Tag: درج کرنے کی درخواست

  • خادم حسین رضوی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    خادم حسین رضوی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور : لاہور کی سیشن عدالت نے خادم حسین رضوی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج رائے محمد کھرل نے عبداللہ ملک کی خادم حسین رضوی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت کی ۔

    تھانہ سول لائنز کی جانب سے مقدمے کا ریکارڈ پیش کیا گیا، جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ خادم حسین رضوی کے خلاف پہلے ہی 31 اکتوبر کو مقدمہ درج کیا جا چکا ہے جس میں توڑ پھوڑ ، ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل ہیں ۔

    درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ خادم حسین رضوی نے آسیہ کیس کے فیصلے کے بعد ریاستی اداروں کے خلاف تقاریر کر کے عوام کو اکسایا اور شاہراہیں بند کر کے اربوں کی املاک کو نقصان پہنچانا گیا تحریک لبیک کا یہ عمل بغاوت کے زمرے میں آتا ہے ۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی خادم حسین رضوی سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی مگر پولیس نے کارروائی نہیں کی اس لیے عدالت خادم حسین رضوی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن:شریف برادران پرکیس چلانےکی درخواست پرفیصلہ محفوظ

    سانحہ ماڈل ٹاؤن:شریف برادران پرکیس چلانےکی درخواست پرفیصلہ محفوظ

    لاہور: سیشن عدالت نے ادارہ منہاج القرآن کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاون کا مقدمہ وزیر اعظم ، وزیراعلی ، رانا ثناء اللہ ، پرویز رشید اور خواجہ سعد رفیق سمیت 21 شخصیات کے خلاف درج کرنے کےلیے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    ایڈیشنل سیشن جج راجا اجمل نے کیس کی سماعت کی ، ادارہ منہاج القرآن کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کی براہ راست ذمہ داری وزیراعظم میاں نواز شریف ، میاں شہباز شریف ، حمزہ شہباز شریف ، رانا ثناء اللہ ، پرویز رشید اور خواجہ سعد رفیق سمیت 21 شخصیات پر عائد ہوتی ہے۔

    موقف میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے نہتے عوام پر گولیاں چلا کر 14 افراد کو شہید کردیا اور اپنی مدعیت میں منہاج القرآن کے کارکنوں کے خلاف ہی مقدمہ درج کرلیا ، منہاج القرآن کی طرف سے پولیس کو مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی گئی مگر اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

    سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل کا مقدمہ پہلے ہی درج ہوچکا ہے دوبارہ درج نہیں کیا جاسکتا ، جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی تفتیش ابھی جاری ہے ،اس لیے کسی پر بھی سانحہ کی ذمہ داری عائد کرنا قبل از وقت ہے ، لہذا درخواست خارج کی جائے۔

    عدالت نے وکلاء کے بیان مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔