Tag: درخواست کی سماعت

  • رائے ونڈ مارچ روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائیگا

    رائے ونڈ مارچ روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائیگا

    لاہور ہائی کورٹ کے فل بنچ نے تحریک انصاف کے رائے ونڈ مارچ کو روکنے کے لیے دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا، جو کل 29 ستمبر کو سنایا جائے گا، عدالت نے ریمارکس دئیے ہیں کہ عدلیہ عام آدمی کی جان و مال کا تحفظ چاہتی ہے احتجاجی ریلی کے بعد بھی تو حتمی فیصلہ عدالت کو  ہی کرنا ہے پھر ریلی کیوں نکالی جا رہی ہے؟

    لاہور ہائی کورٹ کے قائم مقائم چیف جسٹس شاہد حمید ڈارکی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے درخواست کی سماعت کی۔

    شرکا کی سیکیورٹی کے لیے پی ٹی آئی نے تجاویز دیں؟؟ عدالت

    عدالت نے تحریک انصاف کے وکیل سے استفسار کیا کہ مارچ کا مقصد کیا ہے اور کیا شرکا کی سیکیورٹی کے لیے پی ٹی آئی نے حکومت کو تجاویز دی ہیں یا نہیں؟

    آئینی حدود کے اندر رہ کر احتجاج کرنا چاہتے ہیں،پی ٹی آئی

    تحریک انصاف کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ تحریک انصاف آئینی حدود کے اندر رہ کر احتجاج کرنا چاہتی ہے ،پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت پر الزامات ہیں ہم نے ہر فورم سے رجوع کیا مگر شنوائی نہیں ہوئی۔

    مارچ کو پرامن رکھنے کی ضمانت دیتے ہیں، پی ٹی آئی

    انہوں نے کہا کہ مارچ کو پرامن رکھنے کی ضمانت دیتے ہیں اگر کنٹینرز اور رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں تو عام شہریوں کو بھی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اور احتجاج بھی پرامن ہو گا،ہر فورم سے مایوسی کے بعد ہم اپنا اخلاقی فرض سمجھتے ہوئے عام آدمیوں کو اپنے موقف سے آگاہ کرنے جارہے ہیں۔

    اگر ہر شہری احتجاج کرے تو نظام کیسے چلے گا؟عدالت

    عدالت نے استفسار کیا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے تو احتجاج کا کیا جواز ؟ اگر ہر شہری اس طرح احتجاج کرنا شروع کر دے تو نظام کیسے چلے گا؟

    سابقہ دھرنے کے سبب چینی صدر پاکستان نہ آسکے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصیر بھٹہ نے کہا کہ گزشتہ دھرنے کے وقت تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد میں ریڈ زون میں گئے،پی ٹی وی میں گھسے،پارلیمنٹ میں گھسنا چاہتے تھے،فوج کو بلایا اور وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ کیا گیا،ان کے دھرنے کی وجہ سے چینی صدر پاکستان میں نہیں آ سکے پوری دنیا پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی،اگر یہ اڈا پلاٹ جائیں گے تو وہاں یہ کس جگہ پڑاؤ کریں گے اور کس طرح اپنی حدود کا تعین کریں گے؟

    عمران خان تقاریر میں بازاری زبان استعمال کرتے ہیں، درخواست گزار

    درخواست گزار اے کے ڈوگر نے کہا کہ عمران خان اپنی تقاریر میں بازاری زبان استعمال کرتے ہیں ،عمران خان کی زبان پڑھے لکھوں والی نہیں،عمران خان اور تحریک انصاف کی بے ضابطگیوں پر جسٹس وجہیہ الدین استعفی دے چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ عمرا ن خان ہر ادارے کے سربراہ کے خلاف توہین آمیز تقریر کرتے ہیں اور گو نواز گو کے نعرے لگواتے ہیں۔

    پاناما لیکس پر جلد سماعت کریں گے، تو پھر احتجاج کیوں؟عدالت

    عدالت نے ریماکس دیے کہ سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی پٹیشن پر اعتراض ختم کر دیا ہے عدالت عظمیٰ کے فیصلے تک احتجاج روکنے کی تجویز پر کیوں غور نہیں کیا جا رہا، سپریم کورٹ ملک کا سب سے اعلیٰ اور بڑا فورم ہے،عدالت عظمی کے تین ججز پر مشتمل فل بنچ پاناما لیکس سے متعلق کیس کی سماعت کرے گا پھر احتجاج کیوں کیا جا رہا ہے؟ریلی کے بعد بھی تو حتمی فیصلہ عدالت کو ہی کرنا ہے۔

    ریلی کے راستوں پر کنٹینر نہیں لگائیں گے، ڈی سی او لاہور کی یقین دہانی

    ڈی سی او لاہور نے پیش ہو کر بتایا کہ پرامن احتجاج کی اجازت دے دی گئی ہے اور ریلی کے راستوں میں کنٹینر بھی نہیں لگائے جائیں گے۔

    عدالت نے تحریک انصاف کے رائیونڈ مارچ کو روکنے اورتحریک انصاف کے کارکنوں کو ہراساں کیے جانے کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 29 ستمبر کو سنایا جائے گا۔

  • پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاریوں کیخلاف درخواست کی سماعت

    پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاریوں کیخلاف درخواست کی سماعت

    لاہور : تحریک انصاف کے رائے ونڈ مارچ کے دوران کارکنوں کی گرفتاریوں اور حکومتوں ارکان کے بیانات کے خلاف کاروائی کیلئے لاہور ہائیکورٹ نے دائر درخواست مزید سماعت کیلئے فل بنچ کو بجھوا دی۔

    جسٹس یاور علی نے تحریک انصاف کے ولید اقبال کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے مسلسل جدوجہد کررہی ہے۔

    پانامہ لیکس میں وزیراعظم اور ان کے خاندان کے بیرون ملک اثاثوں کا انکشاف ہوا ہے، تحریک انصاف نے ہر فورم پر پانامہ لیکس کے حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کیا جس کے بعد اب احتجاجی تحریک چلائی جا رہی ہے۔

    تحریک انصاف کے رائے ونڈ مارچ کے موقع پر حکومتی ارکان دھمکیاں دے رہے ہیں اور احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے تحریک انصاف کے کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا یے۔

    درخواست گزار کی جانب سے اعتراض کیا گیا ہے کہ پرامن احتجاج، تحریک انصاف کا قانونی اور آئینی حق ہے، لہٰذا عدالت حکومت کو خلاف قانون ہتھکنڈے استعمال کرنے سے روکے اور گرفتار کارکنوں کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا جائے، جبکہ دھمکی آمیز بیانات پر عابد شیر علی، زعیم قادری اور دیگر حکومتی ارکان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔

    سرکاری وکیل کی جانب سے بتایا گیا کہ تحریک انصاف کے رائے ونڈ مارچ سے متعلق درخواستوں کی سماعت کیلئے جسٹس شاہد حمید ڈار کی سربراہی میں فل بنچ قائم کیا گیا ہے جس پر عدالت نے کیس مزید سماعت کیلئے فل بنچ کو بجھوا دیا۔

     

  • سپریم کورٹ میں آج فوجی عدالتوں کے خلاف درخواست کی سماعت ہوگی

    سپریم کورٹ میں آج فوجی عدالتوں کے خلاف درخواست کی سماعت ہوگی

    اسلام آباد: چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا فل بینچ اکیسویں ترمیم کے تحت ملک بھر میں فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف آج دس سے زائد درخواستوں کی سماعت کر ے گا۔

    سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور دیگر وکلا تنظیموں نے فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف درخواستیں دی تھیں۔

    تاہم عدالت عظمیٰ نے ان تمام درخواستوں کو یکجا کردیا ہے۔

    ان درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں کا قیام موجودہ عدالتی نظام پر عدم اعتماد کا اظہار ہے اور یہ عدالتیں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔