Tag: دریائے چناب

  • پنجاب کے تمام دریاؤں میں پانی کا بہاؤ بڑھ گیا

    پنجاب کے تمام دریاؤں میں پانی کا بہاؤ بڑھ گیا

    لاہور : دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پرپانی کا بہاؤ 1 لاکھ 21 ہزار 652 کیوسک ہوگیا، ہیڈ مرالہ میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے تمام دریاؤں میں پانی کا بہاؤ بڑھ گیا ، دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پرپانی کا بہاؤ 1 لاکھ 21 ہزار 652 کیوسک ہوگیا۔

    فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ میں نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ خانکی بیراج پرپانی کا بہاؤ 1 لاکھ کیوسک سےتجاوزکرگیا۔

    دریائے چناب میں قادر آباد بیراج پر پانی کا بہاؤ 93 ہزارکیوسک ، دریائےراوی میں شاہدرہ کےمقام پر پانی کا بہاؤ 38 ہزارکیوسک اور دریائے راوی میں ہیڈبلوکی کےمقام پر پانی کابہاؤ 64 ہزار کیوسک ہے۔

    فلڈفورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائےروای میں بلوکی اور سدھنائی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ، دریائےستلج میں گنڈاسنگھ والا قصور کےمقام پر پانی کا بہاؤ 58ہزار کیوسک اور دریائےستلج میں سلیمانکی کےمقام پر پانی کابہاؤ 83 ہزار کیوسک ہے اور درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

    دریائےسندھ میں تونسہ بیراج پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 97 ہزار کیوسک ، دریائےسندھ میں چشمہ کےمقام پرپانی کا بہاؤ 3 لاکھ 41ہزار کیوسک اور کالاباغ کےمقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 23 ہزارکیوسک ہے۔

    فلڈفورکاسٹنگ ڈویژن کا کہنا ہے کہ دریائےسندھ میں کالاباغ اورچشمہ میں نچلےدرجےکا سیلاب اور تونسہ بیراج پردرمیانےدرجےکاسیلاب ہے۔

  • بھارت کے سیلابی پانی سے پنجاب کے دریا بپھرنے لگے، بستیاں اور  فصلیں آبی ریلوں کی نذر

    بھارت کے سیلابی پانی سے پنجاب کے دریا بپھرنے لگے، بستیاں اور فصلیں آبی ریلوں کی نذر

    لاہور : بھارت کے سیلابی پانی سے پنجاب کےدریا بپھرنے لگے، بستیاں اور ہری بھری فصلیں آبی ریلوں کی نذر ہونے لگیں۔

    تفصیلات کےمطابق بھارت کے سیلابی پانی سے پنجاب کے دریا بے قابو ہوگئے ، چنیوٹ اور جھنگ کے قریب دریائے چناب سے منسلک کئی دیہات زیر آب آگئے جبکہ ہری بھری فصلیں بھی پانی کی نذر ہوگئیں۔

    چنیوٹ کےقریب دریائے چناب سےایک لاکھ باسٹھ ہزارسات سو چھیالیس کیوسک کا ریلا گزررہا ہے، جس کے باعث پانی متعدد آبادیوں میں داخل ہوگیا اور کھڑی فصلوں کونقصان پہنچایا۔

    پانچ دیہات کو جانیوالے راستے بند ہوگئے تاہم نشیبی بستیوں کےمکینوں کا کشتیوں کے ذریعے انخلا جاری ہے جبکہ جھنگ میں دریا چناب سےمنسلک موضع کھروڑہ باقر اورسیچ نگر میں سیلابی ریلا داخل ہوگیا ہے تاہم انتظامیہ کی طرف سے فلڈ ریلیف کیمپ لگا دیے گئے ہیں۔

    جلالپوربھٹیاں میں ہیڈ قادرآباد کےمقام پر دریائے چناب میں پانی کی آمد اوراخراج میں اضافہ ہونےلگا، پانی کا بہاؤ 106306 کیوسک اور اخراج 96306کیوسک,ہے۔

    نارووال کےقریب دریائے راوی میں کوٹ نیناں کےمقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ جسڑ کے مقام پر ارسٹھ ہزارچورانوے کیوسک کا ریلہ گزررہا ہے، ریسکیو ٹیمیں ہنگامی حالات سےنمٹنےکے لئے موجود ہیں۔

  • دریائے چناب میں سیلابی ریلا، دیہاتوں کا شہروں سے رابطہ منقطع

    دریائے چناب میں سیلابی ریلا، دیہاتوں کا شہروں سے رابطہ منقطع

    چنیوٹ: دریائے چناب میں سیلابی ریلے کی وجہ سے متعدد دیہاتوں کا شہروں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے چناب میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، فلڈ کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ دریائے چناب سے ایک لاکھ 12 ہزار 586 کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔

    سیلاب کی وجہ سے لودیا، تاجہ کوٹ، لنگاہ والا، ساہمل، برج عمر سمیت 10 دیہات کا شہروں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، اور مختلف علاقوں سے لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔

    پانی قبرستانوں میں بھی داخل ہو گیا اور سیلاب کے باعث سینکڑوں ایکڑ فصلیں زیر آب آ گئی ہیں۔

    دوسری طرف حالیہ مون سون کی بارشوں کے باعث گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے، بارشوں سے دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہو گیا۔

    گڈو بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 83 ہزار 625 اور اخراج 2 لاکھ 38 ہزار 475 کیوسک ہے، 48 گھنٹوں کے دوران گڈو بیراج پر پانی کےبہاؤ میں 67 ہزار کیوسک کا اضافہ ہوا۔

    آئندہ 24 سے 48 گھنٹے گڈو بیراج میں پانی کی سطح میں مزید اضافے کا امکان ہے، ضلعی انتظامیہ نے کچے میں رہائش پذیر افراد کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    گڈو بیراج سے نکلنے والے گھوٹکی فیڈر کینال، ڈیزرٹ پٹ فیڈر کینال بند کر دیے گئے۔

  • دریائے چناب میں  سیلاب کا  خطرہ عارضی طور پر ٹل گیا

    دریائے چناب میں سیلاب کا خطرہ عارضی طور پر ٹل گیا

    لاہور: دریائے چناب میں سیلاب کا خطرہ عارضی طورپرٹل گیا ، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے گزشتہ روز 3لاکھ کیوسک سیلابی ریلے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دریائے چناب میں پانی کے بہاؤ میں کمی کے بعد سیلاب کا خطرہ عارضی طورپرٹل گیا ، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے کہا ہے کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 71867 کیوسک ہے ،دریائے چناب اسوقت معمول کے مطابق بہہ رہا ہے۔

    دریائے چناب میں گزشتہ روز پانی کا بہاؤایک لاکھ 20 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا تھا ، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے گزشتہ روز 3لاکھ کیوسک سیلابی ریلے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں شدید بارشوں کے باعث دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی تھی ، فلڈ فار کاسٹنگ ڈویژن کا کہنا تھا کہ مرالہ کے مقام پر 2 سے 3 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزرے گا ، سیلابی ریلہ آج دن 2 بجے سے رات ایک بجے تک مرالہ سے گزرے گا۔

    پی ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اونچے درجے کے سیلاب کےنقصان سے بچاؤ اور دریا کے کنارے آباد افراد کی منتقلی کے اقدمات کیے جائیں ، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد، چنیوٹ اور جھنگ متاثر ہوسکتے ہیں۔

  • دریائے چناب کی تباہ کاریاں جاری، اطراف کی زرعی زمین دریا برد

    دریائے چناب کی تباہ کاریاں جاری، اطراف کی زرعی زمین دریا برد

    لاہور: دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے، قادر آباد برج کے قریب دریا کناروں سے باہر نکل آیا ہے اور آس پاس کی زرعی زمین دریا برد ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قادر آباد برج کے قریب دریائے چناب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، دریا کے پانی کے کٹاؤ سے زرعی زمین دریا برد ہوچکی ہے۔

    اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ 6 سال میں 500 ایکڑ سے زائد زرعی رقبہ دریا برد ہوچکا ہے، کوٹ محمد آباد کا نصف گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ چکا ہے۔

    اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ دریا پر بند بنانے کے لیے محکمہ ایری گیشن کو ہر سال فنڈ ملتے ہیں لیکن ہم اپنی مدد آپ کے تحت دریا پر بند باندھتے ہیں تاکہ محفوظ رہ سکیں۔

    ادھر اوچ شریف میں بھی دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے، ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کی آمد 1 لاکھ 26 ہزار 219 کیوسک جبکہ پانی کا اخراج 1 لاکھ 12 ہزار 719 کیوسک ہے۔

    علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت زمیندارہ بند مضبوط کر رہے ہیں، قریبی علاقوں کے مکین اپنے مال مویشی بھی محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔

    محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلہ ہفتہ اور اتوار کے درمیان ہیڈ پنجند سے گزرے گا۔

  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے بگلیہار ڈیم پر دریائے چناب کا پانی روک لیا

    بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے بگلیہار ڈیم پر دریائے چناب کا پانی روک لیا

    سیالکوٹ : بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے بگلیہارڈیم پردریائے چناب کا پانی روک لیا، جس کے باعث دریا کا پچانوے فیصد سے زائد حصہ خشک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق 1960ء کے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے بگلیہارڈیم پردریائے چناب کا پانی روک لیا جس کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پردریائے چناب کے پانی کی آمد کم ہوکر 47ہزار دو سواٹھاون کیوسک رہ گیا۔

    دریائے چناب کا پچانوے فیصد سے زائد حصہ خشک ہوگیا ہے۔ سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت دریائے چناب میں ہرلمحہ55ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے لیکن بھارت نے کئی سالوں سے دریائے چناب کا پانی روک رکھا ہے۔

    دوماہ قبل تک دریائے چناب کے پانی کی آمد بارہ ہزار کیوسک تھی جومقبوضہ کشمیر کے پہاڑوں پر برف باری اوربارشوں کی وجہ سے دریائے چناب کے پانی میں اضافہ ہوا لیکن یہ سند ھ طاس معاہدہ کے خلاف رہا۔

    محکمہ ایری گیشن کے مطابق مقبوضہ کشمیر سے آکردریائے چناب میں شامل ہونے والے دودریائے وںدریائے مناور توی کے تین ہزارچھیالیس کیوسک پانی اور دریائے جموں توی کے پانچ ہزار پانچ سو چونسٹھ کیوسک پانی کی وجہ سے دریائے چناب کے مجموعی پانی کی آمد 55ہزار آٹھ سو اڑسٹھ کیوسک رہی۔

     دریائے چناب کے اپنے پانی کی آمد 47ہزار دو سواٹھاون کیوسک رہی اور ہیڈمرالہ کے مقام پردریائے چناب سے نکلنے والی نہراپرچناب میں پانی کا بہاؤ تیرہ ہزار چھ سو کیوسک اور نہر مرالہ راوی لنک میں پانی کا بہاؤ بیس ہزار کیوسک رہا۔

    ماضی میں پانی کمی کی وجہ سے سیالکوٹ ، نارووال ، گوجرانوالہ ودیگر اضلاع کی لاکھوں ایکٹرزرعی اراضی پر کاشت شدہ فصلوں کو نقصان پہنچا۔

  • بھارت کا دریائے چناب کے بعد دریائے جہلم میں پانی چھوڑنے کا خدشہ

    بھارت کا دریائے چناب کے بعد دریائے جہلم میں پانی چھوڑنے کا خدشہ

    لاہور: خدشہ ہے کہ بھارت کی طرف سے دریائے چناب کے بعد دریائے جہلم میں بھی پانی چھوڑا جا رہا ہے، مظفر آباد آزاد کشمیر کی ضلعی انتظامیہ نے اس سلسلے میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے دریائے چناب کے بعد دریائے جہلم میں پانی چھوڑنے کا خدشہ ہے، آزاد کشمیر کی ضلعی انتظامیہ نے فلڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ عوام دریا کے کنارے پر جانے سے اجتناب کریں۔

    ضلعی انتظامیہ کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام محکمے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے اقدامات بروئے کار لائیں۔

    ادھر دریائے سندھ میں طغیانی کے باعث وسیع علاقے زیر آب آ گئے ہیں، روجھان میں سینکڑوں ایکڑ پرکپاس اور مونگی کی فصل تباہ ہو گئی ہے، کئی گھر زیر آب آ چکے ہیں، دوسری طرف سیلابی علاقوں میں فلڈ ریلیف کیمپ بھی قائم نہیں ہو سکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور : بھارت کی آبی دہشت گردی : دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا گیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت نے آبی دہشت گردی کرتے ہوئے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا تھا، جس کے باعث دریائے چناب میں درمیانے درجے کا سیلاب آیا۔

    فلڈ فار کاسٹنگ ڈویژن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دس گھنٹے کے دوران ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد میں ایک لاکھ کیوسک اضافہ ہوا۔

    خیال رہے کہ بھارت فورسز کی جانب سے ایل او سی پر بھی جارحیت کا سلسلہ جاری رہے، حال ہی میں بھارت نے ایل او سی کے اِس پار شہریوں پر کلسٹر بم بھی پھینکے تھے۔

  • بھارت کا پاکستان کو دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے گرین سگنل

    بھارت کا پاکستان کو دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے گرین سگنل

    اسلام آباد : بھارت نے پاکستان کو دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے گرین سگنل دے دیا، پا کستانی انڈس واٹر کمشنر نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر پا کستان نے بھر پور آواز بلند کی ہے جس پر کامیابی ملی ہے۔

    تفصلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات پر بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، بھارت نے پاکستان کو دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے گرین سگنل دے دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے پاکستانی انڈس واٹر کمشنر کی سربراہی میں پاکستانی وفد کی جنوری کے آخر میں بھارت روانگی کا امکان ہے، کمشنر سید مہر علی شاہ کی سربراہی میں پا کستانی وفد 27 جنوری سے یکم فروری تک بھارت کا دورہ کرے گا۔

    سید مہر علی شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی ماہرین کا وفد دریائے چناب پر بننے والے منصوبے لوئر کلنائی اور پاکل دل کا معائنہ کرے گا، بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر بنائے جانے والے دیگر منصوبوں کے معائنہ کے حوالے سے بھی مثبت اشارے دیئے گئے ہیں۔

    پا کستانی انڈس واٹر کمشنر نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر پا کستان نے بھر پور آواز بلند کی ہے جس پر کامیابی ملی ہے۔

     مزید پڑھیں : پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات، پاکستان کا بھارتی بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراض برقرار

    یاد رہے بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کی سربراہی میں گزشتہ برس اگست میں بھارتی وفد پاکستان آیا تھا۔

    مذاکرات میں پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ پکل ڈل، لوئرکلنائی پن بجلی گھروں کے ڈیزائن پراعتراض ہے اور مطالبہ کیا تھا کہ پکل ڈل پن بجلی ذخیرہ کرنےکی سطح اونچائی میں 5میٹرکمی کی جائے اور سپل ویز کے گیٹوں کی تنصیب میں 40 میٹراونچائی کا اضافہ کیا جائے گا جبکہ پن بجلی گھرکی جھیل بھرنےاورپانی چھوڑے کا پیٹرن واضع کیا جائے۔

    واضح رہے پاکستان کا موقف تھا کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔

    خیال رہے 2013سےاب تک منصوبوں پر مذاکرات کے 7دور ہوچکے ہیں۔

  • بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

    بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند، سیلاب کا خدشہ

    لاہور : مذاکرات سے مکرنے والا بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ دریاؤں کے ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی آرمی چیف کی دھمکی کے بعد بھارتی حکومت نے آبی جارحیت کرتے ہوئے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں پانی چھوڑدیا ، جس کے باعث دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ ارد گرد موجود آبادیوں کو بھی خطرات لاحق ہیں۔

    ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 98 ہزارکیوسک ، ہیڈ خانکی پر پانی کا بہاؤ 35 ہزار، قادرآباد پر 2لاکھ 20ہزار کیوسک جبکہ دریائے چناب میں تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 17 ہزار کیوسک ہے۔

    ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اداروں کوالرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

    دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافے سے قصور، بہاولنگر، پاکپتن، اوکاڑہ ، ساہیوال کے علاقوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے جبکہ سیالکوٹ، گجرات،حافظ آباد،چنیوٹ اور جھنگ کےعلاقے بھی متاثرہونے کا خدشہ ہے۔

    مقبوضہ کشمیر سےآنےوالےدریائےجموں اور توی میں بھی پانی کی سطح خطرناک حدتک بلندہوگئی ہے۔

    فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب، دریائے ستلج ، دریائے راوی میں سیلاب سے لاہور، اوکاڑہ، ساہیوال ،ننکانہ صاحب ، ٹوبہ سنگھ اور دیگر علاقوں کے متاثر ہونے کا امکان ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے شہروں میں نشیبی علاقوں اور تینوں دریاؤں کے کناروں پر آبادیوں کو حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال

    دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،  ہیڈ مرالہ کے مقام  پر پانی کی آمد ایک لاکھ11ہزار588 کیوسک ریکارڈ کی گئی  جبکہ  مرالہ کے مقام پر نچلے درجےکا سیلاب ہے۔

    ،فلڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق  30گھنٹے میں مرالہ کے مقام پر90 ہزار کیوسک اضافی پانی ریکارڈ کیا گیا  جبکہ دریائے جموں توی میں پانی کی آمد16 ہزار156 کیوسک  ہے۔

    دریائے مناورتوی میں پانی کی آمد 2ہزار298 کیوسک ، نالہ ڈیک میں کنگرہ کے مقام پر پانی کی سطح1167 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔

    نالہ ڈیک میں گزشتہ روز  پانی کی آمد20ہزارکیوسک تھی جبکہ  دریائے راوی میں جسر  کے مقام پر پانی کی سطح 19ہزار447کیوسک ہے

    دریائے جموں اور توی میں نچلے درجے کے سیلاب جبکہ دریائے ستلج میں درمیانی درجے کےسیلاب کا اندیشہ ہے۔

  • بھارت کی آبی دہشت گردی، دریائے چناب کا پانی پھر روک لیا

    بھارت کی آبی دہشت گردی، دریائے چناب کا پانی پھر روک لیا

    لاہور: کنٹرول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کے سلسلے کے بعد بھارت نے  آبی دہشت گردی  شروع کردی، دریائے چناب کا پانی پھر روک لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد صرف 20 ہزار کیوسک ہے جب کہ مئی 2017 میں دریائے چناب میں پانی کی آمد 25 ہزار کیوسک سے زائد تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے دریائے چناب پر بنائے گئے بگلیہار ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنا شروع کر دیا ہے، جس کی وجہ سے پانی کی آمد کم ہوگئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ہیڈ پنجند کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کا اخراج صفر ہے، کہا جارہا ہے کہ موجودہ صورت حال رہی تو پنجاب اور سندھ کو پانی کی کٹوتی کا خدشہ ہے۔ خیال رہے کہ ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب سے نکلنے والی دو نہروں میں سے ایک نہرمرالہ راوی لنک تین ماہ سے بند پڑی ہے۔

    بھارت کی آبی دہشتگردی،دریائے چناب کا پانی روک لیا


    واضح رہے کہ بھارت نے دریائے چناب پر بگلیہار ڈیم مشرف دور میں بنایا تھا۔ 1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بگلیہار ڈیم پرپانی روکا جس سے دریائے چناب کا ایک بڑا حصہ خشک ہو چکا ہے۔

    بھارت کی آبی دہشت گردی، دولاکھ کیوسک پانی چھوڑدیا


    محکمہ ایری گیشن کے مطابق دریائے چناب میں سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت روزانہ 55 ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت ہر سال سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب کا پانی یا تو روک لیتا ہے یا پھر بہت زیادہ پانی چھوڑ  دیتا ہے جس کی وجہ پاکستانی علاقوں میں سیلاب آجاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔