Tag: دریائے کنہار

  • سستی بجلی کی پیداوار کے لیے انقلابی قدم

    سستی بجلی کی پیداوار کے لیے انقلابی قدم

    پشاور: خیبر پختون خوا میں سستی بجلی کی پیداوار کے لیے بالا کوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کے سلسلے میں معاہدے پر دستخط ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایشین ترقیاتی بینک اور کے پی حکومت کے درمیان بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط ہو گئے، منصوبے کی مجموعی لاگت 750 ملین ڈالر ہے۔

    ذرائع کے پی حکومت کا کہنا ہے کہ منصوبے کے لیے 580 ملین ڈالر ایشین ترقیاتی بینک فراہم کرے گا، جب کہ باقی رقم صوبائی حکومت ادا کرے گی، بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 6 سال کی مدت میں تعمیر کی جائے گی۔

    اس منصوبے سے 300 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور صوبائی حکومت کو اس سے سالانہ 14 ارب روپے ملیں گے، خیال رہے کہ بالا کوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دریائے کنہار پر تعمیر کیا جائے گا۔

    جلد ہی اس اہم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، توقع ہے وزیر اعظم عمران خان خود اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے، اس منصوبے کی تعمیر کے دوران روزگار کے 1200 سے زائد مواقع پیدا ہوں گے۔

    علاوہ ازیں، وزیر اعلیٰ کے پی کے معاون خصوصی کامران بنگش نے بتایا ہے کہ قبائلی اضلاع میں تاریخ میں اتنا ترقیاتی کام نہیں ہوا جتنا ہم نے کیا، یہاں پہلے سال 24 ارب روپے کے ترقیاتی کام ہوئے، انضمام کے دوسرے سال 26 ارب سے زائد کے ترقیاتی کام ہوئے۔

  • دریائے کنہار پر بجلی گھر کی تعمیر کا منصوبہ، اے ڈی بی کے ساتھ معاہدہ

    دریائے کنہار پر بجلی گھر کی تعمیر کا منصوبہ، اے ڈی بی کے ساتھ معاہدہ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک (اے ڈی بی) میں بالا کوٹ پن بجلی منصوبے کے معاہدے پر دستخط ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق 300 میگا واٹ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، حکومت پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان منصوبے کی فنانسنگ ایگریمنٹ پر دستخط ہو گئے۔

    معاہدے کے تحت اے ڈی بی پاکستان کو بالاکوٹ پن بجلی منصوبے کے لیے آسان شرائط پر 300 ملین امریکی ڈالر فراہم کرے گا، اس حوالے سے آج دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب اور وزیر اعلیٰ کے پی نے شركت کی۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک یہ قرضہ 27 سال کی مدت کے لیے فراہم کر رہا ہے، جب کہ یہ منصوبہ 85 ارب روپے کی مجموعی لاگت سے 6 سال کے عرصے میں مکمل کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر عمر ایوب نے منصوبے سے متعلق بتایا کہ یہ پن بجلی گھر مانسہرہ میں دریائے کنہار پر تعمیر کیا جائے گا، جس سے 300 میگا واٹ بجلی پیدا ہو سکے گی، اور یہ پاور پراجیکٹ ماحول دوست سستی توانائی کے حصول میں مددگار ہو گا۔

    خیبر پختون خوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ جلد ہی اس اہم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، توقع ہے وزیر اعظم عمران خان خود اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے، اس منصوبے کی تعمیر کے دوران روزگار کے 1200 سے زائد مواقع پیدا ہوں گے۔

    انھوں نے کہا موجودہ حکومت صوبے میں پن بجلی کے مواقع سے بھر پور استفادے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھا رہی ہے۔

  • دریائے کنہار پر نوجوان سیلفی بناتے ہوئے دریا میں جاگرا

    دریائے کنہار پر نوجوان سیلفی بناتے ہوئے دریا میں جاگرا

    کاغان : سلفیی لینے کے شوق میں ملتان کا نوجوان اوررشتہ دار خاتون دریائے کنہار میں ڈوب گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کاغان میں سیلفی کے بخار نے تفریح کی خوشی غم میں بدل دی، ملتان کی فیملی ایوب پل کے ساتھ دریائے کنہار کے کنارے سیلفی لے رہی تھی کہ ایک نوجوان کا پتھر پر سے پاؤں پھسلا اور دریائے کنہار میں جا گرا جسے بچانے کی خاطرایک خاتون نےبھی دریا میں چھلانگ لگا دی۔


    دریا کنارے سیلفی لینے والے 3 دوست دریا میں جا گرے


    دیکھتے ہی دیکھتے دونوں پانی میں گم ہوگئے، دونوں کی لاشیں تین گھنٹے جدو جہد کے بعد مقامی افراد نے پانچ کلو میٹر دور سے نکال لیں۔

    گزشتہ دنوں بھی دریائے کنہار پر پکنک کے لیے آئی صفیہ عاطف نامی 11 سالہ لڑکی سیلفی لیتے ہوئے دریا میں جاگری جسے بچانے کی کوشش کرتے ہوئے اس کے والدین بھی ڈوب کر جاں بحق ہوگئے، بچی کے والدین ڈاکٹر تھے جن کا تعلق پنجاب سے تھا اور وہ چھٹیاں گزارنے کے لیے وہاں موجود تھے۔

     


    سیلفی لینے کے شوق میں سیاح گہرے آبشار میں جا گرا


    واضح رہے کہ اس قسم کے حادثات سے محفوظ رہنے کے لیے حکومت نے پکنک پوائنٹ اور دریا کنہار کے حساس علاقوں پر وارننگ سائن بھی لگا رکھے ہیں جن میں لوگوں کو دریا کے کنارے جانے سے منع کیا گیا ہے۔

  • سیلفی لینے کی کوشش میں لڑکی اور والدین جان سے گئے

    سیلفی لینے کی کوشش میں لڑکی اور والدین جان سے گئے

    پشاور: دریائے کنہار پر پکنک کے لیے آئی 11 سالہ لڑکی سیلفی لیتے ہوئے دریا میں جاگری جسے بچانے کی کوشش کرتے ہوئے اس کے والدین بھی ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ دل خراش واقع واقعہ خیبر پختونخوا کے ایک سیاحتی گاؤں بیسیاں کے قریب دریائے کنہارکے مقام پر اُس وقت پیش آیا جب ایک 11 سالہ لڑکی سیلفی لیتے ہوئے توازن برقرار نہ رکھ سکی اور دریا میں جا گری جسے بچانے کے لیے دریا میں کودنے والے ماں باپ بھی ڈوب کر جاں بحق ہو گئے۔

    تفریح کے غرض سے آئے سیاحوں کے مطابق صفیہ عاطف نامی 11 سالہ لڑکی دریا کے کنارے سیلفی لے رہی تھی کہ پاؤں پھسلنے کے باعث وہ دریا میں جاگری،بیٹی کو ڈوبتا دیکھ کر والدہ شازیہ عاطف نے بھی دریا میں چھلانگ لگا دی تا ہم وہ بھی پانی کے تیز بہاؤ میں بہہ گئیں۔

    افسوسناک واقعے کو دیکھتے ہوئے عاطف حسین بھی اپنی بیٹی اور اہلیہ کو بچانے دریا میں کود پڑے لیکن بد قسمتی سے پانی کے تیز بہاؤ کا سامنا نہ کرسکے اور پانی کے ساتھ بہہ گئے۔

    اسی سے متعلق : مٹیاری میں دریا کنارے سیلفی لینے والے 3 دوست دریا میں جا گرے

    مقامی پولیس کے ذرائع کے مطابق دریائے کنہار میں ڈوبنے والے والدین اور بیٹی کی لاشوں کی تلاش شروع کرددی گئی تھی جس کے باعث ماں اور بیٹی کی لاش دریا میں سے نکال لی گئی ہے تا ہم ابھی والد عاطف حسین کی لاش اب تک نہیں مل سکی ہے۔

    ذرائع کے مطابق بچی کے والدین ڈاکٹر تھے جن کا تعلق پنجاب سے تھا اور وہ چھٹیاں گزارنے کیلیے وہاں موجود تھے، مذکورہ جوڑے کی ایک 9 سالہ بیٹی اور ایک 6 سال کا بیٹا بھی ہے جو حادثے کے وقت وہاں موجود تھے۔

    واضح رہے کہ اس قسم کے حادثات سے محفوظ رہنے کے لیے حکومت نے پکنک پوائنٹ اور دریا کنہار کے حساس علاقوں پر وارننگ سائن بھی لگا رکھے ہیں جن میں لوگوں کو دریا کے کنارے جانے سے منع کیا گیا ہے۔