Tag: دستخط

  • جوہری توانائی کے فروغ کیلیے صدر ٹرمپ کا بڑا فیصلہ

    جوہری توانائی کے فروغ کیلیے صدر ٹرمپ کا بڑا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں جوہری توانائی کے شعبے فعال کرنے کیلئے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کردیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز چار ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں جن کا مقصد امریکہ میں جوہری توانائی کو فروغ دینا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق ان آرڈرز کے ذریعے جوہری ری ایکٹرز کی جانچ، تعمیر اور یورینیم کی کان کنی اور صفائی کے عمل کو تیز کیا جائے گا اور جوہری ریگولیٹری کمیشن میں بڑے پیمانے پر اصلاحات لائی جائیں گی۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم آج ایسے شاندار ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کر رہے ہیں جو ہمیں جوہری توانائی کی صنعت میں ایک حقیقی طاقت بنائیں گے۔”

    اندرونی سلامتی کے حوالے سے دفاعی عہدیدار نے کہا کہ چھوٹے جوہری ری ایکٹرز امریکی فوجی اڈوں پر قابل اعتماد توانائی فراہم کریں گے، چاہے وہ امریکہ میں ہوں یا بیرون ملک۔

    صدارتی حکم نامے میں این آر سی کی تنظیم نو کا کہا گیا ہے اور امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ عملے میں کمی کی جائے گی، تاہم ابھی اس پر حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق صدر ٹرمپ کے ان اقدامات کا مقصد جوہری صنعت کو فروغ دینا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے بتایا کہ موبائل فون کمپنیوں پر بھی 25فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ یورپی یونین کے ساتھ کسی تجارتی معاہدے کی کوشش نہیں کررہے۔ یورپی یونین پر ٹیرف پچاس فیصد ہی ہوں گے۔

  • امریکا اور یوکرین میں معدنیات معاہدے کی یادداشت پر دستخط

    امریکا اور یوکرین میں معدنیات معاہدے کی یادداشت پر دستخط

    واشنگٹن: امریکا اور یوکرین نے معدنیات سے متعلق معاہدے کی ایک یادداشت پر دستخط کردیے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کی نائب وزیر اعظم یولیا سویریڈینکو نے کہا ہے کہ یوکرین اور امریکا نے یوکرین میں معدنی وسائل کی ترقی کے معاہدے پر دستخط کرنے کی جانب ابتدائی قدم کے طور پر ایک یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔

    یوکرین کی پہلی نائب وزیر اعظم اور وزیر اقتصادیات نے یولیا سویریڈینکو نے ایکس پر جاری پوسٹ میں کہا کہ ہم اپنے امریکی شراکت داروں کے ساتھ ایک میمورنڈم آف انٹینٹ ( ممکنہ معاہدے کی شرائط سے اتفاق اور معاہدہ کرنے کے عزم پر مبنی دستاویز) پر دستخط کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

    یوکرین کی نائب وزیر اعظم نے کہا کہ یہ قدم اقتصادی شراکت داری کے معاہدے اور یوکرین کی تعمیر نو کے لئے سرمایہ کاری فنڈ کے قیام کی راہ ہموار کرے گا۔

    امریکا اور یوکرین کے درمیان ریاض میں مذاکرات کا دور مکمل

    انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ فنڈ ہمارے ملک کی تعمیر نو، بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری، کاروبار کے لئے تعاون اور نئے اقتصادی مواقع کی تخلیق میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے ایک موثر ذریعہ بنے گا۔

    یوکرین کی نائب وزیر اعظم نے امریکا کی سرمایہ کاری کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ دستاویز میں امریکی عوام کی یوکرینی عوام کے ساتھ مل کر ایک آزاد، خودمختار اور محفوظ یوکرین میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کو نوٹ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ 28فروری کا دن وائٹ ہاؤس میں امریکا اور یوکرین کے بیچ تعلقات کیلئے انتہائی اہم تھا، مگر دونوں ملکوں کے صدور کی ملاقات دیکھتے ہی دیکھتے تکرار میں بدل گئی تھی۔

    گزشتہ ماہ امریکی صدر نے کہا تھا اگر یوکرین روس کیخلاف امریکا کی حمایت برقرار رکھنا چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ اپنے معدنی ذخائر امریکا کو دے۔

  • شامی صدر احمد الشرع نے ملک کے آئینی اعلامیے پر دستخط کر دیے

    شامی صدر احمد الشرع نے ملک کے آئینی اعلامیے پر دستخط کر دیے

    شام کے صدر احمد الشرع  نےملک کے آئینی اعلامیے پر دستخط کر دیے،جو آئندہ پانچ سال کے عبوری دور میں نافذ العمل رہے گا۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق شامی صدر نے اس موقع پر امید ظاہر کی کہ یہ آئینی اعلامیہ شام میں نئی تاریخ کا آغاز ثابت ہوگا جہاں ہم جبر کی جگہ انصاف کو رائج کریں گے۔

    اعلامیہ پر دستخط کرتے ہوئے احمد الشرع نے کہا کہ اس عبوری مدت کے دوران ملک میں اصلاحات نافذ کی جائیں گی تاکہ شام کو ایک منصفانہ اور مستحکم ریاست میں تبدیل کیا جا سکے۔

    شامی صدرنے یہ بھی واضح کیا کہ اعلامیہ میں خواتین کے حقوق، آزادی رائے، میڈیا، اظہار رائے اور پریس کی آزادی کے ساتھ ساتھ ریاست کے انسانی حقوق کے قوانین کے احترام کی ضمانت دی گئی ہے۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ اسلامی فقہ قانون سازی کا بنیادی ذریعہ ہے اور شامی صدر کا مذہب "اسلام” ہی رہے گا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عوامی اسمبلی کو وزراء سے سوال کرنے کا حق حاصل ہے، یاد رہے کہ عبوری دور کے دوران انتظامی اختیار جمہوریہ کے صدر تک محدود تھا۔

    شامی صدر احمد الشرع نے زور دیا کہ عدلیہ کی آزادی، استثنیٰ عدالتوں کی ممانعت ہے، عدلیہ پر قانون کے علاوہ کوئی اختیار نہیں ہے، عبوری دور میں ایگزیکٹو پاور صدر جمہوریہ تک محدود ہونا چاہیے۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ کمیٹی نے عبوری انصاف کے حصول کے لیے مناسب زمین ہموار کی ہے، دہشت گردی کی عدالتوں کے لیے غیر معمولی قوانین کو ختم کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے نشاندہی کی ہے کہ صدر کے ہاتھ میں صرف ایک غیر معمولی طاقت ہے جو "ایمرجنسی کا اعلان” ہے۔

  • صدر کے دستخط  کے بغیر قانون بن گیا تو اس پر کمپلین داخل کرنی چاہیے: عابد زبیری

    صدر کے دستخط کے بغیر قانون بن گیا تو اس پر کمپلین داخل کرنی چاہیے: عابد زبیری

    اسلام آباد: صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے متعلق کیے گئے ٹوئٹ پر ردعمل دیا ہے۔

    صدر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ بہت پیچیدہ ہوگیا ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ قانون بن گیا ہے جس کا نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے قانون تو لاگو ہوگیا ہے۔

    عابدی زبیری کا کہنا تھا کہ ایشویہ نہیں ہے صدر نے بل کو واپس کیا یا نہیں کیا، قانون کے تحت صدر دستخط نہیں کرتے تو  بل کو واپس بھیج دیا جاتا ہے۔

    ماہر قانون عابد زبیری نے مزید کہا کہ  12 تاریخ تک ان کے پاس وقت تھا وہ بھیج سکتے تھے، دستخط کرنا ضروری تھا کیونکہ قومی اسمبلی تحلیل ہوچکی تھی، اب معذرت کا ٹائم نہیں ہے، ایکشن ہونا چاہیے۔

    ماہر قانون عابد زبیری نے کہا کہ  صدر کے دستخط کے بغیر قانون بن گیا تو اس پر کمپلین داخل کرنی چاہیے۔

    صدر مملکت کے ٹوئٹ پر وزارت قانون و انصاف کا ردعمل آگیا

    واضح رہے کہ عارف علوی نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے بلکہ ان کے عملے نے ان کی مرضی اور حکم کو مجروح کیا ہے۔

    ’میں ان قوانین سے متفق نہیں تھا، عملے سے کہا تھا بغیر دستخط بلوں کو مقررہ وقت پر واپس کر دیں۔ میں نے اپنے عملے سے کئی بار پوچھا کہ بل واپس کر دیے ہیں لیکن عملے نے یقین دہانی کروائی کہ بل واپس کر دیے۔

    صدر مملکت نے کہا کہ اللہ سب جانتا ہے اور یقین ہے کہ وہ مجھے معاف کر دے گا، ان لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جو اس سے متاثر ہوں گے۔

     

  • صدر مملکت نے ذخیرہ اندوزی سےمتعلق آرڈیننس پر دستخط کر دیے

    صدر مملکت نے ذخیرہ اندوزی سےمتعلق آرڈیننس پر دستخط کر دیے

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ذخیرہ اندوزی سے متعلق آرڈیننس پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کی جانب سے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آرڈیننس کی منظوری کے بعد صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے بھی ذخیرہ اندوزی سے متعلق آرڈیننس پر دستخط کر دیے۔

    صدر مملکت کی جانب سے دستخط کرنے کے بعد ذخیرہ اندوزی کےخلاف آرڈیننس فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔ آرڈیننس کے مطابق ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کو 3 سال کی سزا دی جائےگی۔ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت سزاؤں پر مشتمل آرڈیننس کا اطلاق اسلام آباد کی حدود میں ہوگا۔

    اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

    دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی اقدامات پر آج اجلاس ہوا جس میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ ملکی معیشت کے لیے ناسور ہے جبکہ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے لیے خلاف سخت ترین ایکشن ناگزیر ہے۔

    اس سے قبل 14 اپریل کو قومی رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ذخیرہ اندوزی اورگندم کی اسمگلنگ سے متعلق سخت آرڈیننس لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ذخیرہ اندوزی اورگندم کی اسمگلنگ کرنے والوں کو سخت سزائیں دیں گے۔

  • پاکستان اور چین کی بڑی ٹائر کمپنیوں نے معاہدے پر دستخط کردیے

    پاکستان اور چین کی بڑی ٹائر کمپنیوں نے معاہدے پر دستخط کردیے

    اسلام آباد: پاکستان اور چین کی بڑی ٹائر کمپنیوں نے معاہدے پر دستخط کردیے، معاہدے کے تحت ٹائر بنانے کے لیے نئی کمپنی قائم کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین کی بڑی ٹائر کمپنیوں نے معاہدے پر دستخط کردیے۔ معاہدے کے تحت ٹائر بنانے کے لیے نئی کمپنی قائم کی جائے گی جس میں پاکستانی کمپنی 51 اور چینی کمپنی 49 فیصد کی حصے دار ہوگی۔ معاہدے کے تحت 25 کروڑ ڈالر کے منصوبے کا آغاز سندھ سے ہوگا، سندھ میں 10 کروڑ ڈالرکی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ چینی کمپنی کی طرف سے پہلی اور بڑی سرمایہ کاری ہے، پہلی سرمایہ کاری 10 کروڑ ڈالر ہے جو 25 کروڑ ڈالر تک جائے گی۔

    وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت نے کہا کہ 70 فیصد مصنوعات برآمد اور 30 فیصد مارکیٹ میں فروخت ہوں گی، چین سے فری ٹریڈ ایگریمنٹ یکم دسمبرسے لاگو ہو جائے گا۔

    یاد رہے کہ 13 نومبر کو پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جب حکومت سنبھالی معیشت کا برا حال تھا، گزشتہ 3 ماہ میں روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے اور ہماری برآمدات بڑھ رہی ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین کے پاکستان کے ساتھ جس طرح کے تعلقات ابھی ہیں پہلے کبھی نہیں تھے، چین ہماری ہر طرح سے مدد کر رہا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ ہم سرمایہ کاری کے لیے چین کی مدد کریں۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اب ٹائر مینوفیکچر ہوں گے جو پہلے اسمگل ہو کر آتے تھے، اس سے دو چیزیں ہوں گی، ایک تو ہمیں ٹائر درآمد نہیں کرنے پڑیں گے اور دوسرا ہماری برآمدات بڑھے گی جس سے ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگا اور مہنگائی کم ہوگی۔

  • صدرمملکت عارف علوی کے دستخط کے بعد فنانس بل   20 – 2019  نافذ العمل

    صدرمملکت عارف علوی کے دستخط کے بعد فنانس بل 20 – 2019 نافذ العمل

    اسلام آباد :صدرمملکت عارف علوی کے دستخط کے بعد فنانس بل دوہزارانیس بیس نافذ العمل ہوگیا، ٹیکسوں اور ڈیوٹیز میں رد و بدل کا اطلاق بھی آج سے ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئےمالی سال کا آج سے آغاز ہوگیا، صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے مالیاتی بل دو ہزار انیس، بیس بل پر دستخط کردیئے، مالیاتی بل کی پارلیمنٹ پہلے ہی منظوری دے چکی ہے، مالیاتی بل وزیراعظم نے منظوری کیلئے صدرمملکت کو ارسال کیا تھا ۔

    صدرمملکت عارف علوی کے دستخط کے بعد فنانس بل دوہزارانیس بیس آج سے نافذ العمل ہوگیا اور بجٹ میں لئےگئے ٹیکس اقدامات کا اطلاق بھی ہوگیا۔

    چینی پر سیلز ٹیکس میں اضافہ ہوا، سیلز ٹیکس آٹھ فیصد سے بڑھا کر سترہ فیصد کردیاگیاہے، جس سے چینی کی فی کلوقیمت میں ساڑھے تین روپے تک  کا اضافہ ہوگا۔

    سیمنٹ سیکٹر پر ایکسائزڈیوٹی اورگیس کی قیمتوں میں اضافےسے فی بوری کی قیمت میں پینتس روپے سے زائد کے اضافے کا امکان ہے ، گیس مہنگی ہونے  سے کھاد کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا اور کھاد کی فی بوری قیمت دوسودس روپے مہنگی ہوجائےگی۔

    پانچ سو انہتر درآمدی اشیا پر ریگیولیڑی ڈیوٹی عائد کی گئی ہے، ان اشیا میں گاڑیاں، آٹو پارٹس، چیز، دہی، ناریل، کاجو، شہد، مشروبات، مچھلی، پان، چھالیہ، پینٹ، گھڑیاں، ٹیبل وئیر، کچن وئیر، انرجی سیور اور دیگر شامل ہیں۔

    درآمدی اشیا میں شیمپو، صابن، میک اپ کا سامان اور پرفیوم شامل ہیں۔ درآمدی یارن، کپڑے اورملبوسات پر بھی ریگیولیٹرڈیوٹی لگائی گئی ہے۔

    انکم ٹیکس میں دروبدل کااطلاق آج سےہوگا، اب چھ لاکھ سے اوپرآمدن قابل ٹیکس تصورکی جائےگی۔

    خیال رہے قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی باقاعدہ منظوری دی تھی  ، بجٹ کا مجموعی حجم آٹھ ہزار دو سو اڑتیس ارب روپے ہے جبکہ اپوزیشن کی تمام ترامیم کثرت رائے سے مسترد ہوگئیں تھیں ۔

  • شام سے فوجی انخلاء پر امریکی سینیٹرز مخالفت کردی، 400 سینیٹرز کے پٹیشن پر دستخط

    شام سے فوجی انخلاء پر امریکی سینیٹرز مخالفت کردی، 400 سینیٹرز کے پٹیشن پر دستخط

    واشنگٹن: امریکی سینیٹرز نے شام میں انتہا پسند جماعتوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکی افواج کے انخلاء کے خلاف ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں۔ 

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کے سیکڑوں ارکان نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شام میں تعینات فوج واپس نہ بلائیں۔

    ان ارکان کا کہنا ہے کہ ہمیں شام میں انتہا پسند جماعتوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے حوالے سے تشویش ہے، اس لیے شام میں فی الحال امریکی فوج کی موجود گی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے تناظر میں ضروری ہے۔

    امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں سینٹ اور ایوان نمائندگان کے 400 ارکان نے شام سے فوج واپس نہ بلانے کے مطالبے کے ساتھ کہا ہے کہ خطے میں ہمارے بعض اتحادی ممالک اس وقت خطرے کی زد میں ہیں۔

    امریکا اس وقت اپنے اتحادیوں کے حوالے سے اہم کردار ادا کررہا ہے۔بیان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ شام میں ایران اور روس کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کرے اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو بھی کنٹرول کرے۔

    ارکان کانگریس جن میں ری پبلیکن اور ڈیموکریٹس دونوںشامل ہیں کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں جب صدر ٹرمپ نے اچانک شام میں تعینات 2000 فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تو ان کے اس اعلان پر امریکا کے اتحادیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • گورنر پنجاب نے لوکل گورنمنٹ بل 2019 پردستخط کردیے

    گورنر پنجاب نے لوکل گورنمنٹ بل 2019 پردستخط کردیے

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ نئے نظام میں مقامی سطح پرعوامی نمائندے صحیح معنوں میں با اختیار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرورنے لوکل گور نمنٹ بل 2019 پردستخط کر دیے۔ پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام دو درجوں پر مشتمل ہے۔

    نئے بلدیاتی نظام کے مطابق شہروں میں میونسپل اورمحلہ کونسل جبکہ دیہات میں تحصیل اورویلج کونسل ہوگی۔

    گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ اختیارات نچلی سطح پرمنتقل کر نے کا وعدہ پورا کر رہے ہیں، وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق عوام کو مضبوط کر رہے ہیں۔

    چوہدری محمد سرور نے کہا کہ نئے نظام میں مقامی سطح پرعوامی نمائندے صحیح معنوں میں با اختیار ہوں گے، عوامی سطح پرپائیدار خدمت کویقینی بنانا تحریک انصاف کےمنشور کا اہم جزو ہے۔

    یاد رہے کہ 30 اپریل کو پنجاب اسمبلی میں نئے بلدیاتی نظام کا مسودہ قانون منظورکرلیا گیا تھا۔ اپوزیشن نے بل کی منظوری کے خلاف ایوان میں احتجاج کیا تھا۔

    نئے بلدیاتی نظام کے تحت ویلج کونسل اور شہروں میں محلہ کونسل کا انتخاب غیرجماعتی بنیادوں پر ہوگا، تحصیل اور میونسپل کی سطح پرانتخاب جماعتی بنیادوں پرہوں گے۔

  • گزشتہ حکومتوں میں 11 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی گئی: شہزاد اکبر

    گزشتہ حکومتوں میں 11 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ کی گئی: شہزاد اکبر

    لاہور: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومتوں کے دوران تقریباً 11 ارب ڈالرز منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستان سے دوسرے ملکوں میں منتقل کیے گئے 1 ارب ڈالر کی وصولی کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کے دوران تقریباً 11 ارب ڈالرز منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستان سے بیرون ملک منتقل کیے گئے ہیں۔ مختلف ملکوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں جس سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کی راہ ہموار ہو گی۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت احتساب کے مینڈیٹ کے ذریعے آئی ہے اور اس سے انحراف نہیں کیا جائے گا۔

    اس سے قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ منظور پاپڑ والا بیرون ملک سے حمزہ شہباز کو ڈیڑھ ملین ڈالر بھیجتا ہے، سوال یہ اٹھتا ہے کہ وہ تو کبھی بیرون ملک گیا ہی نہیں تو پیسے کیسے بھیجے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ حمزہ شہباز خود قبول کر چکے ہیں کہ ان کے اثاثوں میں 17 کروڑ کا اضافہ ہوا، سنہ 2003 میں ڈکلیئرڈ رقم 20 ہزار روپے تھی جب کہ 2017 میں 3 ارب سے بھی زیادہ ہوگئی۔

    شہزاد اکبر نے مزید کہا تھا کہ پیسہ بھیجنے والوں کی جعلی شناخت استعمال کی گئی، بینکنگ کے ذریعے غیر قانونی رقم چھپانے کے لیے منی لانڈرنگ کی گئی۔