Tag: داعش

  • عراق: داعش سے جھڑپ، 2 امریکی فوجی ہلاک

    عراق: داعش سے جھڑپ، 2 امریکی فوجی ہلاک

    بغداد: عراق میں امریکی فوجیوں اور شدت پسند تنظیم داعش کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت داعش سے جھڑپ کے باعث ہوئیں۔ تاہم حملے سے متعلق مکمل تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئیں۔

    دولت اسلامیہ اور امریکی فوج کے درمیان جھڑپ کس مقام پر ہوئی اس سے متعلق بھی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

    خیال رہے کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکی فوج عراق میں مسلسل نشانوں پر ہے، اس سے قبل بھی ایرانی حملوں میں کچھ فوجی اہلکار مارے جاچکے ہیں۔

    جبکہ اس سے قبل متعدد بار داعش اور فوجی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوچکی ہیں۔

    یاد رہے کہ مئی 2016 میں عراق میں تعینات ایک امریکی نیوی فوجی افسر داعش کے حملے میں مارا گیا تھا۔

  • داعش نے اجتماعی قتل عام کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا

    داعش نے اجتماعی قتل عام کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا

    طرابلس : بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم داعش نے ایک بار پھر یرغمال بنائے گئے لوگوں کو بے دردی سے ذبح کرنے اور اجتماعی قتل عام کا سلسلہ شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شدت پسند گروپ داعش یرغمال بنائے گئے لوگوں کو بے دردی اور بھیانک طریقے سے موت کے گھاٹ اتارنے کی وجہ سے مشہور ہے مگر عراق اور شام میں اس گروپ کی شکست کے بعد لوگوں کو ذبح کرنے یا اجتماعی طور پر قتل کرنے کے واقعات تقریبا ختم ہوگئے تھے۔

    داعش نے ایک بارپھر قیدیوں کو ذبح کرنے اور انہیں موت کے گھاٹ اتارنے کا بھیانک سلسلہ شروع کردیا ہے۔

    لیبیا میں داعش سے وابستہ گروپ نے ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے جس میں سرکاری ملازمین اور دیگر یرغمال بنائے گئے افراد کو بے دردی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتارتے دکھایا گیا ہے۔

    یہ واقعہ جنوبی لیبیا کے الفقہاء کے علاقے میں پیش آیا جہاں داعش کے جنگجوﺅں نے یرغمال بنائے گئے متعدد افراد کو ذبح کیا جب کہ کئی افراد کو فائرنگ سکواڈ کے سامنے کھڑا کرکے ہلاک کردیا گیا۔

    یہ ویڈیو فوٹیج داعش کے آن لائن پروپیگنڈہ چینل پر پوسٹ کی گئی ہے، اس ویڈیو کے لیے اخرجوھم من حیث اخرجوکم(تم انہیں وہاں سے نکالو جہاں سے انہوں نے تمہیں نکالا) کا عنوان دیا گیا۔

    31 منٹ کی اس طویل فوٹیج میں داعشی دہشت گردوں کو یرغمال بنائے گئے افراد کے ساتھ ذلت آمیز طرز عمل اختیار کرتے دکھایا گیا ہے۔ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ داعش کے جگجوﺅ متعدد افراد کو ایک صحرائی علاقے میں سروں میں گولیاں مار کر قتل کرتے ہیں۔

  • زلمےخلیل زاد کا داعش کیخلاف افغان طالبان کی کوششوں کا اعتراف

    زلمےخلیل زاد کا داعش کیخلاف افغان طالبان کی کوششوں کا اعتراف

    واشنگٹن : امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد نے داعش کیخلاف افغان طالبان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ننگرہارمیں داعش کے خلاف حالیہ مہم اس کی ایک مثال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر داعش کیخلاف افغان طالبان کی کوششوں کااعتراف کرتے ہوئے کہا داعش کےخلاف افغانستان میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، ننگرہارمیں داعش کےخلاف حالیہ مہم اس کی ایک مثال ہے۔

    زلمےخلیل زاد کا کہنا تھا کہ ننگرہار میں داعش نےاپنے زیرقبضہ علاقہ اورجنگجوکھوئے جبکہ داعش کےہزاروں جنگجوہتھیارڈال چکےہیں، یہ سب امریکی ، افغان فورسز کے ساتھ طالبان کے مؤثر آپریشنز کے باعث ممکن ہوا، داعش کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا پر ننگرہارمیں کامیابیاں حقیقی پیشرفت ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ افغان حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان کے ایک اہم مشرقی صوبے میں داعش سے منسلک گروپ کو شکست دی جا چکی ہے اور ن داعش کے 600 سے زائد شدت پسندوں نے اپنے اہلخانہ کے ہمراہ ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

    افغانستان کے صدر اشرف غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک سال قبل کسی کو اس بات کا یقین نہیں تھا کہ ہم ان کے خلاف کھڑے ہوں گے اور آج ہم داعش کی تباہی کا اعلان کر رہے ہیں۔

    بعد ازاں طالبان نے افغان صدر کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے داعش کی تباہی کو افغان طالبان کا کارنامہ قرار دیا تھا۔

    خیال رہے صوبہ ننگرہار کو داعش کا گڑھ تصور کیا جاتا تھا، جہاں سے وہ افغان دارالحکومت کابل سمیت ملک بھر میں بم دھماکے اور شدت پسندی کی کارروائیاں کرتے تھے۔

  • بغدادی کے نجی سرکل کے لوگ ترکی میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں: اردوان

    بغدادی کے نجی سرکل کے لوگ ترکی میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں: اردوان

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ابوبکر بغدادی کے خاندان کے لوگ اور قریبی افراد ترکی میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر نے انکشاف کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے داعش کے سربراہ ابوبکر بغدادی کے نجی سرکل کے لوگ شام سے ترکی میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں، کئی افراد گرفتار کرلیے گئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترک فورسز کی جانب سے داعش جنگجوؤں کی سازش پر خصوصی نظر رکھی جارہی ہے، اور بغدادی کے قریبی رشتے داروں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، گزشتہ روز بغدادی کی بہن اور بیوی کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    ترک صدر رجب طیب اردوان کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بغدادی کے قریبی لوگ ترکی میں داخل ہوکر ملک میں دہشت گردی کے عزائم رکھتے ہیں، اسی لیے وہ یہاں پناہ تلاش کررہے ہیں، تاہم متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    انہوں نے عسکریت پسند تنظیم داعش کے مکمل خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔ ترک حکام کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا، گزشتہ سال 2 جون کو شمالی ترکی سے بغدادی کی ایک بیوی اور بیٹی کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہلاک ہونے والے داعش کے سربراہ ابوبکر بغدادی کی بیوی اور بہن گرفتار ہوچکی ہیں۔ امریکی صدر نے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اس دوران انہیں اطلاع دی گئی کہ ترک فورسز کے ہاتھوں بغدادی کی بہن اور بیوی گرفتار ہوئیں۔

    ٹرمپ کا بغدادی کی بیوی اور بہن کی گرفتاری کا دعویٰ

    واضح رہے کہ 5 نومبر کو ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ فورسز نے شمالی شام کے علاقے سے ابوبکر بغدادی کی بہن کو گرفتار کرلیا ہے، ترک عہدیدار کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والوں میں ابوبکر بغدادی کی بہن، ان کے شوہر اور بہو شامل ہیں، جن سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

  • داعش سربراہ کی ہلاکت، سعودی عرب کی ٹرمپ کو مبارکباد

    داعش سربراہ کی ہلاکت، سعودی عرب کی ٹرمپ کو مبارکباد

    ریاض: دولت اسلامیہ کے سربراہ البغدادی کی ہلاکت پر سعودی عرب نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کے ایک سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سعودی حکومت کا کہنا ہے دہشت گرد تنظیم داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کو شکست دینے کی کوششوں میں کامیابی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تحسین کے مستحق ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی حکومت نے کہا کہ البغدادی کو اس کے بدترین انجام سے دوچار کرنے کا وعدہ پورا کر دکھایا ہے، سعودی حکومت اس خطرناک دہشت گرد تنظیم کے جنگجوﺅں کا تعاقب جاری رکھنے کی امریکی انتظامیہ کی عظیم کاوشوں کو سراہتی ہے۔

    ریاض حکومت کے مطابق اس گروپ نے پوری دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کے تشخص کو نقصان پہنچایا اور اسلام کا اصل چہرہ مسخ کیا، یہ گروپ سعودی عرب سمیت متعدد ممالک میں بنیادی انسانی اقدار کے منافی مظالم اور جرائم کے ارتکاب کا مرتکب ہوا ہے۔

    ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی حکومت دہشت گردی کا مقابلہ کرنے ، اس کے ذرائع آمدن بند کرنے اور اس کے خطرناک مجرمانہ نظریہ کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے اتحادیوں خصوصا امریکا کے ساتھ مل کر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

    ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد انتقامی حملوں کا خدشہ

    یاد رہے امریکی اسپیشل فورسز نے ٹرمپ کی منظوری سے ادلب میں آپریشن کیا، جس کے نتیجے میں ابوبکر البغدادی مارا گیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ ابوبکر البغدادی کی موت کی تصدیق کی تھی اور کہا اس کے ساتھ کئی دہشت گرد بھی مارے گئے، آپریشن کے دوران کوئی امریکی فوجی ہلاک نہیں ہوا ہے، ابوبکر البغدادی شام میں ایک سرنگ میں موجود تھا، آپریشن کے دوران وہ خودکش دھماکے میں مارا گیا۔

  • سعودی عرب: داعش سے روابط اور دہشت گردی کا الزام، 45 افراد کے خلاف مقدمات کی سماعت

    سعودی عرب: داعش سے روابط اور دہشت گردی کا الزام، 45 افراد کے خلاف مقدمات کی سماعت

    ریاض: سعودی عرب میں داعش سے روابط اور ملک میں دہشت گردی کے الزام میں گرفتار 45 افراد کے خلاف مقدمات کی سماعت کا آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ایک خصوصی فوجداری عدالت میں 45 افراد پر مشتمل گروہ کے خلاف مقدمات کی سماعت کا آغاز ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان افراد پر داعش کی حمایت اور ملک میں مختلف دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کے بھی الزامات ہیں، جن میں سیکیورٹی فورسز پر حملے بھی شامل ہیں۔

    عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ملزمان نجران میں مسجد المشہد اور الاحساء میں واقع مسجد الرضا میں بم دھماکے کیے تھے۔ اس کے علاوہ عرعر میں سکیورٹی فورسز کی ایک گشتی پارٹی پر حملہ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکا، یورپ سمیت سعودی عرب کو بھی داعش سے خطرات ہیں، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ شام میں فوجی اتحاد نے شدت پسندوں کو شکست دے دی ہے۔

    سعودی عرب: سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر حملہ، ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

    گزشتہ سال اگست میں سعودی عرب نے داعش تنظیم کے خلاف برسرپیکار اتحاد کے لیے 10 کروڑ ڈالر عطیہ کیے تھے تاکہ شمال مشرق میں داعش سے آزاد کرائے جانے والے علاقوں میں اس دہشت گرد تنظیم کی منصوبہ بندی پر پابندی لگائی جاسکے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں سعودی عرب کے ایک سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر حملے میں دو افراد مارے گئے تھے جس کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے قبول کی تھی۔

  • پیراگوائے نے حزب اللہ، حماس، القاعدہ اور داعش کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دےدیا

    پیراگوائے نے حزب اللہ، حماس، القاعدہ اور داعش کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دےدیا

    آسین:لاطینی امریکا کے ملک پیراگوائے نے القاعدہ، حزب اللہ، داعش اور حماس کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ جاﺅن نے اس حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حزب اللہ اور حماس کی جانب سے بین الاقوامی سطح پر کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے ، اس کا بڑا حصہ کرہ ارض کے مغرب میں ہے۔

    انہوں نے کہاکہ داعش اور القاعدہ تنظیمیں بھی اندرون و بیرون ملک سنگین نوعیت کے انفرادی اور اجتماعی خطرے کا باعث ہیں، اس موقع پر وزیر داخلہ کی جانب سے صحافیوں میں تقسیم کیے گئے بیان کے ساتھ ایک صدارتی فرمان کی 4 کاپیاں بھی شامل تھیں۔ اس فرمان پر پیراگوائے کے صدر نے دستخط کیے ۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ پیراگوائے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں بھرپور طور پر تعاون کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں وہ بین الاقوامی معاہدوں اور سمجھوتوں میں شامل ہے اور اقوام متحدہ میں بھی انسداد دہشت گردی کے تمام اقدامات کو سپورٹ کرتا ہے۔

    پیراگوائے کے (لبنانی نڑاد) صدر ماریو عبدو بینیٹز کی حکومت دہشت گردی کے انسداد کے سلسلے میں مزید مالی اقدامات کرے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پیراگوائے کے سیکورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کے پاس معلومات حزب اللہ کے سرحدی شہروں میں جرائم پیشہ تنظیموں کے ساتھ تعلقات کو واضح کرتی ہیں۔ اس میں برازیل اور ارجنٹائن کے ساتھ سرحدی تکون کی جانب اشارہ ہے۔ یہاں 10 ہزار سے زیادہ عرب رہتے ہیں جن میں زیادہ تر لبنانی ہیں۔

    پیراگوائے کے وزیر داخلہ کے مطابق یہاں حزب اللہ منشیات کی اسمگلنگ، مالکانہ حقوق کے سرقے اور منی لانڈرنگ میں شریک ہے۔

  • امریکا کا کچھ علاقوں میں داعش کے مضبوط ہونے کا اعتراف

    امریکا کا کچھ علاقوں میں داعش کے مضبوط ہونے کا اعتراف

    واشنگٹن:امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپو نے اعتراف کیا ہے کہ کچھ علاقوں میں عسکریت پسند تنظیم داعش تقویت حاصل کر رہی ہے لیکن اس گروپ کی حملہ کرنے کی صلاحیت کو بہت کم کردیا گیا ہے۔

    برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ یہ بہت پیچیدہ ہے لیکن یقینی طور پر ایسی جگہیں موجود ہیں جہاں داعش گزشتہ 3 یا 4 سال کی نسبت آج زیادہ طاقتور ہےتاہم ان کا کہنا تھا کہ اس گروپ کی خودساختہ خلافت ختم ہوگئی اور اس کی حملہ کرنے کی صلاحیت کو بہت مشکل بنا دیا گیا۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ خطے میں داعش کو شکست دینے کے منصوبے کی دیگر 80 ممالک کے ساتھ تعمیل کی گئی اور یہ بہت کامیاب رہاتاہم انہوں نے خبردار کیا کہ القاعدہ اور داعش سمیت بنیاد پرست دہشت گرد گروپس کے دوبارہ ابھرنے کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔

    مائیک پومپیو نے شمالی کوریا کے معاملے پر بھی بات کی اور تسلیم کیا کہ امریکا شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کی میز پر اتنی جلدی نہیں آیا، جتنی امید تھی۔انہوں نے کہا کہ امریکا جانتا ہے کہ تخفیف جوہری ہتھیار کے معاہدے میں کئی رکاوٹیں آئیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ساتھ ہی مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا کو شمالی کوریا کی جانب سے مختصر فاصلے پر مار کرنے والے میزائلز کے تجربے پر تحفظات ہیں۔

    انہوں نے اس تجربے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میری خواہش تھی کہ وہ ایسا نہیں کرتے۔

  • داعش کے پاس لڑنے کیلئے 300 ملین ڈالر ہیں، نئے حملے کرسکتا ہے، انتونیوگوتریس

    داعش کے پاس لڑنے کیلئے 300 ملین ڈالر ہیں، نئے حملے کرسکتا ہے، انتونیوگوتریس

    نیویارک : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کا کہنا ہے کہ داعش نئے دہشت گرد حملے کر سکتا ہے ، ان کے پاس لڑنے کے لئے تین سو ملین ڈالر ہیں ، انتہا پسند گروپ دوبارہ ابھرنے کی کوشش کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے کہا ہے کہ داعش کے پاس لڑنے کے لئے تین سوملین ڈالرہیں، داعش کی سرگرمیوں میں وقفہ عارضی ہوسکتا ہے لیکن یہ انتہاپسند گروپ دوبارہ ابھرنے کی کوشش کررہا ہے۔

    انتونیوگوتریس کا کہنا تھا کہ داعش نئے دہشت گرد حملے کرسکتا ہے، داعش کے جنجگوؤں کی شام کے علاقوں میں دوبارہ جمع ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    یاد رہے ترک صدر رجب طیب اردوگان نے شام سے مکمل طور پر داعش کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن کی تیاری شروع کردی ہے ، جس کا مقصد خطے سے عسکریت پسندوں کا خاتمہ ہے۔

    مزید پڑھیں : داعش کے خاتمے کی کوشش، شام میں بڑے پیمانے پر آپریشن کی تیاری

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اب دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں فوجی آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا، ہم نے اس حوالے سے امریکا اور روس کو بھی بتا دیا ہے۔

    گذشتہ ہفتے عراقی انٹیلی جنس حکام کا کہنا تھا کہ داعش کے سربراہ البغدادی اس وقت شام میں موجود ہے اور مفلوج ہوچکا مگر اب بھی موثر ہے، حملے میں اس کی ریڑھ کی ہڈی بھی متاثر ہوئی ہے جس کے نتیجے میں وہ چل پھر نہیں سکتے۔

  • داعش کے خاتمے کی کوشش، شام میں بڑے پیمانے پر آپریشن کی تیاری

    داعش کے خاتمے کی کوشش، شام میں بڑے پیمانے پر آپریشن کی تیاری

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوگان نے شام سے مکمل طور پر داعش کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن کی تیاری شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوگان نے واضح کیا ہے کہ شمالی شام میں دریائے فرات کے قریب داعش اور شدت پسند گروپ پروٹیکشن یونٹس کے خلاف آپریشن کیا جائے گا جس کا مقصد خطے سے عسکریت پسندوں کا خاتمہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اردوگان نے کہا ہے کہ روس اور امریکا پر واضح کردیا ہے کہ ترک فوج شمالی شام میں دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں کرد عسکریت پسند گروپ کے خلاف فوجی آپریشن کا ارادہ کا رکھتا ہے۔

    ایک بیان میں ترک صدر نے کہا کہ ہمارے پاس اب دریائے فرات کے مشرقی کنارے میں فوجی آپریشن کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا، ہم نے اس حوالے سے امریکا اور روس کو بھی بتا دیا ہے۔

    داعش کا سربراہ البغدادی مفلوج ہوچکا ہیں ، عراقی انٹیلی جنس

    خیال رہے کہ گذشتہ برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی شام سےاپنی فوج نکالنے کا اعلان کیا تھا، اس وقت نیٹو کے دونوں رکن ملکوں نے ترکی کی شمال مشرقی سرحد سے متصل شامی علاقوں میں سیف زون کےقیام کی کوششوں پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    شام میں کرد پروٹیکشن یونٹس کو امریکا کی حمایت حاصل ہے جب کہ ترکی اسے دہشت گرد تنظیم قرار دیتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ غیر ملکی انٹیلی جنس داعش کے سربراہ کے ٹھکانے کا بھی تلاش کررہی ہے، گذشتہ ہفتے عراقی انٹیلی جنس حکام کا کہنا تھا کہ داعش کے سربراہ البغدادی مفلوج ہوچکا مگر اب بھی موثر ہے، حملے میں اس کی ریڑھ کی ہڈی بھی متاثر ہوئی ہے جس کے نتیجے میں وہ چل پھر نہیں سکتے۔