Tag: درخواست منظور

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواست منظور کرلی

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواست منظور کرلی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی مزید دستاویزات جمع کرانے کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی، دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ پہلے بھی طبی بنیادوں پر دائر درخواست مسترد کی جاچکی ہے، کیا اس درخواست میں کوئی نیا گراونڈ بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت سے متعلق کیس پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سماعت کی۔

    ڈی جی نیب عرفان نعیم منگی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، جسٹس عامر فاروق نے ڈی جی نیب سے استفسار کیا کہ بار بار عدالت نوٹس کرتے ہیں، تاخیر کیوں ہے۔

    عرفان منگی نے جواب دیا کہ کام کی زیادہ ہونے کی وجہ سے تاخیر ہوئی، آئندہ ایسا نہیں ہوگا، عدالت نے ڈی جی نیپ عرفان منگی کی معذرت قبول کر لی۔

    نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو 6 ہفتوں کی ضمانت دی تھی، سپریم کورٹ نے مدت مکمل ہونے پر ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے سابق وزیراعظم کے وکیل سے استفسار کیا کہ ایک بنیاد پر دائر درخواست مسترد ہوتی ہے تو اسی بنیاد پر دوبارہ دائر نہیں ہو سکتی۔کیا نواز شریف کی عدالت میں کوئی نیا گراونڈ بنایا گیا ہے۔

    خواجہ حارث نے جواب دیاکہ طبی بنیاد پر درخواست مسترد ہونے پر فریش گراؤنڈز کے ساتھ ویسی ہی درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔طبی بنیادوں پر اگر شوگر کی بیماری پر درخواست مسترد ہوتی ہے تو دوبارہ دل کے مرض میں عدالت آ سکتا ہے۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کی دائیں جانب کی شریانوں میں 60 فیصد سے زیادہ بند ہو چکی ہیں، نواز شریف کے دماغ کو خون سپلائی کرنے والے شریان ٹھیک سے کام نہیں کر رہی۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیایہ بتائیں 6 ہفتوں میں نواز شریف کا کیا علاج ہوا، جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ چھ ہفتے میں ان کا علاج نہ ہوسکا، نواز شریف کا مرض اتنا بڑھ چکا ہے کہ ان کا علاج یہاں نہیں ہو سکتا۔

    وکیل نواز شریف کا کہنا تھا ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو جس علاج کی ضرورت ہے وہ پاکستان میں ممکن نہیں۔

    عدالت نے سابق وزیراعظم کی مزید دستاویزات جمع کرانے کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔۔ جب کہ العزیزیہ ریفرنس کیس کی مرکزی اپیل پر سماعت 27 جون تک ملتوی کردی۔

    اس سے قبل نواز شریف کے لندن کے ڈاکٹرز کی رپورٹ متفرق درخواست کے ذریعے عدالت میں جمع کرادی گئی تھی ، درخواست میں کہا گیا لندن ڈاکٹرز کی رپورٹ کو بھی عدالت مدنظر رکھے اور میڈیکل رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنایاجائے، لندن کے ڈاکٹرز اور سرجن کی میڈیکل رپورٹ ساتھ منسلک کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ، طبی بنیاد پر درخواست ضمانت مسترد کی جائے، نیب

    درخواست میں استدعا کی گئی متفرق درخواست نواز شریف کی مین کیس کے ساتھ سنی جائے۔

    یاد رہے نواز شریف طبی بنیاد پر ضمانت کی رہائی کیلئے نیب نے تحریری جواب جمع کرایا تھا ، جس میں نوازشریف کی طبی بنیاد پر ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی گئی تھی۔

    خیال رہے 26 مارچ 2019 کو سپریم کورٹ نے انہیں 6 ہفتے کے لیے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے سزا معطل کردی تھی تاہم ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں 50 لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا بھی حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سپریم کورٹ میں ہفتوں کی ضمانت میں مزید توسیع کے لیے درخواست دائر کی تھی ، جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا، جس کے بعد انھیں جیل جانا پڑا تھا۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

  • العزیزیہ ریفرنس: سزا کے خلاف اپیل جلد مقررکرنے کی درخواست منظور

    العزیزیہ ریفرنس: سزا کے خلاف اپیل جلد مقررکرنے کی درخواست منظور

    اسلام آباد : اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل جلد مقرر کرنے کی درخواست منظور کرلی اور اپیل دس روزمیں سماعت کے لئے مقررکرنےکا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اختر پر مشتمل ڈویژن بینچ نے نوازشریف کی  العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف  دائراپیل کی جلد سماعت کے لئے متفرق درخواست پر سماعت کی ، معاون وکیل نے کہا خواجہ حارث 5 منٹ تک عدالت میں پیش ہوں گے، جس پر عدالت نے کہا جلد سماعت کی درخواست ہے تاریخ مقرر کرلیتے ہیں۔

    معاون وکیل نے استدعا کی خواجہ حارث کوپیش ہونےکاموقع دیں، تو عدالت نے کہا ٹھیک ہے پھر تمام کیسز کے بعد نواز شریف کی درخواست سن لیتے ہیں اور سماعت میں کچھ دیر کے لئے وقفہ کردیا۔

    بعد ازاں نوازشریف کی جانب سےخواجہ حارث ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا نوازشریف کی رٹ پٹیشن نمبر32 بھی زیرسماعت ہے۔

    اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا کےخلاف اپیل دس روز میں مقرر کرنے کا حکم دے دیا اور مجرم نوازشریف کی اپیل جلد سماعت کے لئے مقررکرنے کی درخواست منظور  کرتے ہوئے  مزید کارروائی دس دن کےلئےملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں سزامعطلی اورضمانت کی درخواست اپیل کیساتھ سنی جائےگی

    یاد رہے نوازشریف کی جانب سےخواجہ حارث نے اپیل کی جلد سماعت کے لیے نئی درخواست دائر کی تھی ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ شفاف ٹرائل ہر پاکستان کا حق ہے ، احتساب عدالت کے حکم نامے کو ہائی کورٹ کالعدم قرار دے۔

    درخواست میں احتساب عدالت کے 24 دسمبر کے فیصلے کو چیلنج کیاگیا اور کہا گیا احتساب عدالت میں ہمارے موقف کو مکمل طور پر نہیں سناگیا۔

    گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے مجرم نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست پر مختصرحکم نامہ جاری کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا نواز شریف کی اپیل ابھی تک سماعت کے لئے مقرر نہیں ہوئی ہے۔ نواز شریف کی اپیل پر ابتدائی سماعت سے پہلے سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست پر سماعت نہیں ہو سکتی۔ نواز شریف کی سزا معطلی اور ضمانت کی درخواست اپیل کے ساتھ سنی جائے گی۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • اورنج ٹرین،سپریم کورٹ میں درخواست سماعت کےلیے منظور

    اورنج ٹرین،سپریم کورٹ میں درخواست سماعت کےلیے منظور

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین سے متعلق لاہورہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی۔

    تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پنجاب حکومت کی درخواست پر سماعت کی عدالت نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی حکومتی استدعا مسترد کر دی۔

    سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ 10اکتوبر کو پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت کرےگا۔پنجاب حکومت کی طرف سے مخدوم علی خان، شاہد حامد اور مصطفیٰ رمدے پیش ہوئے۔

    مزید پڑھیں: اورنج لائن منصوبہ،لاہور ہائیکورٹ نے تاریخی عمارتوں کے قریب تعمیرات سے روک دیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور ہائی کورٹ نے اورنج ٹرین منصوبے کے راستے میں آنے والی گیارہ تاریخی عمارتوں کی 200 فٹ کی حدود میں تعمیراتی کام کو کالعدم قرار دے دیاتھا۔

    عدالت نے محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے تمام این او سی کالعدم قرار دے دیے تھے۔

  • آصف زرداری کیخلاف ریفرنس ری اوپن کرنے کی درخواست منظور

    آصف زرداری کیخلاف ریفرنس ری اوپن کرنے کی درخواست منظور

    اسلام آباد: سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کیس دوبارہ کھولنے کی منظوری دیدی گئی ہے۔

    راولپنڈی کی خصوصی احتساب عدالت کے جج راجہ اخلاق معین نے چیئرمین نیب کی دراخوست پر سابق صدر آصف زرادری کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کا ریفرنیس ری اوپن کر کے آصف زراداری سمیت فریقین کو 27 اپریل کے لیے نوٹس جاری کردئیے ہیں۔

    چیئرمین نیب کی جانب سے عدالت میں مذکورہ ریفرنس ری اوپن کرنے کی درخوست دائر کی گئی مزید کاروائی کے لیے فاضل عدالت نے سماعت 27 اپریل تک ملتوی کردی ہے۔

  • سابق وزیراعظم کے گھرکے باہرسےرکاوٹیں ہٹا دی گئیں

    سابق وزیراعظم کے گھرکے باہرسےرکاوٹیں ہٹا دی گئیں

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے گھرکے باہرسےرکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔

    سپریم کورٹ کے حکم پر اسلام آباد میں سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف اور وفاقی وزیر حمید اللہ جان کے گھروں کے باہرسے رکاوٹیں ہٹادی گئیں۔

    ٹریفک کی روانی کوبہتربنانے اور لوگوں کی مشکلات دور کرنے کے لئے سپریم کورٹ نے اسلام آباد پولیس کو نوے مختلف مقامات پرلگائی گئی رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ حکم پرعملدرآمد کرتے ہوئے شہر میں رکاوٹیں ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا۔

     اس سلسلے میں سابق وزیراعظم راجہ پروزیراشرف اوروفاقی وزیرحمید اللہ جان کے گھروں کے باہرلگائی گئی رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا۔تمام علاقوں سے رکاوٹوں کو مکمل طورپرہٹایا جائے گا۔

  • بگٹی قتل کیس: مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    بگٹی قتل کیس: مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    کوئٹہ : اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔

    کوئٹہ میں انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت ہوئی، عدالت میں سابق وزیرِداخلہ آفتاب شیرپاؤ بھی پیش ہوئے، عدالت نے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان کو سابق صدر پرویز مشرف کے طبی معائنہ کے لئے میڈیکل بورڈ کی تشکیل میں سندھ حکومت کے ساتھ ملکر کام کرنے کی ہدایت کی۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں آفتاب احمد شیرپاؤ کا کہنا تھا کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہے اور آئندہ بھی پیش ہونگے۔