Tag: دارالصحت اسپتال

  • کراچی، نشوہ کے والد اور دارالصحت اسپتال انتظامیہ میں صلح ہوگئی

    کراچی، نشوہ کے والد اور دارالصحت اسپتال انتظامیہ میں صلح ہوگئی

    کراچی: دارالصحت اسپتال انتظامیہ اور نشوہ کے والد کے درمیان صلح نامہ ہوگیا جس کے مطابق اسپتال انتظامیہ ہر سال 50 لاکھ روپے نشوہ ٹرسٹ کو دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں غلط انجکشن سے جاں بحق بچی نشوہ کے والد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال انتظامیہ سے صلح ہوگئی ہے، نجی اسپتال کی انتظامیہ سے تین نکاتی معاہدہ کیا ہے۔

    نشوہ کے والد قیصر علی نے کہا کہ گرفتار ملازمین، مالکان سمیت سب کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کرتے ہیں۔

    معاہدہ کے تحت اسپتال انتظامیہ 50 لاکھ روپے سالانہ نشوہ ٹرسٹ میں دے گی، نشوہ ٹرسٹ کی سفارش پر سالانہ دو بچوں کو اسکالر شپ دی جائے گی، نشوہ کے نام سے اسپتال میں بچوں کا وارڈ قائم کیا جائے گا۔

    معاہدے کے مطابق دارالحصت انتظامیہ میڈیا کے سامنے اپنی غفلت کا اعتراف کرے گی۔

    مزید پڑھیں: غلط انجکشن سے متاثر ہونے والی 9 ماہ کی بچی نشوہ زندگی کی بازی ہار گئی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ نشوہ نامی بچی دارالصحت اسپتال کی غفلت کی وجہ سے معذور ہوگئی تھی جس کے بعد اُسے علاج کے لیے لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کیا گیا البتہ وہ جانبر نہ ہوسکی اور دم توڑ گئی۔

    نشوہ کے والد قیصر علی نے اپنی یٹی کی موت کا قصور وار اسپتال انتظامیہ اور مالکان کو ٹہھراتے ہوئے تین مطالبات پیش کیے تھے۔ انہوں نے جوہر چورنگی پر دھرنا بھی دیا تھا البتہ مشیراطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کردیا گیا تھا۔

  • نشوا قتل کیس :دارالصحت اسپتال کے مالکان کی ضمانت مسترد، ملزمان احاطہ عدالت سے فرار

    نشوا قتل کیس :دارالصحت اسپتال کے مالکان کی ضمانت مسترد، ملزمان احاطہ عدالت سے فرار

    کراچی: مقامی عدالت نے نشوا قتل کیس میں دارالصحت اسپتال کے مالکان عامر چشتی اور علی فرحان کی درخواست ضمانت مسترد کردی، جس کے بعد ملزمان احاطہ عدالت سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت میں دارالصحت میں بچی نشوا کی ہلاکت سے متعلق کیس میں مالکان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

    ملزمان کے وکلاءنے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہاکہ بچی کی ہلاکت کے معاملے میں انتظامیہ کا کوئی رول نہیں ہے اور ایف آئی آر میں بھی مالکان کا کہیں ذکر نہیں ہے، 161کے بیان میں بھی کسی نہیں کہا کہ چیئرمین یا وائس چیئرمین سے ملاقات ہوئی، اسٹاف کی نا اہلی کے حوالے سے بھی ایف آئی آر میں نہیں کہا گیا۔دوسرے بیان میں ایمبولینس نہ ہونے کا بیان دیا گیاہے۔

    ملزمان کے وکیل نے کہاکہ اصل ایف آئی آر میں صرف یہ درج ہے کہ غلط انجکشن لگانے سے بچی کی ہلاکت ہوئی ہے، ایف آئی آر کے بعد بیانات کے ذریعے واقعے کو کہیں اور لے جانے کی کوشش کی گئی۔ تفتیشی افسر کی ذمہ داری تھی کہ کیس کو بہتر طریقے سے سامنے لاتے۔

    وکیل کا کہنا تھا ضمنی چالان میں دفعہ 119 کا اضافہ کیا گیا پھر 322 دفعہ لگائی گئی، قتل خطا کا کیس تو بن سکتا تھا لیکن آئی او نے 302 کا مقدمہ بھی درج کر دیا، دونوں ملازمین جن سے یہ خطا ہوئی انہیں نکال دیا گیا ہے۔

    ملزمان کے وکیل نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہاکہ اسپتال انتظامیہ پر الزام عائد کیا گیا کہ بغیر تجربہ کار ملازمین رکھے، اسپتال کو سیل کرنا بھی غیر مناسب رویہ تھا ۔وزیر اعلی سندھ کے حکم پر اسپتال سیل کیا گیا۔ وزیر صحت کو حکم دیا گیا کہ ڈاکٹرز کو گرفتار کیا جائے۔

    وکیل نے مزید دلائل میں کہا میڈیا پریشر پر وزیر اعلی نے آئی جی سندھ کو کہا کہ جو ملتا ہے گرفتار کیا جائے ۔اس حوالے سے قائم کیے گئے کمیشن کو اپنی پاور استعمال کرنا تھی لیکن سیاسی پریشر کے باعث کیس کو تبدیل کردیا گیا۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ بچی کی حالت خراب ہونے پر آپ نے ڈسچارج کیوں نہیں کیا؟ جس پر ملزمان کے وکیل نے کہاکہ اسپتال انتظامیہ نے اس وقت کہا تھا کہ کسی اور اسپتال لے جانا چاہتے ہیں تو لے جاسکتے ہیں ۔

    عدالت نے پوچھا بچی کے اہل خانہ نے اسپتال انتظامیہ سے کہا کہ آپ لکھ کر دیں غلطی ہوئی تو ہم ڈسچارج کرلیتے ہیں کیا ایسا ہی ہے؟۔ملزمان کے وکیل نے بتایا جب بچی کو لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کیا گیا تو اسپتال انتظامیہ نے خط لکھا کہ اس بچی کے علاج معالجے کے تمام اخراجات دارالصحت اٹھائے گا ۔

    بچی کے والد نے عدالت میں آبدیدہ ہوکر کہا کہ اسپتال انتظامیہ کو تمام صورتحال کا علم تھا، مجھے بچی کو دوسرے اسپتال شفٹ کرنا تھا لیکن اسپتال انتظامیہ نے مجھے بچی کی ہسٹری لکھ کر نہیں دی، اسپتال انتظامیہ نے جو غلط انجکشن لگایا اس کو لکھ کر دینے سے انکار کیا۔میری بچی تڑپ رہی تھی لیکن اسپتال کے چیئرمین نہ ہونے کے باعث ڈسچارج نہیں کیا گیااس لئے میڈیا کو بلایا کہ مسئلہ سنگین تھا۔

    عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اسپتال کے مالکان کی ضمانت مسترد کرنے کا حکم سنادیا، حکم سنتے ہی اسپتال کے مالکان اسپتال سے فرارہوگئے اور پولیس خاموش تماشائی بن کر دیکھتی رہی۔

    عدالت میں سماعت کے بعد نشوا کے والد نے پولیس کی کارکردگی سے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی سماعت کی طرح اس سماعت کے بھی ملزمان فرار ہوئے ہیں ہم اسپتال ڈی سیل کرنے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

  • دارالصحت اسپتال انتظامیہ کی عدم گرفتاری پر جوہر موڑ پر دھرنا، مطالبات کی منظوری کا مطالبہ

    دارالصحت اسپتال انتظامیہ کی عدم گرفتاری پر جوہر موڑ پر دھرنا، مطالبات کی منظوری کا مطالبہ

    کراچی: دارالصحت اسپتال کی غفلت کے سبب 9 ماہ کی بچی کی موت اور اسپتال انتظامیہ کی عدم گرفتاری کے خلاف جوہر موڑ پر دھرنا جاری ہے، نشوا کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق نشوا کے والد نے جوہر موڑ پر دارالصحت اسپتال انتظامیہ کی عدم گرفتاری پر احتجاج میں ساتھ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ غفلت پر بااثر افراد کے خلاف کارروائی کی جائے اور انتظامیہ کو گرفتار کیا جائے۔

    قیصر علی نے کہا کہ حکومتی شخصیت نے رابطہ کرکے مثبت پیش رفت کا اشارہ دیا ہے، چاہتے ہیں حکومت کی طرف سے اقدامات کیے جائیں، غیررجسٹرڈ تمام اسپتالوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

    نشوہ کے والد کا کہنا تھا کہ پورے کراچی میں صرف پانچ اسپتال لائسنس ہولڈر ہیں، چاہتے ہیں کمیشن بنے جو غیررجسٹرڈ اسپتالوں سے باز پرس کرے تاکہ کسی اور کی بچی اس طرح دنیا سے رخصت نہ ہو۔

    مزید پڑھیں: کراچی: ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے ایک اور بچی جاں بحق، ڈاکٹر گرفتار

    واضح رہے کہ آج بھی کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں 8 سال کی بچی نجی کلینک میں ڈاکٹر عدنان کی جانب سے لگائے جانے والے غلط انجیکشن کے سبب انتقال کرگئی۔

    پولیس نے ملزم ڈاکٹر عدنان کو گرفتار کرلیا، جہاں ملزم نے غلط انجیکشن لگانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بچی کے والد گزشتہ رات اس کو میرے کلینک لائے تھے انجیکشن لگانے کے بعد اس کی حالت مزید بگڑی تو میں نے کہا بڑے اسپتال لے جائیں۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ دارالصحت انتظامیہ کی جانب سے غلط انجیکشن لگنے کے سبب 9 ماہ کی بچی نشوہ مفلوج ہوگئی تھی جس کے بعد اسے لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ انتقال کرگئی۔

  • عدالت نے نشوہ کیس کا فیصلہ سنا دیا

    عدالت نے نشوہ کیس کا فیصلہ سنا دیا

    کراچی: شہر قائد کی مقامی عدالت نے نشوہ کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اسپتال سے انجیکشن کی پرچی طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے سٹی کورٹ میں نشوہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس نے ملزمان کو پیش کیا۔ عدالت نے حراست میں لیے گئے ملزمان کو 28 اپریل تک ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔ جج نے پہلے سے محفوظ فیصلہ سنایا اور نشوہ کو لگائے جانے والے انجیکشن سمیت اسپتال میں بچوں کے آئی سی یو کی موجودگی کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔

    مزید پڑھیں: نشوا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ 2 ہفتوں میں جاری ہوگی: پولیس سرجن

    دوسری جانب مدعی کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ’نشوہ کا کیس قتلِ خطا نہیں بلکہ اُسے جان بوجھ کر مارا گیا‘۔ مقدمے میں غفلت اور لاپرواہی کی دفعہ 322 کا اضافہ بھی کردیا گیا۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو اسپتال عملے کی تعلیمی قابلیت اور دیگر کوائف بھی جمع کرنے کی ہدایت کی۔

    دریں اثناء پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے نشوہ کی موت کو قتل قرار دیا۔ پریس کانفرنس میں ڈاکٹر قیصر سجاد کا کہنا تھا کہ 9 ماہ کی بچی کو غلط انجیکشن لگایا گیا میری نظر میں یہ قتل ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ کیس کی شفافانہ تحقیقات کر کے اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ مسقبل میں عوام ایسے واقعات سے محفوظ رکھا جاسکے، ایک شخص کی کوتاہی پر ادارہ بندکرنا کوئی حل نہیں، ہمیں طبی شعبےکی مکمل جانچ پڑتال کرنا ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں: مطالبات نہ مانے توکل سےشہریوں کے ساتھ دھرنا دوں گا، والد نشوہ

    یاد رہے کہ نشوہ کے والد قیصر علی نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور دارالصحت اسپتال کی انتظامیہ کو بھی حراست میں لیا جائے، انہوں نے عندیہ دیا کہ اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو جلد دھرنے پر بیٹھ جاؤں گا۔ یہ بھی یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر گزشتہ روز ہیلتھ کمیشن نے کارروائی کرکے دارالصحت اسپتال کی او پی ڈی کو سیل کردیا تھا۔

     

  • دارالصحت اسپتال کی اوپی ڈی کو سیل کردیا گیا، ملازمین اور شہری آمنے سامنے

    دارالصحت اسپتال کی اوپی ڈی کو سیل کردیا گیا، ملازمین اور شہری آمنے سامنے

    کراچی : ننھی بچی نشوہ کی موت پر سندھ حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے دارالصحت اسپتال کی اوپی ڈی کو سیل کردیا، اسپتال کے ملازمین اور احتجاج کرنیوالے شہری آمنے سامنے آگئے، دونوں جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ہیلتھ کیئر کمیشن کے عملے نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ابتدائی طور پر دارالصحت اسپتال کی او پی ڈی سیل کردی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کو تفصیلات بتاتے ہوئے چیئرمین ہیلتھ کیئر کمیشن ٹیپو سلطان نے کہا کہ اسپتال کی اوپی ڈی کو سیل کر نے کے بعد نئے داخلوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    کارروائی کے موقع پر شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، کار سرکار میں مداخلت کرتے ہوئے دارالصحت انتظامیہ نے ملازمین کو ڈھال بنالیا، اسپتال کے ملازمین اوراحتجاج کرنے والے شہری آمنے سامنے آگئے، اسپتال کے باہر دونوں جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی۔

    دارالصحت اسپتال کےخلاف ایکشن کو روکنے کیلئے انتظامیہ نے کرائے کی خواتین مظاہرین کو بھی بلوا لیا۔ گاڑی بھر کرخواتین اسپتال کے باہر پہنچ گئیں۔

    اے آر وائی کے رپورٹر نے جب ان سے آنے کی وجہ پوچھی گئی تو آئیں بائیں شائیں کرنے لگیں بلکہ گاڑی کا ڈرائیور بھی معاملے سے انجان نکلا اس نے بتایا کہ سمامہ سے آرہے ہیں بعد ازاں پولیہس کے سامنے جب دال نہ گلی تو کچھ خواتین رکشے اور کچھ پیدل ہی واپس چلی گئیں۔

    مشتعل شہریوں نے "اسپتال بند کرو” اور قاتل قاتل کے نعرے لگائے، بعد ازاں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی ٹیم دارالصحت اسپتال سے روانہ ہوگئی۔

    مزید پڑھیں: ننھی نشوہ کی ہلاکت : اسپتال پر صرف پانچ لاکھ روپے جرمانہ، دو ملازمین ذمہ دار قرار

    واضح رہے کہ انیس ماہ کی بچی نشوہ دارالصحت اسپتال میں غلط انجکشن لگنے کے باعث دوران علاج جاں بحق ہوئی تھی جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • نشوہ کیس پر آواز بلند کرنے کی سزا، اسپتال ملازمین نے اے آر وائی نیوز کی گاڑی کا گھیراؤ کر لیا

    نشوہ کیس پر آواز بلند کرنے کی سزا، اسپتال ملازمین نے اے آر وائی نیوز کی گاڑی کا گھیراؤ کر لیا

    کراچی: انجکشن کے اوور ڈوز سے زندگی سے محروم ہونے والی بچی نشوہ کے کیس پر آواز بلند کرنے پر اسپتال ملازمین نے اے آر وائی نیوز کی گاڑی کا گھیراؤ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نشوہ کیس پر انصاف پر مبنی کارروائی کے لیے آواز بلند کرنے پر دارالصحت اسپتال کی انتظامیہ کے ایما پر ملازمین نے اے آر وائی نیوز کی گاڑی کا گھیراؤ کر لیا۔

    غصے سے بھری ہوئی اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نشوہ کیس اٹھانے پر میڈیا نمائندگان کو زد و کوب بھی کیا گیا۔

    غیر تربیت یافتہ عملے کے باعث اسپتال کو سیل کرنے کے فیصلے پر غصے میں آنے والی اسپتال انتظامیہ نے پولیس تفتیش میں بھی مداخلت شروع کر دی ہے، پولیس کی تفتیشی ٹیم نشوہ کیس میں 3 ملازمین کو تھانے بھی لائی۔

    دوسری طرف دارالصحت اسپتال سیل کرنے کے لیے ٹیم پہنچ گئی ہے، ٹیم میں اسسٹنٹ کمشنر، ہیلتھ کیئر کمیشن کے نمائندے اور پولیس شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نشوہ کی موت: وزیر اعلیٰ سندھ نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا حکم دے دیا

    نشوہ دارالصحت اسپتال میں انجکشن کے اوورڈوز سے جاں بحق ہوئی تھی، جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا حکم دیا ہے۔

    دریں اثنا، پولیس نے نشوہ کیس کے تمام نامزد ملزمان کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، ملزمان کی گرفتاری کا فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ کے حکم کے بعد کیا گیا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ آئی جی سندھ و دیگر افسران کے ساتھ آج نشوہ کے گھر پہنچے تھے، انھوں نے نشوہ کے والد کو تمام ملزمان کی گرفتاری کا یقین دلایا تھا، وزیر اعلیٰ نے آئی جی کو موقع پر تمام ملزمان کی گرفتاری کے احکامات بھی جاری کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ننھی نشوہ کی موت : اسپتال پر صرف پانچ لاکھ روپے جرمانہ، دو ملازمین ذمہ دار قرار

    آئی جی سندھ نے کہا کہ قیصر علی نے جن ملزمان کو نامزد کیا ہے انھیں جلد از جلد گرفتار کریں گے۔

    واضح رہے کہ اسپتال کے مالک عامر چشتی اور علی فرحان بھی نامزد ملزمان میں شامل ہیں، ان کے علاوہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر شہزاد عالم، چیف میڈیکل آفیسر شرجیل، نرسنگ ہیڈ رضوان اعظمی اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ احمر عباس، ہیڈ آف ایچ آر عرفان اسلم، ہیڈ آفس اسٹاف، ٹرانسپورٹ ولید کے نام بھی شامل ہیں، جب کہ ثوبیہ اور معیز پہلے سے ہی گرفتار ہیں۔

  • نشوہ کی موت: وزیر اعلیٰ سندھ نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا حکم دے دیا

    نشوہ کی موت: وزیر اعلیٰ سندھ نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا حکم دے دیا

    کراچی: ننھی بچی نشوہ کی موت پر سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ سامنے آ گیا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے دارالصحت اسپتال کے عملے کی غفلت کے باعث جاں بحق ہونے والی ننھی بچی نشوہ کی موت نے سندھ حکومت کو بڑا اقدام کرنے پر مجبور کر دیا۔

    سندھ حکومت نے دارالصحت اسپتال سیل کرنے کا فیصلہ کر لیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو کو ہدایت کر دی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے حکم پر اسپتال سیل کرنے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے، کمشنر کراچی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے حکم پر دارالصحت اسپتال کو سیل کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ننھی نشوہ کی موت : اسپتال پر صرف پانچ لاکھ روپے جرمانہ، دو ملازمین ذمہ دار قرار

    کمشنرکراچی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال سیل کرنے سے متعلق قانونی کارروائی کی جا رہی ہے، دارالصحت اسپتال کا 80 سے زائد عملہ غیر تربیت یافتہ نکلا ہے، سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو اسپتال سیل کرنے کا کہہ دیا گیا ہے۔

    دوسری طرف دارالصحت اسپتال کا عملہ گرفتاری دینے شارع فیصل تھانے پہنچ گیا، پولیس نے اسپتال کے سینئر پروفیسر رضوان اعظمی سمیت 3 ڈاکٹرز کو حراست میں لے لیا۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج یا کل اسپتال سیل ہو جائے گا، اسپتال میں مسائل موجود ہیں، مجھے رپورٹ بھی مل گئی ہے، اسپتال کو 2 لوگ نہیں چلا سکتے، باقی عملہ غیر تربیت یافتہ ہے۔

  • ننھی نشوا کا پوسٹ مارٹم، نماز جنازہ کا وقت تبدیل

    ننھی نشوا کا پوسٹ مارٹم، نماز جنازہ کا وقت تبدیل

    کراچی: ہنستی کھیلتی چہچہاتی نشوا والدین کو روتا چھوڑ گئی، نشوا کی میت اسپتال سے گھر منتقل کر دی گئی، تاہم پوسٹ مارٹم کے باعث نماز جنازے کا وقت تبدیل کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہنستی کھیلتی چہچہاتی نشوا والدین کو روتا چھوڑ گئی، دو ہفتے بعد ننھی نشوا زندگی کی جنگ ہار گئی، نشوا کی میت گھر منتقل کر دی گئی ہے تاہم پوسٹ مارٹم کے باعث نماز جنازے کا وقت تبدیل کر دیا گیا۔

    نشوا کی نماز جنازہ اب بعد نماز عشاء جامعہ مسجد ابن عباس کے ڈی اے میں ادا کی جائے گی، جب کہ تدفین پہلوان گوٹھ قبرستان میں ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  غلط انجکشن سے متاثر ہونے والی 9 ماہ کی بچی نشوہ زندگی کی بازی ہار گئی

    خیال رہے کہ ننھی نشوا کی حالت دارالصحت اسپتال میں غلط انجکشن لگنے سے بگڑی تھی، جس کے بعد نشوا کو نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ انتقال کر گئی۔

    نشوا کے والد نے سوشل میڈیا پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ نشوا ہار گئی، ظلم جیت گیا۔ نشوا کے والد نے ہنستی مسکراتی بیٹیوں کی فوٹیج بھی شئیر کر دی۔

    یہ بھی پڑھیں:  میری بیٹی نے بہت ہمت کی لیکن وہ ہار گئی ، نشوہ کے والد

    دوسری طرف نشوا کیس میں ملزمہ ثوبیہ کو 4 مئی تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے، دیگر ملزمان تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیے گئے ہیں، ملزمان میں منیجر عاطف، احمد شہزاد اور آغا معیز شامل ہیں۔

  • نشوہ کیس: دارالصحت اسپتال کا ملازم عدالت میں پیش، بیان ریکارڈ، اہم انکشافات

    نشوہ کیس: دارالصحت اسپتال کا ملازم عدالت میں پیش، بیان ریکارڈ، اہم انکشافات

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں واقع دارالصحت اسپتال میں ننھی نشوہ کوغلط انجکشن لگانے والے وارڈ بوائےمعیز کو عدالت نے چار روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی مقامی عدالت میں نشوہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس نے دارالصحت اسپتال کے گرفتار ہونے والے ملازم کو عدالت مین پیش کیا۔

    ملزم نے بتایا کہ میرا کوئی قصور نہیں، اس معاملے میں انتظامیہ کوپوچھا نہیں جارہا،سپروائزر اورڈاکٹرزکانام بھی بتاچکاہوں، مریضوں کودوائی دینا یا انہیں انجکشن لگانا میری ڈیوٹی میں شامل نہیں البتہ ڈاکٹرعطیہ اور مس نازکےکہنے پر نشوہ کو انجیکشن لگایا تھا۔

    مزید پڑھیں: دارالصحت اسپتال میں خوفناک آتش زدگی

    یہ بھی پڑھیں: کارپوریٹ سیکٹر نے دارالصحت اسپتال پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا

    آغا مغیز کی بہن کا کہنا تھا کہ بھائی کو پھنسایا گیا، اسپتال انتظامیہ نے کہا تھا کہ ذمہ داری قبول کرنے کا بیان دے دو ہم تمھیں بچا لیں گے مگر اب ہمیں مالکان کی طرف سے دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    معیزکی بہن کا کہنا تھا کہ جس روز واقعہ پیش آیا بھائی چھٹی پر تھا، اسپتال والوں نے اُسے گھر سے بلایا اور پھر پھنسا دیا۔ اسپتال کے مالک عامر چشتی بچی کے والد سے سودے بازی کی کوشش میں لگے ہیں۔

    دوسری جانب گلستان جوہرمیں دارالصحت اسپتال کے خلاف بینرلگ گئے، شہریوں نے اسپتال بند کرنےکا مطالبہ کردیا، علاوہ ازیں سوئی گیس اورقومی ایئرلائن نے ملازمین کو علاج کی غرض سے دارالصحت اسپتال جانےسےمنع کردیا۔

  • کارپوریٹ سیکٹر نے دارالصحت اسپتال پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا

    کارپوریٹ سیکٹر نے دارالصحت اسپتال پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا

    کراچی: شہر قائد میں دارالصحت اسپتال کے طبی عملے کی سنگین غلطیوں کے سبب کارپوریٹ سیکٹر نے اسپتال پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق دارالصحت اسپتال کے طبی عملے کی سنگین غلطیوں کے سبب کارپوریٹ سیکٹر نے اسپتال پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، ایس ایس جی سی نے اپنے ملازمین کا دارالصحت اسپتال سے علاج روک دیا ہے۔

    میڈیکل ڈویژن ایس ایس جی سی کا کہنا ہے کہ دارالصحت کی سنگین شکایات سامنے آرہی ہیں، اسپتال کو جلد پینل سے ہٹا دیا جائے گا، اسپتال کا لائسنس بھی حکومت نے منسوخ کیا ہے۔

    سوئی سدرن کے حکام کا کہنا ہے کہ ملازمین ایمرجنسی کی صورت میں بھی دارالصحت اسپتال نہ جائیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز انور خان کے مطابق ایس ایس جی سی میڈیکل ڈویژن نے ملازمین کو ای میل کے ذریعے آگاہ کردیا ہے، دیگر اداروں نے بھی دارالصحت اسپتال سے پینل ختم کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: نشوا کے مظلوم باپ پر صلح کے لیے دباؤ ڈالے جانے کا انکشاف

    خیال رہے کہ 9 ماہ کی بچی نشوہ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، لیاقت نیشنل کے ڈاکٹروں نے دعاکا کہہ دیا ہے.

    واضح رہے کہ مجرمانہ غفلت پر غلطی کے اعتراف کے باوجود دارالصحت اسپتال کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی، 9 ماہ کی نشوا بدستور لیاقت نیشنل اسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔

    محکمہ صحت کی قائم کردہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو ارسال کر دی ہے، جس میں کہا گیا کہ واقعہ انتہائی غفلت کی وجہ سے پیش آیا۔