Tag: درجہ حرارت

  • یورپ شدید گرمی کی لپیٹ میں! درجہ حرارت 100 ڈگری سے تجاوز

    یورپ شدید گرمی کی لپیٹ میں! درجہ حرارت 100 ڈگری سے تجاوز

    یورپ ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے، درجہ حرارت 100 ڈگری سے تجاوز کرچکا ہے، تاہم جنگلات کی بدترین آگ کا خطرہ بھی بڑھ چکا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپ ان دنوں شدید ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہے، جہاں جان لیوا حد تک بڑھتا ہوا درجہ حرارت اور تباہ کن جنگلاتی آگ براعظم کے کئی ممالک میں تباہی مچا رہی ہے، جبکہ درجہ حرارت 100 ڈگری فارن ہائیٹ سے اوپر جاچکا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق جنوبی فرانس سے لے کر بالکان تک ریکارڈ توڑ گرمی سے شہر متاثر ہورہے ہیں، جنوبی فرانس میں درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ (109.4 فارن ہائیٹ) تک پہنچ گیا ہے۔

    اسپین کے محکمہ موسمیات کے مطابق اس ہفتے درجہ حرارت بعض علاقوں میں 110 ڈگری فارن ہائیٹ تک جا سکتا ہے۔

    بولونیا اور فلورنس سمیت بڑے شہروں کے لیے اٹلی کی وزارت صحت نے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے، 16 شہروں میں ہائی الرٹ نافذ کیا گیا ہے، جنوبی فرانس اور بالکان کے کچھ حصے بھی بڑھتے درجہ حرارت کے باعث ریڈ الرٹ پر ہیں۔

    جاپان میں شدید گرمی، ایک ہی دن میں 2 نئے ریکارڈ قائم

    برطانیہ کے ادارے کاربن بریف کا کہنا ہے کہ 2025ء دنیا کا دوسرا یا تیسرا سب سے زیادہ گرم سال ہو سکتا ہے، یورپ کے زمینی درجہ حرارت صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں تقریباً 2.3 ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ چکے ہیں، جو عالمی اوسط سے تقریباً دو گنا ہے اور یہی اضافہ ہیٹ ویوز اور جنگلاتی آگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔

    یورپی فاریسٹ فائر انفارمیشن سسٹم کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال اب تک تقریباً 24 لاکھ ایکڑ زمین جل چکی ہے۔

  • پاکستان کے ختم ہوتے گلیشیئرز: بقا کا برفانی بحران

    پاکستان کے ختم ہوتے گلیشیئرز: بقا کا برفانی بحران

    پاکستان کے شمالی علاقوں میں واقع برفانی گلیشئرز نہ صرف قدرتی حسن کا شاہکار ہیں بلکہ ملک کے دریاؤں، زراعت، توانائی اور انسانی زندگی کے لیے ایک بنیادی وسیلۂ حیات کی حیثیت رکھتے ہیں۔ مگر افسوس کہ موسمیاتی تبدیلی کے مہلک اثرات نے ان برفانی خزانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    پاکستان کے گلیشئرز خاموش مگر زندہ نشانیاں ہیں جو ہمیں خبردار کر رہی ہیں کہ وقت ختم ہو رہا ہے

    آج پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں گلیشئرز کی پگھلنے کی رفتار خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ بحران ہماری آنے والی نسلوں کی زندگی کو خشک، بنجر اور عدم استحکام سے دوچار کر سکتا ہے۔

    پاکستان دنیا کے ان چند خوش قسمت ممالک میں شامل ہے جن کے پاس 7200 سے زائد گلیشئرز موجود ہیں، جو دنیا کے سب سے بڑے غیر قطبی برفانی ذخائر میں شمار ہوتے ہیں۔ بیافو، بالتورو، سیاچن، پسو اور ہسپر جیسے گلیشئرز نہ صرف قدرتی عجوبے ہیں بلکہ پاکستان کے دریاؤں، خاص طور پر دریائے سندھ، کے پانی کی اصل بنیاد بھی ہیں۔

    پاکستان میں اس وقت اندازاً 7200 سے زائد گلیشیئرز موجود ہیں، جن میں سے تقریباً 80 فیصد گلیشئرز تیزی سے پگھلنے کے عمل سے گزر رہے ہیں۔ شمالی علاقوں میں درجۂ حرارت میں 1.5 سے 2 ڈگری سینٹی گریڈ تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مئی و جون 2025 میں گلگت اور ہنزہ میں غیر معمولی گرمی کی لہریں آئیں، جنہوں نے گلیشئرز کے غیر موسمی پگھلاؤ کو مزید بڑھا دیا۔

    2024–2025 کے دوران، اقوام متحدہ اور مقامی اداروں کی رپورٹس کے مطابق، پاکستان میں 33 سے زائد گلیشئرز ایسے زونز میں آ چکے ہیں جہاں گلشیل لیک آؤٹ فلیش فلڈز(GLOFs) کا شدید خطرہ لاحق ہے۔ 2024-25 کے دوران گلگت بلتستان اور چترال میں کم از کم 9 بڑے GLOF واقعات ریکارڈ ہوئے، ان حادثات کے نتیجے میں اب تک 12 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں، جن میں گھروں کی تباہی، زرعی اراضی کا نقصان، اور بنیادی ڈھانچے کی بربادی شامل ہے، جب کہ ہزاروں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔ اقوامِ متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (UNEP) اور پاکستان میٹ ڈیپارٹمنٹ کی حالیہ رپورٹس کے مطابق 2025 تک پاکستان کے 80 فیصد گلیشئرز میں پگھلاؤ کے آثار واضح ہو چکے ہیں جب کہ بیافو، ست پارہ، چوغولنگما جیسے گلیشئرز کی برف میں سالانہ 1.2 میٹر تک کمی نوٹ کی گئی جب کہ کئی گلیشئرز اپنی سطح کا 20 تا 25 فیصد حصہ کھو چکے ہیں۔

    دنیا بھر میں بڑھتا ہوا گرین ہاؤس ایفیکٹ پاکستان کے برفانی علاقوں کو براہِ راست متاثر کر رہا ہے

    دنیا بھر میں بڑھتا ہوا گرین ہاؤس ایفیکٹ پاکستان کے برفانی علاقوں کو براہِ راست متاثر کر رہا ہے۔ ٹرانسپورٹ، لکڑی جلانے اور صنعتوں سے اٹھنے والے ذرات گلیشئرز پر جمع ہو کر سورج کی حرارت کو جذب کرتے ہیں اور برف کو تیز رفتاری سے پگھلاتے ہیں جب کہ شمالی علاقوں میں بے قابو ہوتی سیاحتی سرگرمیاں، پلاسٹک ویسٹ اور تعمیرات، ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچانے کا سبب بن رہی ہیں۔

    گلیشیئرز کے پگھلاؤ کے نتیجے میں پانی کا بہاؤ وقتی طور پر تو ضرور پر بڑھے گا، لیکن آنے والی دہائیوں میں پاکستان میں شدید پانی کی قلت متوقع ہے۔ پاکستان کی زراعت، جو دریائے سندھ پر انحصار کرتی ہے، اس سے تباہ ہو سکتی ہے۔ ہمارے ہائیڈرو پاور کا انحصار دریاؤں پر ہے، اور پانی کی کمی کی صورت میں بجلی کی شدید قلت اور لوڈشیڈنگ کا سامنا ہو سکتا ہے۔ گلیشیئرز کے پگھلاؤ سے پیدا ہونے والے سیلاب دیہاتی علاقوں کو اجاڑ سکتے ہیں۔ پہاڑی علاقوں سے ماحولیاتی پناہ گزین شہروں کی جانب نقل مکانی کر سکتے ہیں۔

    GLOF-11 پروجیکٹ کے تحت وارننگ سسٹمز کی تنصیب، نیشنل کلائمیٹ چینج پالیسی 2021 اور ایڈاپٹیشن پلانز جیسے اقدامات کے ذریعے جہاں گلیشیئر کے پگھلاؤ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحران میں کمی لائی جا سکتی ہے وہیں مقامی کمیونٹیز میں آگاہی کی کمی، محدود تحقیق و ڈیٹا شیئرنگ، پائیدار سیاحت اور فضلہ مینجمنٹ کے فقدان کے چیلنجیز کو حل کرنا بھی ضروری ہو گا۔

    گلیشیئر مانیٹرنگ کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کے ساتھ، شمالی علاقوں میں ماحول دوست سیاحت کو فروغ دیا جائے۔ مقامی افراد کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی تربیت دی جائے، قومی و صوبائی سطح پر ماحولیاتی ایمرجنسی کا اعلان کیا جائے، صنعتی آلودگی اور سیاہ کاربن کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں۔

    پاکستان کے گلیشیئرز خاموش مگر زندہ نشانیاں ہیں جو ہمیں خبردار کر رہی ہیں کہ وقت ختم ہو رہا ہے۔ اگر ہم نے آج بھی سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو پانی، خوراک، توانائی اور انسانی زندگی کے بحرانوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ماحولیاتی جنگ اب برف کے محاذ پر لڑی جا رہی ہے، اور اس میں خاموشی شکست کی علامت ہے۔

  • مکہ اور مدینہ میں درجہ حرارت 46 ڈگری کو چھو گیا

    مکہ اور مدینہ میں درجہ حرارت 46 ڈگری کو چھو گیا

    سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکز کا کہنا ہے گزشتہ روز مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق موسمیات کے قومی مرکز کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ مدینہ منورہ میں 43 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق مملکت میں سب سے زیادہ درجہ حرارت الاحسا میں 48 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    موسمیات کے قومی مرکز کے مطابق دمام میں 46، ریاض اور جدہ میں 45، وادی الدواسر اور القصومہ میں 44 اور شرورہ میں 43 ڈگری سینٹی گریڈ رہا ہے۔

    الشرقیہ ریجن، ریاض اور مکہ ریجن کے کچھ علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافے اور گرد آلود ہوائیں چلنے کی رپورٹ سامنے آئی تھی۔

    واضح رہے کہ مملکت میں گرمی کی لہر کے باعث سعودی عرب میں وزارت افرادی قوت اور قومی کونسل برائے اکیوپیشنل سیفٹی اور صحت نے کہا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کے تمام اداروں کے کارکنوں کے لیے اتوار 15 جون سے 15 ستمبر 2025 تک براہ راست دھوپ میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق دوپہر 12 سے سہ پہر 3 بجے تک کھلے مقامات پر دھوپ میں کام کرنے پر پابندی 3 ماہ کے لیے عائد رہے گی۔

    بیان میں کہا گیا کہ اس فیصلے کا مقصد پرائیویٹ سیکٹر میں کارکنوں کی سیفٹی اور صحت کو یقینی بنانا، اکیوپیشنل سیفٹی اور صحت کے بین الاقوامی معیارات کے مطابق صحت مند اور محفوظ کا م کا ماحول فراہم کرنا ہے۔

    مناسک حج کے بعد ہزاروں حجاج مدینہ منورہ پہنچ گئے

    وزارت کا عاجروں سے کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل کریں تاکہ کام کا محفوظ ماحول پیدا کرنے کے ساتھ کارکنوں کو حادثات اور بیماریوں سے محفوظ کیا جاسکے۔

  • جدہ میں درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ

    جدہ میں درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ

    جدہ: سعودی شہر جدہ میں درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے مغربی ساحلی شہر جدہ میں درجہ حرارت میں ایک غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو بعض مقامات میں 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔

    سعودی محکمہ موسمیات کے مطابق بعض مقامات پر درجہ حرارت چونتیس ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ درجہ حرارت کی محسوس کی جانے والی شدت 42 ڈگری ہے۔ گرمی میں اضافے کی وجہ مشرقی سمت سے چلنے والی خشک ہوا ہے۔

    عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز جدہ میں بعض مقامات پر 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت پہنچ گیا تھا، ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ اس موسم کا پہلا واقعہ تھا۔


    خادمِ حرمین شریفین کا ایک ہزار فلسطینی شہداء کے اہل خانہ کو حج کروانے کا اعلان


    ماہرین کا کہنا تھا کہ شدید گرمی مشرق سے آنے والی ایک گھنی گرد و غبار کی لہر کے ساتھ نمودار ہوئی جس نے مکہ مکرمہ کے علاقے اور اس کے ساحلی مقامات، بشمول جدہ کو متاثر کیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ ہوائیں سعودی عرب کے مشرق میں واقع انتہائی گرم اور خشک صحرائی علاقوں سے اٹھتی ہیں، اور مکہ کی پہاڑیوں سے گزرتی ہوئی جدہ کی جانب آتی ہیں، آج سے یہ مشرقی ہوائیں کمزور پڑنے لگیں گی اور ان کی جگہ بحیرہ احمر سے آنے والی شمال مغربی ہوائیں لیں گی، جو گرمی کی شدت میں کمی کا باعث بنیں گی۔

  • درجہ حرارت 45  ڈگری تک جانے کا خدشہ ، الرٹ جاری

    درجہ حرارت 45 ڈگری تک جانے کا خدشہ ، الرٹ جاری

    لاہور : صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب ( پی ڈی ایم اے) نے اپریل کے اختتام تک درجہ حرارت 45 ڈگری تک جانے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے کے ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ پنجاب میں آج بھی ہیٹ ویواورگرمی کی لہر برقرار رہے گی اور اپریل کےاختتام تک درجہ حرارت 45 ڈگری تک جانے کا خدشہ ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بہاولپور، رحیم یارخان، ڈی جی خان،ملتان میں ہیٹ ویو کی لہر شدید ہو سکتی ہے۔

    ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ لاہور سمیت میدانی علاقوں میں تقریباً 40 ڈگری تک درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

    ڈی جی عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ چولستان کےاضلاع میں صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، تمام اسپتالوں میں ہیٹ ویوکاؤنٹرز قائم ہیں۔

    صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب نے ہیٹ اسٹروک سےبچاؤکیلئے ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

  • پاکستان میں  درجہ حرارت میں  اضافے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    پاکستان میں درجہ حرارت میں اضافے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    پشاور : پی ڈی ایم اے نے درجہ حرارت بڑھنے سے گلیشیرز پھٹنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا خیبرپختونخوا کے شمالی اضلاع میں سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    پی ڈی ایم اے نے صوبے کے مختلف شمالی حصوں میں گلیشیئرز پھٹنے کا خدشہ ظاہرکرتے ہوئے گلاف الرٹ جاری کردیا ہے۔

    جس میں چترال، دیر اپر، سوات اور کوہستان کو حساس ترین علاقے قرار دیا گیا ہے۔

    محکمہ موسمیات نے بتایا کہ شدید گرمی کے باعث گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے اور جھیلوں کے پھٹنے کا خطرہ منڈلا رہا ہے، جوکسی بھی لمحے سنگین حالات پیدا کرسکتا ہے اور کئی علاقوں میں سیلابی صورتحال کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔

    پی ڈی ایم اے نے ممکنہ خطرات کے پیش نظر مذکورہ علاقوں کی مقامی آبادی فوری طور پر محفوظ مقامات پرمنتقل کرنے ،تمام ریسکیواداروں ، ایمرجنسی سروسز اور مقامی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    دوسری جانب ،محکمہ موسمیات نے آج سے بیس اپریل کے دوران پنجاب، گلیات خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بارش کی پیشگوئی کی ہے، چند مقامات پر ژالہ باری بھی متوقع ہے۔

    سندھ،جنوبی پنجاب بلوچستان میں18 اپریل تک گرمی کی لہر برقراررہنے کی پیشگوئی ڈیرہ غازی خان،راجن پور،لیہ،کوٹ ادو،مظفر گڑھ میں آندھی چلنے کا امکان ہے جبکہ بہاولپور، ملتان، ساہیوال، پاکپتن، وہاڑی اوراوکاڑہ میں جھکڑچلیں گے۔

  • ہفتہ اور اتوار !  محکمہ موسمیات نے کراچی والوں کو خبردار کردیا

    ہفتہ اور اتوار ! محکمہ موسمیات نے کراچی والوں کو خبردار کردیا

    کراچی : محکمہ موسمیات نے کراچی میں ہفتہ اور اتوار کو درجہ حرارت سنگل ڈیجیٹ تک گرنے کی پیش گوئی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں یخ بستہ ہواؤں کے باعث رات سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ، درجہ حرارت دس اعشاریہ نو ڈگری رہا لیکن شدت آٹھ سینٹی گریڈ تک محسوس کی گئی۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سردی کی حالیہ لہر جنوری کے اختتام تک جاری رہے گی۔

    محکمہ موسمیات نے شہر میں سردی بڑھنے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ ہفتے اور اتوار کو پارہ سنگل ڈیجٹ تک جاسکتا ہے اور ٹھنڈی ہوائیں بھی چلیں گی۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ رات کم سے کم درجہ حرات10.9ڈگری سینٹی گریڈریکارڈہوا، شمال مشرق سمت سے 7 کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 35 فیصد ہے۔

    دوسری جانب ملک بھرمیں سردی کی شدت برقرارہے، بالائی علاقوں میں پہاڑوں پربرف کی سفیدی چھائی ہے اور درجہ حرارت بدستورنقطہ انجماد سے نیچے ہے۔

    بلوچستان میں بھی بارش اوربرف باری کےبعد خون جما دینے والی سردی ہے، لہہ میں پارہ منفی بارہ ریکارڈ کیا گیا۔

    کالام، گوپس اور استور میں منفی نو تک گرگیا جبکہ قلات منفی اٹھ، اسکردو منفی چھ، ہنزہ اور کوئٹہ منفی چار جبکہ مالم جبہ اور دیر میں منفی تین سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

  • کراچی میں موسم مزید سرد،  درجہ حرارت 9  ڈگری تک  گرگیا

    کراچی میں موسم مزید سرد، درجہ حرارت 9 ڈگری تک گرگیا

    کراچی: شہر قائد میں سردی کی شدت میں اضافے سے درجہ حرارت 9 ڈگری تک گرگیا جبکہ شدت سات ڈگری تک محسوس کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں سردی کی شدت برقرار ہے اور بلوچستان میں چلنے والی سرد ہواؤں نےکراچی کا رخ کرلیا ، رات گئے سرد ہواؤں سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں پارہ 9 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جبکہ شدت سات ڈگری تک محسوس کی گئی تاہم سردی کی حالیہ لہر چار سے پانچ دن تک برقرار رہے گی۔

    بالائی علاقوں میں برفباری سے ہنزہ میں درجہ حرارت منفی گیارہ، قلات منفی نو ، کوئٹہ منفی سات، ایبٹ آباد چار، پشاور چھ اور لاہور میں گیارہ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    کوئٹہ اور زیارت میں بھی یخ بستہ ہواؤں کا راج ہے، محکمہ موسمیات نے کشمیر، گلگت بلتستان، چترال، دیر، سوات، استور، مالم جبہ اور دیگربالائی علاقوں میں مزید برفباری کی پیشگوئی کی ہے۔

    موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ لاہور،اسلام آباد،پشاور سمیت بیشتراضلاع میں موسم سردرہے گا اور پنجاب کےمیدانی علاقوں میں صبح دھند چھائےرہنے کی توقع ہے۔

    دیربالامیں شدید برف باری نےلوگوں کی مشکلات بڑھا دیں ، جس سے رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں اور لوگ گھروں میں محصورہوگئے جبکہ چترال میں بھی راستوں پر پڑی برف نےآمدورفت معطل کردی ہے۔

  • برطانیہ میں درجہ حرارت منفی 10 تک گرنے کی پیشگوئی

    برطانیہ میں درجہ حرارت منفی 10 تک گرنے کی پیشگوئی

    لندن: برطانیہ میں شدید برفباری اور بارش سے بڑے پیمانے پر نقصان کا الرٹ جاری کردیا گیا ہے، سڑکوں پر ٹریفک جام، ریلوے اور فضائی سفر میں تاخیر یا منسوخی کا بھی خدشہ ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں 30 سینٹی میٹر تک برفباری متوقع ہے جبکہ دیہی علاقوں کی بجلی منقطع ہونے کا بھی امکان ہے۔

    رپورٹس کے مطابق چیشائر اور سومر سیٹ میں درجہ حرارت منفی 5 ڈگری تک گرگیا ہے، برفانی صورتحال کے باعث لنکن شائر میں حادثے میں 7ماہ کا بچہ دم توڑ گیا۔

    اسکاٹ لینڈ کے دیہی علاقوں میں درجہ حرارت منفی 10 ڈگری تک جاسکتا ہے، جبکہ ویلز، سینٹرل انگلینڈ میں ہفتہ کی شام 6 بجے سے اتوار کی دوپہر تک موسم کی وارننگ جاری کردی گئی ہے۔

    میٹ آفس کے مطابق شمالی برطانیہ کیلئے ہفتہ کی رات 9 بجے سے اتوار کی رات تک وارننگ جاری رہے گی، برفانی طوفان اورتیز ہواؤں سے خطرناک حالات پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔

    میٹ آفس کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ ڈرائیورز سفر سے پہلے مکمل تیاری رکھیں، فاصلے کا خیال اوربرف سے بچاؤ کاسامان ساتھ رکھیں۔

    2024 میں کتنے تارکین وطن ڈوب کر ہلاک ہوئے؟

    میٹ آفس کے مطابق برفانی بارش جم کر سطح پر خطرناک برف کی تہہ بنا سکتی ہے، جنوبی انگلینڈکی کونسلز نے موسمی صورتحال کے پیش نظر ہنگامی اقدامات کرلیے ہیں۔

  • کراچی میں 3 روز کے دوران درجہ حرارت مزید گرنے کی پیش گوئی

    کراچی میں 3 روز کے دوران درجہ حرارت مزید گرنے کی پیش گوئی

    کراچی : محکمہ موسمیات نے شہر قائد میں 3 روز کے دوران درجہ حرارت مزید گرنے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا سردی میں مزید اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سرد ہواوں کا راج برقرار ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران سردی میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات نے شہر قائد میں 3 روز کے دوران پارہ 10 سے 12ڈگری تک جانے کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں رواں ہفتے شدید سردی کی لہر برقرار رہ سکتی ہے۔

    موسم کا حال بتانے والوں کا کہنا تھا کہ شہر میں 13 دسمبر تک موسم خشک ،راتیں خنک ریکارڈ ہوسکتی ہیں اور سمندری ہوائیں مکمل بندرہیں گی۔

    شہر میں بلوچستان کی شمال مشرقی ہوائیں شہر پر اثر انداز ہونے کا امکان ہے ، جس کے باعث شہر قائد کا کم سے کم درجہ حرارت 10 سے 12 سینٹی گریڈ اور زیادہ سے زیادہ 26 سے 28 ڈگری کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بالائی سندھ میں پارہ 6 سے 8 ، وسطی 7 سے 9، جنوبی سندھ میں 10 سے 12 ڈگری اور جنوب مشرقی سندھ میں کم سے کم درجہ حرارت 2 سے 4 ڈگری رہنے کا امکان ہے۔

    شہر کا فضائی معیار غیر صحت بخش قرار دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ہوا میں آلودہ ذرات کی مقدار 168 پرٹیکیولیٹ میٹرزریکارڈ کیا گیا ہے۔