Tag: درخواست دائر

  • اصغرخان کیس کی تفتیش نیب کو دینے کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    اصغرخان کیس کی تفتیش نیب کو دینے کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    لاہور : سپریم کورٹ میں اصغر خان کیس کی تفتیش نیب کے حوالے کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی، جس میں استدعا کی گئی ہے کیس کی تفتیش نیب کے سپرد کرنے کا حکم دیا جائے اور درخواست گزار کو کیس میں فریق بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اصغر خان کیس کی تفتیش نیب کے حوالے کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی، درخواست سرفراز حسین ایڈووکیٹ کی جانب سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر کی گئی ہے۔

    جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اصغر خان کیس ملکی سیاست کا اہم ترین کیس ہے، ایف آئی اے تفتیش میں ناکام ہو چکی ہے، سپریم کورٹ اصغر خان کیس میں عملدرآمد کا حکم دے چکی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیس کی تفتیش نیب کے سپرد کرنے کا حکم دیا جائے اور درخواست گزار کو کیس میں فریق بنایا جائے۔

    خیال رہے  چند روز قبل ائیر مارشل اصغرخان کے فرزند اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما علی اصغرخان نے کہا تھا کہ اصغرخان کیس کوبند نہیں ہونےدوں گا، اس کیس کی خود پیروی کےلئے تیار ہوں، سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو کیس کی پیروی کیلئے درخواست دے دی ہے، سپریم کورٹ سے نوٹس جاری ہونے کا انتظار ہے۔

    یاد رہے 31 دسمبر کو ہونے والی سماعت میں ایف آئی اے نے کیس بند کرنے کی درخواست اورحتمی رپورٹ جمع کرائی تھی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کیس اخباری خبروں پربنایا گیا۔

    اس سے قبل سماعت میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ناکافی شواہد کی وجہ سے سپریم کورٹ سے اصغرخان کیس کی فائل بند کرنے کی سفارش کی تھی ، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی اے کے پاس اتنے شواہد نہیں ہیں کہ مقدمے میں نامزد ملزمان کے خلاف فوجداری کارروائی ہو سکے، جن سیاست دانوں پر الزام تھا، انھوں نے رقم کی وصولی سے انکار کر دیا ہے۔

    مزید پڑھیں :  ایف آئی اے نے سپریم کورٹ سے اصغر خان کیس بند کرنے کی سفارش کردی

    واضح  رہے سپریم کورٹ نے رواں سال 4 مئی کو اصغرخان کیس کو سماعت کے لیے مقرر کیا تھا، سابق آرمی چیف اسلم بیگ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی نے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔

    سپریم کورٹ میں 8 مئی کو سماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو اصغرخان کیس سے متعلق فیصلے پرعملدرآمد کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے تھے کہ عدالت اصغرخان کیس میں فیصلہ دے چکی ہے، نظرثانی کی درخواستیں خارج کی جاچکی ہیں اور اب عدالتی فیصلے پرعملدرآمد ہونا ہے۔

    بعدازاں 2 جون کو سپریم کورٹ نے نوازشریف سمیت پیسے وصول کرنے والے اکیس افراد کو نوٹس جاری کئے تھے جبکہ 12 جون کو سپریم کورٹ نے اصغرخان کیس کی سماعت کے دوران وزارت دفاع سمیت تمام اداروں کو ایف آئی اے سے تعاون کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ تھے اصغرخان عمل درآمد کیس میں مزید تاخیر برداشت نہیں کریں گے۔

    واضح رہے اصغر خان کیس سیاسی رہنماؤں میں کروڑوں روپے تقسیم کرنے کے معاملے سے متعلق ہے ، کہا جاتا ہے کہ نوے کی دہائی میں پیپلز پارٹی کو شکست دینے کے سیاست دانوں کو خطیررقم رشوت میں دی گئی تھی۔

  • شہبازشریف کی رہائی کےلئےلاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    شہبازشریف کی رہائی کےلئےلاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    لاہور : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی رہائی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی، جس میں کہا گیا کہ شہباز شریف کو نامکمل انکوائری اور جرم ثابت ہوئے بغیر گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی رہائی کے لئے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست لائرز فاؤنڈیشن کی طرف سے اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے دائر کی ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ انکوائری مکمل اور جرم ثابت ہونے سے قبل نیب کا ملزم کو گرفتار کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں انکوائری مکمل ہونے سے پہلے اور جرم ثابت ہوئے بغیر گرفتار کیا گیا۔

    دائر دخواست میں کہا گیا کہ آئین کے تحت فری اینڈ فیئر ٹرائل ہر ملزم کا بنیادی حق ہے، چیئرمین نیب نے شہباز شریف کو کیس میں فری اور فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا۔ چیئرمین نیب کا دوران انکوائری کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار آئین سے متصادم ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی عدالت شہباز شریف کی گرفتاری کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر

    یاد ررہے اس سے قبل 11 اکتوبر کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری ریمانڈ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنچ کیا گیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا، استدعا ہے کہ عدالت شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کو کالعدم قرار دے۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    مزید پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔

  • ننھی زینب کے والد کی بیٹی کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر

    ننھی زینب کے والد کی بیٹی کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر

    لاہور:ننھی زینب کے والد نے بیٹی کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر کردی، جس میں کہا گیا کہ عدالت قاتل عمران کو سر عام پھانسی دینے کا حکم دے تاکہ دیگر مجرمان کو عبرت حاصل ہو۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ننھی زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر کردی، درخواست زینب کے والد کی جانب سے اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ نے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ زینب کے بہیمانہ قتل پر پوری قوم کود کھ پہنچا، اے ٹی سی ایکٹ کے تحت مجرم کو سرعام پھانسی دے جا سکتی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ عمران کو سرعام پھانسی سے ایسے واقعات کی روک تھام ہوسکتی ہے اور استدعا کی کہ عدالت 17 اکتوبر کو قاتل عمران کو سرعام پھانسی دنے کاحکم دے تاکہ دیگرمجرمان کوعبرت حاصل ہو۔

    گذشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے قصور کی ننھی زینب کے قاتل عمران کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے تھے، جس کے مطابق زینب سمیت7 بچیوں کے قاتل کو 17اکتوبر بدھ کی الصبح سینٹرل جیل لاہور میں تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔

    جس کے بعد ننھی زینب کے والدین نے مطالبہ کیا تھا کہ قاتل عمران کو سر عام پھانسی دی جائے، زینب کے بعد بھی واقعات تھمے نہیں، سر عام پھانسی بچوں کا مستقبل محفوظ کرے گی۔

    مزید پڑھیں : قاتل کو سر عام پھانسی دی جائے، زینب کے والدین کا مطالبہ

    والد امین انصاری کا کہنا تھا کہ انصاف ملنے پر چیف جسٹس کا شکر گزار ہیں، فیصلے پر عملدرآمد میں تاخیر ہوئی تاہم فیصلے سے مطمئن ہوں۔

    زینب کی والدہ نے کہا تھا کہ جہاں مجرم نے جرم کیا وہیں پھانسی دی جائے۔

    یاد رہے 17 فروری کو انسدادِ دہشت گردی عدالت نے مجرم عمران کو چار مرتبہ سزائے موت، عمر قید، سات سال قید اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنائی تھیں، عدالتی فیصلے پر زنیب کے والد آمین انصاری نے اطمینان کا اظہار کیا اور اس مطالبے کو دوہرایا کہ قاتل عمران کو سر عام پھانسی دی جائے۔

    مجرم کو مجموعی طور پر 21 بار سزائے موت کا حکم جاری کیا گیا ، کائنات بتول کیس میں مجرم کو3 بارعمر قید،23سال قید کی سزا اور 25 لاکھ جرمانہ جبکہ 20 لاکھ 55 ہزار دیت کابھی حکم دیا تھا۔

    عدالت5 سالہ تہمینہ، 6 سالہ ایمان فاطمہ کا فیصلہ بھی جاری کرچکی ہے، 6 سال کی عاصمہ،عائشہ لائبہ اور 7 سال کی نور فاطمہ کیس کا بھی فیصلہ دیا جاچکا ہے۔

    زینب کے قاتل نے سپریم کورٹ میں سزائے موت کے خلاف اپیل دائر کی ،جسے عدالت نے مسترد کردی تھی، جس کے بعد عمران نے صدر مملکت سے رحم کی اپیل کی تھی۔

    ننھی زینب کے والد امین انصاری نے صدر مملکت ممنون حسین کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ زینب کے قاتل عمران کی رحم کی اپیل مسترد کردی جائے۔

    خیال رہے زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، جو چالان جمع ہونے کے سات روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی۔

    زینب کو اجتماعی زیادتی، درندگی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گئی تھی، زینب کے قتل کے بعد ملک بھرمیں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

  • شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر

    شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر

    لاہور : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری ریمانڈ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنچ کر دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ استدعا ہے کہ عدالت شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کو کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری اور احتساب عدالت کی جانب سے ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی۔

    درخواست حافظ مشتاق نعیم نامی شہری کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق وزیراعظم اور وزیر اعلی کو استثنٰی حاصل ہے، پاکستان کا آئین وزیراعظم اور وزیر اعلی کے اقدامات کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کے ایکٹ کو چیلنچ کیا جا سکتا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی عدالت شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کو کالعدم قرار دے۔

    دائر درخواست میں وفاقی حکومت اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    واضح رہے کہ 5 اکتوبر کو مسلم لیگ ن کے صدر کو نیب نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔

    قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔

    جس کے بعد 6 اکتوبر کو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے دلائل کے بعد شہباز شریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • خواجہ سعد رفیق نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے درخواست دائر

    خواجہ سعد رفیق نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے درخواست دائر

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے درخواست دائر کردی، جس میں کہا گیا ہے کہ آئندہ نیب میں پیشی پرگرفتاری کے وارنٹ جاری نہ کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیےدرخواست دائرکردی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئندہ نیب میں پیشی پرگرفتاری کے وارنٹ جاری نہ کیے جائیں، نیب جواب داخل کرانے کے لیے دو ہفتے کا وقت دے۔

    دائر درخواست میں نیب اور ڈی جی نیب فریق بنائے گئے ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق کی درخواست رجسٹرار آفس نے وصول کر لی ہے۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے سابق وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق اور اُن کے بھائی کو 16 اکتوبر کو طلب کیا ہے اور ہدایت کی کہ تمام دستاویزات اور منی ٹریل لے کر آئیں۔

    ذرائع کے مطابق اگر 16 اکتوبر کو سعد رفیق مطلوبہ دستاویزات فراہم نہ کرسکے تو اُن کی بھی گرفتاری کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں : ہاؤسنگ اسکینڈل، سعد رفیق اور بھائی طلب، گرفتاری متوقع

    خیال رہے آشیانہ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انشاف ہوا ہے کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر کو نیب نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔

    قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔

    جس کے بعد اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے دلائل کے بعد شہباز شریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی، فلسطین کا عالمی کورٹ سے رجوع

    امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی، فلسطین کا عالمی کورٹ سے رجوع

    ہیگ : فلسطینی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے کی منتقلی کے خلاف عالمی فوج داری عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ متنازعہ علاقے میں سفارت خانے کی منتقلی بین الااقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے شہر مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے کی منتقلی اور فلسطینیوں سے امریکا کی انتقامی کارروائیوں کے خلاف فلسطینی حکومت نے عالمی فوج داری عدالت ’آئی سی سی‘ میں درخواست دائر کردی۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا تھا کہ فلسطینی حکومت نے عالمی فوج داری عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکا کے سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے واپس اسرائیلی دارالحکومت میں منتقل کیا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فلسطینی حکومت نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ امریکی سفارت خانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی اور اسرائیلی دارلحکومت تسلیم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے کہ سنہ 1967 میں ویانا کنونشن میں طے ہوا تھا کہ سفارت خانے میزبان ملک میں قائم کیے جائیں جبکہ بیت المقدس متنازعہ علاقہ ہے۔

    فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فلسطین نے بارہا امریکا کو عالمی اداروں سے رجوع کرنے کے لیے نوٹس جاری کیے تاہم امریکی ہٹ دھرمی کے بعد فلسطینی حکومت نے مجبوراً ’آئی سی سی‘ کا دروازہ کٹھکٹھایا ہے۔

    فلسطینی حکومت کی جانب عالمی فوج داری عدالت میں دائر کردہ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عالمی ادارے امریکا سمیت ان تمام ممالک کے سفارت خانے جنہوں نے عالمی قوانین کی خلاف کرتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیے ہیں واپس تل ابیب بھیجیں جائیں۔

    یاد رہے کہ 14 مئی کو فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے 70 برس مکمل ہونے پر امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کیا گیا تھا، سفارت خانے کی افتتاحی تقریب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی سمیت 800 افراد نے شرکت کی تھی۔

  • عمران خان کو وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول دینے کے خلاف درخواست دائر

    عمران خان کو وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول دینے کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول دینے کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی، جس میں کہا گیا ہے وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول استعمال کرنا غیر قانونی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول دینے کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی۔

    درخواست لائرز فاؤنڈیشن فار جسٹس کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں وفاقی حکومت، الیکشن کمشن آف پاکستان اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول استعمال کرنا غیر قانونی ہے، عمران خان وزیراعظم بننے سے پہلے ہی سرکاری مراعات اور پروٹوکول کا استعمال کر رہے ہیں۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت وفاقی حکومت کو عمران خان سے وی آئی پی پروٹوکول واپس لینے کے احکامات جاری کرے۔

    یاد رہے دو روز قبل پی ٹی آئی چیئرمین نے پشاور میں خیبر پختونخوا کے اراکین پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا میں 11 اگست کو وزارتِ عظمیٰ کا حلف لوں گا۔‘

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جاری کردہ پارٹی پوزیشن کے مطابق وفاق میں تحریک انصاف 116نشستوں کے ساتھ سب سے پہلے نمبر پر ن لیگ 64 اور پی پی 43 نشستوں کے تیسرے نمبر پر ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کو کالعدم قرار دینے کیلئے درخواست دائر

    نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کو کالعدم قرار دینے کیلئے درخواست دائر

    لاہور : ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ میاں نواز شریف ، مریم نواز  اور کیپٹن صفدر کی سزا کو کالعدم قرار دینے کے لیے درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا گیا کہ احتساب عدالت نے ملک کے تین بار وزیراعظم رہنے والے نواز شریف کو اس قانون کے تحت سزا دی جو ختم ہو چکا ہے لہذا ہائی کورٹ سزا کو کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق یوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ میاں نواز شریف ، مریم صفدر اور کیپٹن صفدر کی سزا کو کالعدم قرار دینے کے لیے درخواست دائر کردی گئی، درخواست لائیرز فاؤنڈیشن کی طرف سے قانون دان اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے دائر کی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے 1999 میں نیب آرڈینینس جاری کیا تاہم بعد میں پارلیمنٹ نے اسے آئینی تحفظ نہیں دیا اس لیے نیب کا قانون آٹھارویں ترمیم کے بعد ختم ہو چکا ہے ۔

    درخواست گزار کے مطابق احتساب عدالت نے ملک کے تین بار وزیراعظم رہنے والے نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو اس قانون کے تحت سزا دی جو ختم ہو چکا ہے لہذا ہائی کورٹ سزا کو کالعدم قرار دے۔


    مزید پڑھیں : ایون فیلڈ ریفرنس: نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اور جرمانہ


    واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو دس سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    خیال رہے گزشتہ روز احتساب عدالت نے کیپٹن صفدر کو اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ن لیگ کی انتخابی مہم میں اصلی شیر کے استعمال کیخلاف درخواست دائر

    ن لیگ کی انتخابی مہم میں اصلی شیر کے استعمال کیخلاف درخواست دائر

    لاہور : مسلم لیگ ن کے امیدواروں کی انتخابی مہم میں زندہ شیر کی نمائش کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی، جس میں کہا گیا کہ زندہ جانوروں کی نمائش انتخابی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم میں اصلی شیر کے استعمال کرنے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ، رخواست منیر احمد ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے، درخواست میں اصلی شیر کو انتخابی مہم میں استعمال کرنے پر اعتراض اٹھایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مریم نواز اور دیگر ن لیگی امیدواروں کی انتخابی مہم میں زندہ شیر کی نمائش انتخابی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی ہے، انتخابی مہم کے دوران شیر ، چیتوں ، جنگلی بلیوں ،زندہ جانوروں اور پرندوں کی نمائش روکنے کے عدالتی حکم پر عمل درآمد سے متعلق محکمہ وائلڈ لائف سے کارکردگی رپورٹ طلب کی جائے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ،جنگلی جانوروں کو قدرتی ماحول فراہم کرنے کی بجائے انتخابی مہم کا حصہ بنانا جانوروں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے، جانوروں کے تحفظ کے لئے الیکشن کمیشن کی جانب سے تعینات ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر اور وائلڈ لائف کمیشن نے بھی جنگلی جانوروں کے تحفظ کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ انتخابی مہم میں اصلی شیرلانےسےشہریوں کی جان کوخطرہ ہے، اصلی شیر کو انتخابی مہم کے لیے استعمال کرنے پر پابندی عائد کی جائے اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی پابندی یقینی نہ بنانے پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کے خلاف سخت کاروائی کا حکم دیا جائے۔

    الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق امیدوارآج سے تیئس جولائی تک انتخابی مہم چلاسکیں گے جبکہ امیدوار پولنگ سےاڑتالیس گھنٹے قبل انتخابی مہم ختم  کرنے کے پابند ہوں گے۔

    واضح رہےکہ ملک میں 25 جولائی کو عام انتخابات ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف پراربوں ڈالربھارت بھیجنے کا الزام ، چیئرمین نیب کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    نوازشریف پراربوں ڈالربھارت بھیجنے کا الزام ، چیئرمین نیب کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں چیئرمین نیب کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پریس ریلیز نواز شریف کوبدنام کرنے کے لیے جاری کی گئی، چیئرمین نیب سے غیر مشروط معافی مانگنے کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی کارکنان چیئرمین نیب کے خلاف کھل کرسامنے آگئے، چیئرمین نیب کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ، درخواست مسلم لیگ ن جاپان کےعہدیدارکی جانب سےدائرکی گئی۔

    درخواست میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کوفریق بنایا گیا اور کہا کہ سیاسی مخالفین کاکام الزام لگا کر سیاسی مفاد حاصل کرنا ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ 8مئی کو چیئرمین نیب نےایک پریس ریلیز جاری کی گئی، پریس ریلیز میں نواز شریف کے پیسے بھارت منتقل کرنے کا ذکر ہے، معلومات عالمی بینک کی مائیگریشن اینڈریمیٹنس بک 2016 سے لی گئی جبکہ اسٹیٹ بینک اس الزام کو 21 ستمبر 2016 کو مسترد کر چکا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پریس ریلیز نواز شریف کوبدنام کرنے کے لیےجاری کی گئی، پریس ریلیز کےاجرا سےنیب کی ساکھ پر سوال اٹھ چکے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے عہدیدار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ پریس ریلیز جاری کرنے کی تحقیقات اور چیئرمین نیب سے غیر مشروط معافی مانگنے کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے چند روز قبل قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے سابق نواز شریف اور دیگر کے خلاف4.9 بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی
    میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے جانچ پڑتال کا حکم دیا تھا۔

    نیب ترجمان کے مطابق ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکر موجود ہے کہ نواز شریف نے بڑی رقم بھارت بجھوائی، رقم بھجوانے سے بھارت کے غیر ملکی ذخائر میں اضافہ ہوا۔


    مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف 4.9 بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی شکایت


    ترجمان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ سے رقم بھجوانے پر پاکستان کو نقصان اٹھانا پڑا جس کی تحقیقات کی جائیں گی۔

    جس کے بعد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی میں نیب چیئرمین کو طلب کرنے اور خصوصی کمیٹی بنا کر تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    نواز شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیئرمین نیب نے میری کردار کشی سمیت قومی مفاد کو بھی نقصان پہنچایا۔ چیئرمین نیب 24 گھنٹے میں ثبوت لائیں ورنہ معافی مانگیں یا مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔