Tag: دالیں

  • دالوں کی قیمتوں میں ہوش رُبا اضافہ ہو گیا

    دالوں کی قیمتوں میں ہوش رُبا اضافہ ہو گیا

    کراچی: ملک بھر میں جہاں فلار ملز کی ہڑتال سے آٹے کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، وہاں ہولسیل مارکیٹ میں دالوں کی قیمتوں میں بھی ہوش رُبا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہول سیل بازار میں دالوں کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ دو ہفتوں کے درمیان دالوں کی قیمتوں کو پر لگ گئے، بجٹ میں ٹیکسز کے بعد ہول سیل بازار میں امپورٹرز نے دال کی قیمتوں میں زبردست اضافہ کر دیا ہے۔

    دال چنا درجہ اوّل کے ریٹ میں دو ہفتوں میں 89 روپے، جب کہ درجہ دوئم میں 94 روپے کا ریکارڈ اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد دال چنا درجہ اوّل 231 سے بڑھ کر 320 روپے، جب کہ درجہ دوئم 215 سے بڑھ کر 310 روپے ہو گئی۔

    چیئرمین ہول سیل گروسرز عبدالرؤف ابراہیم کے مطابق کابلی چنا درجہ اوّل کی قیمت میں 48 روپے کا اضافہ کیا گیا، جس کی قیمت 362 سے بڑھ کر 410 روپے ہو گئی ہے، کابلی چنا درجہ دوئم 27 روپے اضافے سے 325 روپے سے بڑھ کر 352 روپے ہو گئی ہے۔

    دال مونگ درجہ اوّل کی قیمت 50 روپے اضافے سے 320 روپے کلو ہو گئی، دال مونگ درجہ دوئم کی قیمت میں 40 روپے کا اضافہ ہوا، اور قیمت 260 روپے سے بڑھ کر 300 روپے ہو گئی۔ دال ماش درجہ اوّل کی قیمت 10 روپے اضافے سے 520 روپے کلو ہو گئی ہے۔

    بیسن کی قیمت میں 75 روپے کا بڑا اضافہ کیا گیا ہے، فی کلو 230 سے بڑھ کر 305 روپے ہو گئی ہے۔

  • دالوں کے وہ فوائد جن سے آپ ناواقف تھے

    دالوں کے وہ فوائد جن سے آپ ناواقف تھے

    متوازن غذائیں کھانا صحت کے لیے نہایت ضروری ہے اور دالیں بھی ان ہی میں سے ایک ہیں، دالوں کا باقاعدہ استعمال جسم کے لیے بے شمار فائدوں کا سبب ہے۔

    آج ہم آپ کو ایسی وجوہات بتائیں گے جو دالوں کو آپ کی روزمرہ خوراک کا لازمی حصہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں۔

    شکر اور دیگر سادہ نشاستے کے مقابلے میں دالوں کے ہضم ہونے میں کچھ وقت لگتا ہے۔ اس لیے اس سے نشاستہ (کاربوہائیڈریٹس) آہستہ آہستہ نکلتا ہے اور یوں ان کا انڈیکس کم ہو جاتا ہے۔ دالیں خون میں شوگر کی سطح کو یکدم نہیں بڑھاتیں، جس کی وجہ سے آپ بہت دیر تک خود کو توانا محسوس کرتے ہیں اور آپ کا پیٹ بھی بھرا رہتا ہے۔

    دالوں میں موجود زیادہ پروٹینز دالوں کو گوشت خوروں کے لیے بھی بہت اہم بناتی ہے۔ اچھی صحت کے لیے اتنی مقدار اور اتنی اقسام کے پروٹینز رکھنے والی خوراک بہت ضروری ہوتی ہے۔

    دالوں میں بہت سے وٹامنز اور منرلز بھی ہوتے ہیں جیسا کہ فولک ایسڈ، وٹامن بی 1، وٹامن بی 2، کیلشیئم، فاسفورس، پوٹاشیئم، میگنیشیئم اور آئرن، جو مدافعت اور میٹابولزم میں اضافہ کرتے ہیں۔

    دالوں میں چکنائی کم ہوتی ہے، جو اس کو دل کی صحت کے لیے مفید خوراک بناتی ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ فائبر ہونے کی وجہ سے بھی دالیں غذا کے نظام کے لیے ضروری ریشے کا بہت اہم ذریعہ ہوتی ہیں۔ یہ آپ کے ہاضمے کے نظام کو صحت مند اور متحرک رکھنے اور قبض جیسے مسائل سے نمٹنے میں مدد دیتی ہیں۔

    خیال رہے کہ دالیں کمزور پیٹ رکھنے والوں کے لیے مناسب نہیں ہیں۔ کئی پھلیوں اور دالوں میں لیکٹن ہوتا ہے، جو پیٹ میں بھاری پن پیدا کرسکتا ہے۔

    دالوں کو پانی میں بھگونا اور ابالنا لیکٹن کو گھٹانے میں مدد دے سکتا ہے، دالوں کو کم از کم 10 منٹ ابالیں تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ محفوظ ہیں۔ دالوں اور پھلیوں کو گرم پانی میں بھگونا اور پھر وہ پانی پھینک دینا، یا ابالنا یا اچھی طرح پکانا اس کو ہضم کرنا آسان بنائے گا۔

  • لاک ڈاؤن: دالوں کی قیمت میں 50 روپے تک کا اضافہ

    لاک ڈاؤن: دالوں کی قیمت میں 50 روپے تک کا اضافہ

    کراچی: درآمدی ٹیکس میں کمی اور ڈیزل کی قیمت میں نمایاں کمی کے باجود اشیائے ضروریہ مہنگی کر دی گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ریٹیل سطح پر ڈیمانڈ برقرار ہے تاہم کرونا وائرس کی وبا کے باعث لاک ڈاؤن میں سپلائی نہ ہونے کے برابر ہے، جب کہ درآمدی ٹیکس میں کمی کی جا چکی ہے اور ڈیزل کی قیمت میں بھی نمایاں کمی ہو چکی، لیکن ضرورت کی اشیا مہنگی کر دی گئیں۔

    لاک ڈاؤن کے دوران کراچی میں دالوں کی قیمت میں 50 روپے تک کا اضافہ کیا جا چکا ہے، مسور کی دال کی قیمت 50 روپے اضافے کے بعد 180 روپے فی کلو ہو گئی، مہنگی ہونے کے بعد مسور کی دال نایاب ہو گئی، مارکیٹ میں دستیاب نہیں۔

    لاک ڈاؤن : انڈوں کی فی درجن قیمت میں ایک بار پھر اضافہ

    دال ماش کی قیمت 35 روپے اضافے سے 250 روپے فی کلو ہو گئی ہے، دال مونگ 30 روپے اضافے سے 290 روپے فی کلو کر دی گئی، دال چنا 35 روپے اضافے کے ساتھ 175 روپے فی کلو کر دی گئی۔

    بیسن 30 روپے اضافے سے 200 روپے فی کلو ہو گیا، ریٹیل میں چینی 85 روپے فی کلو میں دستیاب ہے، جب کہ ہول سیل میں چینی کی قیمت 78 روپے فی کلو ہے، ریٹیل سطح پر آدھا کلو چائے کی قیمت 480 روپے فی کلو ہو گئی، گھی اور تیل کی قیمتوں میں بھی سپلائی میں تعطل کے باعث تیزی کا رجحان ہے۔

  • گندم اور دالیں وافر مقدار میں موجود ہیں، قلت پیدا نہیں ہوگی، خسرو بختیار

    گندم اور دالیں وافر مقدار میں موجود ہیں، قلت پیدا نہیں ہوگی، خسرو بختیار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ گندم اور دالیں وافر مقدار میں موجود ہیں، قلت پیدا نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی خسرو بختیار نے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی وافر مقدار موجود ہے،آٹے کی قلت پیدا نہیں ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ 6 ماہ میں80 لاکھ ٹن گندم مارکیٹ میں دے دی جائےگی،گندم کی ایکسپورٹ پر ہم پہلے ہی پابندی لگا چکے تھے، بدقسمتی سے پاکستان 80 فیصد دالیں بیرون ملک سے درآمد کرتا ہے۔

    خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر کئی اشیا کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، دالوں کا اسٹاک اس وقت موجود ہے، مزید پہنچ رہا ہے، اپریل میں بھی عالمی سطح پر دالوں کی قیمتیں کم ہوں گی، عالمی سطح پر مارکیٹ سے چیزیں اٹھا رہے ہیں، مسائل نہیں ہوں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ کے پی جانے والی اجناس کی مانیٹرنگ ہو رہی ہے، کے پی اور پنجاب میں میپنگ کرلی ہے کتنے اسٹورز ہیں اور کیا اسٹاک ہے، سپلائی اضلاع کی سطح پر کیسی کرنی ہے اس کے لیے کام کیا جاچکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گندم کی سپلائی کے لیے این ایل سی کو بھی استعمال کریں گے، ذخیرہ اندوزوں کو آگے جا کرمشکلات ہوں گی کیونکہ عالمی سطح پر قیمتیں کم ہوں گی، اپریل میں عالمی سطح پر قیمتیں مزیدگریں گی۔