Tag: درخواست ضمانت

  • نوازشریف کی طبی بنیادوں پردرخواست ضمانت پرسماعت آج دوبارہ ہوگی

    نوازشریف کی طبی بنیادوں پردرخواست ضمانت پرسماعت آج دوبارہ ہوگی

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی، مسلم لیگ ن کے قائد کے وکیل آج دلائل مکمل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت پر سماعت آج کرے گا۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث آج اپنے دلائل مکمل کریں گے جس کے بعد نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر دلائل دیں گے۔

    نوازشریف نے العزیزیہ ریفرنس سزا کے دوران علاج کے لیے درخواست ضمانت دی ہے، ریفرنس میں نوازشریف کونیب کورٹ نے7 سال قید وجرمانے کی سزا دی تھی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواست منظور کرلی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت اور مرکزی اپیل کی سماعت کی تھی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں ضمانت کے لیے دائر اپیل میں سابق وزیراعظم کی جانب سے اضافی دستاویزات جمع کرانے کے لیے کی گئی درخواست منظور کی تھی۔

  • حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوگی

    حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوگی

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پرلاہور ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہبازکی درخواست ضمانت پرہائی کورٹ میں آج سماعت ہوگی۔عدالت نےحمزہ شہباز کو وکلا کو بحث کے لیے طلب کررکھا ہے۔

    وکیل حمزہ شہباز کے مطابق ان کے موکل نیب کی جانب سے تینوں مقدمات میں مکمل تعاون کر رہے ہیں، نیب ہر صورت گرفتار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    دوسری جانب ڈی جی نیب کے خلاف چھاپے مارنے پرتوہین عدالت کی درخواست پربھی سماعت ہوگی۔ توہین عدالت کی درخواست حمزہ شہبازکی جانب سے دائرکی گئی ہے۔

    حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 28 مئی تک توسیع

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے رمضان شوگر ملز ، صاف پانی اور آمدن سے زائد اثاثے کیس میں حمزہ شہباز کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کے لیے درخواستوں پر سماعت کی تھی۔

    لاہور ہائی کورٹ نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد رمضان شوگر ملز، صاف پانی اور آمدن سے زائد اثاثے کیس میں حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 28 مئی تک توسیع کردی تھی۔

  • خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔

    خواجہ برادران کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب کی تفتیش میں ہرممکن تعاون کررہے ہیں، پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا لیکن نیب کرپشن کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    خواجہ برادران کا موقف ہے کہ نیب تفتیش میں تعاون اور تمام ریکارڈ فراہم کیا، عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست ضمانت منظور کرکے رہائی کا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • ڈائریکٹرآرکیالوجی ڈاکٹرعبدالصمد کی ضمانت منظور

    ڈائریکٹرآرکیالوجی ڈاکٹرعبدالصمد کی ضمانت منظور

    پشاور:ڈائریکٹرآرکیالوجی ڈاکٹرعبدالصمدکی درخواست ضمانت منظور کرلی گئی ، انہیں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق آج پشاور ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عبد الصمد کی جانب سے دائر کردہ درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی ، جس میں فریقین کے دلائل سنتے ہوئے عدالت نے ڈاکٹر عبد الصمد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔

    یاد رہے کہ نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ڈاکٹرعبدالصمد نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے آرکیالوجیکل سائٹس پر غیر قانونی بھرتیاں کی ہیں۔

    گرفتاری کے وقت ڈائریکٹر آرکیا لوجی اینڈ میوزم ڈاکٹر عبد الصمد نے کہا تھا کہ ’’اگر الزامات ثابت ہوجائیں تو مجھے دگنی سزا دی جائے، لیکن اگر میں بے قصور ثابت ہوجاؤں تو پھر نیب کے افسر کے خلاف کارروائی کی جائے‘‘۔

    احتساب عدالت کے جج نے بھی ڈاکٹر عبد الصمد کوریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے تنبیہہ کی تھی کہ آئندہ سماعت میں ریکارڈ پیش کریں ۔ جج نے نیب سے یہ بھی کہا تھا کہ استاد کا معاشرے میں ایک باعزت مقام ہے ، اس کا خیال رکھا کریں۔

    وزیر اعظم عمران خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب کو مشورہ دیا تھا کہ’’انہیں اپنے ادارے میں سے اس شرمناک حرکت کے ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی کرنی چاہئیے‘‘۔

    وزیر اعظم کی جانب سے اس ٹویٹ کے بعد چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب پشاور کو ڈاکٹر عبد الصمد اور ان کے خلاف مرتب کردہ ریکارڈ کے ہمراہ اسلام آباد ہیڈ آفس طلب کیا تھا ، تاہم بعد میں انہیں پھر ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

  • آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں،  نیب  نے جواب  جمع کرادیا

    آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، نیب نے جواب جمع کرادیا

    اسلام آباد : نیب نےاسلام آباد ہائی کورٹ سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت مستردکرنےکی استدعا کردی اور سابق صدر کی درخواست ضمانت پر جواب جمع کرادیا، جس میں کہا آصف زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر نیب نے اپنا تحریری جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرادیا۔

    نیب کا تحریری جواب 11 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں آصف علی زرداری کی منی لانڈرنگ اوردیگر کیسز سے متعلق جامع رپورٹ رجسٹرار آفس میں جمع کرائی۔

    جواب میں موقف اختیارکیاگیا ہے کہ آصف زرداری کےجعلی اکاؤنٹ کیسز نیب میں زیرتفتیش ہیں، ان سے مختلف مقدمات میں تفتیش جاری ہے۔

    تحریری جواب میں کہا گیا عدالتی حکم پرنیب کی جانب سےجواب داخل کرایاجا رہا ہے، زرداری کے خلاف انکوائری اے میں 22 انکوائیرز او ر انویسٹیگیشن بی میں 3 ریفرنسز اور ریفرنس میں ایک ریفرنس زیر تفتیش ہے۔

    نیب کا کہنا تھا زرداری ہائی کورٹ سے ریلیف کے مستحق نہیں، اسلام آبادہائی کورٹ آصف زرداری کی درخواست کوخارج کردے، زرداری کے خلاف ٹھوس شواہد نیب کے پاس موجود ہے۔

    نیب نےجواب میں استدعا کی عدالت زرداری کی درخواست ضمانت کو ہائی کورٹ ناقابل سماعت قرار دے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 15 مئی تک توسیع

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 15 مئی تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

    آصف زرداری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا جعلی اکائونٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی تھی جعلی اکائونٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے جبکہ دائر درخواست میں چیرمین نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا تھا۔

  • علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 27 مئی تک توسیع

    علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 27 مئی تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں27 مئی تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان کوجوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر آج احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کے روبرو پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آف شورکمپنیوں کا ریکارڈ منگوانے کے لیے یواے ای لیٹرلکھے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کمپنیوں کا ریکارڈ آتے ہی ریفرنس دائرکردیا جائے گا جس پروکیل علیم خان نے کہا کہ خط کا جواب 25 برسوں میں نہ آئے توپھرکیا بنے گا۔

    تحریک انصاف کے رہنما کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوشن کے پاس ریفرنس پیش کرنے کے لیے ثبوت نہیں ہیں۔

    احتساب عدالت نے نیب سے حتمی رپورٹ طلب کرتے ہوئے علیم خان کے خلاف کیس کی سماعت 27 مئی تک ملتوی کردی۔

    عدالت میں گزشتہ سماعت پر نیب پراسیکیوٹر اور علیم خان کے وکلا نے دلائل پیش کیے۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق تحقیقات کافی حد تک مکمل ہو گئی ہیں۔

    نیب وکیل کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے رہنما کے خلاف ریفرنس دائرکرنے سے پہلے چیئرمین نیب سے منظوری لی جائے گی۔

    علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 اپریل تک توسیع

    یاد رہے کہ علیم خان کو 6 فروری کو آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنیاں بنانے کے الزام میں نیب نے گرفتار کیا تھا، نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے صوبائی وزارت کے عہدے سے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دیا تھا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اور عدالتوں پر یقین رکھتے ہیں۔

  • خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پرسماعت آج ہوگی

    لاہور: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر سماعت کرے گا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے وکلا کو دلائل کے لیے آج طلب کررکھا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے لاہور کی احتساب عدالت میں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس کی سماعت ہوئی تھی۔

    خواجہ سعد رفیق قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے باعث عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 16 مئی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • علیم خان کی رہائی کے لیے درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی

    علیم خان کی رہائی کے لیے درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی رہائی کے لیے درخواست ضمانت پر آج سماعت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی رہائی کے لیے درخواست ضمانت پر سماعت ہوگی۔

    عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران علیم خان کے وکیل سے استفسار کیا تھا کہ نیب نے کس بنیاد پر آپ کے موکل کے خلاف انکوائری شروع کی؟۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے بتایا کہ آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنیز کا الزام لگا کر انکوائری شروع کی۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ آپ کے موکل پر نیب نے الزام لگایا ہے کہ انہوں نے بطور ممبر پنجاب اسمبلی اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکے اثاثے بنانے، آپ یہ بتائیں علیم خان کس دورانیے میں ممبر صوبائی اسمبلی رہے ہیں؟

    علیم خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 2003 سے 2007 تک علیم خان وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی رہے، 2000 سے 2003 تک سیکرٹری کوآپریٹو سوسائٹی کا عہدہ بھی تھا

    لاہور ہائی کورٹ نے آف شورکمپنیوں کا ریکارڈ میہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست ضمانت پر سماعت 6 مئی تک ملتوی کردی۔

  • نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد، گرفتاری دینا ہوگی

    نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد، گرفتاری دینا ہوگی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے 6 ہفتوں کی ضمانت میں مزید توسیع کے لیے دائر کی گئی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بیرون ملک علاج اور ضامنت میں توسیع سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

    سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ضمانت میں توسیع کی ضرورت ہو تو ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔ یہ بات سپریم کورٹ نے زبانی حکم میں کہی تھی، تحریری فیصلے میں ایسی بات نہیں ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمیں یاد ہے ہم نے یہ آبزرویشن دی تھی، ہم مستقبل کی پیش گوئی نہیں کرسکتے اس لیے فیصلے میں نہیں لکھا، یہ آپ پر منحصر ہے آپ اپنے مؤکل کو کیا مشورہ دیتے ہیں۔ آپ کے مؤکل کے پاس بہت سے آپشن ہیں۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کی درخواست ضمانت 6 ہفتے کے لیے منظور

    خواجہ حارث نے کہا کہ نواز شریف کی حالت ابھی تک بہتر نہیں ہوئی، فیصلے کے مطابق دوبارہ گرفتاری کے بغیر وہ درخواست ضمانت نہیں دے سکتے۔

    بعد ازاں درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ ضمانت علاج کے لیے دی تھی، آپ نے ٹیسٹ پر صرف کردی۔ ہم تو یہ سمجھیں گے ان کی جان کو خطرہ نہیں ہے۔

    عدالت نے ڈاکٹر عدنان کی نواز شریف سے خط و کتابت پر سوال بھی اٹھا دیا، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا سزا کی معطلی اور ضمانت پر رہائی کوئی انہونی بات ہے۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے درخواست مسترد ہونے کے بعد نواز شریف کو اب دوبارہ ضمانت کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کرنا ہوگا، نواز شریف کو دوبارہ ضمانت کے لیے گرفتاری بھی دینا ہوگی۔

    خیال رہے کہ نواز شریف نے 6 ہفتوں کی ضمانت میں توسیع کے لیے دائر درخواست میں استدعا کی تھی کہ نظر ثانی درخواست پر فیصلہ ہونے تک عبوری ضمانت میں توسیع کی جائے۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف کی 6 ہفتوں کی عبوری ضمانت کی مدت 7 مئی کو ختم ہو رہی ہے جبکہ انہوں نے 26 مارچ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔

    نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ گزشتہ برس 24 دسمبر کو سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید اور جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کر دیا گیا تھا۔

    26 مارچ 2019 کو سپریم کورٹ نے انہیں 6 ہفتے کے لیے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سزا معطل کردی تھی تاہم ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں 50 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا بھی حکم دیا تھا۔

  • آغاسراج درانی کی درخواست ضمانت پرنیب کونوٹس جاری ،24اپریل تک جواب طلب

    آغاسراج درانی کی درخواست ضمانت پرنیب کونوٹس جاری ،24اپریل تک جواب طلب

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سندھ اسپیکر اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چوبیس اپریل کوجواب طلب کرلیا، اسپیکر سندھ اسمبلی نے موقف اختیارکیا ہےکہ نیب اب تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا۔ انکوائری ختم کرواکر ضمانت پررہائی کاحکم دیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کے مقدمے میں گرفتار آغاسراج درانی کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی ، عدالت نے درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب مانگ لیا۔

    آغا سراج نےگرفتاری کوچیلنج اورضمانت کےلیےعدالت سےرجوع کیا تھا اور درخواست میں چیئرمین نیب کوفریق بنایا گیا ہے۔

    اسپیکرسندھ اسمبلی نے موقف اختیار کیا ہے 18فروری کوکال اپ نوٹس جاری کرکے 25فروری کوطلب کیاگیا، میں شیڈول بناکر 19فروری کواسلام آبادگیا تو 19 فروری کوچیئرمین نیب نے وارنٹ جاری کردیے اور 20فروری کواسلام آباد سےگرفتارکیاگیا۔

    آغاسراج درانی کا کہنا تھا کہ میری گرفتاری کا طریقہ کار قانون کے برخلاف تھا، مجھے سیاسی انتقام کی خاطرگرفتار کیاگیا، گھر پر چھاپے کے دوران خواتین سے بدتمیزی کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا نیب اب تک میرےخلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا اور استدعا کی نیب ریمانڈلے رہا ہے مگرجوازاب تک پیش نہیں کرسکا، گرفتاری کے طریقہ کار کو غیرقانونی قرار دیا جائے اور میرے خلاف انکوائری کو ختم اور ضمانت پر رہا کیاجائے۔