بھارت میں آئندہ ماہ ہونے والے ایشیا ہاکی کپ میں شرکت کھٹائی میں پڑ گئی ہے اور گرین شرٹس کے اس ایونٹس سے دستبرداری کا امکان ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاک بھارت کشیدگی کے باعث پڑوسی ملک کی میزبانی میں آئندہ ماہ ہاکی ایشیا کپ میں پاکستانی ٹیم کی شرکت کھٹائی میں پڑ گئی ہے اور قومی ٹیم کے ایونٹ سے دستبرداری کا امکان ہے۔ اگر ایسا ہوا تو گرین شرٹس ہاکی ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے سے محروم رہ سکتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ٹیم کو ایونٹ میں شرکت اور بھارت بھیجنے کے لیے حکومت سے کلیئرنس مانگی تھی۔ تاہم حکومت نے این او سی دینے سے انکار کر دیا ہے۔ جس کے بعد امکان ہے کہ ٹیم ٹورنامنٹ سے دستبرداری کا اعلان کر دے۔
بھارتی حکومت ایشیا کپ کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم کو ویزے جاری کرنے کی منظوری دے چکی تھی، لیکن بھارتی متعصب میڈیا کا اس حوالے سے پروپیگنڈا جاری رہا۔ جب کہ سوشل میدیا پر انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیوں نے کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کو خطرے میں ڈال دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت سے پاکستان ٹیم کو ویزوں کے اجرا کی اجازت ملنے کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن نے حکومت سے ٹیم کے بھارت جانے کے لیے کلیئرنس مانگی تھی۔ تاہم حکومت کی جانب سے نہ صرف اس ایونٹ کے لیے این او سی دینے سے انکار کر دیا بلکہ یہ بھی کہا گیا کہ رواں سال پاکستان کی کوئی بھی اسپورٹس ٹیم بھارت نہیں جائے گی۔
واضح رہے کہ ہاکی ایشیا کپ آئندہ ماہ 25 اگست سے 7 ستمبر تک بھارت میں کھیلا جائے گا۔ یہ ٹورنامنٹ ہاکی ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ راؤنڈ کی بھی حیثیت رکھتا ہے۔
اگر پاکستان ٹیم نے ایشیا کپ سے دستبرداری کا اعلان کیا تو چار بار کی عالمی چیمپئن گرین شرٹس ایک بار پھر ورلڈ کپ میں شرکت سے محروم رہ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے باعث ایشیا کپ کو بھارت سے کسی نیوٹرل مقام پر منتقل کرنے کا مطالبہ بھی سامنے آ چکا ہے۔
https://urdu.arynews.tv/hockey-asia-cup-should-be-moved-from-india-demand/