Tag: درمیان

  • آرمی چیف کی سعودی نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے ملاقات

    آرمی چیف کی سعودی نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے ملاقات

    ریاض: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی سعودی نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے ملاقات ہوئی ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سعودی نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دفاعی تعاون، علاقائی اور باہمی سیکیورٹی تعاون سمیت دیگر امور پر گفتگو ہوئی۔

    آرمی چیف کی لیفٹیننٹ جنرل فہد بن ترکی السعود سے اہم ملاقات

    اس سے قبل گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی لیفٹیننٹ جنرل فہد بن ترکی سے ملاقات ہوئی تھی جس میں دونوں ممالک کے مابین عسکری اور دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے پر غور کیا گیا تھا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق سعودی وزارت دفاع پہنچنے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا دورہ سعودی عرب انتہائی اہم ہے۔

  • یوکرین اور روس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی ابتدائی تیاریاں مکمل

    یوکرین اور روس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی ابتدائی تیاریاں مکمل

    کیف :یوکرائن اور روس نے قیدیوں کے تبادلے کی ایک ڈیل پر عمل درآمد کے لیے ابتدائی تیاریاں کر لی ہیں، اس ڈیل کے تحت روس سے ایک یوکرائنی فلم ساز اور نیوی سیلرز کو رہا کر کے یوکرائن روانہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرائن اور روس نے قیدیوں کے تبادلے کی ایک ڈیل پر عمل درآمد کے لیے ابتدائی تیاریاں کر لی ہیں۔ اس ڈیل کے تحت روس سے ایک یوکرائنی فلم ساز اور نیوی سیلرز کو رہا کر کے یوکرائن روانہ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب ایک یوکرائنی عدالت نے ایک سینئر روسی صحافی کو رہا کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں، اس روسی صحافی پر روس نواز باغیوں کی حمایت کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یوکرائن کی بحریہ کے چوبیس سیلرز کو روسی نیوی نے گزشتہ برس اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔

    یوکرائنی صدر وولودومیر زیلنسکی کے دفتر سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ابھی ماسکو حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل طے نہیں ہوئی۔

  • قطری میڈیا امارات اور سعودیہ میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے،قرقاش

    قطری میڈیا امارات اور سعودیہ میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے،قرقاش

    ابوظبی: اماراتی وزیر برائے خارجہ امور انوارقرقاش نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’قطر نے دوسرے ممالک کے درمیان انتشارپیدا کرنے کا کوئی موقع ضائع نہیں کیا‘۔

    تفصیلات کےمطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے باور کرایا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے درمیان خلیج پیدا کرنے یا دونوں برادر مسلمان ملکوں کے اتحاد کو پارا پارا کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوسکتی،یمن اور ایران کے باب میں امارات اور سعودی عرب دونوں ایک صفحے پر ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں انہوں کہا کہ قطری میڈیا جہالت کا شکار ہے، اسے اندازہ نہیں کہ سعودی عرب اور مارات نے اتحاد کے لیے کتنی قربانیاں دی ہیں، دونوں ملکوں نے گہرے نفوذ پرمبنی تعلقات، بات چیت، دوستی، ایک دوسرے کے دفاع تحفظ کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔

    انور قرقاش نے قطر اور اس کے ذرائع ابلاغ کی طرف سے کیے جانے والے منفی پروپیگنڈے کی مذمت کی اور کہا کہ قطر نے دوسرے ممالک کے درمیان انتشارپیدا کرنے کا کوئی موقع ضائع نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے مفادات اور چیلنجز ایک ہیں اور دونوں ملک تمام مسائل کا مشترکہ حکمت علی کے تحت جواب دیں گے۔

  • بحرینی بادشاہ اور القاعدہ کے درمیان قریبی تعلق کا انکشاف

    بحرینی بادشاہ اور القاعدہ کے درمیان قریبی تعلق کا انکشاف

    منامہ: بحرین کے بادشاہ کے القاعدہ دہشت گرد تنظیم اور ایران کے اندر ایک دہشت گرد گروہ کے ساتھ تعاون کا انکشاف ہوا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق بحرین کی خفیہ ایجنسی نے 2003 میں القاعدہ دہشت گرد تنظیم کے ساتھ مل کر بحرین میں حکومت مخالفین کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا اور اس منصوبے میں بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی کے براہ راست حکم سے بحرین کے تین اعلی اہلکار بھی شریک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بحرینی حکومت نے مخالفین کو قتل کرانے کی ایک فہرست تیارکی جس میں مخالف رہنما عبد الوہاب حسین کانام بھی شامل تھا۔

    رپورٹ کے مطابق بحرینی بادشاہ نے اس سلسلے میں سعودی عرب کے بادشاہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بحرینی حکومت کے مخالفین کو قتل کرنے کے سلسلے میں تشکیل دی جانے والی ٹیم کی سرپرستی کے لئے القاعدہ کے رہنما محمد صالح کو آزاد کرے جو اس وقت سعودی عرب کی قید میں تھا۔

    بحرینی بادشاہ نے ایران میں سرگرم دہشت گرد ٹیم الفرقان کی بھی بھر پور حمایت کی اور اس سلسلے میں 2003 میں ہشام البلوچی کا ایران کے اندر دہشت گردی اور جاسوسی کے لئے انتخاب کیا جبکہ ایرانی سکیورٹی فورس نے الفرقان دہشت گرد تنظیم کے رہنما ہشام البلوچی کو 2015 میں ایک کارروائی کے دوران ہلاک کردیا تھا۔

  • روس اور ایران کے درمیان اسلحے کی ڈیل آخری مرحلے میں‌ داخل

    روس اور ایران کے درمیان اسلحے کی ڈیل آخری مرحلے میں‌ داخل

    تہران /ماسکو : باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایران اور روس کے درمیان ہتھیاروں کی خرید وفروخت کی ایک خفیہ سودے پر کام ہو رہا ہے۔ یہ سودا اپنے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی اور روسی حکام نے حالیہ عرصے کے دوران اسلحہ کی ڈیل کے حوالے سے تفصیلی مذاکرات کیے ہیں، روس اور ایران کے درمیان اسلحہ کی خفیہ ڈیل کے حوالے سے خبر کا انکشاف روسی ذرائع ابلاغ کی جانب سے کیا گیا ہے۔

    اخباری اطلاعات کے مطابق روسی اسلحہ ساز کمپنی”روس اپارون“ ایرانی رجیم کے ساتھ اسلحہ کی فروخت کے معاہدے کے آخری مرحلے میں ہے، اس ڈیل میں روسی کمپنی ایران کو دفاعی اور پیشگی حملے میں استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کرے گی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران کو پیشگی حملے کے لیے استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کرنا غیر قانونی ہے کیونکہ سلامتی کونسل کی قراداد 2231 میں ایران کو اس نوعیت کے ہتھیاروں کی فروخت ممنوع قرار دی گئی ہے۔ جب تک سلامتی کونسل اس کی اجازت نہیں دے گی کوئی ملک ایسے مہلک ہتھیار تہران کو فروخت نہیں کرسکتا۔

    اطلاعات کے مطابق مذکورہ دفاعی ڈیل کے حوالے سے ماسکو اور تہران کے درمیان رابطے مکمل طور پر صیغہ راز میں رکھے گئے تاکہ ایران، روس سے ایسے ہتھیار خرید سکے جنہیں وہ عالمی قانون کے تحت حاصل کرنے کا مجاز نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ یہ ڈیل اپنے آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔ اس ڈیل میں روس کے بڑے اور عالمی سطح کے ہتھیار شامل ہیں۔ ان میں فضائی دفاعی نظام ”ایس 400“، سوخوئی جنگی طیارے، فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے سیٹلائٹس اور آبدوزیں بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ روس اور ایران کے درمیان اسلحہ کی مذکورہ ڈیل کے حوالے سے بات چیت دونوں ملکوں میں اعلیٰ سطحی حکام کے درمیان ہوئی۔ ایران کی طرف سے اسلحہ کے حصول کے لیے مذاکرات وزیر دفاع امیر حاتمی نے کیے۔ اس سودے کی مالیت ساڑھے چار ارب ڈالر ہے۔

    ایران یہ رقم نقد کے بجائے خام تیل اور دیگر سامان کی شکل میں ادا کرے گا، ایران اور روسی اسلحہ ساز کمپنی روس اپارون ایکسپورٹ کے درمیان مذاکرات رواں سال فروری سے جاری ہیں۔

    عرب ٹی وی کے مطابق روسی حکام کی طرف سے ایران کے ساتھ اسلحہ کی کسی میگا ڈیل کے حوالے سے خبروں کی تردید کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ مذکورہ ڈیل میں سوخوئی 24 اور مگ 29 طیاروں کی مرمت کی ڈیل کی جا سکتی ہے۔

    روسی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران نے تین سال قبل ماسکو سے سوخوئی طیارے، جنگی ہیلی کاپٹر، بحری جہازوں کو تباہ کرنے والا دفاعی نظام اور سمندر میں استعمال ہونے والے میزائل فروخت کرنے کی درخواست کی تھی، کرملین نے اس درخواست پرغور کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کی طرف سے اسلحہ کے حصول کی درخواست دی گئی ہوگی مگر اس پرعمل درآمد میں کافی مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔

  • امریکی پابندیوں سے جرمنی اور ایران کے درمیان واقع تجارتی پل منہدم

    امریکی پابندیوں سے جرمنی اور ایران کے درمیان واقع تجارتی پل منہدم

    برلن : ایران پر امریکی پابندیوں کے سائے میں جرمنی اور ایران کے درمیان تجارت کا مینار زمین بوس ہو چکا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران اور یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کے درمیان تجارتی حجم میں 49% کی کمی واقع ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق یہ بات جرمنی کے اخبار نے جرمن چیمبر آف کامرس کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتائی، مذکورہ اعداد و شمار کے مطابق 2018 کے ابتدائی چار ماہ کے مقابلے میں رواں سال اسی عرصے کے دوران ایران اور یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کے درمیان تجارتی حجم میں 49% کی کمی واقع ہوئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کے بعد مجموعی تجارتی حجم میں کمی کی مالیت 52.9 کروڑ یورو کے قریب ہے۔ ان پابندیوں کے تحت ایران کے ساتھ تجارتی لین دین کرنے والی عالمی کمپنیوں کو امریکی منڈی تک رسائی سے محروم ہونا پڑے گا۔

    اٍیران میں جرمن چیمبر آف کامرس کی خاتون نمائندہ نے بتایا کہ تقریبا 60 جرمن کمپنیاں ہیں جو ابھی تک ایران میں سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں تاہم یہ کمپنیاں صرف مقامی ملازمین کے ذریعے کام کر رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ صورت حال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران اور جوہری سمجھوتے پر دستخط کرنے والے بقیہ ممالک کے سینئر ذمے داران کی جمعے کے روز ملاقات متوقع ہے۔

    تہران کا کہنا تھا کہ وہ یورینیم کی افزودگی کی سطح بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ یہ پیش رفت جوہری معاہدے کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ ہے۔مشترکہ کمیٹی جس میں ایران، فرانس، جرمنی، برطانیہ، روس اور چین کے نمایاں ذمے داران شامل ہیں ،،، اس کے اجلاس کا مقصد جوہری معاہدے پر عمل درآمد کو زیر بحث لانا ہے۔

  • سعودی ولی عہد اور روسی صدر پوتن کے درمیان 29 جون کو ملاقات ہوگی

    سعودی ولی عہد اور روسی صدر پوتن کے درمیان 29 جون کو ملاقات ہوگی

    ماسکو : شہزادہ محمد بن سلمان روسی صدر کے آئندہ اکتوبر میں دورہ سعودیہ سمیت دیگر امور پرتبادلہ خیال کریں گے، روسی حکام کا کہنا ہے کہ جاپان میں ’جی 20‘ اجلا س کے موقع پر 29 جون کو پیوتن اور بن سلمان ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام نے کہاہے کہ جاپان میں ‘جی 20’ اجلاس کے موقع پر 29 جون کو صدر ولادی میرپوتین اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز ملاقات کریں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان روسی صدر کے آئندہ اکتوبر میں دورہ سعودیہ سمیت دیگر امور پرتبادلہ خیال کریں گے۔

    جی 20 اجلاس میں شرکت کے موقع پر روسی صدر پوتین کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، برطانوی وزیراعظم تھریسا مے اور تُرک صدر رجب طیب ایردوآن سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان منگل کو جنوبی کوریا کے صدر مون جےان کی دعوت پر ایک روزہ دورے پر سیول روانہ ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ گذشتہ روز انہوں نے کوریائی لیڈر سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں جنوبی کوریا اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

  • فرانسیسی سعودی کمپنی کے درمیان طیاروں کے ڈھانچے تیاری کا معاہدہ طے

    فرانسیسی سعودی کمپنی کے درمیان طیاروں کے ڈھانچے تیاری کا معاہدہ طے

    ریاض/پیرس : سعودی کمپنی سامی کے چیف ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ فرانسیسی کمپنی کےساتھ شراکتی عمل اور تجارتی شراکت داری پر خوشی ہے، مستقبل میں دونوں کمپنیاں مزید شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں فوجی مصنوعات تیار کرنےوالی کمپنی ‘سامی’ نے فرانس کی بین الاقوامی معیار کے ہوائی جہازوں کے فاضل پرزہ جات، انجن کے اجزاء، مخلوط اور سخت دھاتوں سے طیاروں کے مختلف حصے تیار کرنےوالی کمپنی ’فیگیک ایرو‘کےساتھ ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت دونوں کمپنیاں سعودی عرب میں ہوائی جہازوں کے سپیئر پارٹس تیار کریں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی کمپنی سامی اورفیگیک ایروکے درمیان معاہدے کی ابتدائی یادداشت پر دستخط پیرس میں منعقدہ فضائی نمائش کے موقع پر کئے گئے۔

    میڈیا میں بتایا گیا ہے کہ معاہدے کے تحت دونوں کمپنیاں سعودی عرب میں دھاتوں سے ہوائی جہازوں کے سپیر پارٹس تیار کرنے کےلئے کارخانے قائم کریں گی، اس مشترکہ منصوبے میں سعودی کمپنی سامی کے پاس زیادہ شیئرز ہونگے، توقع ہے کہ اڑھائی سال کے اندر اندر اس منصوبے پر کام شروع کردیا جائےگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور فرانسیسی کمپنیوں کے درمیان معاہدہ ویژن 2030 پروگرام کا حصہ ہے۔

    سعودی فوجی مصنوعات کےلئے کام کرنےوالی کمپنی سامی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر انڈریاس شویر نے اس موقع پر کہا کہفیگیک ایروکےساتھ شراکت عمل اور تجارتی شراکت داری پر ہمیں بے حد خوشی ہے، مستقبل میں دونوں کمپنیاں مزید شعبوں میں بھی مشترکہ سرمایہ کاری کریں گی۔

    اس موقع پر فرانسیسی کمپنی فیگیک ایروکے بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین جانو کلوڈ مایار نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام کے ساتھ چار سال سے جاری صلاح مشورے کے بعد ہم نے سامی کے ساتھ مشترکہ پراجیکٹ شروع کرنے سے اتفاق کیا ہے۔

  • ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    خرطوم : ایتھوپیا کی کوششوں سے احتجاجی تحریک کے لیڈروں کا ہڑتال ختم کر کے جرنیلوں سے مذاکرات بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں احتجاجی تحریک کے لیڈروں نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے اور حکمراں عبوری فوجی کونسل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی سے اتفاق کیا ہے۔انھوں نے یہ فیصلہ ایتھوپیا کی ثالثی کی کوششوں کے بعد کیا ہے۔

    ایتھوپین ثالث کار محمود ضریر نے خرطوم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد برائے آزادی اور تبدیلی نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے سے اتفاق کیا ہے اور دونوں فریقوں نے اقتدار ایک سول انتظامیہ کے حوالے کرنے کے لیے جلد مذاکرات کی بحالی سے بھی اتفاق کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ محمد ضریر گذشتہ ہفتے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد کے دورے کے بعد سے خرطوم ہی میں مقیم تھے اور وہ سوڈان میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے حزب اختلاف کے لیڈروں اور فوجی جرنیلوں سے ملاقاتیں کررہے تھے۔

    وزیر اعظم ابی احمد نے سوموار کو سوڈان کی حکمراں عبوری فوجی کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان سے فون پر بات چیت کی تھی اور ان سے مصالحتی کوششوں میں پیش رفت کے ضمن میں تبادلہ خیال کیا تھا۔

    احتجاجی تحریک نے الگ سے ایک بیان میں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سول نافرمانی کی تحریک ختم کردیں اور بدھ سے اپنے کام پر آجائیں اور کاروبار شروع کردیں۔

    واضح رہے کہ سوڈان میں حکمراں فوجی کونسل کے خلاف احتجاجی تحریک کے لیڈروں کی اپیل پر منگل کو بھی عام ہڑتال تھی جبکہ خرطوم اور دوسرے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز جزوی یا مکمل طور پر بندرہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اتوار کو سول نافرمانی کے پہلے روز تشدد کے مختلف واقعات میں چار افراد ہلاک ہوگئے تھےِ۔

    سوڈانی پیشہ وران تنظیم ( ایس پی اے) نے ہفتے کے روز 3 جون کو وزارتِ دفاع کے باہر احتجاجی تحریک کے زیر اہتمام دھرنے کے شرکاء کے خلاف خونیں کریک ڈاؤن کے ردعمل میں ملک گیر سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا اور عوام سے اس میں بھرپور شرکت کی اپیل کی تھی۔

  • جیل میں دو گروہ کے درمیان خونی تصادم، 40 قیدی ہلاک

    جیل میں دو گروہ کے درمیان خونی تصادم، 40 قیدی ہلاک

    ساؤ پاؤلو : برازیلن جیل میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 40 افراد ہلاک ہوگئے، دونوں گروہ کے درمیان جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب مہمانوں کی ملاقات کا وقت تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برازیل کی جیل میں قیدیوں اور ان کے مہمانوں کے دو گروہ کے درمیان خوں ریز تصادم میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہوگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برازیل کی ایک خطرناک جیل میں قیدیوں کے درمیان جھڑپ سے جیل میدان جنگ بن گیا، قیدیوں نے چاقوﺅں، خار دار برشوں اور ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قیدیوں کے دو گروہ کے درمیان جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب مہمانوں کی ملاقات کا وقت تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مہمانوں کے گروہ کے درمیان بھی جھڑپ شروع ہوگئی، پولیس نے فساد پر قابو پانے کے لیے مزید نفری طلب کی جس کے بعد ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے اکثر تیز دھار آلہ کی ضرب کا نشانہ بنے جب کہ کچھ قیدیوں کو گلا گھونٹ کر بھی ہلاک کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ محکمہ جیل خانہ جات نے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔

    واضح رہے کہ مذکورہ جیل شمالی برازیل کی ریاست ایمیزوناس میں واقع ہے اور دو برس قبل اسی جیل میں قیدیوں کی بغاوت کو کچلنے کے دوران 56 قیدی مارے گئے تھے۔