Tag: دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک

  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے کا مقدمہ درج

    دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے کا مقدمہ درج

    نوشہرہ : دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے کا مقدمہ نامعلوم حملہ آور کے خلاف درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا،

    مولانا حامدالحق حقانی کے صاحبزادے عبدالحق ثانی کی مدعیت میں نامعلوم حملہ آور کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آور کے اعضا فرانزک لیب بھجوادیے گئے اور حملے میں ملوث دہشتگردوں کی جلد نشاندہی کی جائے گی،

    گزشتہ روز دھماکے میں مولانا سمیع الحق کےبیٹے حامد الحق سمیت سات افراد شہید ،آٹھ زخمی ہوئے تھے۔

    عینی شاہد نے بتایا تھا کہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مولانا حامد الحق مسجد سے نکلنے لگے تو دروازے پر کھڑالڑکاان سے ہاتھ ملانے آگے بڑھا اور خود کو اڑالیا۔

    دارالعلوم حقانیہ میں داخلے کے لیے 4 دروازے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور مولانا حامد الحق کے لیے مخصوص دروازے سے اند رآیا۔

    بم ڈسپوزل یونٹ اور پولیس کی ٹیموں نے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں اور سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔

  • دارالعلوم حقانیہ میں حملہ آور نے خود کو دھماکے سے کیسے اڑایا؟ عینی شاہد نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا

    دارالعلوم حقانیہ میں حملہ آور نے خود کو دھماکے سے کیسے اڑایا؟ عینی شاہد نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا

    نوشہرہ : دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے کے عینی شاہد کی آنکھوں دیکھا حال بتاتے ہوئے کہا خودکش حملہ آور نےمولانا سے ہاتھ ملایا اور دھماکہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے میں جے یوآئی س اور دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 4 افراد شہید ہوگئے۔

    دھماکے کے عینی شاہد نے بتایا کہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مولانا حامد الحق مسجد سے نکلنے لگے تو دروازے پر کھڑا لڑکا ان سے ہاتھ ملانے آگے بڑھا اور خود کو اڑالیا۔

    دارالعلوم حقانیہ میں داخلے کے لیے4 دروازے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور مولانا حامد الحق کے لیے مخصوص دروازے سے اندر آیا۔

    حملے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن کیا جبکہ بم ڈسپوزل یونٹ اور پولیس کی ٹیموں نے شواہد اکٹھے کرلیے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی گئی ہیں اور خود کش بمبار کے اعضا فرانزک کے لیے بھجوا دیئے گئے ۔

  • دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پر خودکش حملہ فتنہ خوارج کے دہشت گردوں نے کیا، سیکیورٹی ذرائع

    دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پر خودکش حملہ فتنہ خوارج کے دہشت گردوں نے کیا، سیکیورٹی ذرائع

    راولپنڈی : سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دارالعلوم اکوڑہ خٹک پر خودکش حملہ فتنہ خوارج کے دہشت گردوں نے کیا، مولانا حامد الحق کو لڑکیوں کی تعلیم پر دوٹوک موقف اپنانے پر دھمکیاں ملی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کی جانب سے کہا گیا کہ دارالعلوم اکوڑہ خٹک پر خودکش حملہ فتنہ خوارج کے دہشتگردوں نے کیا۔

    سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ حملے کا ہدف مولانا حامد الحق تھے، انہوں نے پچھلے مہینے رابطہ عالم اسلامی کے تحت کانفرنس میں شرکت کی تھی۔

    ذرائع نے بتایا کہ مولانا حامد الحق نے کانفرنس میں خواتین کی تعلیم پردو ٹوک مؤقف اپنایا تھا اور انہوں نے خواتین کو تعلیم سے روکنے کو خلاف اسلام قرار دیا تھا، اس بیانیے کو اختیار کرنے پر مولانا حامد الحق کو دھمکیاں ملی تھیں۔

    سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ نماز جمعہ کے دوران دھماکے سے واضح ہے، فتنہ خوارج کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں، مولانا حامد الحق رکن قومی اسمبلی بھی رہے، وہ اپنے والد مولاناسمیع الحق کی وفات کے بعد دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم بنے تھے۔

    یاد رہے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکا، مولانا حامدالحق سمیت چھ افراد شہید اور بیس سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔