Tag: دانتوں کی صفائی

  • دانتوں کی صفائی کب اور کیسے کرنی چاہیے؟ ڈینٹل سرجن نے نیا طریقہ بتا دیا

    دانتوں کی صفائی کب اور کیسے کرنی چاہیے؟ ڈینٹل سرجن نے نیا طریقہ بتا دیا

    صاف ستھرے اور چمکدار دانت انسان کی شخصیت کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، دانتوں کی صفائی اور ان کی صحت پر توجہ دینا انتہائی ضروری ہے۔

    ماہرین دن میں کم از کم دو بار دانتوں کو برش کرنا بےحد ضروری قرار دیتے ہیں تاکہ وہ صاف اور چمکدار نظر آئیں اس کے باوجود بھی قدرتی سفیدی واپس نہ آئے تو کسی ماہر دندان ساز سے فوری رجوع کرنا چاہیے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈینٹل سرجن ڈاکٹر قادر بلوچ نے ناظرین کو دانتوں کی صفائی سے متعلق اہم معلومات اور طریقہ بیان کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ عام طور پر دانتوں کو جس طریقے سے صاف کیا جاتا ہے وہ طریقہ درست نہیں، برش کو دانتوں کو کراس میں رگڑنے بجائے اس کو اوپر سے نیچے کی جانب حرکت دیں تاکہ ان کے اندر پھنسے ہوئے ذرات باآسانی نکل سکیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اسی برش کو دانتوں کے بعد زبان پر بھی رگڑنا چاہیے تاکہ زبان پر لگی پیلاہٹ بھی صاف ہوسکے۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر قادر بلوچ کا کہنا تھا کہ برش کرنے کے علاوہ دانتوں کی فلاسنگ بھی ضروری ہے اس کے کیلیے ایک مخصوص قسم کا دھاگہ استعمال کیا جاتا ہے جسے دونوں ہاتھ کی انگلیوں سے پکڑ کر دانتوں کی صفائی کرنی چاہیے۔

    دانتوں کی صفائی کے لیے اچھے اور معیاری ٹوتھ پیسٹ اور ٹوتھ برش کا استعمال بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ اگر آپ کے دانتوں پر دھبے ہیں تو آپ ہارڈ ٹوتھ برش کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ وائٹننگ ٹوتھ پیسٹ کا انتخاب بھی بہت اہم ہے۔

  • گوشت کھانے کے بعد دانتوں کی صفائی اس طرح کریں؟ ورنہ !!

    گوشت کھانے کے بعد دانتوں کی صفائی اس طرح کریں؟ ورنہ !!

    عیدالاضحیٰ کے ایّام میں اگر آپ نے گوشت کھانے کے معاملے میں احتیاط نہ برتی ہو تو بات صحت کے مسائل پیدا کرسکتی ہے، خصوصاً دانتوں اور مسوڑوں کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    اگر آپ نے اس سلسلے میں بدپرہیزی سے اجتناب کیا تو یاد رکھیں آپ کا نظامِ ہاضمہ بہترین اور آپ بھی تندرست رہیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کنسلٹنٹ امپلانٹو لوجسٹ ڈاکٹر علی حسین نے ان عادات کے بارے میں بتایا جو ہمارے دانتوں کو خراب کر دیتی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ عید پر گوشت کھانے کے بعد بہت سے لوگ دانتوں کو صاف نہیں کرتے یا اس کے ریشے دانتوں کے درمیان پھنس جاتے ہیں جس سے دانتوں اور مسوڑوں کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صرف گوشت نہ پکائیں بلکہ کسی سبزی کے ساتھ ملا کر بنائیں گے تو اس کے فوائد زیادہ ہیں اور اس کے ساتھ سافٹ ڈرنک نہ ہونے کے برابر استعمال کریں کیونکہ تیزاب منہ کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ دانتوں کی فلوسنگ منظم طریقے سے کرنی چاہیے، دانتوں کے اندر خالی جگہوں کی صفائی کو فلوسنگ کہا جاتا ہے اور یہ منہ کی صفائی کو برقرار رکھنے کا ایک ضروری عمل ہے اس کے علاوہ دانتوں کو کم از کم پانچ منٹ تک برش کریں تاکہ غذا کے ریشے اس میں نہ رہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دانتوں کی صفائی کیلئے ٹوتھ پِک یا واٹر پک کا استعمال بہت بہترین چیز ہے، ڈینٹسٹ بھی مریضوں کیلئے واٹر پک استعمال کرتے ہیں۔

  • نمونیا سے بچنا ہے تو یہ عادت گرہ میں باندھ لیں

    نمونیا سے بچنا ہے تو یہ عادت گرہ میں باندھ لیں

    نمونیا ان بیماریوں میں سے ایک ہے جو بڑوں اور بچوں دنوں کے لیے کافی خطرناک خیال کی جاتی ہے جس سے سرد موسم میں بچنا نہایت ضروری ہوتا ہے۔

    اگر آپ کو خود کو اور بچوں کو نمونیہ سے بچانا ہے تو اس عادت کو گرہ میں باندھ لیں کہ منہ بالخصوص دانتوں کی صفائی میں کبھی لاپروائی نہ برتیں۔ منہ کی صحت و صفائی بہتر ہوگی تو جسمانی صحت بھی اچھی رہے گی۔

    بہتر طور پر منہ اور دانتوں کی صفائی بالخصوص ان مریضوں کے لیے کافی اہم ہے جو اسپتال میں داخل ہوں کیونکہ ان میں منہ کی صفائی انھیں نمونیا جیسے مرض سے بچاسکتی ہے۔

    امریکی تحقیق کاروں نے حال ہی میں 2,700 سے زیادہ مریضوں پر تحقیق کی ہے جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ دانت صاف کرنے سے پھیپھڑوں کے عام انفیکشن کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

    بوسٹن کے بریگھم اینڈ ویمنز اسپتال میں وبائی امراض کے ماہر سیلینا ایرنزلر اور مائیکل کلومپاس نے 15 کلینیکل ٹرائلز کے ذریعے ڈیٹا جمع کیا اور اپنی تحقیق پیش کی۔

    اس میں دیکھا گیا کہ جو لوگ یا تو روزانہ کئی بار اپنے دانت صاف کرتے ہیں، یا اپنے منہ کو اینٹی سیپٹک ماؤتھ واش دھوتے ہیں ان کی صحت کافی اچھی ہے۔

    منہ کی صحت نہ صرف دانتوں کی سفیدی اور چمک کو برقرار رکھتی ہے بلکہ یہ گلے میں بیکٹیریا یا دیگر وائرس جو پھیپھڑوں کے انفیکشن جیسے نمونیا کا سبب بنتے ہیں اسے بھی روک سکتی ہے۔

    ماہرین کی جانب سے کیے گئے 15 کلینیکل ٹرائلز میں تقریباً 2,786 مریضوں کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ اسپتال سے حاصل کردہ نمونیا کی شرح ان مریضوں میں کم تھی جو روزانہ دن میں دو سے تین بار ٹوتھ برش کرتے تھے۔

    نمونیا پھیپھڑوں کا ایک عام لیکن مہلک انفیکشن ہے جو پہلے سے بیمار مریضوں کو بیمار کر سکتا ہے۔ اسپتال میں داخل ہونے والے شدید بیمار مریض خاص طور پر اس مرض میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

    اسپتال میں قیام کے دوارن 5 سے 10 فیصد مریض کسی نہ کسی قسم کے انفیکشن کا شکار ہوجاتے ہیں اور ان کے نمونیا سے متاثر ہونے کا خدشہ بھی رہتا ہے۔

    مریضوں کو دیگر جراثیم سے بچانے کے لیے منہ کی صحت و صفائی کی ترغیب دینا نہایت ضروری ہے۔ برش کرنے سے سانس لینے میں آسانی کی وجہ سے مریضوں میں نمونیا کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔

  • منہ کی بو سے چھٹکارا پانا بہت آسان

    منہ کی بو سے چھٹکارا پانا بہت آسان

    ہمارا منہ خشک ہوجائے تو پھر منہ سے بو آنا شروع ہوجاتی ہے، جو محفل میں شرمندگی کا باعث بنتی ہے۔ اس بو سے چھٹکارے کیلئے آسان اور سستے طریقے ہیں جن سے مسرفید ہوا جاسکتا ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق ایسی صورتحال میں پانی کا وافر استعمال کریں تا کہ منہ خشک نہ ہو اور منہ سے بو بھی نہ آئے۔ کوشش کریں کہ اپنے دانتوں کی صفائی کا خاص خیال رکھا جائے۔

    اس کے علاوہ ہر کھانے کے بعد دانت لازمی صاف کریں تاکہ منہ میں کھانے کے ذرات نہ رہیں ورنہ وہی ذرات منہ کی بدبو کا باعث بنتے ہیں۔

    ہم آج آپ کے لئے اس مشکل سے نجات کے لئے کچھ زبردست ٹوٹکے لائے ہیں کہ جس سے آپ اس پریشانی سے نکل سکیں گے۔ بہت سے لوگ اس کے لئے گھنٹوں منہ میں برش بھی کرتے ہیں دوا بھی لیتے ہیں لیکن وقتی طور پر پریشانی دور ہوتی ہے اور پھر دوبارہ پلٹ آتی ہے۔

    اس کی وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ آپ کے معدے کا کوئی مسئلہ ہو تو بھی منہ سے بو آتی ہے، رات کو کچھ کھا کر برش کئے بغیر سو گئے تو بھی بو آتی ہے۔ کیونکہ خوراک جب منہ میں رہ جاتی ہے تو بیکٹیریا پیدا ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ منہ میں بدبو پیدا کردیتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لئے ہم آپ کو کچھ طریقتے بتاتے ہیں وہ آزمائیے آپ کو فائدہ ہوگا۔

     منہ کی صفائی کا طریقہ :

    رات کو برش کرنا ایک اچھی عادت ہے، لیکن اس کا بھی ایک طریقہ ہے وہ یہ کہ اس کے لئے آپ کو دانتوں کے ساتھ ساتھ زبان کو بھی صاف کرنا چاہیے اس کے علاوہ زبان کے نیچے بھی صفائی کریں کیونکہ بیکٹیریا وہاں بھی چھپے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ منہ میں بدبو پیدا کر دیتے ہیں۔ اس لئے جب بھی برش کریں ان سب جہوں کی صفائی کریں اور رات کو سونے سے پہلے ضرور تفصیلی برش کرنے کی کوشش کریں۔ اس کے لئے فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ اور اینٹی بیکٹیریل ماؤتھ واش کا استعمال ضرور کریں۔

       پانی کا بھرپور استعمال :

    پانی کا زیادہ استعمال اور منہ کو گیلا رکھنے سے بھی بیکٹیریا کم پیدا ہوتے ہیں اس لئے پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال رکھیں تاکہ خشکی پیدا نہ ہو اورخشکی سے بیکٹیریا پیدا نہ ہوں۔ اس لئے اگر آپ پانی پیتے رہیں تو بھی اس مسئلے کو کسی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

     رات کا کھانا مرغن نہ ہو :

    اگر رات کو کھانا آپ نے ہیوی یا زیادہ مرچ مصالحے والا کھایا ہے تو بھی ایسا ہو سکتا ہے کہ معدے پر بوجھ کی وجہ سے صبح آپ کے منہ سے بو آئے اس لئے رات کو کھانا ہلکا کھائیں اور اگر کھانے کے ساتھ آپ نے لہسن پیاز کا کوئی کھانا یا سلاد وغیرہ کھائی ہے تو ہو سکتا ہے کہ اس کے ذرات منہ میں رہ جائیں اور وہ بو پیدا کریں تو ایسے کھانوں سے رات کے وقت دور ہی رہیں تو بہتر ہے۔

     وٹامن سی والے پھل اور سبزی:

    ایسے پھل یا سبزیاں جن میں وٹامن سی زیادہ ہو کھانےسے آپ کے دانتوں کی صحت بھی بہتر ہوگی، دانتوں میں سفیدی بھی پیدا ہوگی اور سانس کی بدبو بھی ختم ہوگی۔

     دہی کھائیں:

    دودھ اور دہی کا استعمال بھی آپ کے اس مسئلے کو حل کرنے میں آپ کی مدد کرسکتا ہے۔ دہی میں لیکٹوباسیلس نامی بیکٹیریا پایا جاتاہے جو کہ آپ کے آنتوں کے افعال کو درست رکھتا ہے۔ اور آنتوں کا نظام صحیح ہو گا تو سانس کی بدبو بھی ختم ہو جائے گی۔ دودھ اور دہی کیلشئیم سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ آپ کے جسم کے بہت سے مسائل حل کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اس لئے خاص کر سادہ دہی کا استعمال اپنی خوراک کا حصہ بنالیں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے ٹوٹکے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔