Tag: دستاویز

  • شہباز حکومت کی مشکلات میں اضافہ: آئی ایم ایف نے تاریخ کی سخت ترین شرائط سامنے رکھ دیں

    شہباز حکومت کی مشکلات میں اضافہ: آئی ایم ایف نے تاریخ کی سخت ترین شرائط سامنے رکھ دیں

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے شہباز حکومت کے سامنے تاریخ کی سخت ترین شرائط رکھ دیں، جس میں عمران حکومت کا فروری میں دیا گیا ریلیف پیکج ختم کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف سے تاریخ کا سخت ترین شرائط کا پیکج سامنے آگیا، دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو مستقبل میں بھی پے در پے شرائط کا سامنا کرنا ہوگا۔

    آئی ایم ایف کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمران حکومت کا فروری میں دیا گیا ریلیف پیکج ختم کرنا ہوگا۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات پر لیوی 30 روپے سےبڑھا کر 50 روپے کرنا ہوگی اور لیوی سے855 ارب روپےعوام سے وصول کرنا ہوں گے۔

    جائزہ رپورٹ کے مطابق ڈیولپمنٹ لیوی پوری کرنے کی وجہ سے پیٹرول اور ڈیزل پر عوام کو ریلیف کم ملے گا، عالمی منڈی میں پٹرول سستاہوا تو پٹرولیم مصنوعات پر 10.5 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا جائے گا۔

    اسی طرح بجلی کیلئے رعایتی نرخ مرحلہ وارختم کر نا ہوں گی ، آئی ایم ایف کی شرط سے بجلی کاٹیرف 26 روپے فی یونٹ تک پہنچ جائے گا۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ جولائی اوراگست میں بجلی کابنیادی ٹیرف 7 روپے 40 پیسے بڑھایاجا چکا ہے ، اس کے علاوہ ارکان پارلیمنٹ اور بیوروکریسی کےاثاثوں کی تفصیلات تک عوام کورسائی دی جائے گی۔

  • ایک سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں پر 372 ارب روپے خرچ

    ایک سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں پر 372 ارب روپے خرچ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے رواں مالی سال مختلف نوعیت کے منصوبوں پر قومی خزانے سے 372 ارب روپے کی رقم خرچ کی، مزید 200 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے جانے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ترقیاتی پروگرام کے ریلیز ہونے والے فنڈز کی تفصیلات جاری کردی گئی، رواں مالی سال کے پہلے ساڑھے 8 ماہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی مد میں 465 ارب کے فنڈز کا اجرا کیا گیا۔

    حکومت نے وفاقی وزارتوں کے ترقیاتی پروگرام کے لیے 193 ارب کے فنڈز جاری کیے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 145 ارب کی رقم جاری کی گئی، سیکیورٹی انتظامات بہتر کرنے کے لیے 38 ارب سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    دستاویزات کے مطابق صوبہ پختونخواہ میں ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے بھی 23 ارب رقم جاری کی گئی، کابینہ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 30 ارب کے فنڈز جاری کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر کے لیے 21 ارب، گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 13 ارب اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے لیے 22 ارب 73 کروڑ روپے سے زائد کی رقم جاری کی گئی۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ رواں مالی سال حکومت نے پی ایس ڈی پی کی مد میں 701 ارب مختص کیے ہیں۔

    572 ارب روپے سے زائد منصوبوں کے لیے حکومتی خزانے سے رقم خرچ ہوگی، 128 ارب کی رقم کے منصوبے بیرونی امداد سے مکمل کیے جائیں گے، حکومت نے قومی خزانے سے منصوبوں کے لیے 372 ارب رقم خرچ کی ہے جبکہ بیرونی امداد کے منصوبوں کے لیے اب تک 92 ارب 73 کروڑ کے فنڈز جاری کیے گئے۔