Tag: درخواست دائر

  • ‘مولانا فضل الرحمان اسلام آباد کو مفلوج بنانا چاہتے ہیں، آزادی مارچ سے روکا جائے’

    ‘مولانا فضل الرحمان اسلام آباد کو مفلوج بنانا چاہتے ہیں، آزادی مارچ سے روکا جائے’

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف آزادی مارچ اور دھرنے کے خلاف ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ، جس میں کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اسلام آباد کو مفلوج بنانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف آزادی مارچ اور دھرنے کے خلاف ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

    درخواست سپریم کورٹ کے وکیل ریاض حنیف راہی کی جانب سے دائر کی گئی ہے، درخواست میں سیکریٹری داخلہ ، سیکریٹری تعلیم ، مولانا فضل الرحمان ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد ، چئیرمین پیمرا ، چئیرمین نیب اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ اور دھرنا دینے سے روکا جائے۔ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورت نے دھرنا مختص جگہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے، مولانا فضل الرحمان نے ناموس رسالت کے نام پر دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے اور وہ اسلام آباد کو مفلوج بنانا چاہتے ہیں۔

    درخواست رجسٹرار آفس نے وصول کر لی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کل درخواست پر سماعت کریں گے۔

    واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے۔

  • مریم نواز نے ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کردی

    مریم نواز نے ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کردی

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کردی، جس میں کہا چوہدری شوگرملز ریفرنس، منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کر دی ، درخواست لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مریم نواز ملک کے تین بار منتخب ہونے والے وزیراعظم کی بیٹی ہے، نواز شریف نے ملکی ترقی کیلئے بہت اقدامات کئے، مریم کا خاندان سیاسی تاریخ کا حامل ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا منی لانڈرنگ کا بے بنیاد کیس بنا کر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، نیب کے قانون کی غلط استعمال کر کے گرفتار کیا گیا، تمام جائیدادیں اور اثاثے ڈکلیئر کر رکھی ہیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ چوہدری شوگرملزریفرنس،منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظورکی جائے۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے چوہدری شوگرملزمنی لانڈرنگ کیس میں نیب کی مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مریم نواز کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا تھا۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے مریم نواز کا جوڈیشل ریمانڈ دے دیا

    واضح رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں، مریم نواز ملاقات کر کےنکلیں تو نیب ٹیم نے انھیں گرفتار کرلیا تھا جبکہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی گرفتار کیاتھا۔

  • موبائل ایپلی کیشن ٹک ٹاک بند کرنے  کے لیے درخواست دائر

    موبائل ایپلی کیشن ٹک ٹاک بند کرنے کے لیے درخواست دائر

    لاہور : موبائل ایپلی کیشن ٹک ٹاک کی بندش کے لیے درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا گیا ٹک ٹاک سے بلیک میلنگ اور ہراسگی کا عنصر پروان چڑھ رہا ہے پابندی عائد کرنے کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں موبائل ایپلی کیشن ٹک ٹاک کی بندش کے لیے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست ایڈووکیٹ ندیم سرور کی جانب سے دائر کی گئی۔

    ٹک ٹاک ایپ پر پابندی عائد کروانے کیلئے درخواست میں وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹک ٹاک موبائل ایپ نوجوان نسل کو تباہ کر رہی ہے۔ ٹک ٹاک سے وقت اور پیسے کا ضیاع ہوتا ہے اور فحاشی عام ہو رہی ہے، ٹک ٹاک سے بلیک میلنگ اور ہراسگی کا عنصر پروان چڑھ رہا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی عدالت پی ٹی اے کو ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے اور نوجوان نسل کو سوشل میڈیا کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے وفاقی حکومت کو پرائیویسی پروٹیکشن ایکٹ بنانے کا حکم دے ۔

    درخواست میں مزید کہا گیا عدالت پیمرا کو ٹک ٹاک ویڈیو نشر کرنے سے روکے اور کیس کے حتمی فیصلے تک ٹک ٹاک بند کرنے کا حکم دے۔

    خیال رہےٹک ٹاک ایک ایسی موبائل ایپ اور پلیٹ فارم ہے جہاں صارف اپنی ویڈیوز شیئر کرتے ہیں جو مختلف انداز کی ہوتی ہیں، دنیا بھر میں صارفین کی تعداد بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے پالیسی میں سختیاں بھی کیں۔

    ٹک ٹاک استعمال کرنے والا صارف اپنے پسندیدہ گانوں یا جملوں کا انتخاب کر کے صرف ہونٹ ہلا کر اپنی ویڈیو بھی ریکارڈ کرسکتا جبکہ اپنی ویڈیو کے پیچھے ایپ کے ذریعے ہی میوزک ڈال سکتا ہے۔

    پاکستان میں گزشتہ ایک برس کے دوران ٹک ٹاک کے صارفین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ، ایک محتاط اندازے کے مطابق ملک بھر میں 80 ہزار سے زائد صارفین یہ ایپ استعمال کررہے ہیں۔

  • مریم نواز کی نوازشریف سے ہفتے میں 2 دن ملاقات کیلئے درخواست دائر

    مریم نواز کی نوازشریف سے ہفتے میں 2 دن ملاقات کیلئے درخواست دائر

    لاہور : مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے اپنے والد نواز شریف سے ہفتے میں 2 دن ملاقات کیلئے درخواست دائر کردی ، جس میں کہا حکومت کا ملاقات کا ایک دن طے کیا جانا غیرقانونی ہے ، ہفتے میں 2 روز ملاقات کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جیل میں اپنے والد سے ہفتے میں 2 روز ملاقات کیلئے درخواست دائر کردی ، مریم نواز کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائرکی گئی۔

    درخواست میں مریم نواز نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت کی جانب سےصرف ایک روز ملنےکی اجازت ہے، نواز شریف دل سمیت متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں، حکومت کا ملاقات کا ایک دن طے کیا جانا غیرقانونی ہے۔

    دراخواست میں کہا گیا نواز شریف پرجیل حکام کی جانب سے پابندیاں خلاف قانون ہیں، استدعا ہے نوازشریف سے ہفتے میں 2 روز ملاقات کا حکم دیا جائے۔

    خیال رہے کوٹ لکھپت جیل میں جمعرات کا دن ملاقات کیلئے مختص ہے ، آج بھی مریم نواز اور شہباز شریف نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کی جبکہ پارٹی رہنماﺅں اور کارکنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں مل سکی۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کو جو سہولیات مل رہی ہیں وہ وزیراعظم کو بھی حاصل نہیں، شہباز گل

    یاد رہے دو روز قبل ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا تھا کہ جھوٹ بولا گیا کہ نواز شریف کا گھر سے کھانا آنا بند ہوگیا ہے، نواز شریف کو جو سہولیات مل رہی ہیں وہ وزیراعظم کو بھی حاصل نہیں ہیں۔

    شہباز گل کا کہنا تھا ایک طرف کہا جاتا ہے نواز شریف کا 90 فیصد ایک وال بند ہے، دل کا مریض روزانہ گوشت اور انڈے کھا رہا ہے، گھر کا کھانا کھاکر وہ خود کو مزید بیمار کررہے ہیں۔

  • آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر

    آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر

    لاہور: سابق صدر آصف زرداری اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا نیب نے آصف زرداری اورحمزہ شہبازکوغیرقانونی گرفتار کیا، عدالت دونوں کی گرفتاری کالعدم قراردے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری اور حمزہ شہباز کی ضمانت پر رہائی کے لیے درخواست دائر کردی ، درخواست اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا نیب آرڈینس کی سیکشن 24 کے تحت گرفتاریاں غیر قانونی ہیں، نیب نے آصف علی زرداری اور حمزہ شہباز کو بھی غیر قانونی طور پر گرفتار کیا ہے۔

    درخواست گزار نے کہا آصف علی زرداری پاکستان کے صدر رہ چکے ہیں جبکہ حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہیں اور استدعا کی عدالت آصف زرداری اور حمزہ شہباز کی گرفتاری کا اقدام کالعدم قرار دے ۔

    مزید پڑھیں : نیب نے حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 11 جون کو نیب نے لاہور ہائی کورٹ کی عبوری ضمانت میں توسیع مسترد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کو گرفتار کرلیا تھا، حمزہ شہباز پر منی لانڈرنگ اورآمدن سے زائد اثاثوں کا الزام ہے۔

    اس سے ایک دن قبل جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری کو بلاول ہاؤس سے گرفتار کرلیا تھا۔

  • نواز شریف نے 6 ہفتے کی ضمانت میں توسیع کےلیے درخواست دائر کردی

    نواز شریف نے 6 ہفتے کی ضمانت میں توسیع کےلیے درخواست دائر کردی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف نے 6 ہفتے کی ضمانت میں توسیع کےلیے درخواست دائر کردی، 6 ہفتےکی مدت 7 مئی کو ختم ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے 6 ہفتے کی ضمانت میں توسیع کےلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا نظر ثانی درخواست پرفیصلے تک عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے، عبوری ضمانت میں توسیع نہ ہوئی توناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

    درخواست میں استدعا کرتے ہوئے کہا چھ ہفتوں کی مدت سات مئی کو ختم ہورہی ہے، چھبیس مارچ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر کررکھی ہے۔ اُس درخواست پر فیصلہ ہونے تک عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا امید ہے سپریم کورٹ سے نطر ثانی کی استدعامنظور ہوجائے گی۔

    یاد رہے مسلم لیگ ن کے رہنما نواز شریف کی جانب سے مستقل ضمانت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، متفرق درخواست میں ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی رائے بھی شامل کی گئی جبکہ درخواست کے ساتھ اضافی میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی جمع کرایا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں :  سپریم کورٹ میں نواز شریف کی مستقل ضمانت کی درخواست دائر

    اس سے قبل سابق وزیر اعظم نواز شریف نے برطانیہ میں علاج کرانے کی خواہش ظاہر کر دی تھی اور سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے استدعا کی کہ پاکستان میں علاج کی پابندی پر نظر ثانی کی جائے۔

    نواز شریف کی درخواست میں کہا گیا کہ حکم نامے میں کہا گیا تھا ملک چھوڑ کر نہیں جا سکتے لیکن علاج اسی ڈاکٹر سے ممکن ہے جس نے برطانیہ میں علاج کیا تھا۔

    واضح رہے 26 مارچ کو سپریم کورٹ نے نوازشریف کو چھ ہفتے کیلئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سزا معطل کردی تھی اور بیرون ملک جانے پر پابندی لگادی تھی۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا سابق وزیر اعظم کو چھ ہفتے ضمانت پر رہا کیا گیا، اس دوران نواز شریف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی، چھ ہفتے کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعدضمانت ازخود منسوخ ہوجائے گی اور اگر اُس کے بعد نوازشریف نے خود کو قانون کے حوالے نہیں کیا تو گرفتار کیا جائے گا۔

    فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا ضمانت میں توسیع کی درخواست کے ساتھ سرنڈر کرنا قابل قبول نہیں ہوگا۔ تحریری فیصلہ کے مطابق نواز شریف کی ضمانت کے لیے 4 شرائط عائد کی گئیں، جس کے تحت وہ دورانِ ضمانت ملک کے کسی بھی اسپتال سے اپنا علاج کراسکتے ہیں۔

  • شہبازشریف ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے رواں ہفتے درخواست دائر کریں گے

    شہبازشریف ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے رواں ہفتے درخواست دائر کریں گے

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کے معاملے پر کلاء سے مشاورت مکمل کرلی ہے ، درخواست رواں ہفتے دائر کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے پر وکلاء سے مشاورت مکمل کر لی ہے اور متعلقہ دستاویزات بھی اپنے وکلاء کو فراہم کر دی ہیں۔

    امکان ہے کہ شہباز شریف کی جانب سے درخواست رواں ہفتے دائر کی جائے گی۔

    شہباز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ بار کے انتخابات میں مصروفیت کے باعث پٹیشن دائر نہیں کی جا سکی، ای سی ایل میں نام ڈالنا بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    مزید پڑھیں :شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    یاد رہے وزارت داخلہ نے بیب کی سفارش پر اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا تھا۔

    اس سے قبل19 فروری کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف پر بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور وزیر داخلہ کی ہدایت پر ان کا نام عبوری قومی شناختی فہرست میں شامل کرلیاگیا تھا اور کہا تھا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے تک عبوری قومی شناختی فہرست میں رہےگا، فہرست میں شامل افراد کے 30 دن کیلئے بیرون ملک جانے پر پابندی ہوتی ہے۔

    خیال رہے اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں جبکہ نیب نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا، جس کے بعد 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

  • شراب کی فروخت پر پابندی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    شراب کی فروخت پر پابندی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    لاہور : شراب کی فروخت پر پابندی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی، جس میں کہا گیا ہوٹل مالکان آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلمانوں کو بھی کھلے عام شراب فروخت کرتے ہیں، عدالت قانون میں ترمیم کرنے اور شراب کی خرید و فروخت پر کڑی نگرانی کا حکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں شراب کی فروخت پر پابندی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی، شہری ندیم سرور کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین کے تحت شراب غیر مسلموں کو ان کے تہواروں پر فروخت کرنے کی اجازت ہے، حکومت کی آشیرباد سے ہوٹلوں اور دکانوں پر سارا سال شراب فروخت ہوتی ہے۔ ہندو اور مسیحی مذہب سمیت دیگر مذاہب بھی شراب نوشی کی اجازت نہیں دیتے۔

    درخواست گزار نے کہا ہوٹل مالکان آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلمانوں کو بھی کھلے عام شراب فروخت کرتے ہیں۔ کسی غیر مسلم کو بھی شراب کے لیے اپنے مذہبی پیشوا سے اجازت کا سرٹیفیکیٹ لازمی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی محکمہ ایکسائز شراب کی غیر قانونی خرید و فروخت پر کوئی کارروائی نہیں کرتا، عدالت قانون میں ترمیم کرنے اور شراب کی خرید و فروخت پر کڑی نگرانی کا حکم دے۔

    یاد رہے مارچ 2017 میں سپریم کورٹ نے سندھ میں شراب کی فروخت پرپابندی کا عبوری حکم معطل کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو قانون کی منافی قرارد دیا تھا۔

    جسٹس ثاقب نے کہا تھا کہ یہ تاثر نہ لیا جائے عدالت نے شراب کی فروخت جائز قرار دے دی۔

    اس سے قبل چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سجادعلی شاہ نے شراب خانوں کے لائسنس منسوخ کرنے اور بند کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • حمزہ شہباز کو بیرون ملک مزید 14دن قیام کی اجازت مل گئی

    حمزہ شہباز کو بیرون ملک مزید 14دن قیام کی اجازت مل گئی

    لاہور: لاہورہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کو بیرون ملک مزید چودہ دن کے قیام کی اجازت دے دی، حمزہ شہباز نے بیٹی کی خراب طبیعت کی وجہ سے لندن میں مزید قیام کی اجازت طلب کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں جسٹس فرخ عرفان نے حمزہ شہباز کی درخواست پر سماعت کی، سرکاری وکیل کی جانب سے حمزہ شہباز کی درخواست کی مخالفت کی گئی اور مؤقف اختیار کیا گیا کہ انہیں جو وقت دیا گیا، اس میں ہی انہیں واپس آنا چاہیئے۔

    حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے مؤقف اختیار کیا کہ حمزہ شہباز اپنی بیٹی کے علاج کے لیے بیرون ملک ہیں، علاج کرواتے ہی واپس آ جائیں گے۔

    دلائل کے بعد عدالت نے حمزہ شہباز کے بیرون ملک قیام کی مدت میں چودہ دن کی توسیع کر دی۔

    اپوزیشن لیڈر پنجاب حمزہ شہباز کی جانب سے لندن قیام میں توسیع کی درخواست دائر کی گئی تھی ، وکیل نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ حمزہ شہباز کی نومولود بیٹی کی طبیعت خراب ہے، بیٹی کی طبیعت ٹھیک ہوتے ہی حمزہ شہبازواپس آجائیں گے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ حمزہ شہباز کو 15 روز مزید لندن میں قیام کی اجازت دی جائے۔

    گذشتہ روز پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے ہاں بچی کی پیدائش ہوئی تھی ، ڈاکٹروں نے نومولود بچی کی حالت نازک قرار دیتے ہوئے بچی کو آئی سی یو میں ہی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز کے ہاں بچی کی پیدائش، نومولود بچی کی حالت نازک

    خیال رہے حمزہ شہباز 3 فروری کو لندن آئے جہاں انھیں 13 فروری تک رہنے کی اجازت ہے، انھیں 27 نومبر کو لندن آنا تھا، تاہم ای سی ایل میں نام ہونے کے باعث نہ پہنچ سکے تھے۔

    حمزہ شہباز لاہور ہائی کورٹ کو بیرون ملک روانگی سے متعلق آگاہ کرنے کے بعد لندن کے لیے روانہ ہوئے تھے، انھوں نے اپنا نام بلیک لسٹ میں شامل ہونے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    عدالت نے حمزہ شہباز کو 10روز کے لئے بیرون ملک جانےکی اجازت دی تھی اور کہا تھا کہ حمزہ شہباز 10 دن کے بعدواپس آ کر انکوائری کا سامنا کریں ۔

    واضح رہے کہ 11 جنوری 2019 کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرکے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا، چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے گا۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف زرداری کی نااہلی کیلئے درخواست دائر

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں آصف زرداری کی نااہلی کیلئے درخواست دائر

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں عثمان ڈار اور خرم شیرزمان نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کی نااہلی کے لئے درخواست دائر کردی، آصف زرداری پر اثاثے چھپانےاورغیرقانونی بلٹ پروف گاڑی رکھنے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائی کورٹ میں آصف زرداری کی نااہلی کے لئے مزید 2 درخواستیں دائر کردی گئی ، درخواستیں تحریک انصاف کے رہنماؤں عثمان ڈار اور خرم شیرزمان کی جانب سے دائر کی گئی، آصف زرداری پر اثاثےچھپانےاورغیرقانونی طریقےسےبلٹ پروف گاڑی رکھنےکاالزام ہے۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں نے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آصف زرداری پارٹی چیئرمین شپ اور پارٹی عہدے کے لیے اہل نہیں، قومی اسمبلی کی نشست کے لیے بھی تاحیات نااہل قرار دیا جائے۔

    درخواست میں آصف زرداری، الیکشن کمیشن اورسیکریٹری قومی اسمبلی کوفریق بنایا گیاہے جبکہ درخواست جلد سماعت کے لیے مقررکرنے کی بھی متفرق درخواست دائر کی گئی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آصف علی زرداری نے 2018 کے کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی، انہوں نے نے فارم اے اورفارم بی میں غلط بیانیاں کی ہیں، چھپائے گئے اثاثوں کی مالیت 14 کروڑ 37 لاکھ بنتی ہے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے آصف زرداری کی نااہلی کی درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی

    درخواست گزار کے مطابق آصف زرداری رکن قومی اسمبلی بننے کے بھی اہل نہیں ہیں، آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا جائے، آرٹیکل 63 اے کے تحت پارٹی صدارت کے لیے بھی نااہل قرار دیا جائے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے آصف زرداری کی نااہلی کے لئے دائر درخواست اعتراضات لگا کر واپس کردی تھی اور کہا تھا رخواست گزاروں نے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا، فورم کی دستیابی کے باوجود درخواست گزاروں نےعدالت سے رجوع کیا۔

    اس سے قبل رواں ماہ 10 جنوری کو تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں دائر درخواست واپس لے لی تھی۔

    واضح رہے کہ آصف علی زرداری 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات میں این اے 213 نواب شاہ سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔