Tag: درجہ حرارت

  • کراچی میں شدید گرمی ، درجہ حرارت 40 ڈگری کو چھوگیا

    کراچی میں شدید گرمی ، درجہ حرارت 40 ڈگری کو چھوگیا

    کراچی : شہر قائد میں درجہ حرارت 40 ڈگری کو چھوگیا ، محکمہ موسمیات نے کل بھی درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر جانے کی پیش گوئی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں سورج آگ برسانے لگا، کراچی میں ہیٹ ویو کی لہر میں درجہ حرارت چالیس ڈگری کو چھوگیا۔

    محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کراچی کل بھی جزوی ہیٹ ویو کی لپیٹ میں رہے گا۔

    سندھ و پنجاب کے کئی شہروں میں پارہ چالیس ڈگری سے تجاوز کرگیا ، جیکب آباد اوردادو میں درجہ حرارت 48 ڈگری، میرپورخاص، حیدرآباد ، اور سبی میں پارہ 47 جبکہ تربت اورسکھر میں درجہ حرارت 46 ڈگری تک جا پہنچا۔

    لاہور میں 42 اور اسلام آباد میں 40 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سندھ کے بیشتر علاقےآئندہ دنوں میں مسلسل ہیٹ ویو کی زد میں رہیں گے، شدید گرمی کی لہر اگلے دو روز تک برقرار رہے گی۔

    ہیٹ ویو سے کراچی کے شہریوں کا براحال ہے ، ایک جانب جہاں بدترین غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ہورہی ہے تو دوسری جانب بجلی نہ ہونے سے پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا ہے۔

    ماہرین شہریوں کو غیر ضروری طورپرگھرسےباہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔

  • چاند کا درجہ حرارت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    چاند کا درجہ حرارت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ چاند پر دن کے وقت درجہ حرارت 120 ڈگری سینٹی گریڈ، اور رات کے وقت منفی 130 ڈگری سینٹی گریڈ تک ہوسکتا ہے۔

    ناسا کے مطابق چاند کے خط استوا پر قمری دن کے وقت چاند کا درجہ حرارت 120 ڈگری سیلسیئس تک پہنچ سکتا ہے۔

    اگست 2019 میں جرنل جیو فزیکل ریسرچ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق چاند کا دن کا وقت زمین کے دو ہفتوں کے برابر ہوتا ہے، اور چاند کو اپنا ایک دن مکمل کرنے کے لیے دنیاوی 27.3 دن درکار ہوتے ہیں۔

    ناسا کے مطابق چاند کا رات وقت بھی تقریباً دو ہفتے طویل ہوتا ہے، جس کے دوران چاند کا درجہ حرارت منفی 130 ڈگری سیلسیئس تک گر جاتا ہے۔

    چاند کے قطبین کے قریب کچھ جگہوں پر درجہ حرارت منفی 253 ڈگری سیلسیئس تک گر سکتا ہے۔

    ان ڈرامائی شدتوں کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ چاند کے پاس کوئی ایٹماسفیئر نہیں ہے جو گرمائش کو روک سکے۔

    چاند کے اطراف گیسز کی پرت کے نہ ہونے کا مطلب ہے کہ وہاں موجود گڑھے اور اہم نشانات اس طریقے سے ختم نہیں ہوئے جس طرح سے زمین پر ہوئے۔

    ناسا کا لونر ریکنائسنس آربِٹر چاند کے درجہ حرارت کے مطابق بہترین معلومات فراہم کرتا ہےم اس مشن کو سنہ 2009 میں لانچ کیا گیا تھا۔

  • شدید سردی کی لہر ، کوئٹہ میں  درجہ حرارت منفی 4 ڈگری تک گرگیا

    شدید سردی کی لہر ، کوئٹہ میں درجہ حرارت منفی 4 ڈگری تک گرگیا

    کوئٹہ : بلوچستان میں شدید سردی کی لہر بدستور برقرار ہے، کوئٹہ میں درجہ حرارت منفی 4 ڈگری تک گرگیا، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ موسم شدید سرد رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم کی شدت میں اضافے ہوگیا ، جس کے باعث شہری گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں کم سےکم درجہ حرارت منفی4ڈگری ، زیارت میں کم سےکم درجہ حرارت منفی5ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

    قلات میں کم سےکم درجہ حرارت منفی9 ڈگری ، گوادرمیں کم سےکم درجہ حرارت6ڈگری ، سبی میں کم سے کم درجہ حرارت7ڈگری اور نوکنڈی میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

    دوسری جانب ملک کے بیشتر علاقوں میں آج موسم سرد اور خشک رہے گا، محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی، لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں موسم خشک اور سرد رہے گا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ مظفر آباد میں مطلع جزوی طور پر ابرآلود رہنے کا امکان ہے جبکہ گلگت بلتستان اور بلوچستان کے شمالی علاقوں میں موسم شدید سرد رہے گا۔

  • پاکستان کا وہ شہر جس نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا

    پاکستان کا وہ شہر جس نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا

    ایک ایسے وقت میں جب دنیا کے مختلف حصوں کو کلائمٹ چینج کی وجہ سے گرمی کی لہروں یعنی ہیٹ ویوز نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،، وہیں پاکستان کے ایک شہر کے رہنے والوں کے لیے اتنی گرمی ایک معمول ہے۔

    یہ ہے صوبہ سندھ کا شہر جیکب آباد، جہاں درجہ حرارت اس حد تک چلا جاتا ہے کہ جسے انسان کی برداشت سے باہر سمجھا جاتا ہے۔

    جیکب آباد میں درجہ حرارت ہر سال 52 درجہ سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر جاتا ہے، جس کی بدولت یہ شہر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کا گرم ترین شہر سمجھا جاتا ہے۔ ایسی گرمی کا سامنا صرف متحدہ عرب امارات کا شہر راس الخیمہ ہی کرتا ہے۔

    جس شخصیت کے نام پر یہ شہر موجود ہے یعنی جنرل جان جیکب، وہ بھی یہاں کی گرمی ہی کے ہاتھوں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، آج یہاں کی آبادی 2 لاکھ سے زیادہ ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں جیکب آباد میں درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی آگے نکل گیا تھا۔ اگر انسان کی جسمانی ساخت کو دیکھا جائے تو یہ 52 ڈگری سینٹی گریڈ کی گرمی برداشت نہیں کر سکتا۔ لیکن جیکب آباد میں زیادہ تر لوگ ایئر کنڈیشنر کی سکت نہیں رکھتے اور عام پنکھوں، برف اور پانی سے ہی کام چلاتے ہیں اور اگر ایئر کنڈیشنر خریدنے کی سکت ہو بھی تو بجلی کی بندش کے مسائل الگ ہیں۔

    جیکب آباد دریائے سندھ کی وادی میں خط سرطان سے اوپر واقع ہے اور اس کا محل وقوع ایسا ہے کہ گرمی کے مہینوں میں سورج عین اس شہر کے اوپر سے گزرتا ہے۔ اس کی بدولت ہونے والی گرمی اور اس پر بحیرہ عرب کی مرطوب ہوا، دونوں مل کر خوب قہر ڈھاتے ہیں۔

    شہر اور اس کے گرد و نواح کی آبادی کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے۔ تھوڑی بہت حیثیت رکھنے والے افراد تو گرمیاں شروع ہوتے ہی کوئٹہ اور کراچی جیسے شہروں کی جانب منتقل ہو جاتے ہیں۔ لیکن پھر بھی ایک بڑا حصہ شہر ہی میں رہتا ہے اور اس گرمی کا سامنا کرتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے اس گرمی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    لف برا یونیورسٹی میں کلائمٹ سائنس کے لیکچرر ٹام میتھیوز کہتے ہیں کہ دنیا بھر می آب و ہوا کی تبدیلی کے تناظر میں جہاں سب سے زیادہ تبدیلیاں رونما ہوں گی، وہ علاقہ بلاشبہ وادئ سندھ کا یہ علاقہ ہے۔ یہاں موسمیاتی تبدیلی کے بد ترین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

    اس شہر کو ماضی میں بھی شدید ترین گرمیوں کا سامنا رہا ہے۔ جولائی 1987 کے بعد جون 2005، جون 2010 اور پھر جولائی 2012 میں یہاں گرمی کی شدید لہریں آئیں۔ غیر معمولی گرمی کی یہ لہریں ایسی تھیں کہ ان کے دوران 2010 اور 2012 کے تین دن کا اوسط درجہ حرارت ویٹ بلب ٹمپریچر پر 34 درجہ سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر گیا جو انسانوں کے لیے انتہائی خطرناک اور مہلک ہے۔

    سائنس ایڈوانس نامی جریدے میں شائع ہونے والی ٹام میتھیوز اور ان کی ٹیم کی تحقیق کے مطابق جیکب آباد اور راس الخیمہ کے علاوہ گرمیوں میں بھارت کے مشرقی ساحل اور شمال مغربی علاقوں کے علاوہ پاکستان میں بھی کئی مقامات پر ویٹ بلب ٹمپریچر 31 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر چکا ہے۔ 2015 میں پاکستان اور بھارت میں گرمی کی دو شدید لہریں آئیں جن میں 4 ہزار افراد مارے گئے تھے۔

    دنیا کے جن دیگر حصوں کو غیر معمولی گرمیوں کا سامنا ہے ان میں بحیرہ قلزم کے ساحل، خلیج کیلی فورنیا اور خلیج میکسیکو کے جنوبی علاقے شامل ہیں۔ حال ہی میں کینیڈا کے صوبہ برٹش کولمبیا کے ایک شہر لٹن میں درجہ حرارت 49.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جس کے بعد جنگلات میں آگ لگ گئی اور ایک ہزار سے زائد افراد بے گھر بھی ہوئے۔

  • سائنس دانوں نے دنیا کے درجہ حرارت سے متعلق تشویش ناک پیش گوئی کر دی

    سائنس دانوں نے دنیا کے درجہ حرارت سے متعلق تشویش ناک پیش گوئی کر دی

    واشنگٹن: سائنس دانوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگلے پانچ سال میں دنیا میں گرمی کا نیا ریکارڈ قائم ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہرینِ موسمیات نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس بات کا 40 فی صد امکان ہے کہ اگلے پانچ برس میں دنیا کا درجہ حرارت اس حد سے آگے بڑھ جائے گا جس سے آب و ہوا سے متعلق پیرس معاہدے کے ذریعے بچنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    موسمیاتی ماہرین کی عالمی تنظیم (ڈبلیو ایم او) نے تازہ پیش گوئی میں کہا ہے کہ دنیا میں 2025 کے اختتام تک گرم ترین سال کا نیا ریکارڈ بننے کا امکان 90 فی صد ہے، اور بحر اوقیانوس میں آئندہ برسوں میں جنم لینے والے سمندری طوفان زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اس سال شمالی نصف کرہ ارض پر خشکی کے زیادہ تر حصوں میں درجہ حرارت حالیہ عشروں کے مقابلے میں 1.4 ڈگری فارن ہائیٹ زیادہ ہوگا جو تقربیاً 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ کے مساوی ہے۔

    خیال رہے کہ 2015 میں آب و ہوا سے متعلق پیرس معاہدے میں درجہ حرارت کو ایک ڈگری کے چند دسویں حصوں کے لگ بھگ گرم رکھنے کا ہدف طے کیا گیا تھا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 40 فی صد امکان ہے کہ اگلے پانچ برسوں میں کم از کم ایک سال ایسا ہو سکتا ہے جس میں درجہ حرارت صنعتی دور سے قبل کے عالمی درجہ حرارت کے مقابلے میں ڈیڑھ ڈگری سینٹی گریڈ یعنی 2.7 ڈگری فارن ہائیٹ سے زیادہ ہو۔

    گزشتہ سال موسمیات کے ماہرین کی ٹیم نے اپنی پیش گوئی میں کہا تھا کہ درجہ حرارت میں اضافے کا امکان 20 فی صد کے لگ بھگ ہے۔ موسمیات کے ایک برطانوی سائنس دان لیون ہرمن سن کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت میں اس دگنے اضافے کی وجہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کی رفتار ہے۔

    پنسلوانیا اسٹیٹ یونی ورسٹی کے موسمیاتی امور کے سائنس دان مائیکل مان کا کہنا ہے کہ کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھنے سے سمندری طوفانوں کی تعداد اور شدت میں اضافہ ہو رہا ہے جو بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان کا سبب بن رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ صورت حال اگلے کئی عشروں تک برقرار رہ سکتی ہے، تاہم اس پر ٹھوس اقدامات کے ذریعے قابو پایا جا سکتا ہے۔

  • کراچی والے ہوشیار: آج درجہ حرارت 42 ڈگری  تک جانے کا امکان

    کراچی والے ہوشیار: آج درجہ حرارت 42 ڈگری تک جانے کا امکان

    کراچی : شہر قائد میں گرمی کی لہربرقرار ہے ، آج بھی زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت بیالیس ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے تاہم گرمی کی لہر مزید 3 روز تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق گرمی نے کراچی والوں کی ہوائیاں اڑادیں، محمکہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آج بھی پارہ 42 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر کا موجودہ درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ اور اس وقت ہوامیں نمی کا تناسب9فیصدہے جبکہ شمال کی سمت سے ہوا کی رفتار9کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی آئندہ3روزتک ہیٹ ویوکےزیراثررہےگا اور ہواکی سمت تبدیل ہونےسےگرمی کی شدت میں اضافہ ہوا۔

    ماہرین صحت نے مشورہ دیا ہے کہ ہیٹ ویوکے دوران شہری دن میں گھرسے نکلنے سے گریزکریں اور زیادہ سے زیادہ پانی کا استعمال کریں۔

    گذشتہ روز محکمہ موسمیات نے کراچی میں ہیٹ ویوالرٹ جاری کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا  کہ آج سے 5 اپریل تک کراچی سمیت سندھ بھرمیں شدید گرمی ہوگی  ، ہیٹ ویو کی وجہ سے ہفتہ تک درجہ حرارت میں 4 سے 6 ڈگری اضافہ متوقع ہے۔

    خیال رہے صوبہ سندھ میں ہیٹ ویو کے خدشے کے پیش نظر ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے سندھ بھر کے ڈپٹی کمشنرز اور چیئرمین ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ کو مراسلہ جاری کیا تھا۔

    مراسلے میں خبردار کیا گیا تھا  کہ محکمہ موسمیات نے ملک کے دیگر حصوں کی طرح سندھ میں بھی ہیٹ ویو کی پیش گوئی کر دی ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق ہیٹ ویو کے خدشات منگل سے ہفتے تک رہیں گے۔

  • کراچی میں ہیٹ ویو الرٹ جاری ، درجہ حرارت40ڈگری سے تجاوز کرسکتا ہے

    کراچی میں ہیٹ ویو الرٹ جاری ، درجہ حرارت40ڈگری سے تجاوز کرسکتا ہے

    کراچی : محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آج سے 5 اپریل تک کراچی سمیت سندھ بھر میں شدید گرمی پڑے گی ، درجہ حرارت40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات نے کراچی میں ہیٹ ویوالرٹ جاری کردیا ، جس میں کہا ہے کہ آج سے5اپریل تک کراچی سمیت سندھ بھرمیں شدیدگرمی ہوگی ، شہر میں سمندری ہوائیں بند ہیں اور شمال مغرب کی گرم اورخشک ہوائیں چل رہی ہیں۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہیٹ ویوکی وجہ سے ہفتہ تک درجہ حرارت میں 4 سے 6 ڈگری اضافہ متوقع ہے ، مارچ میں اوسطاًدرجہ حرارت32.5ڈگری ریکارڈ کیاجاتاہے تاہم رواں سال درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرسکتا ہے۔

    ڈائریکٹرجنرل محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں گرم اور گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے، شہریوں کو احتیاطی تدابیراختیار کریں اور دوپہر12سےشام4بجےتک دھوپ میں نہ نکلیں۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ ملک میں بیشتر میدانی علاقے شدید گرمی کی لہر کے زیر اثر رہیں گے اور آج سے ہفتے کے دن تک سندھ کے میدانی علاقوں میں شدید گرمی جبکہ سندھ اور بلوچستان میں گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب ملک بھر میں آج موسم عمومی طور پر خشک اور گرم رہے گا ، حیدر آباد، ملتان سبی اور دیگر شہروں میں موسم سخت گرم جبکہ لاہور اسلام آباد،پشاور اور کوئٹہ میں بھی موسم گرم رہے گا، گرمی کی لہر ایک ہفتے جاری رہنے کا امکان ہے۔

    خیال رہے صوبہ سندھ میں ہیٹ ویو کے خدشے کے پیش نظر ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے سندھ بھر کے ڈپٹی کمشنرز اور چیئرمین ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔

    مراسلے میں خبردار کیا گیا ہے کہ محکمہ موسمیات نے ملک کے دیگر حصوں کی طرح سندھ میں بھی ہیٹ ویو کی پیش گوئی کر دی ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق ہیٹ ویو کے خدشات منگل سے ہفتے تک رہیں گے۔

  • کرونا وائرس: صنعتیں بند ہونے کے نئے اثرت سے ماحولیاتی ماہرین پریشان

    کرونا وائرس: صنعتیں بند ہونے کے نئے اثرت سے ماحولیاتی ماہرین پریشان

    کرونا وائرس کی وبا کے باعث دنیا بھر میں ہونے والے لاک ڈاؤنز نے کاروباری و صنعتی زندگی کو معطل کردیا تو زمین کی فضا خاصی حد تک صاف ہوگئی تاہم ایک نئی تحقیق نے ماہرین کو حیران کردیا۔

    حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران مختلف ممالک میں حیران کن طور پر درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا۔

    اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ گزشتہ سال موسم بہار میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے نتیجے میں مختلف حصوں میں درجہ حرارت میں 0.1 سے 0.3 ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوا جو بظاہر بہت معمولی ہے۔

    نیشنل سینٹر فار ایٹموسفیرک ریسرچ (این سی اے آر) کی تحقیق میں بتایا گیا کہ سنہ 2020 کے دوران کئی ماہ تک لاک ڈاؤنز اور سماجی سرگرمیوں میں کمی کے نتیجے میں زہریلی گیسوں کا اخراج کم ہوا، جس کے نتیجے میں موسم معمولی گرم ہوگیا۔

    تحقیق کے نتائج حیران کن ہیں کیونکہ خیال کیا جاتا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کے باعث زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے۔

    تاہم ماہرین کا کہنا تھا کہ آلودگی کے ہوائی ذرات یا ایروسول سورج کی روشنی کو بلاک کرتے ہیں، گشتہ سال ان کے اخراج میں کمی آئی جس کے نتیجے میں سورج کی زیادہ تپش ہمارے سیارے تک پہنچنے لگی، بالخصوص بڑے صنعتی ممالک جیسے امریکا، روس اور چین میں۔

    انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ آلودگی پھیلانے والی صنعتوں سے گیسوں کے اخراج میں نمایاں کمی کے نتیجے میں درجہ حرارت میں مختصر المدت اثرات مرتب ہوئے، آلودگی زمین کو ٹھنڈا کرتی ہے، تو یہ قابل فہم ہے کہ آلودگی کی شرح میں کمی نے ہمارے سیارے کو زیادہ گرم کردیا۔

    یہ اثر ان خطوں میں زیادہ نمایاں تھا جہاں آلودہ گیسوں کے ہوائی ذرات کا اخراج زیادہ ہوتا ہے، وہاں درجہ حرارت میں 0.37 سینٹی گریڈ کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    ایروسول سورج کی تپش کو واپس پلٹانے والی آلودگی کی قسم ہے جبکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگر گرین ہاؤس گیسز اس سے الٹ کام کرتی ہیں، وہ تپش کو سیارے کی سطح کے قریب قید کرلیتی ہیں اور درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے۔

    درجہ حرارت میں مختصر المدت اضافے کے باوجود محققین کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا سے طویل المعیاد بنیادوں پر موسمیاتی تبدیلیوں کی شرح میں بس معمولی کمی آئے گی، کیونکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور گرین ہاؤس گیسز فضا میں دہائیوں تک موجود رہتی ہیں جبکہ ایروسولز بہت جلد ختم ہوتے ہیں۔

  • کراچی میں موسم گرم اور مرطوب، اگلے ہفتے بارشوں کی پیش گوئی

    کراچی میں موسم گرم اور مرطوب، اگلے ہفتے بارشوں کی پیش گوئی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں آج موسم گرم اور مرطوب رہے گا، محکمہ موسمیات نے اگلے ہفتے بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آج درجہ حرارت 36 سے 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔

    شہر میں آج جنوب مغربی سمت سے ہواؤں کی رفتار 26 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 60 فیصد ہے۔

    محکمہ موسمیات نے شہر میں بارشوں کی بھی پیش گوئی کردی ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں اگلے ہفتے سے مون سون بارشوں کے سلسلے کا آغاز ہوگا۔

    ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 6 سے 8 جولائی کو درمیانے درجے کی بارشیں ہو سکتی ہیں، رواں سال معمول سے 10 فیصد زیادہ بارشیں متوقع ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں سے شہر میں گرمی کی شدت میں کمی ہونے کا امکان ہے۔

  • بالائی علاقوں میں درجہ حرارت منفی 25 ریکارڈ، دریائے شیوک منجمد

    بالائی علاقوں میں درجہ حرارت منفی 25 ریکارڈ، دریائے شیوک منجمد

    اسکردو: گلگت بلتستان کے شہر اسکردو میں درجہ حرارت منفی 20، جب کہ بالائی علاقوں میں منفی 25 ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے باعث دریائے شیوک منجمد ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسکردو سمیت بالائی علاقوں میں برف باری کے بعد خشک سردی نے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، شدید سردی کے سبب دریائے شیوک اور ندی نالے بھی جم گئے ہیں۔

    بالائی علاقوں میں پائپ لائنوں میں پانی جمنے سے مختلف مقامات پر پانی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے، جب کہ شیلا، شغرتھنگ اور گلتری میں دواؤں اور غذائی قلت کا سامنا ہے۔ اسکردو، شغرتھنگ، گلتری اور شیلا کا زمینی رابطہ بھی بحال نہیں ہو سکا ہے۔

    کوئٹہ میں درجہ حرارت منفی 3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ زیارت اور قلات میں درجہ حرارت منفی 5 ریکارڈ کیا گیا، 24 گھنٹے کے دوران بالائی علاقوں میں شدید سردی کا امکان ہے۔

    کراچی میں محکمہ موسمیات کے مطابق آج موسم خشک اور سرد رہے گا، موجودہ درجہ حرارت 12 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، آج درجہ حرارت 26 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کا امکان ہے، جب کہ کراچی میں سردی کی لہر آیندہ چند روز تک برقرار رہے گی۔