Tag: دریائے کابل

  • آئندہ 36 گھنٹوں میں سوات سے دوسرا سیلابی ریلا دریائے کابل میں پہنچے گا

    آئندہ 36 گھنٹوں میں سوات سے دوسرا سیلابی ریلا دریائے کابل میں پہنچے گا

    پشاور: سوات سے 1 لاکھ 60 ہزار کیوسک کا دوسرا ریلا دریائے کابل میں آنے کا امکان ہے۔

    ڈپٹی کمشنر نوشہرہ نے کہا ہے کہ آئندہ 36 گھنٹوں میں سوات سے دوسرا ریلا دریائے کابل میں پہنچے گا، ایری گیشن ڈیپارٹمنٹ فلڈ سیل کے مطابق یہ ریلا آئندہ 2 روز میں گزرے گا۔

    ڈی سی نوشہرہ کا کہنا ہے کہ نوشہرہ کے مقام پر 2 لاکھ 50 ہزار سے 3 لاکھ کیوسک کا ریلا گزرنے کا امکان ہے، جس سے نوشہرہ میں آئندہ 2 سے 3 روز سیلابی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا محفوظ مقامات پر منتقل افراد واپس گھروں میں جانے کی کوشش نہ کریں، ضلعی انتظامیہ نے ریلیف کیمپس میں سہولتیں فراہم کی ہیں، متاثرہ علاقوں کے لوگ ریلیف کیمپس میں ہی رہیں۔

    سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

    ادھر دریائے سوات کا سیلابی ریلا تختہ بند میں گھروں میں داخل ہو گیا ہے، جس سے مینگورہ کے نواحی علاقے بلوگرام کے 3 گاؤں متاثر ہوئے، اور مقامی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق سیلابی ریلے سے تختہ بند، اوگدے، شیرآباد کے گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ نوشہرہ میں سیلابی پانی کی وجہ سے پہلے ہی ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہے۔

    نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سیلاب اور بارشوں سے نقصانات کی تازہ ترین اعداد و شمار میں کہا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران مزيد 119 افراد زندگى کى بازى ہار گئے ہیں، جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 1033 ہو گئی۔

  • عدالت نے دریائے کابل سے متعلق اہم حکم جاری کر دیا

    عدالت نے دریائے کابل سے متعلق اہم حکم جاری کر دیا

    پشاور: ہائی کورٹ نے دریائے کابل سے متعلق اہم حکم جاری کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی ہے کہ فوری طور پر دریا کے کناروں کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج پشاور ہائی کورٹ میں دریائے کابل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس قیصر رشید خان اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔

    چیف جسٹس نے سیکریٹری ایریگیشن سے استفسار کیا سیکریٹری صاحب آپ کو پتا ہے کہ آپ کو عدالت نے کیوں بلایا ہے؟ سیکریٹری نے جواب دیا جی مجھے معلوم ہے۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا، کیا آپ نے دریائے کابل کا دورہ کیا ہے اور دریا کے کنارے کی حالت دیکھی ہے؟ سیکریٹری نے جواب دیا کچھ دن ہوگئے میں نے آفس سنبھالا ہے، ماضی میں اس کے لیے اتنا کام نہیں ہوا۔ چیف جسٹس نے کہا ماضی میں کام ہوا ہی نہیں، اس عدالت نے نوٹس لیا تو اب ایریگیشن والوں کو خیال آیا۔

    چیف جسٹس نے کہا دریا دن بہ دن خشک ہو رہے ہیں، دریاؤں کے کناروں کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات اٹھانے ہوں گے، یہ اتنہائی سنجیدہ مسئلہ ہے اس کو ایسے نہیں چھوڑ سکتے، ضرورت محسوس ہوئی تو وزیر اعلیٰ اور چیف سیکریٹری کو بھی طلب کریں گے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ موٹر وے سے گزرتے ہوئے کیا سرکاری افسران ادھر ادھر نہیں دیکھتے؟ چیف سیکریٹری کیا کر رہے ہیں؟ سرکاری افسران جب باہر نکلتے ہیں تو انھیں دیکھنا چاہیے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے۔

    عدالت نے سیکریٹری کو حکم دیا کہ دریائے کابل کا وزٹ کریں، اور دریا کے کناروں کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کریں، کناروں کو قبضہ مافیا سے بھی محفوظ بنائیں۔

    عدالت نے سیکریٹری ایریگیشن کو دریائے کابل کا دورہ کر کے دریا کے کنارے کو محفوظ بنانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھانے اور رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

  • پشاور: بارشوں سے دریائے کابل میں پانی کی سطح بلند، الرٹ جاری

    پشاور: بارشوں سے دریائے کابل میں پانی کی سطح بلند، الرٹ جاری

    پشاور:  دریائے کابل میں پانی کی سطح میں اضافے سےسردریاب میں الرٹ جاری کر دیاگیا، سوات میں جاری بارش اور برفباری سے شہری محظوظ ہوتے رہے۔

    پشاور میں دوروز سے جاری بارشوں سے دریائے کابل میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، جس کے بعد سردریاب کی مقامی آبادی کو الرٹ کردیا گیا۔

    دریا میں پانی کی سطح میں اضافے اور محکمہ موسمیات کی جانب سے بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی کے بعد ڈپٹی کمشنر پشاور نے رین الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    موسلادھار بارشوں سے کئی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جبکہ ندی نالوں میں طغیانی سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    محکمہ موسمیات نے پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے بعض مقامات پر مزید بارش کاامکان ظاہر کیا ہے،  ادھرسوات میں بارش اور برفباری کے بعد سیاحوں نے جنت نظیر وادی کا رخ کرلیا ہے۔