Tag: دریائے سندھ

  • دریائے سندھ سے مزید چار لاشیں برآمد، تعداد 32 تک جا پہنچی

    دریائے سندھ سے مزید چار لاشیں برآمد، تعداد 32 تک جا پہنچی

    کالاباغ: جناح بیراج کے قریب دریائے سندھ سے چھ سال کی بچے کی لاش سمیت چار لاشیں برآمد، ڈھائی ماہ کے دوران دریائے سندھ سے ملنے والی لاشوں کی تعداد 32 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ڈھائی ماہ سے جناح بیراج پر دریائے سندھ سے ملنے والی تشدد زدہ لاشوں کا سلسلہ جاری ہے یہ لاشیں خیبر پختونخواہ کے علاقوں صوابی ،مردان ،نوشہرہ،اکوڑہ خٹک اور ضلع اٹک کے علاقوں سے دریائے سندھ میں تیرتی ہوئی آتی ہیں اور جناح بیراج کالاباغ پرآ کر رک جاتی ہیں اور گذشتہ ڈھائی ماہ سے جناح بیراج پر لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    ڈھائی ماہ کے دوران مردہ حالت میں ملنے والے تقریبا تمام افراد کو قتل کیا گیا ہے۔ آج جناح بیراج پر ملنے والی لاشوں میں چھ سال کے بچے سمیت چار افراد کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں

    محکمہ پولیس نے معاملے کی تحقیقات کے لئے ڈی پی او صادق علی ڈوگرکی سربراہی میں ایک پانچ رکنی تفتیشی ٹیم تشکیل دی ہے.

  • جناح بیراج کے نزدیک بوری بند لاشیں ملنے کا معمہ حل طلب

    جناح بیراج کے نزدیک بوری بند لاشیں ملنے کا معمہ حل طلب

    کالاباغ :پولیس کے مطابق جناح بیراج کے نزدیک گذشتہ چاردنوں میں آج تیسری بوری بند لاش ملی ہے، پولیس نے تفتیش کے لیے تحقیاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کالا باغ میں جناح بیراج کے نزدیک دریائے سندھ سے لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ ڈھائی مہینوں میں 29 لاشیں برآمد ہو چکی ہیں۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ہے ملنے والی لاشیں ضلع سوات،صوابی،نوشہرہ اور اٹک میں قتل کیے گئے افراد کی ہیں۔

    پولیس کے مطابق ملنے والی لاشوں کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں .جس سے پتہ چلتا ہے کہ پہلے ان افراد کو تشدد کر کے ہلاک کیا جاتا ہے۔پھرلاشوں کو بوری میں بند کر کے دریا میں پھینک دیا جاتا ہے۔

    حیران کن طور پرملنے والی لاشوں میں تا حال کسی ایک بھی کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

    اس پوری پر اسرار صورتِ حال پر پولیس کی جانب سے ڈی پی او صادق علی ڈوگر کی سربراہی میں پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہےجو مقتولین کی شناخت اور قتل کے محرکات کا پتہ چلا کر قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی.

  • دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال برقرار

    دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال برقرار

    سکھر : دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال برقرار ہے۔

    دریائےسندھ میں سیلابی صورتحال برقرارہے،مُوسلادھار بارشوں سے پانی کی سطح میں مُسلسل اضافہ ہورہا ہے، دریائے سندھ میں راجن پور کے مقام پر اونچے درجے کا سیلا ب ہے، گڈو بیراج سے تین لاکھ پچیس ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے، سکھر بیراج سے آج بڑا سیلابی ریلا گزرنے کا امکان ہے جبکہ گڈو بیراج سے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں اونچے درجےکا سیلابی ریلا گزرے گا۔

      ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاﺅ دو لاکھ چون ہزارسات سو اور کالا باغ پر تین لاکھ انتیس ہزار کیوسک سے زائد ہے، چشمہ پر پانی کا بہاﺅ تین لاکھ نناوے ہزار کیوسک سے زائد جبکہ تونسہ پر چار لاکھ سینتالیس ہزار کیوسک سے زائد ہے۔

      تربیلاڈیم میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اضافی پانی کےاخراج کیلئے اسپل ویزکھول دیئے گئے ہیں، نوشہرہ کے قریب دریائے کابل میں پانی کی سطح کم ہوگئی ہے، دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کا بہاﺅ پنیسٹھ ہزار نو سو کیوسک سے زائد ہے، صوبہ پنجاب کے دیگر تمام دریا اور ندی نالے معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔

  • دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ

    دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ

     کچے: دریائے سندھ میں پانی کی سطح روز بروز بلند ہونے لگی، سیلاب کے خطرے اور وزیرِاعلیٰ کے احکامات کے باوجود حفاظتی انتظامات دکھائی نہیں دے رہے۔

    دریاؤں میں پانی ضرورت سے زیادہ ہوتے ہی سیلاب سندھ کی جانب تیزی سے بڑھنے لگا۔۔ ریلے سے کچے کی ہزاروں ایکڑ پر مشتمل زمینیں زیرِآب آگئیں، چشمہ بیراج پر پانی کا اخراج چارلاکھ آٹھ ہزار کیوسک ہے جبکہ تونسہ بیراج میں ساڑھے چارلاکھ کیوسک پانی کا اخراج ریکارڈ کیا گیا۔

    محکمہ آبپاشی کے مطابق گڈو کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ ساڑھے تین لاکھ کیوسک ہے، سیلاب تیزی سے سکھربیراج کی جانب بڑھ رہا ہے، سکھر بیراج میں پانی کی سطح میں اضافہ ساڑھے تیرہ ہزار چھ کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ تقریبا پونے تین لاکھ کیوسک پانی سکھربیراج کے مقام سے گزررہا ہے۔

    گڈو میں درمیانے درجے کے سیلاب کی وجہ سے کچے کے علاقے زیرِآب آگئے اور سات ہزار ایکڑا پر مشتمل فصلیں بھی ڈُوب گئیں، محکمہ آبپاشی کے مطابق گڈو بیراج میں آئندہ چوبیس گھنٹے کے دوران پانی کی سطح میں پانچ لاکھ کیوسک تک اضافہ ہوگا۔

    سکھر بیراج میں بھی پانی کی سطح میں اضافے کے خدشات ہیں تاہم محکمہ آبپاشی و زراعت تاحال خوابِ غفلت کا شکارہیں، وزیرِاعلیٰ کے احکامات کے باوجود نہ توکوئی وارننگ جاری کی گئی ہے اورنہ ہی مکینوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا گیا ہے۔

  • دریائے سندھ اور دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ میں مسلسل اضافہ

    دریائے سندھ اور دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ میں مسلسل اضافہ

    لاہور: بارشوں کے باعث دریائے سندھ اور دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، چترال میں سیلاب نے ایک خاتون اور ایک بچے کی زندگی کا چراغ گُل کردیا۔

    ملک کے مختلف شہروں میں بارشوں کے باعث دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، دریائے سندھ میں بھی پانی کا بہاؤ مسلسل بڑھ رہا ہے، کنٹرول روم کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر دریا میں پندرہ سے بیس کیوسک کا اضافہ ہورہا ہے جبکہ نچلے درجے کے سیلاب کےباعث کچے کی زمینیں زیرِآب آگئی ہیں۔

    کچے کے مکینوں کو پکے علاقوں میں منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، دریائے چناب میں بھی مسلسل پانی کا بہاؤ بڑھ رہا ہے، محکمہ انہار کے مطابق اگلے چوبیس گھنٹے میں دریائے چناب میں قائدآباد کے مقام پرمیں اونچے درجےکے سیلاب کا خطرہ ہے۔

    دوسری جانب چترال کی وادی کیلاش میں سیلاب کے باعث ایک خاتون اورایک بچہ جاں بحق ہوگئے جبکہ بیس مکانات تباہ اور پچیس مکانوں کوجزوی نقصان پہنچا ہے۔

  • دریائے سندھ میں گڈو کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند

    دریائے سندھ میں گڈو کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند

    سکھر: دریائے سندھ میں گڈو کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہیں، تین لاکھ چھیاسٹھ ہزار کا درمیانی درجے کا ریلہ گزر رہا ہے۔ جبکہ کشمور، گھوٹکی اور اوباڑو کے کچے کے کئی دیہات ڈوب گئے ہیں۔

    دریائے سندھ میں گڈو کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہیں، اس وقت گڈو سے چھیالیس کلو میٹر دور کشمور سے تین لاکھ چھیاسٹھ ہزار کے قریب درمیانی درجے کا سیلاب گزر رہاہے، ضلع کشمور میں نو بند حساس قرار دیئے گئے ہیں۔ جن میں اولڈ توڑی بند پر وزیرِاعلٰی کی وراننگ کے باوجود کام مکمل نہیں کیا جاسکا۔

    کشمور کے کچے کے ایک سو اٹھاسی دیہات اب تک دریا کی نذر ہوچکے ہیں، کشمور سے اکانوے کلومیٹر دور جنوب مغرب میں واقع ضلع گھوٹکی میں آنے والے سیلاب نے اب تک سترہ کے قریب دیہات تباہ کردیئے ہیں۔ انتالیس ہزار ایکڑ پر پھیلی فصلیں پانی میں بہہ گئیں ہیں جبکہ سات ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    ادھر اوباڑو کے کچے کے کئی دیہات میں سیلاب نے تباہی مچادی جبکہ مزید چار سو دیہات کو خطرہ ظاہر کیا جارہا ہے، اس وقت کوٹری بیراج میں دریائے سندھ جامشورو کے مقام پر اپ اسٹریم میں بیاسی ہزار چار سو کیوسک پانی جبکہ ڈاؤن اسٹریم میں چوالیس ہزارسات سو پچاسی کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے ۔

  • بیشترعلاقوں میں موسم خشک اورگرم رہے گا، محکمہء موسمیات

    بیشترعلاقوں میں موسم خشک اورگرم رہے گا، محکمہء موسمیات

    اسلام آباد: محکمہء موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک اور گرم رہنے کا امکان ہے جبکہ دریائے چناب میں پنجند کے مقام پر اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزرنے کا امکان ہے۔

    ملک بھر میں موسم اپنی تمام تر شدتوں کے ساتھ اثر انداز ہے، کہیں سیلابی موجوں کی دریائے چناب میں پنجند کے مقام پر اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزرنے کا امکان ہے، جہاں اس وقت چارلاکھ تیس ہزار کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔

    قادرآباد اور پنجند کے درمیان بند توڑنے کے باعث دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر کے مقامات پر سیلاب شدت کم ہوگی۔

    محکمہء موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق سولہ سے اٹھارہ ستمبر کے دوران دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر کے مقام پر درمیانے سے اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزرنے کا امکان ہے جبکہ ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔

    تاہم ڈی جی خان ، کشمیر اور اسے ملحقہ پہاڑی علاقوں میں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

  • کندھ کوٹ:پولیس کا خوف،6خواتین،3بچوں نے دریا میں چھلانگ لگادی

    کندھ کوٹ:پولیس کا خوف،6خواتین،3بچوں نے دریا میں چھلانگ لگادی

    کشمور کے علاقے کندھ کوٹ میں چھ خواتین نے بچوں سمیت پولیس کی گرفتاری سے بچنے کے لئے دریائے سندھ میں چھلانگ لگادی، واقعے کے بعد ایک بچے کی لاش نکال لی گئی جبکہ دیگر کی تلاش تاحال جاری ہے۔

    کندھ کوٹ میں کچے کے علاقہ امداد علی میں آج صبح 4 بجے کے قریب جیکب آباد اور کشمور پولیس نے مشترکہ آپریشن کیا، چار روز قبل تھل پولیس چوکی پر حملے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت کے واقعے کے بعد پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے آپریشن کیا۔

    پولیس کے خوف سے چھ خواتین نے تین بچوں سمیت گرفتاری سے بچنے کے لئے دریائے سندھ میں چھلانگ لگا دی، مقامی غوطہ خوروں اور دیہاتیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت 5 سالہ بچے آصف بنگلوار کی لاش نکال لی جبکہ چھ خواتین اور دو بچوں کی تلاش تاحال جا ری ہے۔