Tag: دانتوں کا ڈاکٹر

  • دانتوں کا ڈاکٹر بورڈ صاف دکھائی نہ دینے پر فٹ پاتھ کے درخت کٹوانے لگا

    دانتوں کا ڈاکٹر بورڈ صاف دکھائی نہ دینے پر فٹ پاتھ کے درخت کٹوانے لگا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن چورنگی فٹ پاتھ پر لگے درخت کاٹنے والے 2 افراد پکڑے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گلشن چورنگی کراچی میں علاقہ کونسلر اور مکینوں نے دو افراد کو عین اس وقت دھر لیا جب وہ فٹ پاتھ پر لگے درخت کاٹ رہے تھے۔

    ملزمان نے بیان میں کہا کہ سامنے موجود دانتوں کے کلینک کا بورڈ صاف نظر نہیں آ رہا تھا اس لے درخت کاٹ رہے تھے، درخت کاٹنے والے دونوں افراد گلستان جوہر بلاک 12 کے رہائشی نکلے۔

    علاقہ کونسلر کے مطابق کلینک مالک نے اجرت پر دونوں کو درخت کاٹنے کا کہا تھا، اس سے قبل بھی کلینک مالک درخت کٹوا چکا ہے، ڈاکٹر چاہ رہا تھا کہ اس کے ڈینٹل کلینک کا بورڈ واضح نظر آئے اس لیے درخت کٹوا رہا تھا۔

    واضح رہے کہ کراچی شہر کو جہاں صنعتی فضلے کو ٹھکانے لگانے کا مسئلہ درپیش ہے وہاں گاڑیوں اور صنعتوں سے نکلنے والے دھویں سے آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے، ماہرین نے اس کی شدت کم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کی تجویز دی ہے۔

    مینٹیننس آف ٹری اور پبلک پارکس آرڈیننس 2002 کے سیکشن 9 کے مطابق درخت کاٹنا جرم ہے، اس کے علاوہ سندھ لوکل باڈیز آرڈیننس 2001 میں بھی یہ کہا گیا ہے کہ کوئی بھی اتھارٹی درخت کی کٹائی نہیں کر سکتی، اگر کٹائی انتہائی اہم ہو تو پھر اس کا طریقہ کار واضح کر دیا گیا ہے۔

    تاہم عام شہری تو ایک طرف خود سندھ حکومت بھی درختوں کی غیر قانونی کٹائی سے باز نہیں آتی، رواں ماہ 2 تاریخ کو سندھ ہائی کورٹ نے ریڈ لائن پراجیکٹ کی تعمیر کے لیے درخت کاٹنے کے معاملے پر میئر کراچی مرتضی وہاب کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے، حکم نامے میں کہا گیا کہ بلاجواز درخت کاٹنا جرم ہوگا اور اگر درختوں کی کٹائی ضروری ہو پہلے سیشن جج سے لازمی اجازت لینا ہوگی۔

    عدالتی حکم میں کہا گیا کہ انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق ہر درخت کی کٹائی پر 5 نئے درخت اگانا لازمی ہیں، لیکن ریڈ لائن پراجیکٹ کے ٹھیکے دار نے انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کی ہدایت پر عمل درآمد نہیں کیا اور پراجیکٹ کے لیے 3 ہزار سے زائد درخت کاٹے گئے۔

  • دانتوں کے امریکی ڈاکٹر کا بڑا فراڈ پکڑا گیا، 100 مریضوں نے مقدمات دائر کر دیے

    دانتوں کے امریکی ڈاکٹر کا بڑا فراڈ پکڑا گیا، 100 مریضوں نے مقدمات دائر کر دیے

    وسکونسن: دانتوں کے ایک امریکی ڈاکٹر کا بڑا فراڈ پکڑا گیا ہے، وہ اپنے مریضوں کے دانت چالاکی سے قصداً توڑ دیتا تھا، تاہم اب وہ 100 مریضوں کی جانب سے دائر مقدمات کا سامنا کر رہا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق دانتوں کے ایک امریکی ڈاکٹر اسکاٹ چارمولی نے مریضوں کے دانت قصداً توڑ کر لاکھوں ڈالر کما لیے، وہ جان بوجھ کر مریضوں کے دانتوں کو نقصان پہنچاتا تھا، تاکہ وہ اس میں کراؤن لگا سکے اور اس طرح اضافی رقم اینٹھ سکے۔

    امریکی ریاست ونسکونسن میں اس اسکینڈل نے لوگوں کو چونکا دیا ہے، اسکاٹ چارمولی نے باقاعدگی کے ساتھ اپنے کلائنٹس کے دانت جان بوجھ کر ڈرل کیے اور ان سے علاج کی اضافی سروسز کے لیے معاوضہ لیا، وہ پہلے دانت چالاکی سے توڑ دیتا تھا اور پھر اسے ٹھیک کرتا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق وسکونسن میں عام طور سے ڈینٹسٹ فی 100 مریضوں میں صرف 6 مریضوں کو کراؤن لگاتے ہیں، لیکن 61 سالہ اسکاٹ نے فی 100 مریضوں میں 32 سے زیادہ کراؤن لگائے، یہ دانتوں کا ایک پروسیجر ہے جس میں دانتوں کی شکل کی کیپ خراب دانت پر جمائی جاتی ہے۔

    مریضوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے کراؤن کے لیے اس لیے رضامندی ظاہر کی کیوں کہ وہ سمجھتے تھے کہ ڈاکٹر اسکاٹ ایک پروفیشنل ہے اور اسی لیے انھوں نے اس پر اعتماد کیا۔

    واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق دندان ساز نے 2014 میں 434 کراؤنز لگا کر 1.4 ملین ڈالر کمائے، 2015 تک اس نے 1,000 سے زیادہ کراؤنز لگا کر 2.5 ملین ڈالر کمائے تھے۔ 2016 سے 2019 تک اس نے کراؤنز کے لیے 4.2 ملین ڈالر سے زیادہ کا بل کیا، اور 2019 میں یکم جنوری 2018 سے 7 اگست 2019 تک 20 ماہ کی مدت میں 1,600 سے زیادہ کراؤنز لگائے۔

    وہ اس وقت پکڑا گیا جب اس نے 2019 میں اپنی ڈینٹل پریکٹس فروخت کر دی، اور نئے مالکان نے اس کی فائلوں کا جائزہ لیتے ہوئے کراؤن کے پروسیجر کی بہت زیادہ شرح کو نوٹ کیا اور متعلقہ حکام کو اس کی اطلاع دی۔ چرمولی کے تقریباً 100 سابقہ ​​مریضوں نے اب ان کے خلاف طبی بد دیانتی کا مقدمہ دائر کیا ہے۔

    دفاعی وکیل نیلا رابنسن کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر اسکاٹ چارمولی ان الزامات سے انکار کرتا ہے، انھوں نے 40 سے 60 گھنٹے فی ہفتہ پریکٹس کے دوران کئی سالوں کی محنت، مستعدی اور اچھی کاروباری ذہانت سے یہ دولت کمائی۔

    وسکونسن کے مشرقی ضلع کے امریکی اٹارنی کے دفتر کے مطابق اگر الزامات ثابت ہوتے ہیں تو چرمولی کو ہر فراڈ کی کے لیے 10 سال اور جھوٹے بیانات میں سے ہر ایک کے لیے زیادہ سے زیادہ پانچ سال کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ چرمولی کا ڈینٹل لائسنس بھی فروری 2021 میں معطل کیا جا چکا ہے۔

  • دانتوں کے ڈاکٹر کی عجیب حرکت اسے مہنگی پڑ گئی

    دانتوں کے ڈاکٹر کی عجیب حرکت اسے مہنگی پڑ گئی

    امریکا میں ایک ڈینٹسٹ کو اس وقت مقدمے کا سامنا کرنا پڑ گیا جب ایک مریض کا دانت نکالتے ہوئے اس نے غیر پیشہ وارانہ رویے کا مظاہرہ کیا اور ہاور بورڈ پر سوار ہو کر دانت نکالنے کا عمل سر انجام دیا۔

    امریکی ریاست الاسکا میں کام کرنے والے ایک ڈینٹسٹ لک ہارٹ کے خلاف سنہ 2017 میں ایک درخواست دائر کی گئی، درخواست کی وجہ ایک ویڈیو بنی۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈاکٹر نے بے ہوش مریضہ کا دانت نکالا اس کے بعد وہ ہاور بورڈ پر کمرے سے باہر نکل گیا، مریض کا دانت نکالتے ہوئے بھی وہ ہاور بورڈ پر سوار تھا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ڈینٹسٹ کا رویہ پیشہ وارانہ معیار سے میل نہیں کھاتا، ڈاکٹر نے بے ہوش مریض کے دانت نکالنے کا تکلیف دہ عمل اس وقت انجام دیا جب وہ ہاور بورڈ پر سوار تھا۔

    درخواست میں لک ہارٹ کی فون پر کی جانے والی ایک گفتگو کا بھی حوالہ دیا گیا جس میں اس نے کہا کہ ’ہاور بورڈ پر سوار ہو کر دانت نکالنا نیا معیار ہے‘۔

    مقامی عدالت نے لک ہارٹ پر اپنے کام کے دوران غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے سمیت متعدد الزامات عائد کیے گئے ہیں جبکہ اس پر میڈیکل بلوں میں فراڈ کرنے اور مریضوں سے غیر ضروری اخراجات لینے کے الزامات پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    درخواست کی سماعت کے دوران جج نے کہا کہ ڈاکٹر نے اپنی ان سرگرمیوں کا ذکر اپنے دوستوں سے بھی کیا، یوں اس کے فون کالز اور ٹیکسٹ میسجز کی صورت میں ہمیں اس کے خلاف مضبوط ثبوت ملے۔

    لک ہارٹ کے خلاف اس کے کئی مریض عدالت میں پیش ہوئے، ان میں وہ مریضہ بھی شامل تھی جس کا دانت لک ہارٹ نے ہاور بورڈ پر سوار ہو کر نکالا تھا۔

    مذکورہ خاتون اپنے ساتھ ہونے والی اس حرکت سے ناواقف تھیں اور جب تفتیش کاروں نے ان سے رابطہ کر کے ان کی ویڈیو دکھائی اور بتایا کہ ان کا دانت کس طرح نکالا گیا تو وہ چیخ اٹھیں، ’یہ سراسر غیر پیشہ وارانہ عمل ہے‘۔

    لک ہارٹ کو مقامی عدالت جلد سزا سنا دے گی۔