Tag: درخواست

  • ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کی درخواست مسترد

    ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کی درخواست مسترد

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کی درخواست مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ملک بھر کے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پرائیوٹ اسکولوں سے منسلک لوگوں کی نوکریاں ختم ہو رہی ہیں۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران استفسار کیا کہ کیا باقی ممالک میں اسکول کھولے گئے؟ ترقی یافتہ ممالک میں بھی اسکول نہیں کھلے۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ کرونا وبا کے ساتھ کیسے نمٹنا ہے یہ حکومت کا کام ہے، ہم نے تو عدالتیں بھی حکومتی پالیسی کو مدنظر رکھ کر کھولی ہیں، عدالت اس حوالے سے مداخلت نہیں کرے گی، یہ ایگزیکٹو کا کام ہے اور وہی اس کو دیکھے۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے تعلیمی ادارے کھولنے کی درخواست مسترد کرتے کر دی۔

  • سندھ حکومت کی آئی جی سندھ کو ہٹانے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست

    سندھ حکومت کی آئی جی سندھ کو ہٹانے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست

    کراچی: سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو آئی جی سندھ پولیس سید کلیم امام کو ہٹانے کے لیے درخواست لکھ دی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کے لیے سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو درخواست لکھی ہے۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آئی جی کی ایس پی عمرکوٹ سےذاتی رنجش نظر آتی ہے، آئی جی سندھ خود انڈر ٹرانسفر ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ مخالفین آئی جی کوضمنی انتخابات میں استعمال کرنا چاہتے ہیں، آئی جی کے ہوتے لگتا نہیں فری اینڈ فیئر ضمنی انتخاب ہوں گے۔

    خیال رہے کہ آئی جی سندھ پولیس کلیم امام نےگزشتہ روز عمرکوٹ کے ایس پی، ڈی سی کے تبادلوں کی درخواست دی تھی۔

    سندھ کےعوام نے آئی جی سندھ کو مسترد کردیا، مراد علی شاہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سندھ اسمبلی عوام کے منتخب کردہ لوگوں کی ہے، عوام کے منتخب کردہ ایوان نے آئی جی سندھ کو مسترد کر دیا ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبے کا افسر کس سے بات کرتا ہے کیا وہ مجھے نہیں پتہ چلتا؟ آئی جی پارٹی بن جائے تو ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا، صوبے میں وہی آئی جی چلے گا جو منتخب نمائندوں کی پالیسی پر ہوگا۔

  • محکمے کارکردگی دکھانے کے بجائے سوئے پڑے ہیں: عدالت برہم

    محکمے کارکردگی دکھانے کے بجائے سوئے پڑے ہیں: عدالت برہم

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے متعدد محکموں سے اسموگ کے تدارک کے لیے کیے گئے اقدامات پر رپورٹ طلب کرلی، عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمے کارکردگی دکھانے کے بجائے سوئے پڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک کے حوالے سے دائر شدہ درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے اسموگ کی روک تھام کے لیے کابینہ اجلاس کی کارروائی کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    عدالت نے کہا کہ اسموگ کی روک تھام کے لیے اقدامات پر سالانہ رپورٹ دی جائے۔ اسموگ کی روک تھام کے لیے ون ونڈو سسٹم قائم کیا جائے۔

    عدالت نے متعدد محکموں سے کیے گئے اقدامات پر رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت کی جانب سے ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ سے آلودگی کی روک تھام کے لیے اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کے خلاف کی گئی کارروائی کی رپورٹ طلب کی گئی۔

    عدالت نے کہا کہ سیف سٹی اتھارٹی پر اتنے پیسے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ دوسرے محکموں پر کیوں رقم خرچ نہیں کی جارہی؟ انسانی زندگی سے زیادہ کوئی چیز عزیز نہیں۔

    عدالت نے واسا سے بھی صاف پانی کی بابت رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایک طرف واسا کہتا ہے پینے کا صاف پانی میسر نہیں، بادی النظر میں ایل ڈی اے کارکردگی دکھانے کے بجائے سویا پڑا ہے۔

    عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے محکمے اپنے قانونی نظام کو بہتر بنائیں۔

    ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت میں بتایا کہ ترقیاتی منصوبوں کے نام پر 13 سو درخت کاٹے گئے، فیکٹریوں کے گندے پانی سے مچھلیوں کی افزائش و نسل ختم ہو رہی ہے۔

    عدالت نے کہا کہ ڈینگی اسپرے سے صرف مکھیاں مر گئیں، یہ حکومتی کارکردگی ہے؟ پارکس اینڈ ہارٹی کلچرل اتھارٹی (پی ایچ اے) بتائے درختوں کی افزائش نسل کے لیے کیا اقدامات کیے؟

    پی ایچ اے کی جانب سے کہا گیا کہ کینال روڈ پر 27 ہزار درخت لگائے ہیں۔ ایک کے بدلے 10 درخت لگانا پی ایچ اے کی پالیسی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ لگائے گئے درخت کہیں دکھائی کیوں نہیں دے رہے؟

    عدالت نے متعدد محکموں سے رپورٹس طلب کرتے ہوئے درخواست پر مزید سماعت 9 جنوری تک ملتوی کردی۔

  • نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے پنجاب حکومت کو درخواست

    نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے پنجاب حکومت کو درخواست

    لاہور: مسلم لیگ ن نے نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے پنجاب حکومت کو درخواست جمع کروا دی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے چیف سیکرٹری پنجاب کو درخواست جمع کروا دی ہے جس میں موقف اپنا گیا ہے کہ نوازشریف کا بیرون ملک علاج جاری ہے، بیماری کے باعث وطن واپس نہیں آسکتے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس بھی درخواست کے ساتھ لگائی گئی ہیں۔

    العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی ضمانت کا آج آخری روز ہے، نوازشریف کی 8 ہفتوں کے لیے دی گئی ضمانت آج ہوگی۔

    خیال ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تا حیات قائد نوازشریف کی طبی بنیادوں پر 8 ہفتوں کے لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ضمانت کے عوض 20 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نوازشریف کے وکیل ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی حالت بہت تشویش ناک ہے، ان کے پلیٹ لیٹس بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن وہ بڑھ نہیں رہے۔

    ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو ہارٹ اسٹوک بھی ہوچکا ہے، نوازشریف کی جان کو بھی ابھی تک شدید خطرہ ہے، ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا کہ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کیوں کم ہوئے۔

  • نیب نے شہبازشریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی

    نیب نے شہبازشریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں بینچ نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا شہبازشریف کو ذاتی حیثیت میں بلایا گیا تھا؟ جس پر نیب کے وکیل نعیم بخاری نے جواب دیا کہ نہیں بلایا گیا۔

    نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف اس وقت ملک میں نہیں ہیں، لاہور ہائی کورٹ نے فروری 2019 کو ضمانت منظور کی تھی، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا کوئی اس کیس میں شہبازشریف کی نمائندگی کر رہا ہے؟ جس پر ایڈووکیٹ اشتر اوصاف نشست سے کھڑے ہوگئے۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ کس میں 2 وعدہ معاف گواہوں کی درخواستیں منظور اور 2 کی مسترد ہوئیں، چیف جسٹس نے کہا کہ وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے اپنا جرم تسلیم کرنا لازم ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی۔ سپریم کورٹ نے نیب کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔

    واضح رہے کہ نیب کی جانب سے شہباز شریف کے خلاف ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن کیس، منی لانڈرنگ کیس، آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کیس کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے نااہلی کی درخواست پر فریال تالپور کو نوٹس جاری کر دیا

    الیکشن کمیشن نے نااہلی کی درخواست پر فریال تالپور کو نوٹس جاری کر دیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نا اہلی کی درخواست پر فریال تالپور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 دسمبرتک جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں فریال تالپور کی نااہلی کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کے دوران ممبر کے پی ارشاد قیصر نے کہا کہ ایسی ہی ایک درخواست ہائی کورٹ میں بھی دائر ہے۔

    وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ہائی کورٹ میں درخواست معظم عباسی کی ہے، سندھ ہائی کورٹ میں درخواست اقامہ ظاہر نہ کرنے سے متعلق ہے، ہماری درخواست کاغذات نامزدگی میں اثاثے ظاہر نہ کرنے کی ہے۔

    ارشاد قیصر نے کہا کہ سیکرٹری سندھ اسمبلی نے خط لکھا فریال تالپورکی نااہلی کا کیس نہیں بنتا، وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سیکرٹری سندھ اسمبلی کے خط کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

    ممبر کے پی ارشاد قیصر نے سوال کیا کہ کیا فریال تالپور اقامہ ہولڈر ہیں؟ جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ درخواست گزار کے مطابق فریال تالپور نے اقامہ ظاہر نہیں کیا، ہماری درخواست جائیدادیں ظاہر نہ کرنے سے متعلق ہے۔

    وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ جون 2019 میں اسپیکر سندھ اسمبلی کو نااہلی کی درخواست دی تھی، قانونی طور پر اسپیکر نے ایک ماہ میں فیصلہ دینا تھا جو نہیں دیا، اسپیکر ایک ماہ میں فیصلہ نہ کرے تو کیس ازخود الیکشن کمیشن کو منتقل ہوجاتا ہے۔

    بعدازاں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نا اہلی کی درخواست پر فریال تالپور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 دسمبرتک جواب طلب کرلیا۔

  • ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب

    ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا میں ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر عدالت نے صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے 63 سال کرنے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس احمد علی نے کی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر زیادہ کرنے سے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا، لوگ ریٹائرڈ نہیں ہوں گے تو نئے کیسے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود کہتی ہے فنانشل کرائسز کی وجہ سے ایسا کر رہے ہیں، 3 سال بعد تو پنشن کے لیے اور بھی زیادہ رقم درکار ہوگی۔

    عدالت نے خیبر پختونخوا حکومت سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔

    خیال رہے اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان بھی سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں توسیع کے معاملے پر 7 رکنی کمیٹی قائم کرچکے ہیں۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات کمیٹی کے سربراہ ہیں جبکہ سیکریٹری خزانہ، اسٹیبلشمنٹ، دفاع، قانون اور آڈیٹر جنرل کمیٹی کا حصہ ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کمیٹی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کرنے یا نہ کرنے سے متعلق اور ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے پر قانونی، معاشی اور انتظامی تجاویز دے گی۔

  • جیلوں میں 10 ہزار بیمار قیدیوں کی طبی بنیاد پر رہائی کی درخواست

    جیلوں میں 10 ہزار بیمار قیدیوں کی طبی بنیاد پر رہائی کی درخواست

    لاہور: جیلوں میں 10 ہزار بیمار قیدیوں نے طبی بنیاد پر رہائی کی درخواست لاہور ہائی کورٹ میں دائر کردی، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نوازشریف کی طرح بیمار قیدیوں کو طبی بنیاد پر ضمانت دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس رسال حسن سید نے جیلوں میں 10 ہزار بیمار قیدیوں کی طبی بنیاد پر رہائی کی درخواست کی سماعت کی۔ لاہورہائی کورٹ نے درخواست چیف سیکریٹری پنجاب کو بھجوا دی۔ عدالت نے چیف سیکریٹری پنجاب کو درخواست پر فیصلے کی ہدایت کر دی۔

    عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ جیلوں میں 10 ہزارسے زائد قیدی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں، جیلوں میں قیدیوں کو علاج کی مناسب سہولتیں میسر نہیں ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ نوازشریف کی طرح بیمار قیدیوں کو طبی بنیاد پرضمانت دی جائے۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت منظور

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 25 اکتوبر کو لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت منظور کی تھی اور ایک کروڑ روپے کے 2ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا، نوازشریف کی ضمانت چوہدری شوگرملز کیس میں منظور کی گئی تھی۔

    میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے مکمل علاج پر کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے، ان کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • سوئی سدرن، سوئی ناردرن نے گیس قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی: اوگرا

    سوئی سدرن، سوئی ناردرن نے گیس قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی: اوگرا

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے کہا ہے کہ ایس ایس جی سی کی عوامی سماعت 20 نومبر کو کراچی میں ہوگی، ایس این جی پی کی عوامی سماعت 19 نومبر کو لاہور میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے کہا کہ سوئی سدرن، سوئی ناردرن نے گیس قیمتوں میں اضافے کی درخواست کی ہے، سوئی سدرن نے گیس کی قیمت میں ساڑھے 8 فیصد اضافہ تجویز کیا،جب کہ  سوئی ناردرن نے گیس کی قیمت31 فیصد بڑھانے کی درخواست کی۔

    اوگرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اوگرا میں ایس ایس جی سی کی عوامی سماعت 20 نومبر کو کراچی میں ہوگی، اوگرا میں ایس این جی پی کی عوامی سماعت 19 نومبر کو لاہور میں ہوگی۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس جی سی نے 62 روپے 52 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ تجویز کیا، ایس این جی پی ایل نے 115 روپے 54 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ تجویز کیا۔

    اوگرا اعلامیے کے مطابق ایس ایس جی سی کی اوسط 735روپے 48 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو وصول کر رہی ہے، ایس ایس جی سی کی قیمت 799 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو پڑتی ہے۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایس این جی پی کی اوسط 624 روپے93 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو وصول کر رہی ہے، ایس این جی پی کی قیمت818 روپے95 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو پڑتی ہے۔

  • سرکاری اسپتالوں میں احتجاج، ہڑتالوں کے خلاف درخواست دائر

    سرکاری اسپتالوں میں احتجاج، ہڑتالوں کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ میں سرکاری اسپتالوں میں احتجاج اور ہڑتالوں کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کا کام ہڑتال نہیں لوگوں کا علاج معالجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سرکاری اسپتالوں میں احتجاج اور ہڑتالوں کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے جس میں وفاقی وصوبائی حکومت، ینگ ڈاکٹرز سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق ڈاکٹرز کی آئے روز ہڑتالوں سے مریض مشکلات کا شکار ہیں، ڈاکٹروں کا کام ہڑتال نہیں لوگوں کا علاج معالجہ ہے۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ عدالتوں نے ڈاکٹرز کی ہڑتال پر واضح احکامات جاری کر رکھے ہیں، ہڑتال کر کے ڈاکٹرز عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ احتجاج، ہڑتال کرنے والے ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال فوری ختم کرنے کا حکم دے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کا خدشہ بالکل جھوٹ اور گمراہی کا فسانہ ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ حکومت میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشن ایکٹ کے تحت پنجاب کے کسی بھی سرکاری اسپتال کی نجکاری نہیں کر رہی بلکہ عوام کو صحت کے شعبے میں مزید سہولیات پیدا کرنے کے لیے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے۔