Tag: دریا

  • دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ، پانی کا بحران جلد ختم ہوجائے گا

    دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ، پانی کا بحران جلد ختم ہوجائے گا

    اسلام آباد: ملک بھر میں ہونے والی بارشوں سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوگیا جس سے آبی قلت کا شکار صوبوں میں پانی کا بحران ختم ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کا کہنا تھا کہ حالیہ بارش سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا ہے، صوبہ سندھ میں پانی کا بحران چند دن میں ختم ہوجائے گا۔

    ذرائع ارسا کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد 1 لاکھ 16 ہزار کیوسک ہوگئی، ڈیم میں چند دن قبل پانی کا بہاؤ 65 سے 70 ہزار کیوسک تھا۔

    ارسا کے مطابق تربیلا ڈیم سے پانی کا ریلا آئندہ ہفتے گڈو بیراج میں داخل ہوگا۔

    چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 1 لاکھ 27 ہزار کیوسک ہوگئی، منگلا ڈیم میں پانی کی آمد 33 ہزار 400 اور اخراج 25 ہزار 500 کیوسک ہے۔

    ارسا کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ پر پانی کی آمد 33 ہزار 600 اور اخراج 23 ہزار 700 کیوسک ہے۔

  • سخت سردی میں دریا میں پھنسے لڑکے کی جان کیسے بچائی گئی؟

    سخت سردی میں دریا میں پھنسے لڑکے کی جان کیسے بچائی گئی؟

    یوکرین میں ایک شخص نے جمے ہوئے دریا سے لڑکے کو نکالنے کے لیے نہایت انوکھا طریقہ استعمال کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ڈیڑھ منٹ کی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک لڑکا دریا کے بیچوں بیچ برف کے تیرتے ہوئے ٹکڑے پر کھڑا ہے اور پریشان ہے کہ اب کنارے تک کیسے جائے۔

    رچرڈ گورڈا نامی یہ شخص وہاں مچھلیوں کے شکار کے لیے پہنچا جب اس نے یہ منظر دیکھا۔

    اس نے لڑکے کو کنارے تک لانے کے لیے نہایت انوکھا طریقہ استعمال کیا، رچرڈ نے مچھلی پکڑنے والے کانٹے کو برف کے ٹکڑے میں پھنسایا اور اسے آہستہ آہستہ اپنی طرف کھینچنے لگا۔

    اس دوران وہ لڑکے سے کہتا رہا، حرکت مت کرو، اپنی جگہ کھڑے رہو۔

    اس طرح وہ لڑکے کو بحفاظت کنارے تک لے آیا، سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد رچرڈ کی حاضر دماغی کی بے حد تعریف کی جارہی ہے۔

  • وہیل مچھلی راستہ بھول کر مگر مچھوں سے بھرے دریا میں پہنچ گئی

    وہیل مچھلی راستہ بھول کر مگر مچھوں سے بھرے دریا میں پہنچ گئی

    آسٹریلیا میں ایک وہیل مچھلی اپنی ہجرت کے مقررہ راستے سے بھٹک کر مگر مچھوں سے بھرے دریا میں نکل آئی، حکام اب وہیل کو وہاں سے کسی طرح نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک ہمپ بیک وہیل مچھلی (وہیل کی ایک قسم) آسٹریلیا کے ایلی گیٹر ریور میں آگئی ہے۔ مگر مچھوں سے بھرا یہ دریا آسٹریلیا کے سب سے بڑے کاکاڈو نیشنل پارک میں موجود ہے۔

    یہ نیشنل پارک اقوام متحدہ کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں بھی شامل ہے۔

    یہاں پر یہ وہیل مچھلی چند دن قبل بوٹنگ کرتے افراد کو دکھائی دی، اس علاقے میں پہلے کبھی وہیل مچھلی کو نہیں دیکھا گیا چنانچہ حکام کو فوری طور پر اس کی اطلاع دی گئی۔

    حکام کے مطابق یہ وہیل اس وقت بھٹکی جب وہیل مچھلیوں کی سالانہ ہجرت جاری تھی، یہ مچھلیاں جنوب سے انٹارکٹیکا کی طرف موسمی ہجرت کرتی ہیں تاہم ان میں سے کچھ وہیل مچھلیاں راستہ بھٹک کر مشرق کی جانب مڑ گئیں۔

    غلط موڑ لینے والی وہیل مچھلیاں بعد ازاں واپس صحیح راستے پر چلی گئیں تاہم کم از کم ایک وہیل تاحال یہیں موجود ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ وہیل کی لمبائی 52 فٹ ہے، یہ اپنے مقررہ راستے سے اس وقت 30 کلو میٹر دور آچکی ہے۔

    ان کے مطابق فی الحال وہ دریا کی گہرائی میں موجود ہے لیکن جیسے ہی وہ کم گہرے پانی کی طرف نکلے گی، وہ پھنس سکتی ہے اور یہیں مگر مچھ اس کا شکار کرنے پہنچ جائیں گے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس وہیل مچھلی کو یہاں سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس سلسلے میں وہیل مچھلیوں کی ریکارڈڈ آوازیں استعمال کی جارہی ہیں، جبکہ کشتیوں سے شور شرابہ کر کے اسے اس راستے پر لانے کی کوشش بھی کی جارہی ہے جہاں سے وہ اپنی صحیح منزل پر جاسکے۔

  • بارشوں کے بعد دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی، پی ڈی ایم اے کی ہدایات جاری

    بارشوں کے بعد دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی، پی ڈی ایم اے کی ہدایات جاری

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ بارشوں کے بعد دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث دریا کنارے مقیم افراد صورتحال سے باخبر رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے پختونخواہ میں دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ کی صورتحال کے بارے میں بتایا ہے کہ دریائے سوات چکدرہ میں پانی کا بہاؤ 59 ہزار 78 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے سوات میں منڈا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 35 ہزار 840 کیوسک اور خوازخیلہ کے مقام پر 33 ہزار 684 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    اسی طرح دریائے پانچکوڑہ میں پانی کا بہاؤ 20 ہزار 981 کیوسک اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 90 ہزار 393 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ نوشہرہ اور چارسدہ میں دریا کنارے مقیم افراد صورتحال سے باخبر رہیں، سیاحوں سے گزارش ہے احتیاط کی جائے۔ صوبے بھر میں بند سڑکیں کھولنے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ ناخوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دی جائے۔

    ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بارشوں کے دوران حادثات میں 23 افراد جاں بحق ہوئے، صوبے میں بارشوں کے نتیجے میں 110 گھروں کو جزوی اور 13 کو مکمل نقصان پہنچا۔

  • امریکا: پہلے نالے اور پھر دریا میں گرنے والی خاتون کیسے بچی؟

    امریکا: پہلے نالے اور پھر دریا میں گرنے والی خاتون کیسے بچی؟

    نیو جرسی: امریکی ریاست نیو جرسی میں سیلاب کی وجہ سے پہلے نالے اور پھر دریا میں گرنے والی خاتون معجزانہ طور پر بچ گئی۔

    کہتے ہیں جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے، اس مثال کا عملی نمونہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب ایک خاتون سیلاب کی وجہ سے پہلے نالے اور پھر دریا میں گرنے کے بعد بھی محفوظ رہیں۔

    امریکی ریاست نیوجرسی کے شہر پیسایک میں 24 سالہ ناتھلیہ برونو کھانے کی ڈلیوری کے لیے جا رہی تھیں کہ سیلاب کے پانی میں پھنس گئیں،خاتون کار سے باہر نکلنے میں تو کامیاب رہیں لیکن تیز پانی کے بہاؤ سے نہ بچ سکیں اور پہلے نالے اور پھر دریا میں جا گریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے ناتھلیہ برونو کا کہنا تھا کہ دریا میں گرنے کے بعد وہ پانی میں اس وقت تک تیرتی رہیں جب انہیں یہ محسوس نہ ہوا کہ وہ دریا کے کنارے پر پہنچ گئی ہیں۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اچھی تیراک نہیں ہیں، لیکن 5 سال کی عمر میں انہوں نے سوئمنگ کی کلاسز لی تھیں، جو ان کی جان پجانے میں مددگار ثابت ہوئیں۔اس سارے واقعے میں ناتھلیہ کو معمولی چوٹیں آئیں تاہم اس کی کار تباہ ہوگئی۔

    فوڈ ڈلیور کرنے والی کمپنی ڈور ڈیش نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی ناتھلیہ کو مالی مدد کے ساتھ حادثاتی انشورنس بھی فراہم کرے گی۔

  • شانگلہ: ایک ماہ میں دوسرا پُل ٹوٹ کر دریا میں گر گیا

    شانگلہ: ایک ماہ میں دوسرا پُل ٹوٹ کر دریا میں گر گیا

    شانگلہ: خیبر پختون خوا کے مالاکنڈ ڈویژن کے ضلع شانگلہ میں ایک ماہ کے دوران دوسرا پُل ٹوٹ کر دریا میں جا گرا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع شانگلہ کے پی کے میں یونین کونسل رانیال کا واحد رابطہ پل ٹوٹ گیا ہے، پل ٹوٹنے سے ایک گاڑی بھی دریا میں گر گئی، تاہم اس کے ڈرائیور کو بچا لیا گیا۔

    پل ٹوٹنے سے 50 ہزار آبادی کا رابطہ دیگر علاقوں سے منقطع ہو گیا ہے۔ نیوز رپورٹس کے مطابق لکڑی کا پرانا اور بوسیدہ پل گاڑی کا وزن برداشت نہ کر سکا تھا اور ٹوٹ گیا، یہ پل اس سے پہلے بھی ٹوٹ چکا ہے۔

    ادھر 2 مئی کو شانگلہ چکیسر کے یو سی سرکول کے علاقے ولیج کونسل جٹکول کو تورغر سے ملانے والا واحد ذریعہ، دریائے سندھ پر تعمیر پُل رات کو آنے والے طوفان کی وجہ سے ٹوٹ گیا تھا جس سے 10 ہزار کی آبادی رکھنے والا ولیج کونسل جٹکول کا زمینی رابطہ مکمل منقطع ہو گیا تھا۔

    ضلعی انتظامیہ کی جانب سے حادثے سے 2 ماہ قبل ایک سروے کے دوران اس پل کو مکمل ناکارہ قرار دے کر نئے سرے سے بنانے کی سفارش کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ ویلج کونسل رانیال کا واحد پُل گزشتہ برس بھی رمضان المبارک کی آمد سے قبل ایک بار پھر بھاری گاڑی کا لوڈ برداشت نہ کرتے ہوئے ٹوٹ گیا تھا۔

  • ’’خون کی ندی‘‘ اصل حقیقت سامنے آگئی

    ’’خون کی ندی‘‘ اصل حقیقت سامنے آگئی

    اٹاوا: کینیڈا میں ’’خون کی ندی‘‘ کا معمہ حل ہوگیا، اصل حقیقت سامنے آگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ندی کا پانی سرخ نظر آرہا ہے۔ سیکڑوں صارفین نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’’خون کی ندی‘‘ قرار دیا۔

    البتہ حقیقت سے پردہ اٹھ گیا۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں نظر آنے والی سرخ ندی کے پانی میں خون نہیں بلکہ سیاہی ہے۔ 400 لیٹر لال سیاہی پانی میں محلول ہونے سے ندی کا رنگ تبدیل ہوگیا۔

    ویڈیو پر کئی صارفین نے خوف کا اظہار کیا۔ جبکہ متعدد افراد کا کہنا تھا کہ یہ کوئی مستقبل کی آفت کی پیش گوئی ہے۔ تاہم مذکورہ منظر کسی فلمی سین سے کم نہیں ہے۔ اس طرح کے مناظر ہمیشہ ڈراموں اور فلموں میں دیکھے گئے۔

    کینیڈا میں متعلقہ اداروں نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ندی کی صفائی کا کام شروع کردیا ہے۔

  • امریکا میں مسافر بردار طیارہ پھسل کر دریا میں چلا گیا، طیارے میں سوار 136 افراد محفوظ

    امریکا میں مسافر بردار طیارہ پھسل کر دریا میں چلا گیا، طیارے میں سوار 136 افراد محفوظ

    واشنگٹن : امریکہ میں ایک مسافر طیارہ پھسل کر دریا میں چلا گیا، حادثے کے دوران طیارے میں سوار 136 افراد محفوظ رہے تاہم 21 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بوئنگ 737 کمرشل پرواز امریکی ریاست فلوریڈا میں اس وقت رن وے سے پھسل کر دریا میں چلی گئی جب وہ 136 مسافروں کو گوانتانا موبے نیول اسٹیشن سے لیکر جیکسن ویل کے قریب دریائے سینٹ جانز کے کنارے واقع نیول ائر بیس پراتری تھی۔

    ایئر اسٹیشن کے ترجمان نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ فلائٹ مقامی وقت کے مطابق رات 9 بج کر 40 منٹ پر رن وے سے پھسل کر دریا میں چلی گئی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس حادثے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ جیکسن ویل کے مئیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پرواز میں موجود تمام افراد محفوظ ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امدادی ٹیمیں پانی پر موجود فیول کو کنٹرول کرنے میں لگی ہوئی ہیں۔

    جیکسن ویل کے شیرف آفس یعنی امن وامان قائم رکھنے والے دفترکی طرف سے بتایا گیا کہ طیارہ پانی میں ڈوبانہیں ہے اور طیارے میں سوار تمام مسافر زندہ ہیں، محفوظ ہیں۔

    جیکسن ویل میں امن و امان قائم رکھنے والے دفتر کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دو تصاویر بھی شئیر کی گئی ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میامی ایئر کے لوگوکے ساتھ طیارہ دریا میں کھڑا ہے اور مکمل محفوظ دکھائی دے رہا ہے۔

    میامی ائر انٹرنیشنل چارٹر ائر لائن ہے جو بوئنگ 800-737چلاتی ہے۔ بوئنگ کے ترجمان نے بتایا کہ وہ اس حادثے سے آگاہ ہیں اور اس حوالے سے معلومات جمع کی جارہی ہیں۔

    امریکا: مسافر بردار طیارہ حادثے کا شکار، 1 مسافر ہلاک، 7 زخمی

    یاد رہے کہ گزشتہ برس امریکی فضائی کمپنی کے مسافر بردار طیارے کی امریکی شہر فلاڈیلیفیا میں انجن پھٹنے کے باعث ہنگامی لینڈنگ ہوئی تھی جس کے نتیجے میں ایک مسافر خاتون ہلاک جبکہ سات مسافر زخمی ہوگئے تھے۔

  • برفیلی آبشار سے جنم لیتی قوس قزح

    برفیلی آبشار سے جنم لیتی قوس قزح

    چین کے صوبے شانزی میں پائی جانے والی ہوکو آبشار ویسے تو دنیا کی انوکھی ترین آبشار ہے تاہم موسم سرما میں اس کی انفرادیت میں اور بھی اضافہ ہوجاتا ہے جب اس کے اوپر قوس قزح نمودار ہوجاتی ہے۔

    شانزی میں پایا جانے والا زرد دریا یعنی یلو ریور دنیا کا انوکھا ترین دریا ہے جس کے پانی کا رنگ زرد ہے۔ یہ جنوبی ایشیا کا دوسرا اور دنیا کا چھٹا طویل ترین دریائی سسٹم ہے۔

    دریا کے دہانے پر ہوکو آبشار بھی موجود ہے اور اس کا رنگ بھی زرد ہے۔

    سخت سردیوں میں جب سورج کی کرنیں برف سے گزرتی ہیں تو آبشار کے دونوں کناروں پر قوس قزح تشکیل دے دیتی ہیں جو نہایت مسحور کن منظر معلوم ہوتا ہے۔

    موسم سرما میں یہ دریا اور آبشار جم جاتا ہے جسے دیکھنے کے لیے سیاح کھنچے چلے آتے ہیں۔ مقامی انتظامیہ کی جانب سے سیاحوں کو ایسے موقع پر محتاط رہنے کی ہدایت بھی کی جاتی ہے۔

  • استعمال شدہ پلاسٹک سے تیار ہونے والا پارک

    استعمال شدہ پلاسٹک سے تیار ہونے والا پارک

    دنیا بھر میں ماحول کو شدید نقصان پہنچانے والے عنصر پلاسٹک کو ختم کرنے کے منصوبوں کے بارے میں سوچا جا رہا ہے اور اس ضمن میں ایک اور منصوبہ سامنے آیا ہے۔

    فرانس میں دریا میں پھینکے جانے والے پلاسٹک سے خوبصورت پارک تیار کیے جارہے ہیں۔

    فرانس کے دریا میوز کے کناروں پر خوبصورت پارک بنائے جارہے ہیں جس سے دریا کی خوبصورتی میں اضافہ ہورہا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ یہ پارک استعمال شدہ پلاسٹک سے بنائے جارہے ہیں۔

    اس کے لیے سب سے پہلے دریا میں پھینکا جانے والا پلاسٹک اکٹھا کیا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سمندروں اور دریاؤں کی صفائی کرنے والا پہیہ

    بعد ازاں اسے پگھلا کر 6 کونوں والے پلیٹ فارم تیار کیے جاتے ہیں جن پر کھاد ڈال کر سبزہ اور مختلف پودے اگائے جاتے ہیں۔

    یہ پلیٹ فارمز بہت بڑی تعداد میں دریا کے کناروں پر چھوڑ دیے جاتے ہیں جس کے بعد مذکورہ حصہ خوبصورت سا پارک معلوم ہونے لگتا ہے۔

    ان پر لگے پودے نہ صرف کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کر کے ہوا کو صاف ستھرا کر رہے ہیں بلکہ یہ مختلف پرندوں کی غذائی ضروریات بھی پوری کر رہے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں پلاسٹک کا بے دریغ استعمال جاری ہے جس کے باعث ہمارے شہر اور سمندر پلاسٹک کے کچرا دان میں بدلتے جارہے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق ہر سال کم از کم 80 لاکھ میٹرک ٹن پلاسٹک کا کچرا سمندر میں پھینکا جاتا ہے اور اگر ہم نے اپنی یہی روش برقرا رکھی تو سنہ 2050 تک سمندروں میں آبی حیات سے زیادہ پلاسٹک موجود ہوگا۔

    پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں