Tag: درست پیشگوئی

  • بی بی ایل: بیٹر کے آؤٹ ہونے کی درست پیشگوئی، پونٹنگ نے سب کو حیران کردیا

    بی بی ایل: بیٹر کے آؤٹ ہونے کی درست پیشگوئی، پونٹنگ نے سب کو حیران کردیا

    بگ بیش لیگ میں سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے بیٹر کے فوری آؤٹ ہونے کی درست پیشگوئی کرکے سب کو حیران کردیا۔

    ہوبارٹ ہریکینز اور میلبرن اسٹارز کے درمیان بگ بیش لیگ کا مقابلہ جاری تھا، اس دوران آسٹریلیا کے سابق لیجنڈ کپتان رکی پونٹنگ نے کرکٹ میں اپنی دور اندیشی اور ذہانت کا شاندار مظاہرہ کیا۔

    انھوں نے نیتھن کولٹر نائل کے آل راؤنڈر نکھل چودھری کو آؤٹ کرنے کی درست پیشن گوئی کرتے ہوئے شائقین اور ماہرین کو حیرت میں مبتلا کردیا۔

    18 ویں اوور میں کولٹر نائل اپنی تیسری گیند کرنے کے لیے تیار تھے۔ جب انھوں نے رن اپ شروع کیا تو پونٹنگ نے کمنٹری کرتے ہوئے انھیں مشورہ دیا کہ اگر بولر لینتھ کو پیچھے رکھ کر سلو گیند کرے تو وکٹ حاصل کرسکتا ہے۔

    حیران کن طور پر، کولٹر نائل نے کمنٹری باکس سے دیے گئے ان کے مشورے پر عمل کیا اور وکٹ حاصل کرلی۔ شائقین اور ماہرین پونٹنگ کی اس ذہانت پر حیرت زدہ رہ گئے۔

    اس میچ میں ہوبارٹ ہوریکینز نے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 187 رنز بنائے۔ بین میک ڈرماٹ نے اپنی ٹیم کے لے قیمتی نصف سنچری بنائی۔ میلبرن اسٹارز کی جانب سے ڈین لارنس نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں۔

  • کورونا وبا کے پھیلاؤ کی درست پیشگوئی کرنے والے پروفیسر کا بڑا دعویٰ

    کورونا وبا کے پھیلاؤ کی درست پیشگوئی کرنے والے پروفیسر کا بڑا دعویٰ

    واشنگٹن : کیمسٹری کے شعبے میں نوبل انعام یافتہ اور وبا پھیلاؤ کی درست پیشگوئی کرنے والے پروفیسر مائیکل لیوٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن وقت کا ضیاع تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹینفورڈ یونیورسٹی کےپروفیسراورکمیسٹری میں نوبل انعام یافتہ سائنسداں مائیکل لیوٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ لاک ڈاون وقت کا ضیاع اوراس کے نقصانات فوائد سے زیادہ ہیں، لاک ڈاون کی پالیسی کےسبب مرنے والوں کی تعداد،بچائےجانےوالوں سےزیادہ ہوسکتی ہے۔

    پروفیسرمائیکل لیوٹ نے کہا لوگوں کوگھروں میں بندکرنےکافیصلہ گھبراہٹ اورعجلت میں کیا گیا، فیصلے کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ، نیل فرگوسن ماڈل میں ضرورت سے زیادہ اموات کی پیش گوئی ہوئی اور اس کی وجہ سے ہی لاک ڈاؤن کیے گئے۔

    خیال رہے بین الاقوامی ادارے جےپی مورگن نے بھی لاک ڈاون کووبا سے بچاؤ میں کارگر ہونے کے بجائے لوگوں کے معاشی قتل کا سبب قراردیا تھا جبکہ ڈنمارک میں لاک ڈاون میں نرمی کےبعد متاثرہ افراد کی تعداد میں نمایاں کمی آئی جبکہ جرمنی میں وائرس بڑھنے کی شرح ایک فیصد سے بھی کم رہی۔

    یاد رہے رواں سال مارچ میں نوبیل انعام یافتہ سائسندان مائیکل لیوٹ نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں ٹرننگ پوائنٹ جلد آئے گا، میرے ماڈلز ان پیش گوئیوں کی حمایت نہیں کرتے جس کے مطابق کورونا وائرس مہینوں یا سالوں تک معاشرتی خلل پیدا کرے گا یا پھر اس سے لاکھوں اموات ہوں گی۔

    مائیکل لیوٹ کا کہنا تھا کہ ہمیں گھبرانا نہیں ہے اور خود پر قابو رکھنا ہے ہمیں صرف افراتفری کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں ساری توجہ نئے کیسز پر دینی ہے اور ریکوری کے ہر سائن کو دیکھنا ہے بجائے اس کے کہ ہم مجموعی تعداد کو دیکھتے رہیں۔

    واضح رہے کہ پروفیسر مائیکل نےعالمی وبا کے ابتدائی پھیلاؤکےبارےمیں درست پیش گوئی کی تھی، اب تک دنیا بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد 54 لاکھ 66 ہزار سے زائد ہو گئی جبکہ 3 لاکھ 45 ہزار سے زائد افراد وائرس کے باعث جان سے جا چکے ہیں۔