Tag: دارالصحت اسپتال

  • نشوا کے مظلوم باپ پر صلح کے لیے دباؤ ڈالے جانے کا انکشاف

    نشوا کے مظلوم باپ پر صلح کے لیے دباؤ ڈالے جانے کا انکشاف

    کراچی: زندگی اور موت کے درمیان سانس لیتی نشوا کے مظلوم باپ پر صلح کے لیے دباؤ کا انکشاف ہوا ہے.

    تفصیلات کے مطابق دارالصحت اسپتال کی انتظامیہ منفی ہتھکنڈوں پر اتر آئی، نشوا کے والد پر دباؤ ڈالا جانے لگا.

    اے آر وائی کے نمایندے کے مطابق دارالصحت اسپتال کا مالک عامر چشتی ایم کیو ایم کے ایک رہنما کو لے کر لیاقت نیشنل اسپتال پہنچ گیا، عامر چشتی کے ہمراہ دارالصحت اسپتال کی انتظامیہ بھی موجود ہے.

    ذرائع کے مطابق عامر چشتی اور دیگر نشوا کے والد قیصر علی سے ملاقات کی کوشش کر رہے ہیں، عامر چشتی صلح صفائی کے معاملے پر معاوضہ دینے کے لیے بھی تیار ہے.

    خیال رہے کہ نشوہ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، لیاقت نیشنل کے ڈاکٹروں نے دعاکا کہہ دیا ہے.

    واضح رہے کہ مجرمانہ غفلت پر غلطی کے اعتراف کے باوجود دارالصحت اسپتال کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی، 9 ماہ کی نشوا بدستور لیاقت نیشنل اسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔

    مزید پڑھیں: نشوا کی موت سے جنگ جاری، اسپتال کے خلاف تاحال کارروائی نہیں ہوئی

    محکمہ صحت کی قائم کردہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو ارسال کر دی ہے، جس میں کہا گیا کہ واقعہ انتہائی غفلت کی وجہ سے پیش آیا۔

    رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کو حتمی کارروائی کرنی چاہیے، کمیشن کو مؤثر اور فعال کیا جائے.

  • کراچی: نشوا کی موت سے جنگ جاری، اسپتال کے خلاف تاحال کارروائی نہیں ہوئی

    کراچی: نشوا کی موت سے جنگ جاری، اسپتال کے خلاف تاحال کارروائی نہیں ہوئی

    کراچی: نشوا کی موت سے جنگ جاری ہے، مجرمانہ غفلت پر غلطی کے اعتراف کے باوجود دارالصحت اسپتال کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی، 9 ماہ کی نشوا بدستور لیاقت نیشنل اسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کی قائم کردہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو ارسال کر دی، رپورٹ میں کہا گیا کہ واقعہ انتہائی غفلت کی وجہ سے پیش آیا۔

    رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ہیلتھ کیئر کمیشن کو حتمی کارروائی کرنی چاہیے، کمیشن کو مؤثر اور فعال کیا جائے، بچی کو اسپتال عملے کی جانب سے انجکشن کی اضافی ڈوز فراہم کی گئی۔

    ذرایع محکمہ صحت نے بتایا کہ رپورٹ براہ راست وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کی گئی ہے، رپورٹ میڈیا سے شیئر نہیں کی جا سکتی، سفارشات پر مبنی رپورٹ کی روشنی میں محکمہ صحت اقدام اٹھائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کمسن نشوا طبیعت ایک بار پھر بگڑ گئی، دماغ نے کام کرنا چھوڑ دیا، ڈاکٹرز

    دوسری طرف نشوا کے والد کی جانب سے تحریری درخواست بھی دی گئی ہے، ہیلتھ کیئر کمیشن کی جانب سے تا حال کوئی حتمی کارروائی شروع نہیں کی گئی۔

    ادھر نشوہ کے والد قیصر نے کہا ہے کہ نشوا کی طبیعت میں بہتری نہیں آئی، نشوہ کے دماغ، دل اور جگر متاثر ہوئے ہیں، میری بچی 11 دن سے صبح شام سوتی رہتی ہے، اسے دیکھ کر میرا کلیجہ پھٹتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نشوا کے والد کو دھمکیاں، ایس پی طاہرنورانی عہدے سے برطرف

    والد کے فیس بک پوسٹ نے دل دہلا دیے، کہا نشوا کو درد ہو تو آنکھ کھول کر پیغام دیتی ہے کہ تکلیف ہے، اب ڈاکٹر، دوست احباب دعاؤں میں صحت کا نہیں کہتے، بس کہتے ہیں دعا کریں نشوا کو مزید تکلیف نہ ہو، آپ سب سے بھی یہی درخواست ہے۔

    والد کا کہنا ہے کہ ان کی ہستی کھیلتی بچی کو اس حال تک پہنچانے والے کو ضرور سزا ملنی چاہیے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ ذمہ داروں کو انجام تک پہنچایا جائے۔

  • دارالصحت اسپتال کی ایک اورغفلت کا انکشاف، نو ماہ کی بچی جان سے چلی گئی

    دارالصحت اسپتال کی ایک اورغفلت کا انکشاف، نو ماہ کی بچی جان سے چلی گئی

    کراچی : دارالصحت اسپتال میں نو ماہ کی بچی نشوا کے علاج میں غفلت کے بعد اسپتال انتظامیہ کی ایک اور غفلت سامنے آگئی، مبینہ طور پر غلط ویکسین کے باعث بچی جاں بحق ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق دارالصحت اسپتال میں ستمبر دو ہزار اٹھارہ میں بھی مبینہ غلط ویکسین سے نو ماہ کی بچی زینب کی جان چلی گئی تھی۔

    بچی کے والد فیصل نے سوشل میڈیا پر وڈیو پیغام میں انصاف کی اپیل کی ہے، بچی کے والد کا کہنا ہے کہ دارالصحت سے ویکسین کروائی تھی جس کے بعد زینب کی حالت بگڑگئی، بچی کو دوبارہ اسپتال لے کر گئے تو علاج کیلئے ساڑھے تین لاکھ روپے مانگے گئے۔

    رقم نہ دینے پر زبردستی ایمبولینس میں جناح اسپتال بھیج دیا گیا، جناح اسپتال والوں نے کہا کہ بچی کو بچا نہیں سکتے، زینب کو دوسرے اسپتال لے جارہے تھے کہ بچی نے راستے میں ہی دم توڑ دیا۔

    خیال رہے کہ کراچی کے دارالصحت اسپتال میں نو ماہ کی بچی نشوا کو ہائی پوٹینسی دوا کی زیادہ مقدار دے دی گئی تھی۔ غلط انجکشن کی وجہ سے بچی کی طبیعت بگڑ گئی۔

    مزید پڑھیں: نشوا واقعے پر بہت دکھ ہے، سندھ حکومت والدین کے ساتھ ہے: مراد علی شاہ

    نشوا ایک ہفتے تک وینٹی لیٹر پر اسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور ایک ہفتے بعد جب وینٹی لیٹر سے ہٹایا گیا تو بچی جب تک  ذہنی طور پر  معذور ہوچکی تھی۔

  • کراچی، دارالصحت اسپتال کے باہر سول سوسائٹی کا احتجاج، اسپتال بند کرنے کا مطالبہ

    کراچی، دارالصحت اسپتال کے باہر سول سوسائٹی کا احتجاج، اسپتال بند کرنے کا مطالبہ

    کراچی: شہر قائد کے دارالصحت اسپتال میں نو ماہ کی بچی کے مفلوج ہونے کے واقعے پر اسپتال کے باہر نشوا کے اہل خانہ اور سول سوسائٹی نے احتجاج کرتے ہوئے اسپتال بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ اور عملے کی غفلت سے ماضی میں متاثر ہونے والے دیگر افراد بھی اسپتال کے باہر احتجاج میں شریک ہوئے اور اسپتال بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    احتجاجی مظاہرین کی اسپتال انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’زندہ لائیں، مردہ لے جائیں’ کے الفاظ درج تھے۔

    دوسری جانب دارالصحت اسپتال کے خلاف ایک متاثرہ شہری نے انتقال کر جانے والی اپنی بہن کی دستاویزات سوشل میڈیا پر شیئر کردیں، شہری کا کہنا تھا کہ بہن غزالہ کو گزشتہ برس اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ انتقال کرگئیں، بہن کے پتے کا آپریشن تھا اور ایک کے بجائے کئی بار آپریشن کیے گئے۔

    متاثرہ شہری کا کہنا تھا کہ اگر میری بہن کو انصاف مل جاتا تو آج یہ بچی متاثر نہ ہوتی، ہم نے اسپتال کے خلاف تھانے میں درخواست دی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

    سندھ حکومت نے لائسنس نہ ہونے پر اسپتال کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا اور انکوائری کمیٹی بنادی، بغیر لائسنس اسپتال کیسے چلتا رہا سندھ حکومت کو اس کی خبر تک نہ ہوئی۔

    قبل ازیں لیاقت نیشنل اسپتال کے ترجمان انجم رضوی کا کہنا تھا کہ نشوا کی حالت بتدریج بہتر ہورہی ہے، بچی کو ٹیوب کے ذریعے غذا دینا شروع کردی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ آج صبح بھی بچی کا سی ٹی اسکین اور دیگر ٹیسٹ کیے گئے، نشوا کے دماغ کی سوجن بھی کم ہو رہی ہے۔ سوجن ختم ہونے پر پتہ چلے گا دماغ کا کتنا حصہ متاثر ہوا۔

    خیال رہے کہ کراچی کے دارالصحت اسپتال میں نشوا کو ہائی پوٹینسی دوا کی اوور ڈوز دے دی گئی تھی۔ غلط انجکشن کی وجہ سے بچی کی طبیعت بگڑ گئی۔ نشوا ایک ہفتے تک وینٹی لیٹر پر اسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور ایک ہفتے بعد جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائزڈ ہوچکی تھی۔

  • نشوا کی صحت بدستور خراب ہے، ایف آئی آر میں اسپتال انتظامیہ کو نامزد کیا، والد قیصر

    نشوا کی صحت بدستور خراب ہے، ایف آئی آر میں اسپتال انتظامیہ کو نامزد کیا، والد قیصر

    کراچی: دارالصحت اسپتال انتظامیہ کی غفلت کے سبب مفلوج ہونے والی 9 ماہ کی بچی کے والد قیصر کا کہنا ہے کہ نشوا کی صحت بدستور خراب ہے ڈاکٹرز کوشش کررہے ہیں، ایف آئی آر میں اسپتال انتظامیہ کو نامزد کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ کی غفلت کے سبب مفلوج ہونے والی 9 ماہ کی بچی نشوا کے والد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پر امن احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے جمع ہونے والوں کے مشکور ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے چار بنیادی مطالبات ہیں، انتظامیہ 24 گھنٹے میں اپنی تحقیقات ہم سے اور میڈیا سے شیئر کرے، غیر رجسٹرڈ، جعلی لائسنس والے اسپتالوں کی جوڈیشل انکوائری کی جائے، ہائر مینجمنٹ کے لوگوں کو بھی ذمہ دار قرار دیا جائے، سندھ حکومت تمام رجسٹرڈ ڈاکٹرز اور نرسز کا ڈیٹا آن لائن کرے۔

    نشوا کے والد کا کہنا تھا کہ مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے مدد کی یقین دہانی کرائی ہے، حکومت نے مطالبات پر غور نہ کیا تو قانونی کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دارالصحت اسپتال کی غفلت کے سبب مفلوج ہونے والی نشوا کی حالت میں بہتری

    قبل ازیں لیاقت نیشنل اسپتال کے ترجمان انجم رضوی کا کہنا تھا کہ نشوا کی حالت بتدریج بہتر ہورہی ہے، بچی کو ٹیوب کے ذریعے غذا دینا شروع کردی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ آج صبح بھی بچی کا سی ٹی اسکین اور دیگر ٹیسٹ کیے گئے، نشوا کے دماغ کی سوجن بھی کم ہو رہی ہے۔ سوجن ختم ہونے پر پتہ چلے گا دماغ کا کتنا حصہ متاثر ہوا۔

    خیال رہے کہ کراچی کے دارالصحت اسپتال میں نشوا کو ہائی پوٹینسی دوا کی اوور ڈوز دے دی گئی تھی۔ غلط انجکشن کی وجہ سے بچی کی طبیعت بگڑ گئی۔ نشوا ایک ہفتے تک وینٹی لیٹر پر اسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور ایک ہفتے بعد جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائزڈ ہوچکی تھی۔

  • دارالصحت اسپتال کی غفلت کا معاملہ، اسپتال عملے کے 3 ارکان زیر حراست

    دارالصحت اسپتال کی غفلت کا معاملہ، اسپتال عملے کے 3 ارکان زیر حراست

    کراچی: دارالصحت اسپتال میں غفلت کے سبب مفلوج ہونے والی 9 ماہ کی بچی نشوا کے معاملے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اسپتال عملے کے تین ارکان کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق دارالصحت اسپتال میں عملے کی غفلت سے 9 ماہ کی بچی نشوا کے مفلوج ہونے کے معاملے پر شارع فیصل پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے خاتون سمیت اسپتال عملے کے 3 ارکان کو حراست میں لے لیا۔

    شارع فیصل پولیس نے دارالصحت اسپتال کے عملے سے پوچھ گچھ کی، زیر حراست عملے میں سینئر منیجر قادر، نرس ثوبیہ اور میل نرس شاہ زیب شامل ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایس پی گلشن اقبال طاہر نورانی نے متاثرہ بچی کے والد کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ مقدمہ درج کرانے سے کچھ بھی نہیں ہوگا۔

    ایس پی طاہر نورانی کہہ رہے تھے کہ آپ کو بتا رہا ہوں آخر میں نقصان آپ کا ہی ہوگا، وہ بار بار نشوا کے والد کو ڈرانے کی کوشش کرتے رہے، مقدمے کے بعد ہم زیادہ سے زیادہ سوالات کریں گے اور کچھ نہیں ہوگا۔

    مزید پڑھیں: دارالصحت اسپتال کیس: بچی کے والد کوپولیس کی دھمکیاں

    کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے ایس پی گلشن اقبال طاہر نورانی کی مبینہ دھمکیوں کا نوٹس لیتے ہوئے ان کو انکوائری تک کام کرنے سے روک دیا ہے۔

    یاد رہے کہ یہ واقعہ گزشتہ روز سامنے آیا تھا،نشوا نامی بچی جس کی عمر 9 ماہ ہے ، اس کے والد قیصر کا کہنا تھا کہ اسپتال نے تصدیق کی کہ بچی کو غلط انجکشن کی وجہ سے اس کی طبیعت بگڑ گئی۔ نشوا ایک ہفتے تک وینٹی لیٹرپراسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور گزشتہ رات جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائز ہوچکی تھی۔

    اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نشوا کے اہل خانہ کو تحریری طور پر یقین دہانی کرا دی گئی تھی ، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بچی کے اہل خانہ جہاں بھی علاج کرانا چاہیں اخراجات دارالصحت اسپتال اٹھائے گا۔

  • دارالصحت اسپتال کیس: بچی کے والد کوپولیس کی دھمکیاں

    دارالصحت اسپتال کیس: بچی کے والد کوپولیس کی دھمکیاں

    کراچی : دارالصحت اسپتال میں غفلت کے سبب مفلوج ہونے والی بچی کے والد کو پولیس دھمکیاں دینے لگی ہے، ایس پی گلشنِ اقبال طاہر نورانی کی فوٹیج منظرِ عام پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایس پی گلشنِ اقبال طاہر نورانی نے متاثرہ بچی نشوہ کے والد کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمہ درج کرانے سے کچھ بھی نہیں ہوگا۔

    یہ واقعہ گزشتہ روز سامنے آیا تھا،نشوہ نامی بچی جس کی عمر 9 ماہ ہے ، اس کے والد قیصر کا کہنا ہے کہ اسپتال نے تصدیق کی کہ بچی کو غلط انجکشن کی وجہ سے اس کی طبیعت بگڑ گئی۔ نشوہ ایک ہفتے تک وینٹی لیٹرپراسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور گزشتہ رات جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائز ہوچکی تھی۔

    گزشتہ شام ایس پی گلشن طاہر نورانی دارالصحت اسپتال پہنچے تھے ، جہاں انہوں نے بچی کا معائنہ بھی کیا تھا ، اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بچی ابھی کومے کی حالت میں ہے، اسپتال انتظامیہ کی غفلت نظر آ رہی ہے، کیس کو مانیٹر کر رہے ہیں، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    تاہم بعد میں ان کی ویڈیو منظر عام پر آئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایس پی نورانی ، بچی کے والد کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ مقدمہ درج کرنےسےان کوکچھ نہیں ہوگا۔

    ایس پی کہہ رہے تھے کہ آپ کوبتارہاہوں آخرمیں نقصان آپ کاہی ہوگا،ایس پی گلشن اقبال گفتگومیں بارباروالدنشواکوڈرانےکی کوشش کرتےرہے۔مقدمےکےبعدہم زیادہ سےزیادہ سوالات کریں گے اورکچھ نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپ کوپھرکہتاہوں ان کاکچھ نہیں ہوگا آپ کاہی نقصان ہوگا،جوتکلیف ہوگی وہ آپ کوہی ہوگی اورکسی کونہیں ہوگی۔آپ کوپھربتارہاہوں یہاں جتنےلوگ کھڑےہیں کسی کانقصان نہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی تھی ، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کہ متعلقہ ملازم کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نشوا کے اہل خانہ کو تحریری طور پر یقین دہانی کرا دی گئی تھی ، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بچی کے اہل خانہ جہاں بھی علاج کرانا چاہیں اخراجات دارالصحت اسپتال اٹھائے گا۔

    دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ ںے نشواکےوالدکوایس پی گلشن جانب سے دھمکیاں دیے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے آئندہ 48 گھنٹوں میں تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے ایس پی گلشن اقبال طاہر نورانی کو رپورٹ ملنے تک عہدہ چھوڑنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

  • کراچی: دارالصحت اسپتال نے نا اہلی تسلیم کر لی، والد کی میڈیا سے گفتگو

    کراچی: دارالصحت اسپتال نے نا اہلی تسلیم کر لی، والد کی میڈیا سے گفتگو

    کراچی: شہر قائد کے دارالصحت اسپتال میں عملے کی مجرمانہ غفلت کے معاملے میں اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے دارالصحت اسپتال انتظامیہ نے انجیکشن کے اوور ڈوز کی غلطی تسلیم کر لی، انتظامیہ نے کہا ہے کہ متعلقہ ملازم کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کی جانب سے نشوا کے اہل خانہ کو تحریری طور پر یقین دہانی کرا دی گئی، انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بچی کے اہل خانہ جہاں بھی علاج کرانا چاہیں اخراجات دارالصحت اسپتال اٹھائے گا۔

    کومے میں جانے والی بچی کے والد قیصر نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دارالصحت اسپتال نے نا اہلی تسلیم کر لی ہے، اسپتال نے لکھ کر دے دیا ہے کہ بچی عملے کی نا اہلی کے باعث موت کے منہ میں پہنچی۔

    مزید تفصیل پڑھیں:  دارالصحت اسپتال میں مبینہ طورپرغلط انجکشن لگنے سے نوماہ کی بچی معذور

    ان کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے انھیں سمری دے دی گئی ہے اور اب وہ مقدمہ درج کرانے شارع فیصل تھانے جا رہے ہیں، مقدمے کے بعد بچی دوسرے اسپتال منتقل ہوگی، انھوں نے بتایا کہ بچی کو آغا خان اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ دارالصحت اسپتال کے پاس لائسنس موجود نہ ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، ہیلتھ کیئر کمیشن کا کہنا ہے کہ دارالصحت اسپتال نے لائسنس کی تجدید نہیں کرائی۔

    دریں اثنا، ایس پی گلشن طاہر نورانی نے دارالصحت اسپتال جا کر بچی کو دیکھا، ان کا کہنا تھا کہ بچی ابھی کومے کی حالت میں ہے، اسپتال انتظامیہ کی غفلت نظر آ رہی ہے، کیس کو مانیٹر کر رہے ہیں، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    قبل ازیں محکمہ صحت سندھ نے متاثرہ بچی نشوا کے والدین سے رابطہ کر کے اسپتال کے خلاف تحریری درخواست دینے کا مشورہ دیا تھا، سیکریٹری ہیلتھ سعید اعوان کا کہنا تھا کہ سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے پاس از خود نوٹس کا اختیار نہیں، تحریری درخواست کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    واضح رہے کہ دارالصحت اسپتال میں ماضی میں بھی ایسے واقعات رو نما ہوئے ہیں، 9 ماہ قبل فاطمہ نامی بچی بھی غلط انجکشن کا شکار ہوئی تھی۔

  • وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ملک کی ترقی کراچی کی ترقی سے مشروط قرار دے دی

    وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ملک کی ترقی کراچی کی ترقی سے مشروط قرار دے دی

    کراچی: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ملک کی ترقی کراچی کی ترقی سے مشروط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کراچی ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی کراچی میں دارالصحت اسپتال کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ کراچی میں امن ہوتا ہے تو پورے ملک میں امن ہوتا ہے۔

    کراچی کی معاشی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کوئی بھی حکومت کراچی جیسے اہم شہر کو نظرانداز نہیں کرسکتی۔ اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہاں بہت سے رفاہی ادارے عوام کی خدمت میں مگن ہیں۔

    انھوں اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت صحت کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے تاہم عوام کوصحت کی معیاری سہولتوں کی فراہمی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

    وزیر اعظم نے ن لیگ کی حکومت کے حالیہ اور آخری بجٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں بہت سے شعبوں میں ٹیکس کی چھوٹ دی ہے، بجٹ میں کراچی کے لیے خصوصی پیکج دیا گیا ہے، حکومت نے اپنا کام کر دیا ہے اب عوام نے الیکشن میں فیصلہ کرنا ہے۔

    شہر میں بجلی کا بحران: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کراچی پہنچ گئے

    واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی مدت تیس مئی کو ختم ہورہی ہے جب کہ اس نے گزشتہ روز پورے سال کے لیے بجٹ پیش کردیا ہے، جس پر تمام سیاسی جماعتوں‌ کی طرف سے احتجاج کیا گیا اور سیاسی رہنماؤں نے اسے اگلی حکومت کے حق پر ڈاکا ڈالنا قرار دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کراچی میں‌ پانچ اور لاہور میں‌چار بچوں کی پیدائش

    کراچی میں‌ پانچ اور لاہور میں‌چار بچوں کی پیدائش

    کراچی / لاہور : گلستان جوہر میں واقع نجی اسپتال میں پانچ جڑواں بچوں, جبکہ لاہور کے شالیمار اسپتال میں چار بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے علاقے گوادر سے تعلق رکھنے والی بتیس سالہ خاتون کو بلوچستان اسمبلی کے ممبر میر حمال کلمتی نے گلستان جوہر میں واقع دار الصحت اسپتال میں داخل کروایا تھا۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق پیدا ہونے والے بچوں میں تین لڑکیاں اور دو لڑکے شامل ہیں ، ڈاکٹرز کے مطابق بچوں کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا ہے۔

    ڈاکٹر شہزاد اور ڈاکٹر عالیہ نسیم کے مطابق پانچوں بچوں کی صحت اچھی ہے تاہم بچوں کے لئے اگلے چوبیس گھنٹے بہت اہم ہیں۔

    اس موقع پر انتظامیہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ بچوں کی پیدائش کے تمام اخراجات اسپتال انتظامیہ برداشت کرے گی۔

    دوسری جانب لاہور کے شالیمار اسپتال میں رباب نامی خاتون نے ایک ساتھ چار بچوں کو جنم دیا ہے، پیدا ہونے والے بچوں میں ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔

    ڈاکٹرز کے مطابق ماں اور بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم بچوں کا وزن کم ہونے کے سبب انہیں لاہور میو اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایا گیا ہے۔