Tag: دریائے چناب

  • دریائے چناب سے بھارتی شہری کی لاش برآمد

    دریائے چناب سے بھارتی شہری کی لاش برآمد

    سیالکوٹ: دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے قریب ایک شخص کی لاش برآمد کی گئی۔ برآمد ہونے والی لاش ممکنہ طور پر بھارتی شہری کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاش کو ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے دریا سے نکالا۔ ڈی سی او ڈاکٹر آصف طفیل نے بتایا کہ پولیس کے مطابق لاش ایک بھارتی شخص کی ہے جو دریا کے تیز بہاؤ کے باعث بھارت سے بہہ کر ہیڈ مرالہ تک آگئی۔

    انہوں نے بتایا کہ لاش کی شناخت نہیں ہوسکی تاہم اس کے بازؤوں پر بنے ہندی الفاظ کے ٹیٹو اسے بھارتی شہری ظاہر کر رہے ہیں۔ مردہ شخص نے ایک نیکلس بھی پہنا ہوا تھا جن پر مورتیاں بنی ہوئی تھیں۔

    ڈی سی او نے مزید بتایا کہ لاش کو پنجاب رینجرز کے سینیئر مقامی افسران کے حوالے کیا جا چکا ہے۔

  • دریائے سندھ اور دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ میں مسلسل اضافہ

    دریائے سندھ اور دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ میں مسلسل اضافہ

    لاہور: بارشوں کے باعث دریائے سندھ اور دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، چترال میں سیلاب نے ایک خاتون اور ایک بچے کی زندگی کا چراغ گُل کردیا۔

    ملک کے مختلف شہروں میں بارشوں کے باعث دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، دریائے سندھ میں بھی پانی کا بہاؤ مسلسل بڑھ رہا ہے، کنٹرول روم کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر دریا میں پندرہ سے بیس کیوسک کا اضافہ ہورہا ہے جبکہ نچلے درجے کے سیلاب کےباعث کچے کی زمینیں زیرِآب آگئی ہیں۔

    کچے کے مکینوں کو پکے علاقوں میں منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، دریائے چناب میں بھی مسلسل پانی کا بہاؤ بڑھ رہا ہے، محکمہ انہار کے مطابق اگلے چوبیس گھنٹے میں دریائے چناب میں قائدآباد کے مقام پرمیں اونچے درجےکے سیلاب کا خطرہ ہے۔

    دوسری جانب چترال کی وادی کیلاش میں سیلاب کے باعث ایک خاتون اورایک بچہ جاں بحق ہوگئے جبکہ بیس مکانات تباہ اور پچیس مکانوں کوجزوی نقصان پہنچا ہے۔

  • بیشترعلاقوں میں موسم خشک اورگرم رہے گا، محکمہء موسمیات

    بیشترعلاقوں میں موسم خشک اورگرم رہے گا، محکمہء موسمیات

    اسلام آباد: محکمہء موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک اور گرم رہنے کا امکان ہے جبکہ دریائے چناب میں پنجند کے مقام پر اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزرنے کا امکان ہے۔

    ملک بھر میں موسم اپنی تمام تر شدتوں کے ساتھ اثر انداز ہے، کہیں سیلابی موجوں کی دریائے چناب میں پنجند کے مقام پر اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزرنے کا امکان ہے، جہاں اس وقت چارلاکھ تیس ہزار کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔

    قادرآباد اور پنجند کے درمیان بند توڑنے کے باعث دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر کے مقامات پر سیلاب شدت کم ہوگی۔

    محکمہء موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق سولہ سے اٹھارہ ستمبر کے دوران دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر کے مقام پر درمیانے سے اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزرنے کا امکان ہے جبکہ ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔

    تاہم ڈی جی خان ، کشمیر اور اسے ملحقہ پہاڑی علاقوں میں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

  • ملتان:ڈاکٹر خان بند ٹوٹنے سے سیلابی پانی قریبی علاقوں میں داخل

    ملتان:ڈاکٹر خان بند ٹوٹنے سے سیلابی پانی قریبی علاقوں میں داخل

    ملتان: دریائے چناب پر ڈاکٹر خان بند ٹوٹنے سے سیلابی پانی ملتان کے مرکزی بند کے پاس پہنچ گیا ہے، دوسری جانب شیر شاہ بند سے نکلنے والا سیلابی ریلا تیزی سے شجاع آباد کی طرف بڑھنے لگا ہے۔

    سیلابی ریلے نے ملتان کے نواحی علاقوں میں تباہی مچا دی ہے، دریائے چناب پر ڈاکٹر خان بند ٹوٹنے سے سیلابی پانی شہر کے مرکزی بند کے پاس پہنچ گیا ہے، بند ٹوٹنے کی وجہ سے پانی ملتان کے قریبی علاقوں میں داخل ہونے لگا ہے۔

    دریائے چناب میں ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کا بہاؤ دو لاکھ اٹھانوے ہزار کیوسک اور اخراج دو لاکھ تیراسی ہزار پانچ سو ستر کیوسک بتایا جا رہا ہے۔

    دوسری جانب شیرشاہ بند ٹوٹنے کے بعد سیلابی ریلا شجاع آباد کی جانب تیز ی سے بڑھ رہا ہے، سیلابی ریلہ بستی گھاگرہ کچور،حسن بخش، نصیر والہ چوک اور خان پور قاضیہ سمیت متعدد بستیاں بہالے گیا ہے، متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہورہے ہیں

    ملتان مظفرگڑھ شاہراہ زیرِ آب آنے سےعوام کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ، احمد پور سیال کے قریب سمندوآنہ کے مقام پر پڑنے والے شگاف کو لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ہی پر کر دیا ہے ، پانی کے دباؤ کے پیشِ نظر شیر شاہ بند کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے۔

  • دریائے چناب میں اٹھارہ ہزاری کے مقام پر بند توڑدیا گیا

    دریائے چناب میں اٹھارہ ہزاری کے مقام پر بند توڑدیا گیا

    جھنگ:  دریائے چناب میں تریموں کے مقام پر پانی کا دباؤ مسلسل بڑھنے کے باعث بیراج اور جھنگ شہر کو بچانے کے لیے اٹھارہ ہزاری کے مقام پر بند توڑ دیا گیا ہے۔

    پنجاب بھر میں سیلاب کےمنہ زور ریلے ہر چیز اپنےساتھ بہالےجارہے ہیں اور اپنے پیچھے تباہی کی المناک داستانیں رقم کررہے ہیں، تریموں بیراج سے سات لاکھ کیوسک سے بڑا سیلابی ریلے نے بیراج پر دباؤ بڑھا دیا، جس کے بعد جھنگ شہر اور تریموں بیراج کو محفوظ بنانے کے لئے اٹھارہ ہزاری بند توڑ دیا گیا ہے۔

    بند توڑتے ہی سیلابی ریلہ اٹھارہ ہزاری شہر میں داخل ہوگیا، ضلعی انتظامیہ کے مطابق سیلاب میں گھیرے تیس ہزار افراد کو پہلے ہی محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔

    ادھرجھنگ بھکرروڈ پر پرانا بائی پاس اور مہلوآنہ پانی میں ڈوب گئے ہیں ،تریموں بیراج سے تقریبا ڈھائی سو کلومیٹر دور ہیڈ پنجند کےمقام پر پانی کا بہاو چھیاسی ہزارنوسو پچپن کیوسک سے تجاوز کرگیا ہے، دریا کی قریبی علاقوں کی آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

    علی پور کے مقام ہیڈ پنجند اور دریا چناب کی مرکزی بند کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہیں، ہنگامی صورتحال کے پیشِ نظر بند توڑنے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔

    ادھر ساہوال میں دریا راوی میں کٹاؤ کا سلسلہ جاری ہے،  سیکڑوں دیہات اور فصلیں دریا برد ہوگئیں ہیں، ضلعی انتظامیہ کیجانب سے ریلیف کیمپ اور میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں، اوکاڑہ میں سیلاب کے باعث آٹھ ہزار ایکڑرقبہ پر مشتمل کھڑی فصیلں زیر آب آگئی۔

    دریائے راوی میں سیلابی ریلے کے باعث فیروزوالا اور نارنگ منڈی کے قریب نالہ ڈیگ میں طغیانی کے باعث چار دیہات میں سیلابی ریلہ داخل ہوگیا، حاجی کوٹ، شانتی، پٹھان کالونی اور رانا ٹاؤن کے علاقے زیر آب آگئے ہیں، سیلاب زدہ علاقوں میں گھیرے لوگوں کی مدد کے لئے پاک فوج کے تازہ دم دستے اپنی ذمے داریاں ادا کررہے ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے بھی متاثرین کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔

  • جھنگ:تریموں ہیڈورکس پر دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب

    جھنگ:تریموں ہیڈورکس پر دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب

    جھنگ : تریموں ہیڈ ورکس پر دریائے چناب میں اونچےدرجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، بپھرے دریا نے جھنگ کے نواحی علاقوں میں سیکڑوں بستیوں کا نام و نشان مٹا دیا ہے، ہزاروں افراد پانی میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔

    پنجاب میں آنے والے سیلابی ریلوں نے سینکڑوں ہستے بستے دیہات صفحہ ہستی سے مٹا دیئے ہیں، موسلادھار بارشیں اور بھارت کی جانب سے اضافی پانی چھوڑے جانے کے بعد دریائے چناب ،راوی اور جہلم ایسے بپھرے کہ پنجاب کے بالائی علاقوں میں تباہی ہی تباہی پھیل گئی۔

    دریائے چناب میں چنیوٹ کے مقام پر پانی کا بہاؤ سات لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا ہے، سیلابی پانی بوانہ شہر میں داخل ہونے سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ شہری چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

    جھنگ کے مقام پر تریموں ہیڈ ورکس پر دریائے چناب میں اونچےدرجے کا سیلاب ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح میں اضافے کے باعث مزید پندرہ دیہات ڈوب گئے، پکے والا کے قریب ریلوے ٹریک سیلابی پانی میں بہہ گیا، جس سے جھنگ سے پنڈی ریلوے سروس معطل ہوگئی ہے۔

    بہاولنگرمیں سیم نالہ ٹوٹنے سے سیلابی پانی نواحی علاقے حسین آباد، سعید پورہ سمیت متعدد بستیوں میں داخل ہوگیا ہے، سینکڑوں ایکٹر زمین زیر آب آگئی ہے، احمد پور سیال میں دریائے راوی میں سیال فقیر کے مقام پر اونچے درجے کے سیلابی ریلے کے باعث پندرہ دیہات زیر آب آگئے ہیں۔

    مختلف علاقوں میں ہزاروں افراد اب بھی پانی میں محصور ہیں، پاک فوج ، مقامی پولیس اور ریسکیو کے جوان محصور افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں۔