Tag: دانیہ شعیب

  • کراچی سے لاپتہ ہونے والی 13 سالہ دانیہ شعیب کہاں ہے ؟ پولیس اب تک  پتہ نہ لگاسکی

    کراچی سے لاپتہ ہونے والی 13 سالہ دانیہ شعیب کہاں ہے ؟ پولیس اب تک پتہ نہ لگاسکی

    کراچی : پولیس 5 دن گزرنے کے باوجود لاپتہ ہونے والی 13 سالہ دانیہ شعیب کو بازیاب نہ کراسکی، والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس جلد بیٹی کو بازیاب کرے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے جیکب لائن سے لاپتہ تیرہ سال کی دانیہ شعیب کے اغوا کو پانچ دن گزر گئے لیکن پولیس اب تک بچی کاپتہ نہ لگا سکی۔

    بیٹی کی یاد میں سارا خاندان شدت غم سے نڈھال ہے اور دانیہ کا خاندان مسلسل ذہنی کرب سے گزر رہا ہے۔

    والدین نے دعویٰ کیا ہے کہ بچی کو اغواء کیا گیا ہے پولیس جلد بازیاب کرے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ جدید انداز سے مقدمے کی تفتیش جاری ہے۔

    سی پی ایل سی اور پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے دانیہ شعیب سے متعلق کوئی معلومات ہوں تو انہیں آگاہ کریں۔

    یاد رہے دانیہ شعیب 5 اکتوبر کو لاپتہ ہوئی تھی ، جس کے بعد والدین نے پولیس اور متعلقہ حکام سے رابطہ کیا اور زینب الرٹ جاری کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے دانیہ شعیب کے والدین نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنی مرضی سے گھر سے باہر نہیں نکل سکتیں ، انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ انہیں کراچی سے لڑکیوں کو اغوا کرنے والے گروہ نے اغوا کیا ہے۔

    دانیہ شعیب کے والد نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان کے لاپتہ بچے کی بازیابی میں ان کی مدد کریں۔

    پولیس افسر کا کہنا ہے کہ کہ وہ معاملے کی مختلف پہلوؤں سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور امید ظاہر کی کہ پولیس پارٹی کو لاپتہ لڑکی کی بازیابی میں کامیابی ملے گی۔

    ابتدائی تفتیش سے پتہ چلتا ہے کہ لڑکی اپنی ماں کے سیل فون کے ذریعے کسی سے رابطے میں تھی اور لائنز ایریا کے گھر سے فرار ہونے سے پہلے اس نے اپنی والدہ کے فون سے کال لاگ اور پیغامات کو ڈیلیٹ کر دیا تھا۔

  • ’بیٹی کو اغوا کیا گیا، مرضی سے نہیں گئی‘ دانیہ شعیب کے والدین کا مؤقف

    ’بیٹی کو اغوا کیا گیا، مرضی سے نہیں گئی‘ دانیہ شعیب کے والدین کا مؤقف

    کراچی: لائنز ایریا جیکب لائن سے 13 سالہ دانیہ شعیب کے مبینہ اغوا کے معاملے میں 5 روز گزر گئے ہیں لیکن تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

    دانیہ شعیب کے والدین نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیٹی کی یاد میں سارا خاندان شدت غم سے نڈھال ہے، ہماری بیٹی کو اغوا کیا گیا ہے پولیس بازیابی کے لیے کوششیں تیز کرے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں سی سی ٹی وی فوٹیجز، عینی شاہدین کے بیانات اور دیگر شواہد سے بھی مدد مل رہی ہے، جلد کامیابی حاصل ہوگی۔

    والدین نے اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری بیٹی اپنی مرضی سے کسی کے ساتھ نہیں جا سکتی، گھر میں بڑی انڈر اسٹینڈنگ والا ماحول ہے۔

    دانیہ شعیب لوڈ شیڈنگ کے دوران اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر گھر سے گئی، پولیس کا دعویٰ

    ان کا کہنا تھا کہ 5 روز سے سارا خاندان پریشان ہے، ہم خود بھی مسلسل بچی کو ڈھونڈ رہے ہیں، ہماری وزیراعلی سندھ اور آئی جی سندھ سمیت تمام اداروں سے گزارش ہے بیٹی کو ڈھونڈنے میں کردار ادا کریں۔

    والدین نے اپیل کی کہ عوام الناس میں کسی کو بھی دانیہ شعیب کے متعلق علم ہوتو آگاہ کریں۔

    دوسری طرف پولیس نے ٹیکنیکل انداز میں کیس پر کام شروع کر دیا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد سے لڑکی کو تلاش کیا جا رہا ہے۔

    پولیس حکام کے نے کہا کہ آپریشن اور انویسٹگیشن پولیس دیگر اداروں کی مدد سے دانیہ شعیب کو تلاش کر رہے ہیں، پولیس ٹیکنیکل سپورٹ کی مدد سے لڑکی کی بازیابی کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق علاقے میں سی سی ٹی وی فوٹیجز، عینی شاہدین کے بیانات اور دیگر شواہد سے بھی مدد مل رہی ہے، جلد کامیابی حاصل ہوگی۔

  • دانیہ شعیب لوڈ شیڈنگ کے دوران اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر گھر سے گئی، پولیس کا دعویٰ

    دانیہ شعیب لوڈ شیڈنگ کے دوران اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر گھر سے گئی، پولیس کا دعویٰ

    کراچی: پولیس نے لائنز ایریا سے 13 سالہ لڑکی دانیہ شعیب کی گم شدگی کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ وہ علاقے میں لوڈ شیڈنگ کے دوران اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر گھر سے بھاگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تفتیشی پولیس حکام نے لائنز ایریا جیکب لائن سے گم شدہ لڑکی دانیہ شعیب کے حوالے سے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق لڑکی کو اغوا نہیں کیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق بریگیڈ تھانے میں مقدمہ درج ہونے کے بعد انوسٹی گیشن پولیس نے کام شروع کر دیا ہے۔

    کراچی سے 13 سالہ لڑکی لاپتا ہوگئی

    حکام نے بتایا کہ لڑکی علاقے میں لوڈ شیڈنگ کے دوران اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر گھر سے گئی، لڑکی اپنی والدہ کے موبائل فون سے کسی کے ساتھ رابطے میں تھی۔

    پولیس حکام کے مطابق لڑکی نے گھر چھوڑنے سے قبل والدہ کے موبائل فون سے کالز ریکارڈ اور چیٹنگ کا ریکارڈ بھی ڈلیٹ کیا، پولیس ٹیکنالوجی کی مدد سے کیس کو حل کرنے کے لیے کوشش کر رہی ہے۔