Tag: دستاویزی فلم

  • سنسنی خیز اور حقائق پر مبنی دستاویزی فلم ’معرکہ حق‘ جاری

    سنسنی خیز اور حقائق پر مبنی دستاویزی فلم ’معرکہ حق‘ جاری

    معرکہ حق سے متعلق سنسنی خیز اور حقائق پر مبنی دستاویزی فلم جاری کردی گئی، 27 منٹ 51 سیکنڈ پر مشتمل جامع اور معلوماتی دستاویزی فلم ہے۔

     دستاویزی فلم مستند حقائق پر مبنی ہے یہ فلم نہ صرف ہندوستان کے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو بے نقاب کرتی ہے بلکہ پاکستان کی جرات مندانہ عسکری کارروائی معرکہ حق کی جھلک بھی پیش کرتی ہے ایک ایسا تاریخی لمحہ جس نے جنوبی ایشیا کے جیو اسٹریٹیجک توازن کو یکسر تبدیل کر دیا۔

    یہ فلم ناقابلِ تردید شواہد کے ذریعے ثابت کرتی ہے کہ پہلگام کا واقعہ بھارتی بیانیے کی بنیاد پر سچائی کی کسوٹی پر پورا نہیں اترتا۔ اس کے برعکس، پاکستان نے نہ صرف اپنے خلاف گھڑے گئے جعلی دہشت گرد کیمپوں کی حقیقت دنیا پر آشکار کی بلکہ خود بھارتی عوام نے بھی مودی سرکار کے جھوٹ کو بے نقاب کیا

    دستاویزی فلم میں 10 مئی کو آپریشن بنیان مرصوص کے تحت پاکستان کی جانب سے بھارت کو دیا گیا فیصلہ کن عسکری جواب بھی پیش کیا گیا ہے، ایک ایسا جواب جس نے بھارتی جارحانہ عزائم اور جنگی جنون کو واضح پیغام دیا۔

    ڈاکومینٹری میں سیاسی اور عسکری قیادت کی بر وقت فیصلہ سازی کو بھی اجاگر کیا گیا ہے، دستاویزی فلم میں پاکستانی عوام کی افواج پاکستان کے ساتھ بھرپور حمایت اور بہادری کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔

  • برطانوی پارلیمنٹ میں ’’مدینہ منورہ‘‘ پر بنائی گئی دستاویزی فلم کی نمائش

    برطانوی پارلیمنٹ میں ’’مدینہ منورہ‘‘ پر بنائی گئی دستاویزی فلم کی نمائش

    برطانوی پارلیمنٹ میں مسلمانوں کے مقدس شہر مدینہ پر بنائی دستاویزی فلم کی نمائش کی گئی تمام آمدنی غزہ بھیجی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں مسلمانوں کے مقدس مقام اور شہر نبی ﷺ (مدینۃ النبی ﷺ) پر بنائی گئی دستاویزی فلم کی نمائش کی گئی۔ اس موقع پر اراکین پارلیمنٹ اور لارڈز بھی موجود تھے۔

    اس دستاویزی فلم میں مدینہ منورہ کی تاریخ اور حالیہ دور میں دستیاب جدید سہولتوں کی فراہمی سے متعلق معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

    رکن پارلیمنٹ عمران حسین اور فلم بنانے والے فلاحی ادارے ایس کے ٹی ویلفیئر کے بانی اور سی ای او آصف حسین نے برطانوی پارلیمنٹ میں مدینہ منورہ سے متعلق دستاویزی فلم دکھانا تاریخی لمحہ ہے۔ اس فلم سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی غزہ بھیجی جائے گی۔

    اس موقع پر فلسطین مشین کے برطانیہ میں سربراہ ہشام نے کہا کہ غزہ کا مستقل صرف یہ ہے کہ اس کو دوبارہ تعمیر کر کے بسایا جائے۔

    سعودی نمائندے عمر اکبر نے کہا کہ سعودی عرب حجاج کرام کو خوش آمدید کہنے کا منتظر ہے۔

  • ’’پاک بھارت کرکٹ دشمنی‘‘ نیٹ فلیکس پر دستاویزی فلم کیسے بنی؟

    ’’پاک بھارت کرکٹ دشمنی‘‘ نیٹ فلیکس پر دستاویزی فلم کیسے بنی؟

    پاکستان اور بھارت میں سیاسی چپقلش کرکٹ کے میدان میں میچ کو سنسنی خیز بناتی ہے اس دیرینہ کرکٹ دشمنی پر نیٹ فلیکس کی دستاویزی فلم ریلیز ہوگئی ہے۔

    نیٹ فلیکس نے یہ تاریخی دستاویزی فلم ‘دی گریٹسٹ رائیولری: انڈیا ورسز پاکستان’ (بھارت بمقابلہ پاکستان، سب سے بڑی دشمنی) کے عنوان سے بنائی جو ریلیز کر دی گئی ہے۔

    اس ڈاکیومنٹری کے لیے پاکستان میں جو فلمبندی کی گئی وہ فلمنگ ونگ پروڈکشن نے کی۔ دستاویزی فلم بنانے کے دوران کیا مشکلات پیش آئیں اور کن مراحل سے گزر کر یہ تاریخی دستاویزی فلم پایہ تکمیل تک پہنچی۔ سی ای او ونگ پروڈکشنز طحیٰ صداقت نے بی بی سی اردو سے گفتگو میں سارا احوال بیان کیا۔

    طحہٰ صداقت نے بتایا کہ انڈیا کے پروڈکشن ہاؤس کے ساتھ اس دستاویزی فلم بنانے پر بات چل رہی تھی۔ اس کو حقیقت کے قریب تر بنانے کے لیے اس کی شوٹ پاکستان میں بھی کرنی تھی۔ کچھ عرصہ نیٹ فلیکس سے بات چیت چلتی رہی اور جو جو درکار معاملات تھے ان کی تکمیل میں کچھ وقت لگا جس کے بعد اس کی فلمبندی شروع ہوئی۔

    سی ای وی ونگ پروڈکشنز کا کہنا تھا کہ اس دستاویزی فلم میں سب سے بڑی مدد جس سے ملی وہ دو برطانوی تھے، جن میں ایک فلم کا ڈائریکٹر اور دوسرا ڈی او پی تھا اور انہوں نے نیٹ فلیکس کے ساتھ ماضی میں کام کیا ہوا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بہت سے سیاسی تنازعات ہیں۔ ان سیاسی ایشوز سے بچ کر نکلنا بہت مشکل کام تھا۔ ہمارا فلم بناتے وقت فوکس یہ رہا کہ ساری توجہ پاک بھارت ٹاکرے پر رکھی جائے اور کوئی متنازع بات شامل نہ کی جائے کیونکہ کھیلوں کی دنیا میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز ان روایتی حریفوں کا مقابلہ ہی ہوتا ہے۔

    طحہٰ صدیقی نے کہا کہ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ان گنت یادگار مقابلے ہوئے ہیں۔ اس دستاویزی فلم میں ہم نے پاکستان کا دورہ بھارت 1999 کا بھی ذکر کیا ہے، لیکن اس میں کچھ منفی باتیں جیسے دہلی میں اسٹیڈیم کی پچ کھودنے جیسے واقعات ہوئے۔

    انہوں نے بتایا کہ اسی وجہ سے ہم نے اس ڈاکیومنٹری کا مرکز بھارت کے 2004 میں دورہ پاکستان میں کھیلی گئی سیریز کو بنایا کیونکہ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک سب سے اچھی اسپورٹس اسپرٹ سے کھیلی جانے والی سیریز تھی، جس میں کوئی تنازع سامنے نہیں آیا، ورنہ 1978 اور 1989 کی باہمی سیریز میں بھی کچھ نہ کچھ منفی ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی طے کر لیا گیا تھا کہ اس دستاویزی فلم کا مرکزی کردار پاکستان سے شعیب اختر اور بھارت سے وریندر سہواگ ہوں گے اور وہ دونوں ہی روایتی حریفوں کی کرکٹ کے میدان میں سنسنی خیزی اور دشمنی کی کہانی بیان کریں گے۔

    سی ای وی ونگ پروڈکشنز نے بتایا کہ اس فلم میں سب سے سنسنی خیز وقت تھا جب فائر سیکوئنس میں جس میں پچ کے دونوں جانب آگ بھڑک رہی تھی اور شعیب اختر کو درمیان میں بولنگ کرنی تھی۔ اس میں ہم نے ان کے لیے اسسٹنٹ کا بندوبست کیا ہوا تھا لیکن انہوں نے یہ خود ایکٹ کیا جب کہ یہ شوٹنگ جون کی شدید گرمی میں ہو رہی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: ’’پاک بھارت مقابلے، کرکٹ کی بڑی جنگ ‘‘ نیٹ فلیکس دستاویزی فلم

    طحہٰ صدیقی نے بتایا کہ اس دستاویزی فلم میں سابق پاکستانی کپتان انضمام الحق، جاوید میانداد کے علاوہ بھارت سے گنگولی اور دیگر کرکٹرز کو بھی شامل کیا گیا لیکن پھر بھی سوشل میڈیا پر یہ تنقدی دیکھنے کو ملی کہ فلم میں دونون ممالک کے کئی نامور کھلاڑیوں کو شامل نہیں کیا گیا۔ اس کی وجہ کہیں کسی کی مصروفیات آڑے آئیں تو کہیں بجٹ کا ایشو سامنے آیا۔

    https://urdu.arynews.tv/champions-trophy-2025-indian-fast-bowler-jasprit-bumrah-in-or-out/

  • ویڈیو: ’’پاک بھارت مقابلے، کرکٹ کی بڑی جنگ ‘‘ نیٹ فلیکس دستاویزی فلم کی پہلی جھلک جاری

    ویڈیو: ’’پاک بھارت مقابلے، کرکٹ کی بڑی جنگ ‘‘ نیٹ فلیکس دستاویزی فلم کی پہلی جھلک جاری

    چیمپئنز ٹرافی سے تین ہفتے قبل او ٹی ٹی پلیٹ فارم نیٹ فلیکس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ سے متعلق دستاویزی فلم کی پہلی جھلک جاری کر دی ہے۔

    آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے پاکستان میں شروع ہو رہی ہے۔ میگا ایونٹ کے انعقاد کا وقت جیسے جیسے قریب آ رہا ہے۔ کرکٹ شائقین کا جوش وخروش بھی بڑھتا جا رہا ہے اور اس جوش وخروش کو او ٹی ٹی پلیٹ فارم نیٹ فلیکس نے روایتی حریف پاکستان اور بھارت کرکٹ پر دستاویزی فلم بنا کر مزید بڑھا دیا ہے۔

    نیٹ فلیکس نے یہ تاریخی دستاویزی فلم ‘دی گریٹسٹ رائیولری: انڈیا ورسز پاکستان’ (بھارت بمقابلہ پاکستان، سب سے بڑی دشمنی) کے عنوان سے بنائی ہے۔ یہ فلم او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر ریلیز تو 7 فروری کو ہو گی۔ تاہم چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد سے تین ہفتے قبل او ٹی ٹی پلیٹ فارم نے اس کی پہلی جھلک جاری کر دی ہے۔

    دو منٹ اور 23 سیکنڈ پر مشتمل اس ٹیزر میں روایتی حریفوں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے ٹاکروں پر ایک روشنی ڈالی گئی ہے اور سنسنی خیز میچز کے لمحات کو بھی دکھایا گیا ہے۔

    اس دستاویزی فلم میں شائقین کرکٹ کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچوں کی ایسی ان کہی کہانیاں دکھائی جائیں گی، جو اس سے قبل انہوں نے نہیں سنی ہوں گی۔

    وریندر سہواگ، سورو گنگولی، سنیل گواسکر، وقار یونس، جاوید میانداد، روی چندرن اشون، انضمام الحق اور شعیب اختر جیسے لیجنڈز جب اپنے اپنے ملکوں کے لیے ایک دوسرے کے خلاف میدان میں اترتے تھے تو ان کے کیا جذبات ہوتے تھے۔ وہ یہ تجربات بیان کریں گے۔

    ٹیزر میں ان کے جذبات کی ہلکی پھلکی جھلکیاں دکھائی گئی ہیں جس کو دیکھ اور سن کر شائقین کرکٹ بہت محظوظ ہوں گے۔

    سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی نے کہا کہ پاک بھارت میچ ہو تو میدان میں کھیلتے 22 کھلاڑی ہیں لیکن کود پڑتے ہیں 22 بلین۔

     

    مذکورہ دستاویزی فلم کو چندر دیو بھگت اور سٹیورٹ سگ نے ڈائریکٹ کیا ہے اور اسے گرے میٹر انٹرٹینمنٹ پروڈکشن نے پروڈیوس کیا ہے۔

    آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا آغاز 19 فروری سے ہوگا اور 23 فروری کو میگا ایونٹ کا سب سے بڑا مقابلہ پاک بھارت ٹاکرا 23 فروری کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔

    واضح رہے کہ بھارتی حکومت اور بورڈ کی ہٹ دھرمی کے باعث بلیو شرٹس چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہیں آ رہے بلکہ وہ ہائبرڈ ماڈل کے تحت اپنے میچز دبئی میں کھیلیں گے۔ سیاسی کشیدگی کے باعث دونوں ممالک نے 2012 کے بعد سے کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی ہے اور صرف آئی سی سی اور اے سی سی ٹورنامنٹ میں ایک دوسرے کے خلاف میچز کھیلتے ہیں۔

  • مودی سرکار نے یوٹیوب پر اپنے مخالف دستاویزی فلم کو بلاک کروا دیا

    مودی سرکار نے یوٹیوب پر اپنے مخالف دستاویزی فلم کو بلاک کروا دیا

    مودی سرکار نے یوٹیوب پر اپنے مخالف دستاویزی فلم کو بلاک کروا دیا، دستاویزی فلم میں بھارتی جاسوسوں کی جانب سے آسٹریلیا میں مقیم سکھوں کو نشانہ بنانے کی نشاندہی کی گئی۔

    مودی سرکار نے یوٹیوب پر اپنے مخالف دستاویزی فلم کو بلاک کروا دیا، 17 جون کو آسٹریلوی دستاویزی فلم "Infiltrating Australia India Secret War” میں مودی سرکار کی گھناونی اصلیت سے پردہ اٹھایا  گیا، دستاویزی فلم میں بھارتی جاسوسوں کی جانب سے آسٹریلیا میں مقیم سکھوں کو نشانہ بنانے کی نشاندہی کی گئی۔

    آسٹریلوی چینل کے مطابق بھارت کی انفارمیشن اور براڈکاسٹنگ منسٹری کے حکم پر اسے فوری طور پر بلاک کرنے کو کہا گیا، یوٹیوب کی جانب سے آسٹریلوی چینل کو نوٹس بھیجا گیا کہ وہ اس دستاویزی فلم بھارت میں چلانے سے روکیں۔

    آسٹریلوی چینل کے بارہا منع کرنے کے باوجود مودی سرکار نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس فلم کو بلاک کرنے پر اصرار کیا۔

    آسٹریلوی چینل ڈائریکٹر کے مطابق مارچ 2024 میں یوٹیوب نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں مودی سرکار کے ملوث ہونے والی دستاویزی فلم کو بھی بلاک کیا، اس سے قبل بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے مودی کے گجرات فسادات پر مبنی دستاویزی فلم میں برطانوی نشریاتی ادارے کو ہتک عزت کا نوٹس جاری کیا گیا۔

    مودی حکومت نے اس دستاویزی فلم کو متعصبانہ پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے اس کے کسی بھی کلپ کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے سے روک دیا، مودی اور اسکے کارندے بھارت کے علاوہ دنیا بھر سے اٹھنے والی تنقید کو بھی ہمیشہ چپ کروانے کے کوشش کرتے رہے ہیں۔

  • غیر ملکی سرزمین پر بھارتی دہشتگردی کے نئے انکشافات منظر عام پر آگئے

    غیر ملکی سرزمین پر بھارتی دہشتگردی کے نئے انکشافات منظر عام پر آگئے

    مودی سرکار کی غیر ملکی سرزمین پر دہشتگردی ایک بار پھر بے نقاب ہو گئی۔

    اے بی سی نیوز کی حالیہ دستاویزی فلم میں مودی کے دہشت گرد نیٹ ورک کو عالمی سطح پر بے نقاب کر دیا گیا، فلم میں دکھایا گیا کہ کیسے مودی بھارت کے اندر اور دیگر ممالک میں اقلیتوں کو اپنی انتہا پسندی کا نشانہ بنا رہا ہے۔

    دستاویزی فلم کا آغاز ساؤتھ ایشیا میں اے بی سی نیوز کی رپورٹر اوانی ڈیاس نے اپنی کہانی سناتے ہوئے کیا، اوانی ڈیاس گزشتہ ڈھائی برس سے بھارت میں سچ پر مبنی صحافت کرنے میں مصروف عمل ہیں لیکن مودی سرکار کو سچ برداشت نہیں۔

    مودی سرکار نے اوانی ڈیاس کی رپورٹنگ کو روکنے اور انہیں ملک سے نکالنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا، مودی سرکار نے اوانی ڈیاس کو انتخابات کے دوران رپورٹنگ سے روکنے کے لیے انکے ویزے کی مدت بڑھانے سے بھی انکار کر دیا اور اسے اپنے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا۔

    اوانی ڈیاس کا کہنا تھا کہ مودی کو بھارت میں بے حد مقبولیت حاصل ہے لیکن اسکے باوجود مودی جواب طلبی کو برداشت نہیں کر سکتا، مودی سرکار نے ہمیں یہ کہہ کر ویزا دینے سے انکار کیا کہ اے بی سی اس وقت بھارت میں سب سے زیادہ مودی مخالف تنظیم ہے، مودی سرکارنے اے بی سی نیوز پر بندش عائد کردی اور یوٹیوب اور ایکس اکاؤنٹس سے بھی میری وڈیوز ڈیلیٹ کردی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے دس سالہ دور اقتدار میں غیر ملکی صحافیوں کیخلاف منظم کریک ڈاؤن کیا جس کے نتیجے میں بے شمار صحافیوں کو نہ صرف بھارت سے نکالا گیا بلکہ دوبارہ ویزا دینے سے بھی انکار کردیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں برس مودی سرکار نے فرانسیسی صحافی وینیسا ڈوگنیک کے مستقل ویزہ کو منسوخ کردیا اور بھارت سے نکل جانے کا حکم دیا، الجزیرہ کے صحافیوں کو بھی انتخابات کے دوران رپورٹنگ کرنے کیلئے پاس نہیں دیا گیا تھا۔

    مودی سرکار کی جانب سے اے بی سی نیوز کے متعدد نمائندوں کو جان سے مارے جانے کی بھی دھمکیاں دی گئیں، اوانی ڈیاس نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے معاملے پر جب تحقیقاتی رپورٹ شائع کرنے کی کوشش کی تو مودی سرکار کے حکم پر یوٹیوب اور فیس بک سے ویڈیو ڈیلیٹ کروادی گئی۔

    اوانی ڈیاس کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے چند ماہ پہلے بھارتی حکام نے گاؤں میں اسکے گھر جاکے اہل خانہ کو دھمکایا تھا، سوشل میڈیا پر سے ویڈیو کے ڈیلیٹ ہونے کے بعد اوانی ڈیاس کو بھی بھارتی حکام کی جانب سے دھمکی آمیز کال موصول ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی حکام نے اوانی ڈیاس کو کہا کہ اسے پریس پاس ملنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا لیکن جیسے آسٹریلین حکومت نے مداخلت کی تو میڈیا پر ویزہ افسران نے جھوٹا دعوی کیا کہ مجھے جلد از جلد پاس دیا جائے گا، اوانی ڈیاس کیخلاف مودی میڈیا نے بھی بھرپور مہم چلائی انتہائی سنگین انداز میں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔

    بھارتی صحافی مندیپ پونیا کو 2021 میں بی جے پی کے کارکنوں کی جانب سے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اوانی ڈیاس کی خصوصی ڈاکیومنٹری میں مودی سرکار کے سکھوں کیخلاف منظم کریک ڈاؤن کا بھی تفصیلی ذکر کیا گیا۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ آر ایس ایس اور ایچ ایس ایس جیسی ہندو انتہا پسند تنظیموں میں بھارتی نوجوانوں کو باقاعدہ ٹریننگ دی جاتی ہے جس کے بعد اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں پر پرتشدد حملے کیے جاتے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ مودی سرکار نے تحریک خالصتان کو دبانے کیلئے دنیا بھر میں سکھ رہنماؤں کی ٹارگٹ کلنگ کے آرڈرز جاری کیے، جون 2023 میں کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کو قتل کیا گیا اور دوسری جانب امریکہ میں گرپتونت سنگھ پنوں کو بھی قتل کرنے کی ناکام کوشش کی گئی، کینیڈین اور امریکی تحقیقاتی رپورٹس میں شواہد کے ساتھ ثابت کیا گیا کہ دونوں واقعات میں مودی سرکار براہ راست ملوث تھی۔

    دستاویزی فلم میں بتایا گیا کہ مودی سرکار نے آسٹریلیا میں بھی سکھوں کو قتل کی دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں، کینیڈین شہری اور سکھ رہنما منندر سنگھ کو کینیڈین حکام کی جانب سے مطلع کیا گیا کہ اسے اور دیگر 8 سکھ شہریوں کی جان کو سنگین خطرہ ہے، ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے دو ماہ قبل بھارتی سیکرٹری خارجہ کی جانب سے امریکہ میں بھارتی کونصلیٹ کو ایک خفیہ حکم نامہ بھیجا گیا۔

    حکم نامے میں بھارتی کونصلیٹس جو راء کے ایجنٹس کے ساتھ مل کر تحریک خالصتان کے حامی سکھوں کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا، آسٹریلیا میں مقیم ٹیکسی ڈرائیور اور خالصتان کے حامی ہرجندر سنگھ کو بھی بھارتی حکام کی جانب سے مسلسل دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔

    اے بی سی کی رپورٹ کے مطابق 2020 میں 4 بھارتی انٹیلیجنس افسران کو آسٹریلیا سے بے دخل کردیا گیا تھا، بھارتی انٹیلیجنس افسران نے حساس دفاعی ٹیکنالوجی کو غیر قانونی طور پر حاصل کرنے کی کوشش کی تھی، آسٹریلیا کے چیف آف سیکیورٹی انٹیلیجنس آرگنائزیشن نے بھارتی جاسوسوں کو بے نقاب کر کے ملک بدر کرنے کا انکشاف کیا تھا۔

    اے بی سی کی رپورٹ مودی سرکار کی غیر ملکی سرزمین پر دہشتگردی کا منہ بولتا ثبوت ہے لیکن آخر کب تک مودی ان تمام شواہد کو مسترد کرنے کی ناکام کوشش کرتا رہے گا؟

  • بالی ووڈ کی دل دہلا دینے والی دستاویزی فلم آسکر کے لیے نامزد

    بالی ووڈ کی دل دہلا دینے والی دستاویزی فلم آسکر کے لیے نامزد

    لاس اینجلس: فلمی دنیا کے سب سے معتبر آسکر ایوارڈز کے 96 ویں سالانہ ایوارڈز کی نامزدگیاں کا اعلان کردیا گیا، جس میں بالی ووڈ کی دل دہلا دینے والی دستاویزی فلم بھی شامل ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ‘ٹو کل اے ٹائیگر’ واحد بھارتی فلم ہے جسے آسکر 2024 کے لیے نامزد کیا گیا ہے، اس کے علاوہ مزید چار فلموں کو ڈاکومینٹری فیچر فلم کیٹیگری کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

    دستاویزی فیچر فلم ‘ٹو کِل اے ٹائیگر’ کی ہدایت کاری نشا پاہوجا نے کی ہے، ‘ٹو کل اے ٹائیگر’ 10 ستمبر 2022 کو سینما گھروں میں ریلیز ہوئی، ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں اس فلم کا ورلڈ پریمیئر بھی ہوا، جہاں اس نے بہترین کینیڈین فیچر فلم کا ایمپلیفائی وائس ایوارڈ جیتا۔

    فلم ‘ٹو کل اے ٹائیگر’ کی کہانی بھارت کے ایک چھوٹے سے گاؤں پر مبنی ہے، جہاں ایک باپ  اپنی 13 سالہ بیٹی کے  انصاف کے حصول کے لیے جدوجہد کرتا ہے۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک 13 سالہ لڑکی کو اغوا کیا جاتا ہے اور بعد میں اسے تین افراد زیادتی کا نشانہ بناتے ہیں۔ جس کے بعد رنجیت، جو متاثرہ کا باپ ہے، اس کے لیے لڑتا ہے۔

    ہالی ووڈ رپورٹر کے مطابق ایک باپ کی اپنی بیٹی کے لیے محبت اور انصاف کے لیے اس کی مشکل جنگ کی وجہ سے اس فلم کو آسکر کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ آسکر کی 96 ویں سالانہ تقریب مارچ میں لاس اینجلس میں ہوگی، اس بار پاکستانی فلم ان فلیمز غیر ملکی بہترین فلم کی دوڑ کے پہلے ہی مرحلے میں باہر ہوگئی تھی۔

  • ڈیاگو میرا ڈونا کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم ریلیز

    ڈیاگو میرا ڈونا کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم ریلیز

    ارجنٹائن کے عظیم آنجہانی فٹبالر ڈیاگو میرا ڈونا کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم جاری کردی گئی، فلم میں ان کی ذاتی زندگی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق لاطینی امریکہ کے ملک ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے دنیائے فٹ بال کے لیجنڈ ڈیگو میراڈونا کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم ریلیز کردی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ وہ کس طرح مشکل حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے ایک کھیل کا پانسہ پلٹنے والے کھلاڑی بنے۔

    فلم کے مطابق میرا ڈونا کا بچپن بیونس آئرس کے مضافات میں ایک چھوٹے سے قصبے ولا فیوریتو میں گزرا۔ ان کے انکل نے انہیں بچپن میں ایک فٹ بال کا تحفہ دیا جس کے بعد ان کے اندر فٹ بال کھیلنے کا شوق پیدا ہوا جو ان کی زندگی کا حصہ بن گیا۔

    میرا ڈونا کو کس چیز نے مارا کے عنوان سے بنائی گئی یہ ڈاکومنٹری ڈسکوری پلس پر چلائی جا رہی ہے، جس میں عظیم کھلاڑی کی زندگی کا 45 منٹوں میں احاطہ کیا گیا ہے، اس ڈاکومنٹری میں ان تمام لوگوں کو شامل کیا گیا ہے جو ان کے قریب رہے۔

    ڈاکومنٹری میں میراڈونا کے فٹ بال کیریئر پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے لیکن اس کا مرکزی خیال زیادہ تر ان کی ذاتی زندگی کے گرد گھومتا ہے۔

    اس میں میراڈونا کا بچپن دکھایا گیا ہے جب وہ گلیوں میں اپنے دوستوں کے ساتھ فٹ بال کھیلتے تھے، اس میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ ان کا بچپن غربت میں گزرا جس کی وجہ سے ان کی صحت مندانہ پرورش نہ ہو سکی اور ان کو جسمانی طور پر مضبوط بننے میں کئی برس لگے۔

    میرا ڈونا کے قریب رہنے والے لوگوں کے انٹرویوز سے پتا چلتا ہے کہ وہ ایسی مضر صحت اشیا کا استعمال کرتے تھے جس کی وجہ سے ان کی صحت خراب ہوئی۔ اس فلم میں 30 منٹ ان کی اس عادت پر صرف کیے گئے ہیں۔

    دستاویزی فلم میں دکھایا گیا ہے کہ اس دوران کس طرح ان کے مخالف میدان میں ان کو زخمی کرتے رہے، انہیں بہت گہری چوٹیں بھی آئیں اور وہ درد ختم کرنے والی ادویات استعمال کرتے رہے۔

    یاد رہے کہ میرا ڈونا کا گزشتہ برس 25 نومبر کو دل کا دورہ پڑنے سے 60 برس کی عمر میں چل بسے تھے۔

  • آئی ایس پی آر نے کورونا کیخلاف لڑنے والےطبی عملے کی رہنمائی کیلئے دستاویزی فلم  تیار کرلی

    آئی ایس پی آر نے کورونا کیخلاف لڑنے والےطبی عملے کی رہنمائی کیلئے دستاویزی فلم تیار کرلی

    راولپنڈی : پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) نے کورونا وبا کیخلاف صف اول میں لڑنے والےطبی عملے کی رہنمائی کیلئے دستاویزی فلم  تیار کرلی، جس میں حفاظتی سامان یا آلات کے  استعمال سے متعلق آگاہی فراہم کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی مدد سے دستاویزی فلم کا اجراء کر دیا، آئی ایس پی آر نے صرف چھیانوے گھنٹے کے قلیل وقت میں دستاویزی فلم تیارکی۔

    دستاویزی فلم میں بتایا گیا کہ کب، کس وقت، کن حالات میں کونسا انفرادی حفاظتی سامان یا آلات استعمال کرنا ہیں جبکہ انفرادی حفاظتی سامان اور آلات کے استعمال کا مکمل طریقہ کار واضح بتایا گیا ہے۔

    دستاویزی فلم ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈکس، شعبہ صحت سے وابستہ دیگر افراد کیلئے بہترین بصری مدد ہے ، فلم سے ڈاکٹرز کی معاونت اور وسائل کے بہتر استعمال میں مدد مل سکے گی اوراس اقدام سے انفرادی حفاظتی سامان اور آلات کے غیر ضروری استعمال کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

    معاون خصوصی ڈاکٹرظفرمرزا نے اس حوالے سے  کہا کہ کہ آئی ایس پی آر کی مدد سے طبی عملے کی تربیت کے لیے ویڈیو بنائی گئی ہے، فلم کورونا سے متاثرہ افراد کاعلاج کرنے والے طبی عملے کےلیے مدد گار ثابت ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے خلاف فرنٹ لائن ورکرز کا تحفظ ضروری ہے اور مذکورہ ویڈیو کا لنک جلد ویب سائٹ پر اپلوڈ کریں گے۔

  • نوبل انعام یافتہ سائنسدان عبدالسلام کی زندگی پر دستاویزی فلم آئندہ ماہ ریلیز ہوگی

    نوبل انعام یافتہ سائنسدان عبدالسلام کی زندگی پر دستاویزی فلم آئندہ ماہ ریلیز ہوگی

    اسلام آباد : نوبل انعام یافتہ سائنسدان عبدالسلام کی زندگی پر دستاویزی فلم آئندہ ماہ ریلیز ہوگی، سلام‘ فلم کو ریلیز کرنے سے قبل متعدد عالمی فلم فیسٹیول میں پیش کیا جا چکا ہے اور فلم کو سراہا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے پہلے اور اب تک کے واحد نوبل انعام یافتہ سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام کی زندگی پر بنائی جانےوالی دستاویزی فلم ’سلام ‘ کو آئندہ ماہ اکتوبر میں ریلیز کیا جائے گا۔

    ڈاکٹر عبدالسلام کی زندگی و کامیابیوں پر بنائی گئی دستاویزی فلم کو آن لائن اسٹریمنگ چینل ’نیٹ فلیکس‘ پر ریلیز کیا جائے گا، ’سلام‘ فلم کو ریلیز کرنے سے قبل متعدد عالمی فلم فیسٹیول میں پیش کیا جا چکا ہے اور فلم کو سراہا جا چکا ہے۔

    ’سلام‘ کو ڈی، ایف ڈبلیو، جنوبی ایشین فلم فیسٹیول، جنوبی ایشین ہیومن رائٹس فیسٹیول، جنوبی ایشین عالمی فلم فیسٹیول اور ساؤتھ ایشین فلم فیسٹیول آف مونٹریال سمیت امریکا اور دیگر ممالک میں بھی پیش کیا جا چکا ہے۔

    دستاویزی میں ڈاکٹر عبدالسلام کی زندگی، ان کے سائنسی تجربات اور ان میں درپیش مسائل سمیت ان کی کامیابوں کو دکھایا گیا ہے۔

    خیال رہے ڈاکٹر عبدالسلام برٹش انڈیا میں 1926 میں پاکستان کے صوبہ پنجاب کے چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوئے تھے، ان کا خاندان بہت بڑا تھا، تاہم اس کے باوجود انہوں نے اچھی تعلیم و تربیت حاصل کرکے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔

    ڈاکٹر عبدالسلام کو ان کی فزکس کی دنیا میں خدمات پر 1979 کو نوبل انعام دیا گیا تھا۔