Tag: درآمد

  • 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ

    5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔

    وزارت غذائی تحفظ نے کہا ہے کہ پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ حتمی طور پر ہو گیا ہے، اور چینی کی درآمد حکومتی شعبے کے ذریعے کی جائے گی۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ چینی کی درآمد کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، اور اس پر فوری عمل درآمد شروع کیا جا رہا ہے، یہ اقدام چینی کی قیمتوں میں توازن برقرار رکھنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

    وزارت غذائی تحفظ کے مطابق چینی کی درآمد کا جو طریقہ اختیار کیا گیا ہے وہ ماضی کی حکومتوں سے مختلف اور واضح طور پر بہتر حکمت عملی کی نمائندگی کرتا ہے، ماضی میں اکثر چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر کے قومی خزانے پر بوجھ ڈال کر سبسڈی پر انحصار کیا جاتا تھا۔


    وفاقی حکومت نے نئے مالی سال میں اشرفیہ پر نوازشات کی بارش کردی


    وزارت نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے چینی برآمد کرنے کا فیصلہ اُس وقت کیا تھا جب چینی وافر مقدار میں دستیاب تھی، لیکن اب چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیے چینی درآمد کی جا رہی ہے۔

  • برازیل سے درآمد اعلیٰ نسل کے مویشیوں کی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

    برازیل سے درآمد اعلیٰ نسل کے مویشیوں کی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

    خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے تحت برازیل سے درآمد شدہ اعلیٰ نسل کے مویشیوں کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی، پاکستان کی مقامی نسلوں لال سندھی، گزیرہ، براہمن اور گیر سمیت 9 نسلوں پر مشتمل ان مویشیوں میں پاکستان برازیل نسلیں نجہ شامل ہیں۔

    امریکی کمپنی”نیشنل ائیر لائنز“ کا کارگو طیارہ Boeing 747 برازیل سے درآمد شدہ اعلیٰ نسل کے مویشیوں کی پہلی کھیپ لے کر سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچ گیا، یہ عمل خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے تحت قائم کئے گئے گرین پاکستان لائیوسٹاک انیشیٹیو (GPLI) کو بہتر بنانے میں موٴثر کردار ادا کرے گا۔

    ساڑھے 22 گھنٹے پر محیط یہ پرواز برازیل کےشہرساؤپاؤلو سےانگولا اورعمان سے ہوکر سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اتری، 9044 میل کا سفر طے کرنے والی یہ پرواز مویشیوں کی ترسیل کے لحاظ سے تاریخ کی لمبی ترین پرواز بن گئی جو گزشتہ ریکارڈ سے 300 میل زیادہ ہے۔

    اس تاریخی برآمد کی سہولت کاری میں ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ، فان گرو پروائیویٹ لمیٹڈ(Fongrow)، برازیلن سفیر اور برازیل میں تعینات پاکستانی سفیرنے کلیدی کردار ادا کیا۔

    اعلیٰ جنیاتی خصوصیات کے حامل یہ مویشی مقامی کسانوں کو گوشت اور دودھ کی ضروریات کے تحت فراہم کئے جائیں گے، درآمد کئے جانے والے 9 نسلوں پر مشتمل ان مویشیوں میں پاکستان کی مقامی اور برازیل کی نسلیں شامل ہیں۔

    پاکستان کی مقامی نسلوں میں لال سندھی، گزیرہ، براہمن اور گیر شامل ہیں جن کی نسلوں کو برازیل نے پاکستان سے 1950 ء میں حاصل کیا اور ان کی حفاظت اور افزائش کی، ان مویشیوں کو سیالکوٹ سے اوکاڑہ پہنچا دیا گیا ہے، جہاں ان کو دو ہفتے کے لئے قوارنٹائن میں رکھا جائے گا۔

  • چند ماہ میں کھربوں روپے کی غذائی اشیا بیرون ملک سے منگوائی گئیں

    چند ماہ میں کھربوں روپے کی غذائی اشیا بیرون ملک سے منگوائی گئیں

    اسلام آباد: رواں برس بھی ملک میں کھربوں روپے کی غذائی اشیا بیرون ملک سے درآمد کی گئیں جن میں سرفہرست پام آئل رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 1 ہزار 716 ارب 49 کروڑ 30 لاکھ روپے کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی 2022 سے لے کر مارچ 2023 تک 679 ارب 29 کروڑ 70 لاکھ روپے کا پام آئل درآمد کیا گیا جبکہ 235 ارب 72 کروڑ 50 لاکھ روپے کی گندم درآمد کی گئی۔

    اس عرصے میں 178 ارب 32 کروڑ 10 لاکھ روپے کی دالیں، 101 ارب 13 کروڑ روپے کی چائے، 58 ارب 38 کروڑ 60 لاکھ روپے کا سویا بین آئل اور 28 ارب 8 کروڑ روپے کا شیر خوار بچوں کا پیا جانے والا کریم دودھ درآمد کیا گیا۔

    27 ارب 27 کروڑ 60 لاکھ روپے کے مصالحے درآمد کیے گئے جبکہ 400 ارب 51 کروڑ روپے کی دیگر غذائی اشیا درآمد کی گئیں۔

  • 3 سال کے دوران ملکی امپورٹ کی شرح میں اضافہ

    3 سال کے دوران ملکی امپورٹ کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ 3 سال کے دوران امپورٹ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، یہ شرح ہر سال بتدریج بڑھتی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت تجارت کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس میں کہا گیا ہے کہ 3 سال کے دوران ملکی درآمدات (امپورٹ) کی سالانہ شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

    وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ 20-2019 کے دوران 44 ہزار 553 ملین ڈالر کی درآمدات کی گئیں۔

    وزارت تجارت کے مطابق 21-2020 کے دوران 56 ہزار 405 ملین ڈالر جبکہ 22-2021 کے دوران 80 ہزار 136 ملین ڈالر کی درآمدات ہوئی۔

    خیال رہے کہ ادارہ شماریات کے مطابق جولائی 2022 تا جنوری 2023 تک 6 ارب ڈالرز کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں، صرف جنوری 2023 میں غذائی اجناس کی درآمدات میں 1 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا۔

    جولائی تا جنوری سالانہ بنیاد پر کھانے پینے کی اشیا کی درآمد 6 فیصد بڑھی۔

  • بھارت سے تجارت معطل ہونے کے باوجود کروڑوں ڈالرز کی امپورٹ جاری

    بھارت سے تجارت معطل ہونے کے باوجود کروڑوں ڈالرز کی امپورٹ جاری

    اسلام آباد: 3 سال قبل بھارت کے ساتھ تجارت معطل کیے جانے کے باوجود بھارت سے امپورٹ جاری ہے، بھارت سے ہونے والی امپورٹ میں سالانہ بنیاد پر 13 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے ساتھ تجارت کی معطلی کے باوجود بھارت سے درآمدات میں اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ ماہ بھارت سے ہونے والی امپورٹ میں سالانہ بنیاد پر 13 فیصد اضافہ ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فروری میں بھارت سے امپورٹ کا حجم 2 کروڑ 42 لاکھ 20 ہزار ڈالرز رہا، گزشتہ برس فروری 2022 میں بھارت سے 2 کروڑ 14 لاکھ 60 ہزار ڈالرز کی امپورٹ ہوئی تھیں۔

    پاکستان نے سنہ 2019 میں بھارت کے ساتھ تجارت معطل کردی تھی۔

  • زرعی ملک ہونے کے باوجود اربوں ڈالرز کی کھانے پینے کی اشیا امپورٹ

    زرعی ملک ہونے کے باوجود اربوں ڈالرز کی کھانے پینے کی اشیا امپورٹ

    اسلام آباد: پاکستان کا زرعی ملک ہونے کے باوجود کھانے پینے کی اشیا کے لیے درآمدات (امپورٹ) پر انحصار برقرار ہے اور اس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی تا جنوری 6 ارب ڈالرز کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں، صرف جنوری میں غذائی اجناس کی درآمدات میں 1 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا، جولائی تا جنوری سالانہ بنیاد پر کھانے پینے کی اشیا کی درآمد 6 فیصد بڑھی۔

    اس دوران سبزیوں اور دالوں کی درآمد 48.4 فیصد اضافے سے 85 کروڑ ڈالرز رہیں، گندم کی درآمدات 24 فیصد اضافے سے 77 کروڑ 55 لاکھ ڈالرز اور کوکنگ آئل کی درآمد 20.8 فیصد اضافے سے 2 ارب 72 کروڑ ڈالرز رہیں۔

    ذرائع کے مطابق 7 ماہ میں چائےاور کافی کی درآمدات 3.5 فیصد بڑھیں اور درآمدات کا حجم 36 کروڑ 61 لاکھ ڈالرز رہا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی تا جنوری آئل سیڈز کی درآمدات 77 کروڑ ڈالرز رہیں، پھل اور میوہ جات کی درآمدات 11 کروڑ 78 لاکھ ڈالرز اور مصالحہ جات کی درآمد 9 کروڑ 25 لاکھ ڈالرز رہیں۔

    جولائی تا جنوری ڈیری اینڈ لائیو اسٹاک کی درآمدات 2 کروڑ 28 لاکھ ڈالرز اور تمباکو کی درآمدات 1 کروڑ 81 لاکھ ڈالرز رہیں۔

  • ایک ماہ میں 167 ارب روپے کی غذائی اشیا امپورٹ کی گئیں

    ایک ماہ میں 167 ارب روپے کی غذائی اشیا امپورٹ کی گئیں

    اسلام آباد: زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان کا غذائی اشیا کے لیے امپورٹ پر انحصار برقرار ہے، جبکہ ملکی ایکسپورٹ میں کمی آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی 2022 میں جون کے مقابلے میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 13.21 فیصد کمی ہوئی جس کے بعد ٹیکسٹائل برآمدات 1 ارب 48 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہ گئیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جون میں ٹیکسٹائل برآمدات 1 ارب 70 کروڑ 63 لاکھ ڈالر پر تھیں، جولائی 2022 میں ہونے والی ٹیکسٹائل برآمدات، جولائی 2021 کے مقابلے میں بھی 0.67 فیصد کم ہوئیں۔

    دوسری جانب جولائی میں 167 ارب 46 کروڑ روپے کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں، جولائی میں سالانہ بنیادوں پر غذائی اشیا کی درآمد میں 62.06 فیصد اضافہ ہوا۔

    جولائی میں چائے کی درآمد میں 51.51 فیصد اضافہ ہوا اور 9 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ روپے کی چائے درآمد کی گئی۔

    گندم کی درآمد میں 100 فیصد اضافہ ہوا اور 23 ارب 5 کروڑ 10 لاکھ روپے کی گندم درآمد کی گئیں، پام آئل کی درآمد میں 62.03 فیصد کا اضافہ ہوا اور 65 ارب 69 کروڑ 10 لاکھ روپے کا پام آئل درآمد کیا گیا۔

    جولائی میں 9 کروڑ 80 لاکھ روپے کی چینی درآمد کی گئی۔

    11 ارب 64 کروڑ 10 لاکھ روپے کی دالیں، 2 ارب 9 کروڑ 40 لاکھ روپے کا بچوں کا دودھ اور کریم اور 47 ارب 90 کروڑ 60 لاکھ روپے کی دیگر غذائی اشیا درآمد کی گئیں۔

  • چین کا انڈونیشیا کی مدد کے لیے اہم اقدام

    چین کا انڈونیشیا کی مدد کے لیے اہم اقدام

    جکارتہ: انڈونیشیا کا کہنا ہے کہ چین انڈونیشیا کی برآمدات بڑھانے کے لیے پام آئل کی درآمدات میں اضافہ کر رہا ہے، اس سے مقامی کسانوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا کے بحری امور اور سرمایہ کاری کے رابطہ کار وزیر کا کہنا ہے کہ چین کا انڈونیشیا سے خام پام آئل (سی پی او) کی درآمدات میں اضافہ کرنے کا وعدہ، مؤخر الذکر کی برآمدی قدروں کو بڑھانے اور تازہ پھلوں کے گچھوں (ایف ایف بی) کی قیمت میں اضافے میں نمایاں مدد کرے گا۔

    لوہت بنسر پنڈجیتن نے ایک تحریری بیان میں کہا کہ انڈونیشیا سے سی پی او درآمدی حجم میں اضافہ کرنے کے بارے میں چین کے عزم کے لیے آپ کے بہت شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس سے ہمیں یہاں انڈونیشیا میں پام آئل کے تقریباً 1 کروڑ 60 لاکھ مقامی کسانوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

    دنیا کے سب سے بڑے پام آئل پیدا کرنے والے ملک میں کسانوں کے درمیان ایف ایف بی کی قیمتیں اس وقت ذخیرہ اندوزی اور ضرورت سے زیادہ سپلائی کی وجہ سے کم ہو رہی ہیں۔

    انڈونیشین پام آئل ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ انڈونیشیا میں پام آئل کا موجودہ ذخیرہ حد سے زیادہ 70 لاکھ ٹن تک پہنچ گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ چین ہماری پام آئل کی تجارت کو بڑھا کر انڈونیشیا کی مدد جاری رکھے گا۔

  • اوگرا نے درآمدی ایل این جی کی قیمت میں کمی کردی

    اوگرا نے درآمدی ایل این جی کی قیمت میں کمی کردی

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی کی قیمت میں کمی کردی، سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 9.31 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے مارچ کے لیے درآمدی ایل این جی کی قیمت میں کمی کردی، سوئی ناردرن سسٹم کے لیے ایل این جی کی فی یونٹ قیمت میں 0.02 ڈالر کمی کردی گئی۔

    اوگرا نے سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی قیمت میں 0.04 ڈالر فی یونٹ کمی کردی۔

    سوئی ناردرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 9.59 ڈالر فی یونٹ مقرر کردی گئی جبکہ سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 9.31 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی۔

    فروری میں سوئی ناردرن کے لیے ایل این جی کی فی یونٹ قیمت 9.61 ڈالر تھی جبکہ سوئی سدرن کے لیے ایل این جی کی قیمت 9.35 ڈالر فی یونٹ تھی۔

  • گاڑیوں کی امپورٹ پر پابندی: ہائیکورٹ نے فریقین کو طلب کرلیا

    گاڑیوں کی امپورٹ پر پابندی: ہائیکورٹ نے فریقین کو طلب کرلیا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ہائیکورٹ نے گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کے خلاف درخواست پر متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

    درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ گاڑیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور گاڑی خریدنا عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوچکا ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی درآمد پر پابندی ختم کر کے ان کی قیمت میں کمی لائی جاسکتی ہے لیکن حکومت نے گاڑیوں کی درآمد پر پابندی لگا رکھی ہے جس کی وجہ سے مقامی کمپنیاں من مانی کر رہی ہیں۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ گاڑیوں کی درآمد پر پابندی ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔

    عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوٸے فریقین سے جواب طلب کرلیا۔