Tag: دانت برش

  • دانت برش کرنے کے باوجود سانس کی بو برقرار رہنے کی عام وجہ؟

    دانت برش کرنے کے باوجود سانس کی بو برقرار رہنے کی عام وجہ؟

    کیا آپ کو دانت برش کرنے کے باوجود سانس کی بو برقرار رہنے کی عام وجہ معلوم ہے؟

    لوگ برش کرنے کے باوجود سانس کی بو برقرار رہنے کا باعث بننے والی ایک عام غلطی کرتے ہیں، جس کا اگر خیال رکھا جائے تو اس پریشان کن مسئلے سے نجات ممکن ہے۔

    عام طور پر زبان، دانتوں اور مسورڑوں پر غذا کے ذرات جمع ہونے سے سانس کی بو متاثر ہو جاتی ہے، یہ ذرات جب سڑ جاتے ہیں تو منہ سے ناخوش گوار بو آنے لگتی ہے۔

    اس کا علاج تو دانتوں کے برش اور خلال کو یقینی بنانا ہے مگر ایک غلطی جو لوگ کرتے ہیں وہ زبان کی جانب توجہ مرکوز نہ کرنا ہے، زبان پر مخصوص بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں جو خوراک کے ذرات کے ساتھ مل کر سانس میں بو کا باعث بنتے ہیں۔

    اس سے نجات کا طریقہ یہ ہے کہ برش کے ریشوں کے پیچھے موجود حصے کو زبان پر پھیرنے سے وہاں اکٹھے ہوجانے والے بیکٹریا کی صفائی ہو جاتی ہے، اور اس سے سانس کی بو کے مسئلے کی روک تھام آسان ہو جاتی ہے۔

    آسان الفاظ میں اگر آپ کو اکثر سانس میں بو کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے تو دانتوں پر برش کے ساتھ ساتھ زبان کی صفائی کو معمول بنانے سے اس کی روک تھام ممکن ہو سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ سانس کی بو کی متعدد وجوہ ہو سکتی ہیں لیکن 80 سے 85 فی صد کیسز میں اس کی وجہ منہ میں موجود بیکٹیریا ہوتے ہیں۔

  • دن میں تین بار دانت برش کرنے کا بڑا فائدہ سامنے آگیا

    دن میں تین بار دانت برش کرنے کا بڑا فائدہ سامنے آگیا

    سیؤل: جنوبی کوریا کے طبی ماہرین نے روزانہ دانت صاف کرنے کا ایسا فائدہ بتا دیا جسے جان کر کوئی بھی شخص برش کرنے میں غفلت نہیں کرے گا۔

    ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے تحقیقی اور طبی ماہرین نے دانت صاف کرنے کے حوالے سے مطالعاتی تجربہ کیا، جس میں سیؤل اسپتال اور ایوہا ویمنز یونیورسٹی کالج آف میڈیسن کے ماہرین نے حصہ لیا۔

    تحقیق کے دوران ایک لاکھ 90 ہزار لوگوں کے دانت برش کرنے کے عمل اور اُن کے منہ کی صفائی کے حوالے سے دس سال کا ڈیٹا جمع کیا گیا جس کا ماہرین نے موازنہ کیا اور پھر رپورٹ مرتب کی۔

    مزید پڑھیں: دانتوں کو برش نہ کرنے سے جان لیوا کینسر کا خطرہ

    تحقیقی اور طبی ماہرین کے مطابق جو لوگ دن میں تین بار برش کرتے ہیں اُن کو ذیابیطس کا مرض لاحق ہونے کے خطرات 14 فیصد کم ہوجاتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق 10سال تک مسلسل برش نہ کرنے والے 16 فیصد شرکا کو ذیابیطس کا مرض لاحق ہوا اور تقریباً اتنے ہی لوگوں کو مسوڑھوں کی بیماریوں کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

    تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر تائی جن سانگ کا کہنا تھا کہ ’دانت برش کرنے کا یہ فائدہ 51سال سے کم عمر لوگوں میں سامنے آیا، اس سے زائد عمر کے لوگوں میں دانت برش کرنے کا کوئی فرق سامنے نہیں آیا اور ان کو ذیابیطس لاحق ہونے کا خطرہ ایک جیسا ہی رہا۔“

  • دانتوں کو برش نہ کرنے سے جان لیوا کینسر کا خطرہ

    دانتوں کو برش نہ کرنے سے جان لیوا کینسر کا خطرہ

    کیا آپ باقاعدگی سے اپنے دانتوں کو برش کرتے ہیں؟ یا پھر آپ کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جو سستی کے باعث کبھی کبھار اس ضروری کام سے غفلت برتتے ہیں؟ اگر ہاں تو پھر آپ کے لیے ایک بری خبر ہے۔

    حال ہی میں ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ دانتوں کی خراب صحت جگر کے جان لیوا کینسر کا خطرہ 75 فیصد بڑھا دیتی ہے۔

    آئر لینڈ کی کوئنز یونیورسٹی بیلفاسٹ میں کی جانے والی اس تحقیق کے لیے لگ بھگ 5 لاکھ افراد کی دانتوں کی صحت کا جائزہ لیا گیا، ماہرین نے دانتوں کی خراب صحت کا تعلق نظام ہضم میں شامل بعض اعضا کے کینسر سے پایا۔

    ان اعضا میں جگر، بڑی آنت اور لبلبہ شامل تھا۔ تحقیق میں کہا گیا کہ ممکن ہے کہ دانتوں کی صفائی نہ رکھنے کے باعث وہاں پلنے والے جراثیم اس کینسر کا سبب بنتے ہوں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گو کہ غیر صحت مند دانت کینسر کی واحد وجہ نہیں، تاہم ان کا کینسر سے گہرا تعلق ہے۔

    ماہرین نے یہ بھی دیکھا کہ کم سبزیاں، پھل اور زیادہ جنک فوڈ اور غیر صحت مند اشیا کھانے والے افراد کی دانتوں کی صحت بھی ابتر تھی۔

    ماہرین دندان تجویز کرتے ہیں کہ دن میں 2 بار دانتوں پر برش کرنے (عموماً صبح سو کر اٹھنے کے بعد اور رات سونے سے قبل)، باقاعدگی سے ماؤتھ واش استعمال کرنے اور فلاس کرنے سے دانت اور مسوڑھے صاف اور صحت مند رہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دانتوں کی ساخت سے شخصیت کا اندازہ لگائیں