Tag: دریائے ستلج

  • دریائے ستلج 8 افراد کی زندگیاں نگل گیا

    دریائے ستلج 8 افراد کی زندگیاں نگل گیا

    اوکاڑہ: دریائے ستلج میں ملہوشیخو کے قریب کشتی ڈوبنے سے 8 افراد جاں بحق جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر اوکاڑہ کے علاقے مہلوشیخو کے قریب دریائے ستلج میں کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں 8افراد جاں بحق اور کئی لاپتہ ہوگئے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے آٹھوں افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، جبکہ کشتی میں درجن سے زائد افراد سوار تھے جن کی تلا ش جاری ہے، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ڈوبنے والوں کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔

    حادثے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آگئی، اور متعلقہ اداروں نے ہرممکن اقدامات شروع کردیے، ریسکیو کا مرکز 50 کلومیٹر دور ہونے سےٹیمیں تاحال نہ پہنچ سکیں، لواحقین جاں بحق ہونے والے 8افراد کی میتیں ساتھ لے گئے۔

    ضلعی انتظامیہ کے افسران جائے وقوعہ پر روانہ ہوگئے، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کشتی میں 30 افراد سوار تھے، کشتی آمدورفت کے لیے استعمال کی جاتی ہے تاہم آج سفر کے دوران اچانک حادثہ پیش آیا، کشتی میں سوار افراد جنازے میں شرکت کے لیے منچن آباد سے آ رہے تھے کہ ملہوشیخو کے مقام پر ان کی کشتی الٹ گئی۔

    دوسری جانب ڈپٹی کمشنر مریم خان کا کہنا ہے کہ ملہوشیخو پر کشتی الٹنے کے واقعے کے بعد 6لاشیں نکال لی گئیں، 15سال کی لڑکی ارم  کی تلاش جاری ہے، کشتی الٹنے سے ڈوبنے والے 13افراد کو بچالیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر خرم جہانگیر وٹو جائے وقوع پہنچ گئے، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہا متاثرین کو مالی امداد کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب سے درخواست کروں گا۔

    تربیلا ڈیم میں کشتی الٹ گئی، 50 سے زائد افراد ڈوب گئے

    دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہرمکن اقدامات کرنے کی ہدایت کردی اور واقعے سے متعلق مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال مئی میں دریائے سندھ میں کشتی الٹنے سے 6 افراد مارے گئے تھے۔ اس سے قبل اپریل میں خیبرپختونخوا میں واقع تربیلا ڈیم میں مسافروں سے بھری کشتی الٹنے سے درجنوں افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

  • دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ، بند ٹوٹ گیا

    دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ، بند ٹوٹ گیا

    اوچ شریف: دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، پانی کے دباؤ کے باعث موضع عظمت پور میں زمیندارہ بند ٹوٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کے نتیجے میں دریائے ستلج میں پانی کی سطح مسلسل اونچی ہو رہی ہے، زمیندارہ بند ٹوٹنے سے عظمت پور اور مکھن بیلہ کے علاقے زیر آب گئے۔

    سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اہل علاقہ اپنی مدد آپ کے تحت بند بنانے میں مصروف ہیں۔

    دوسری طرف چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے تلوار پوسٹ پر دریائے ستلج میں سیلابی صورت حال کا جائزہ لیا، انھوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے نقصانات کے ازالے کے لیے ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔

    [bs-quote quote=”سیلاب سے پنجاب بھر میں صرف ایک جانی نقصان ہوا ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین این ڈی ایم اے”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ پانی چھوڑنے سے ملکوں کو بہت بڑا نقصان ہوتا ہے، ہم نے اپنے ذرایع سے پتا کروا لیا تھا کہ بھارت پانی چھوڑے گا، سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے 16 اگست سے تیاری کر لی تھی جب کوئی سیلابی ڈیٹا نہیں آیا تھا۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم اپنی ذمہ داری نبھانے کے لیے ہر وقت تیار ہیں، ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ہم ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں، میں نے پورے علاقے کا فضائی دورہ کیا، تحصیل اور ڈسٹرکٹ لیول پر نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ جب پانی نیچے جائے گا تو اس کے بعد پھیلنے والی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع پانی چھوڑا گیا، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی، اس کے بارے میں متعلقہ اداروں کو آگاہ کیا جائے گا، دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے جو پانی چھوڑا گیا تھا پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو آگاہ کر دیا تھا۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ سیلاب سے پنجاب بھر میں صرف ایک جانی نقصان ہوا ہے، کام کرنے والی ٹیمیں لوگوں کی فصلوں کے نقصانات کا تخمینہ لگائیں گی۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ 4 ہزار افراد کو صحت کی سہولیات دی گئیں اور 13 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، مشکل کی اس گھڑی میں حکومت سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کرے گی۔

  • دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے لگی

    دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے لگی

    وہاڑی: دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے، سیلاب سے زمین کے کٹاؤ کا عمل جاری ہے، مزید علاقے زیر آب آنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنگی جنون میں‌ مبتلا مودی سرکار نے پانی کو ہتھیار بنا لیا ہے، پڑوسی ملک آبی دہشت گرد پر اتر آیا، بھارتی آبی جارحیت سے دریائے ستلج میں سیلاب کے بعد ہیڈ اسلام کے مقام پر بھی پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے۔

    سیلاب کے باعث دھان اور کپاس سمیت دیگر فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، زمین کے کٹاؤ کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے، خطرہ ہے کہ مزید علاقے زیر آب آ جائیں گے۔

    موضع جملیرا، ساہوکا، فاروق آباد، جھیڈو سمیت متعدد علاقے زیر آب آ چکے ہیں، ریسکیو اہل کار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تیز کردیا گیا ہے، عثمان بزدار

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تیز کر دیا گیا ہے، پنجاب میں آنے والے سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں کا خود جائزہ لیا۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں قصور، اوکاڑہ، بہاول نگر، پاکپتن میں ریسکیو آپریشن تیز کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کا انتظام بھی کیا جا چکا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث دریائے چناب بھی بے قابو ہو چکا ہے، پنجاب کے ساتھ سندھ کے علاقوں کے شدید متاثر ہونے کا بھی خدشہ پیدا ہو گیا ہے، روجھان میں دریائے سندھ کا بند ٹوٹنے سے کئی بستیاں زیرآب آ چکی ہیں۔

  • آبی جارحیت: دریائے ستلج کے اطراف 18 دیہات زیر آب، 3 دیہات شدید متاثر

    آبی جارحیت: دریائے ستلج کے اطراف 18 دیہات زیر آب، 3 دیہات شدید متاثر

    اسلام آباد: بھارتی آبی جارحیت سے دریائے ستلج میں سیلاب آ گیا ہے، دریا میں پانی کے بہاؤ میں بہ تدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ مسلسل بڑھ رہا ہے، دریا کے اطراف قصور میں 18 دیہات زیر آب آ گئے ہیں، 3 انتہائی متاثرہ دیہاتوں کو 90 فی صد تک خالی کروا دیا گیا ہے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق انتہائی متاثرہ دیہات میں مستی کے، چدر سنگھ اور بکی ونڈ شامل ہیں۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریا کے اطراف نشیبی علاقوں کے رہایشیوں کی منتقلی کا پلان تیار کر لیا گیا ہے، متاثرین کے لیے ہنگامی کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں۔

    سیلاب کے باعث ہیڈ گنڈا سنگھ کا رابطہ دیگر علاقوں سے منقطع ہو چکا، زرعی اراضی زیر آب آ گئی، 1500 متاثرین محفوظ مقام پر منتقل کر دیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے دریائے ستلج میں چھوڑے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا

    گزشتہ رات 10 بجے گنڈا سنگھ والا پر پانی کا لیول 18.70 فٹ، بہاؤ 52000 کیوسک رہا تھا، جب کہ ڈیڑھ لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا آج دوپہر تک گنڈا سنگھ والا ہیڈ ورکس سے گزرے گا۔

    ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کے دستوں نے ذمہ داریاں سنبھال لیں، پی ڈی ایم اے پنجاب، متعلقہ ضلعی انتظامیہ، اور دیگر ادارے بھی ہائی الرٹ کر دیے گئے ہیں۔

    دوسری طرف اٹارنی جنرل انور منصور کہتے ہیں بھارت کی آبی جارحیت پر پاکستان نے ورلڈ بینک جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تیاری شروع کر دی ہے، بہت جلد ایکشن لیا جائے گا۔

    انور منصور خان نے کہا کہ ورلڈ بینک جانے کے لیے قانونی معاملات طے کیے جا رہے ہیں، بھارت کو عالمی عدالت انصاف کا دائرہ کار تسلیم کرنا ہوگا، بھارت اگر دائرہ کار تسلیم نہیں کرتا تو ہمارے لیے مشکل ہو جائے گی۔

  • دریائے ستلج میں آج اونچے درجے کا سیلاب متوقع

    دریائے ستلج میں آج اونچے درجے کا سیلاب متوقع

    لاہور: دریائے ستلج میں آج اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے ، سیلاب کے باعث قصور، بہاولنگر، پاکپتن، وہاڑی اور بہالپوراضلاع متاثر ہونے کا اندیشہ ہے جبکہ  دریائے راوی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سےپانی چھوڑنےپر پنجاب کے مختلف علاقوں میں سیلاب کاخدشہ پیدا ہوگیا، دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔

    ایک لاکھ سے زائد کاسیلابی ریلاآج گنڈاسنگھ کے مقام پر پاکستان میں داخل ہوگا ، سیلاب سےقصور، بہاولنگر،پاکپتن،وہاڑی،بہالپوراضلاع متاثر ہونےکااندیشہ ہے جبکہ سیلابی ریلےسےمیلسی حاصل پورکےعلاقوں کےمتاثرہونےکابھی خدشہ ہے۔

    ہیڈ سلیمانکی پرایک لاکھ پچاس ہزارکیوسک پانی کاریلہ آنےکا امکان ہے، جس سےمنڈی احمدآباد،قانون گوئی کےانتیس دیہات متاثر ہو سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : راوی اور ستلج میں سیلابی ریلے کا خدشہ

    دریائے راوی میں 40ہزار کیوسک کا ریلا ہیڈبلوکی سےگزر رہا ہے ، دریائے راوی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ دریائے سندھ میں بھی آج تربیلا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔

    دریائےچناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد ایک لاکھ کیوسک ہے ، ہیڈمرالہ کے مقام پر گزشتہ دوروز سے پانی میں کمی ہورہی ہے۔

    سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کے لئے قصور،لودھراں،اوکاڑہ ،پاکپتن میں انتظامیہ نےریلیف کیمپ قائم کرکے دریا کی قریبی آبادیوں کو منتقل کیا جارہا ہے جبکہ ہنگامی صورتحال سےنمٹنےکے لئےپاک فوج سے مدد طلب کرلی گئی ہے۔

    بھارت نےلداخ ڈیم کے پانچ میں سے تین اسپل وے بھی کھول دیئے، پانی خرمنگ کےمقام پردریائے سندھ میں شامل ہوگا،کھرمنگ اسکردو، گلگت اوردیامرانتظامیہ کو صورتحال سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

    گذشتہ روز پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کے درمیان پاکستان میں ممکنہ سیلابی صورت حال سے متعلق ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا ، جس میں انڈس واٹر کمشنر کا کہناتھا کہ کہ بھارت نے ٹیلی فون کے ذریعے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا ہے، ڈیٹا کے مطابق بھارت نے دریائے ستلج پر ابھی تک 24 ہزار کیوسک پانی چھوڑا۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ بھارت کے ہریکے بیراج اور فیروزپور بیراج پر پانی کا بہاؤ ڈیڑھ لاکھ کیوسک ہے، بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں 2 لاکھ کیوسک تک کا ریلا چھوڑا جا سکتا ہے۔

  • بھارت نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا، سیلاب کا خطرہ

    بھارت نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا، سیلاب کا خطرہ

    لاہور: بھارت نے دریائے ستلج میں بغیر اطلاع پانی چھوڑ دیا جس کے نتیجے میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج میں بھارتی پنجاب سے آنے والے ریلے سے سیلاب کا خطرہ ہے، این ڈی ایم اے نے وارننگ جاری کردی ہے، اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کردی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق 12 سے 24 گھنٹوں میں پانی گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پاکستان میں داخل ہوگا، ڈیڑھ سے 2 لاکھ کیوسک پانی پاکستانی حدود میں داخل ہوسکتا ہے۔

    بھارت نے لداخ ڈیم کے 5 میں سے 3 اسپل ویز کھول دئیے ہیں، پی ڈی ایم اے پنجاب، قصور اور دریائے سندھ کے اطراف انتظامیہ کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق پانی خرمنگ کے مقام پر دریائے سندھ میں شامل ہوگا، بھارت نے سرکاری طور پر ابھی تک اطلاع نہیں دی ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت کا دریائے چناب کے بعد دریائے جہلم میں پانی چھوڑنے کا خدشہ

    محکمہ موسمیات نے بھی دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند ہونے کی پیش گوئی کی ہے تاہم سیلاب سے متعلق کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی ہے۔

    اطلاعات ہیں کہ دریائے ستلج میں 1988 کے بعد یہ ایک بڑا سیلاب ہوگا جس سے ہزاروں ایکڑ زمین اور سیکڑوں دیہات متاثر ہوسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے دریائے جہلم میں بھی پانی چھوڑا جارہا ہے، مظفرآباد آزاد کشمیر کی انتظامیہ نے اس سلسلے میں الرٹ جاری کردیا ہے۔

    گزشتہ روز بھارت نے آبی دہشت گردی کرتے ہوئے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا تھا، جس کے باعث دریائے چناب میں درمیانے درجے کا سیلاب آیا۔

    فلڈ فار کاسٹنگ ڈویژن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دس گھنٹے کے دوران ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد میں ایک لاکھ کیوسک اضافہ ہوا۔

  • بھارت کا دریائے ستلج، راوی اوربیاس کا  پانی روکنے کا دعویٰ

    بھارت کا دریائے ستلج، راوی اوربیاس کا پانی روکنے کا دعویٰ

    لاہور : بھارت نے ستلج، بیاس اور راوی کا پانی روکنے کادعوی کردیا، انڈس واٹرکمیشن حکام کا کہنا ہے بھارت کے پانی روکنے کے معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں، ایسا ہوا توعالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سرحدی دہشت گردی کے بعد پاکستان کیخلاف آبی دہشت گردی پر اتر آیا، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب اور جہلم پر نئے منصوبوں اور تین دریاؤں کا پانی روکنے کا دعویٰ کردیا۔

    پاکستان نے بھارتی دعوے پر فوری ردعمل دیتے ہوئے کہا بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت پانی نہیں روک سکتا، اکستان کو ابھی تک بھارتی انڈس کمیشن حکام نے مطلع بھی نہیں کیا۔

    انڈس واٹرکمیشن حکام کا کہنا ہے پاک بھارت پانی پر مذاکرات الیکشن کی وجہ سے تاخیر میں جا سکتے ہیں، پانی پر پراپیگنڈہ کرنا بھارت کی پرانی عادت ہےپھربات چیت پر آجاتا ہے، منسٹری پانی و بجلی بغور جائزہ لے رہی ہے، بھارت نےایسا کیا توعالمی ثالثی عدالت سےفوری رجوع کیا جائےگا۔

    حکام نے کہا بھارت کی جانب سے فوری پانی روکے جانےکاامکان کم ہے، بھارت کو پانی کا رخ موڑنے میں کئی سال لگیں گے۔

    خیال رہے بھارتی وزیرمملکت برائے آبی وسائل ارجن میگھوال نے راوی، ستلج اوربیاس کا پانی روکنے کا دعوی کیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ بھارتی وزیر نتن گڈکری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا تھا کہ وزیرِ اعظم مودی کی زیرِ قیادت ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کو جانے والے 3 دریاؤں کا پانی روکا جائے گا اور مشرقی دریاؤں کا پانی موڑ کر جموں و کشمیر اور پنجاب میں اپنے لوگوں کو دیا جائے گا۔

    مزید  پڑھیں: بھارتی وزیر نے پاکستان کا پانی روکنے کا مضحکہ خیز دعویٰ کر دیا

    بعد ازاں ڈپٹی انڈس کمشنر شیراز میمن کا کہنا تھا کہ کہ بھارت پاکستان کا پانی بند نہیں کر سکتا ، بھارت کے پاس ہمارے دریاؤں کا پانی روکنے کی صلاحیت نہیں ہے، پانی روکنے کا بیان بھارت کی گیڈر بھبکی ہے۔

    ڈپٹی انڈس کمشنر نے مزید کہا تھا بھارت میں لوگ سیاسی باتیں کرتے رہتے ہیں، ایسی باتوں پر عمل ممکن نہیں، مودی نے وزیرِ اعظم بنتے ہی بریفنگ لی تھی، مودی کو اسی وقت ہی معلوم ہو گیا تھا کہ پاکستان کا پانی روکنا ممکن نہیں ہے۔

  • بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

    بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

    لاہور : مذاکرات سے مکرنے والا بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ دریاؤں کے ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمی چیف کی دھمکی کے بعد بھارتی حکومت نے آبی جارحیت کرتے ہوئے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں پانی چھوڑدیا ، جس کے باعث دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہیں۔

    ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 98 ہزارکیوسک ، ہیڈ خانکی پر پانی کا بہاؤ 35 ہزار، قادرآباد پر 2لاکھ 20ہزار کیوسک جبکہ دریائے چناب میں تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 17 ہزار کیوسک ہے۔

    ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اداروں کوالرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافے سے قصور، بہاولنگر، پاکپتن، اوکاڑہ ، ساہیوال کے علاقوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے جبکہ سیالکوٹ، گجرات،حافظ آباد،چنیوٹ اور جھنگ کےعلاقے بھی متاثرہونے کا خدشہ ہے۔

    مقبوضہ کشمیر سےآنےوالےدریائےجموں اور توی میں بھی پانی کی سطح خطرناک حدتک بلندہوگئی ہے۔

    فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب، دریائے ستلج ، دریائے راوی میں سیلاب سے لاہور، اوکاڑہ، ساہیوال ،ننکانہ صاحب ، ٹوبہ سنگھ اور دیگر علاقوں کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے شہروں میں نشیبی علاقوں اور تینوں دریاؤں کے کناروں پر آبادیوں کو حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال

    دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،  ہیڈ مرالہ کے مقام  پر پانی کی آمد ایک لاکھ11ہزار588 کیوسک ریکارڈ کی گئی  جبکہ  مرالہ کے مقام پر نچلے درجےکا سیلاب ہے۔

    ،فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق  30گھنٹے میں مرالہ کے مقام پر90 ہزار کیوسک اضافی پانی ریکارڈ کیا گیا  جبکہ دریائے جموں توی میں پانی کی آمد16 ہزار156 کیوسک  ہے۔

    دریائے مناورتوی میں پانی کی آمد 2ہزار298 کیوسک ، نالہ ڈیک میں کنگرہ کے مقام پر پانی کی سطح1167 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔

    نالہ ڈیک میں گزشتہ روز  پانی کی آمد20ہزارکیوسک تھی جبکہ  دریائے راوی میں جسر  کے مقام پر پانی کی سطح 19ہزار447کیوسک ہے

    دریائے جموں اور توی میں نچلے درجے کے سیلاب جبکہ دریائے ستلج میں درمیانی درجے کےسیلاب کا اندیشہ ہے۔

  • بہاولنگر: دریائے ستلج میں 5 بچیاں ڈوب گئیں، تین جاں بحق

    بہاولنگر: دریائے ستلج میں 5 بچیاں ڈوب گئیں، تین جاں بحق

    منچن آباد: پنجاب کے ضلع بہاولنگر میں دریائے ستلج پر پکنک کے دوران نہاتے ہوئے پانچ پچیاں ڈوب گئیں، واقعے میں دو سگی بہنوں سمیت 3 بچیاں جاں بحق ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق بہاولنگر کے علاقے منچن آباد میں دریائے ستلج میں نہاتے ہوئے تین بچیاں ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں جبکہ دو کو بچالیا گیا۔

    منچن آباد میں دریائے ستلج پر پکنک کے دوران نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں میں دو سگی بہنیں شامل ہیں جبکہ دو کو بچالیا گیا ہے۔

    دریائے شکوپی میں دو سعودی طلباء ڈوب کر جاں بحق

    ڈوب کر جاں بحق ہونے والی ایک بچی کی لاش نکال لی گئی ہے تاہم مزید دو بچیوں کی تلاش جاری ہے۔

    خیال رہے کہ مارچ 2016 میں بھی دریائے ستلج میں دو نوجوان ڈوب کر جاں بحق ہو گئے تھے۔

    دریائے ستلج کے نواحی علاقے کا رہائشی عبدالرحمن دریائے ستلج میں نہا رہا تھا کہ گہرے پانی میں جانے کی وجہ سے ڈوب گیا جسے بچانے کیلئے جمیل نے دریا میں چھلانگ لگا دی اور خود بھی گہر ے پانی میں پھنس گیا۔

    بعد ازاں اس واقعے میں دونوں افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔