Tag: دریائے ستلج

  • دریائے ستلج میں کشتی ڈوبنے کا دسواں روز، لواحقین نے کنارے ڈیرے ڈال دیے

    دریائے ستلج میں کشتی ڈوبنے کا دسواں روز، لواحقین نے کنارے ڈیرے ڈال دیے

    حویلی لکھا: دریائے ستلج میں کشتی ڈوبنے کا آج دسواں روز ہے، لواحقین نے دریا کنارے ڈیرے ڈال دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج میں 10 روز پہلے سوجیکے کے مقام پر کشتی الٹنے سے ڈوبنے والے 5 افراد کی لاشیں اب تک نہیں ڈھونڈی جا سکیں۔

    لواحقین نے دریا کنارے پر ڈیرے ڈال رکھے ہیں، جنھوں نے بھاری مشینری کے ذریعے کشتی نکالنے کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ لاشیں کشتی کے نیچے دبی ہو سکتی ہیں۔

    کشتی اور ڈوبنے والوں کی تلاش کا آپریشن آج 10 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے، دریا میں اب بھی 5 لاشیں لا پتا ہیں، ریسکیو ٹیموں نے آج چک درازکا میں کٹاؤ سے تلاش شروع کیا، دوسری طرف لواحقین نے وزیر اعظم سے بھاری مشینری کے ذریعے کشتی نکالنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ادھر اوکاڑہ میں گزشتہ روز نہر لوئر باری دوآب میں 13 سالہ لڑکی کے ڈوبنے کا واقعہ پیش آ گیا ہے، رات میں لڑکی کی تلاش کے لیے روکا گیا ریسکیو آپریشن آج صبح پھر شروع کیا گیا، ریسکیو ٹیمیں کشتی اور پلنجر کی مدد سے سرچ آپریشن کر رہی ہیں۔

  • گنجو شاہ کے قریب 3 بچیاں دریائے ستلج کے سیلابی ریلے میں ڈوب گئیں

    گنجو شاہ کے قریب 3 بچیاں دریائے ستلج کے سیلابی ریلے میں ڈوب گئیں

    بہاولنگر: دریائے ستلج میں ڈوبنے کا ایک اور افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، گنجو شاہ کے قریب 3 بچیاں دریائے ستلج کے سیلابی ریلے میں ڈوب گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج میں آئے ہوئے سیلابی ریلا بہاولنگر کے علاقے گنجو شاہ کے قریب تین بچیوں کو بہا کر لے گیا، ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 بچیوں کو بچا لیا گیا ہے، جب کہ 11 سالہ بچی کی تلاش جاری ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ بچیاں دریا کے کنارے کھیل رہی تھیں، اس دوران دریا کے پانی میں اتر گئیں، لیکن چانک پانی کا ایک تیز ریلا آ گیا اور انھیں بہا کر لے گیا۔

    دریائے ستلج میں ڈوبنے والی کشتی اور لاشوں کی تلاش کا آپریشن آٹھویں روز میں داخل

    موقع پر موجود افراد نے دریا میں چھلانگ لگا کر دو بچیوں کو بچا لیا تاہم شمو نامی تیسری بچی کو بچایا نہ جا سکا، جس کی تلاش کے لیے ریسکیو ٹیمیں آپریشن کر رہی ہیں۔

  • دریائے ستلج میں ڈوبنے والی کشتی اور لاشوں کی تلاش کا آپریشن آٹھویں روز میں داخل

    دریائے ستلج میں ڈوبنے والی کشتی اور لاشوں کی تلاش کا آپریشن آٹھویں روز میں داخل

    حویلی لکھا: دریائے ستلج میں ڈوبنے والی کشتی اور لاشوں کی تلاش کا آپریشن آٹھویں روز میں داخل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو اگست کو دریائے ستلج میں سوجیکے کے مقام پر کشتی الٹنے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا، کشتی میں 45 افراد سوار تھے، جن میں سے 33 کو بچا لیا گیا تھا۔

    دریا سے اب تک 8 افراد کی لاشیں نکال کر لواحقین کے حوالے کی جا چکی ہیں، جب کہ 6 لاپتا افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن آٹھویں روز بھی جاری ہے۔

    اس آپریشن میں بہاول نگر، پاک پتن اور اوکاڑہ کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، لواحقین نے وزیر اعظم سے بھاری مشینری کے ذریعے کشتی نکالنے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ان کے عزیزوں کی نعشیں کشتی کے نیچے ہو سکتی ہیں۔

  • دریائے ستلج میں ڈوبنے والوں کی تلاش کے لیے جدید ٹیکنالوجی، ریڈار کا استعمال

    دریائے ستلج میں ڈوبنے والوں کی تلاش کے لیے جدید ٹیکنالوجی، ریڈار کا استعمال

    اوکاڑہ: دریائے ستلج میں ڈوبنے والوں کی تلاش کے لیے جدید ٹیکنالوجی، ریڈار اور غوطہ خوروں کی مدد سے چوتھے روز تلاش شروع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج میں کشتی الٹنے سے لاپتا افراد کی تلاش چوتھے روز پھر شروع کر دی گئی، سرچ آپریشن میں پاک فوج، ریسکیو ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق جدید ٹیکنالوجی، ریڈار اور غوطہ خوروں کی مدد سے سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے، جس کی نگرانی ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ظفر اقبال کر رہے ہیں۔

    دریا سے اب تک 8 افراد کی لاشیں نکال کر لواحقین کے حوالے کی جا چکی ہیں، جب کہ 6 لاپتا افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن چوتھے روز بھی جاری ہے۔

    یاد رہے کہ دریائے ستلج میں چار دن قبل سوجیکے کے مقام پر کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا، ڈپٹی کمشنر ذیشان حنیف کے مطابق کشتی میں 45 افراد سوار تھے، 33 کو بچا لیا گیا تھا۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کشتی پر 45 افراد کے علاوہ کھاد کے بیگ، 15 سے 20 موٹر سائیکلیں بھی موجود تھیں، مسافروں میں سے 43 کا تعلق ضلع بہاولنگر کی تحصیل منچن آباد سے جب کہ 2 کا دیپالپور سے تھا۔

  • دریائے ستلج میں کشتی الٹنے سے لاپتا 8 افراد کی تلاش دوبارہ شروع

    دریائے ستلج میں کشتی الٹنے سے لاپتا 8 افراد کی تلاش دوبارہ شروع

    حویلی لکھا: دریائے ستلج میں 2 دن قبل سوجیکے کے مقام پر کشتی الٹنے سے لاپتا 8 افراد کی تلاش دوبارہ شروع کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج میں 2 دن قبل سوجیکے کے مقام پر کشتی الٹنے کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں لاپتا 8 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن آج صبح دوبارہ شروع کر دیا گیا۔

    ڈپٹی کمشنر ذیشان حنیف کے مطابق کشتی میں 45 افراد سوار تھے، 33 کو بچا لیا گیا تھا، جب کہ ریسکیو آپریشن کے دوران 4 افراد کی لاشیں بھی نکال لی گئی تھیں، جن میں ایک خاتون اور ایک بچہ بھی شامل تھا۔

    ڈی سی کا کہنا تھا کہ لاپتا 12 افراد میں سے 4 کی لاشیں مل گئیں، تاہم 2 خواتین سمیت 8 افراد تاحال لاپتا ہیں، جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن صبح دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کشتی پر 45 افراد کے علاوہ کھاد کے بیگ، 15 سے 20 موٹر سائیکلیں بھی موجود تھیں، مسافروں میں سے 43 کا تعلق ضلع بہاولنگر کی تحصیل منچن آباد سے جب کہ 2 کا دیپالپور سے تھا۔

  • دریائے ستلج میں کشتی الٹ گئی ، بچہ جاں بحق،  10 افراد لاپتہ

    دریائے ستلج میں کشتی الٹ گئی ، بچہ جاں بحق، 10 افراد لاپتہ

    وکاڑہ : دریائے ستلج میں کشتی الٹ گئی، جس کے نیتجے میں ایک بچہ جاں بحق ہوگیا اور 10 افراد لاپتہ ہیں تاہم اکتیس افراد کوبچالیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے قریب دریائے ستلج میں سوجیکے کے مقام پر بجلی کے کھمبے سے ٹکرا کر کشتی ڈوب گئی، کشتی میں 44 کےقریب افراد سوار تھے۔

    ایک بچےکی لاش نکال لی گئی۔ آٹھ لاپتہ افرادکی تلاش کیلئےریسکیو آپریشن جاری۔ کشتی میں گنجائش سے زیادہ افرادسوارتھے۔

    ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ ایک بچےکی لاش نکال لی گئی اور اکتیس افراد کو بچالیا گیا تاہم 10 افراد لاپتہ ہے، جن کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    پاکستان آرمی کی تین کشتیوں سمیت کل بارہ کشتیوں کے ساتھ سرچ آپریشن جاری ہے، آپریشن میں ریسکیو کے 80 اور پاک آرمی کے 20 جوان حصہ لے رہے ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈوبنے والے10 افراد تاحال لاپتہ ہیں تاہم حادثہ میں جاں بحق شیر خوار بچے کی نعش کو ضروری کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کشتی میں گنجائش سے زیادہ افرادسوارتھے تاہم ریسکیو کئے جانے والے تمام افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے، کشتی میں سوار بتیس کا تعلق بہاولنگر اور آٹھ کا تعلق اوکاڑہ سے ہے۔

    ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ ڈاکٹر محمد ذیشان حنیف ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ظفر اقبال کے ہمراہ سرچ آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے نے کشتی ڈوبنے کے واقعے کے حوالے سے بتایا کہ ریسکیوٹیموں نے 33افراد کوباحفاظت ریسکیوکرلیا اور 10 لاپتہ افرادکی تلاش کیلئےریسکیو آپریشن جاری ہے۔

    ڈی جی عمران قریشی نے اپیل کہ کہ شہری دریاؤں کےاطراف غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور انتظامیہ کو دریاؤں کےاطراف دفعہ 144کانفاذیقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

  • 2 مزید بھارتی نوجوان سیلابی پانی میں بہہ کر پاکستان آ گئے

    2 مزید بھارتی نوجوان سیلابی پانی میں بہہ کر پاکستان آ گئے

    قصور: دریائے ستلج کے مقام گنڈا سنگھ میں مزید 2 بھارتی نوجوان سیلابی پانی میں بہہ کر پاکستان آگئے۔

    اےآر وائی نیوز کے مطابق بھارت کے شہر لدھیانہ کے رہائشی دونوں نوجوانوں کو پاکستان رینجرز نے گرفتار کرلیا، گرفتار نوجوانوں کی شناخت رتن پال اور ہروندر سنگھ کے نام سے ہوئی ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ گزشتہ روز دونوں نوجوان بہہ کر پاکستان کے علاقے میں داخل ہوگئے تھے، قصور کے رتن گاؤں کے مقامی لوگوں نے دونوں نوجوان کو پکڑ کر پاکستان رینجرز کے حوالے کردیا۔

    سیلابی ریلے میں بہہ کر بھارتی شہری پاکستان پہنچ گیا

    واضح رہے جی اس سے قبل بھی ایک شخص سیلابی پانی میں بہہ کر پاکستان آیا جس کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے، پولیس کا اس شہری کے حوالے سے بتایا تھا کہ بھارتی شہری سماعت اور گویائی کی قوت سے محروم ہے جسے ایدھی سینٹر منتقل کردیا گیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ اس شخص نے اشاروں میں بتایا کہ وہ بھارتی شہری ہے اور سیلابی ریلے میں بہہ کر پاکستان آیا ہے۔

  • بھارت کی آبی جارحیت، دریائے ستلج میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ

    بھارت کی آبی جارحیت، دریائے ستلج میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ

    لاہور: بھارت کی جانب سے فیروز پور سے دریائے ستلج میں بھی مزید پانی چھوڑ دیا گیا جس کے بعد نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے فیروز پور سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے نے بعد دریا کے  بیڈ میں موجود آبادیوں کے فوری انخلا کا حکم جاری کردیا گیا ہے۔

    گنڈاسنگھ والا کے مقام پر پانی کا اخراج 48 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا، نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی صورتحال کا جائزہ لینے قصور پہنچ گئے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے تلوار پوسٹ کے فلڈریلیف کیمپ اور گنڈاسنگھ والا بارڈر کا دورہ کیا، نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نےفلڈریلیف کیمپ کامعائنہ کیا۔

    وزیراعلیٰ نے گنڈاسنگھ والا کے مقام پر دریائے ستلج میں پانی کی صورتحال کا جائزہ لیا، انہوں نے دریائے ستلج کے بیڈ میں موجود آبادیوں کے فوری انخلا کا حکم  دیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ لوگوں کے ساتھ مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے، ستلج کے بیڈ میں آبادیوں میں موجود لوگوں کا انخلا پہلی ترجیح ہے۔

  • بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی  چھوڑ دیا، الرٹ جاری

    بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، الرٹ جاری

    لاہور : بھارت نے فیروزپور سے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، بھارت سے چھوڑا گیا پانی چند گھنٹوں میں گنڈا سنگھ قصور کے پاکستان میں داخل ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے فیروزپور سے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑنے کے بعد پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا۔

    بھارت نے فیروز پور کے مقام سے بھی 73418 کیوسک پانی دریائے ستلج میں چھوڑا ہے، بھارت سے چھوڑا گیا پانی چند گھنٹوں میں گنڈا سنگھ قصور کے پاکستان میں داخل ہو گا۔

    ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے قصور، اوکاڑہ ، پاکپتن ، بہاولنگر اور وہاڑی کے ڈپٹی کمشنرز کوپیشگی انتظامات کی ہدایت کردی ہے۔

    نبیل جاوید کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کنٹرول روم میں اسٹاف اور ریسکیو 1122 کی ٹیموں کو ہمہ وقت الرٹ رکھا جائے اور تمام متعلقہ محکمےتازہ ترین صورتحال سے پی ڈی ایم اے کو آگاہ رکھیں۔

    بھارت نے دریائے ستلج میں دو لاکھ کیوسک سے زائد پانی چھوڑ دیا، بھارت سے چھوڑا گیا پانی چند گھنٹوں میں گنڈا سنگھ قصور کے پاکستان میں داخل ہو گا

    دوسری جانب دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہوگیا ،، جبکہ دریائے چناب میں قادرآباد پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

    اس سے قبل ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب تصورچوہدری نے بتایا تھا کہ بھارت نےپہلےدریائےراوی میں پانی جسرکےمقام پرچھوڑاتھا، جس کے بعد دریائےراوی میں 61ہزارکیوسک کاریلاپاکستان میں داخل ہوا۔

  • دریائے ستلج میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہونے لگی

    دریائے ستلج میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہونے لگی

    قصور: بھارت کی جانب سے دریا راوی میں پانی چھوڑنے کے بعد دریائے ستلج میں پانی کی سطح بھی تیزی سے بلند ہونے لگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دریائے ستلج میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہونے لگی، دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کا اخراج 17360 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دریائے ستلج میں پانی کے اضافے سے فصلیں متاثر ہونےکا خدشہ ہے جس کے پیش نظر دریائے ستلج کے قریبی علاقوں کو الرٹ جاری کردیا۔

    دوسری جانب دریائے راوی میں ماڑی پتن کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ضلعی انتظامیہ نے تمام اداروں کو ہائی الرٹ جاری کر دیا۔

    ڈپٹی کمشنر کا بتانا ہے کہ دریائے راوی میں اس وقت 14225کیوسک پانی گزر رہا ہے، ماڑی پتن کے مقام سے 75 ہزار کیوسک پانی کا ریلاگزر سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت نے دریائے راوی میں ایک لاکھ 85 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا ہے پی ڈی ایم اے نے دریا میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔