Tag: دعا زہرا کے شوہر

  • دعا زہرا  نے مرضی سے شادی کی ، شوہر ظہیر نے بڑا قدم اٹھالیا

    دعا زہرا نے مرضی سے شادی کی ، شوہر ظہیر نے بڑا قدم اٹھالیا

    کراچی : دعا زہرا کے شوہر ظہیر نے اپنے خلاف مقدمہ ختم کرنے کی درخواست دائر کردی، جس میں کہا قانونی نکات پورا کرنے کے بعد مقدمہ بنتا ہی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں دعازہرا مبینہ کم عمری شادی کے کیس میں ظہیر نے اپنے خلاف مقدمہ ختم کرنے کی درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں کہا گیا دعا زہرا نے 17 اپریل کو مرضی سےشادی کی اور 18 اپریل کو دعا نے لاہور مجسٹریٹ کے روبرو بیان دیا، دعا زہرا کا 164کا بیان ریکارڈ کا حصہ ہے۔

    دعازہراکےشوہر کا درخواست میں کہنا تھا کہ نکاح کےتمام ترقانونی ضابطےپورےکیے، مقدمے میں غیرضروری طورپرہراساں کیاجارہا ہے۔

    درخواست میں کہا ہے کہ قانونی نکات پوراکرنے کے بعد مقدمہ بنتاہی نہیں، مقدمہ خارج کرکے پولیس کوہراساں کرنے سے روکا جائے۔

    عدالت نے سیکرٹری داخلہ،ایس ایچ او سمیت دعا زہرا کے والد اور مقدمے کے تفتیشی افسر کو نوٹس جاری کردیئے۔

  • دعا زہرا کے شوہر ظہیر سے متعلق اہم خبر آگئی

    دعا زہرا کے شوہر ظہیر سے متعلق اہم خبر آگئی

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کے شوہر ظہیر اور اہل خانہ کے شناختی کارڈز اور اکاؤنٹس سیل کرنے حکم واپس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں مہدی کاظمی کی جانب سے دعا زہرا کے شوہر ظہیر اور دیگرکے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    درخواست میں ظہیر کے علاوہ ان کے وکیل اور مختلف یوٹیوبرز کو فریق بنایا گیا یے، نبیل کولاچی ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت کی کارروائی کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔

    وکیل مہدی کاظمی نے کہا کہ عدالتی کارروائی کی ایسی ویڈیوز اپ لوڈ کی جارہی ہیں جن کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں،ویڈیوز کے ساتھ ٹرانسکرپٹ بھی منسلک کیا گیا ہے، پی ٹی اے کو بھی شکایات بھیجی جا چکی ہیں۔

    عدالت نے توہینِ عدالت کی مزید کارروائی کیلئے درخواست چیف جسٹس کو ارسال کردی گئی اور 11 اگست کیلئے فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کے شوہر ظہیر اور اہل خانہ کے شناختی کارڈز اور اکاؤنٹس سیل کرنے حکم واپس لیتے ہوئے کہا دعا زہرا بازیاب ہوچکی،اب اکاؤنٹس اورشناختی کارڈزسیل کرنےکاکوئی جوازنہیں۔

  • دعا زہرا کے شوہر کا بینک اکاؤنٹ اور شناختی کارڈ بلاک ، وفاقی اور صوبائی حکومت سے جواب طلب

    دعا زہرا کے شوہر کا بینک اکاؤنٹ اور شناختی کارڈ بلاک ، وفاقی اور صوبائی حکومت سے جواب طلب

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرا کے شوہر ظہیر کے بینک اکاؤنٹ اور شناختی کارڈ بحال کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت، صوبائی حکومت، آئی جی سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں دعا زہرا اغوا کیس میں ملزم ظہیر اور شبیر کے بنک اکاونٹس اور قومی شناختی کارڈز بحال کرنے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی۔

    جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے عدالت کو بتایا کہ کم عمر بچی بازیاب ہونے پر عدالتی حکم نامے ختم ہوگئے، جس پر عامر نیاز ایڈووکیٹ نے کہا کہ مرکزی ملزم نے عدالت کے سامنے سرنڈر کردیا ہے۔

    جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کا کہنا تھا کہ کیس کا مرکزی ملزم کہاں ہے؟ جس پر وکیل ملزمان نے بتایا ملزمان نے متعلقہ عدالت میں سرنڈر کرکے ضمانت حاصل کرلی ہے۔

    عامر نیاز ایڈووکیٹ نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملزم کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔

    عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ نوٹس جاری کرکے تفصیلات حاصل کرلیتے ہیں، کیس جلدی سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

    جسٹس محمد اقبال نے ملزم کے وکیل سے مکالمے میں کہا آپ لاہور سے آئے ہیں چاہتے ہیں ایک کرائے میں سارے کام ہوجائیں، لاہور میں بارش ہوئی ہے آپ کراچی میں انجوائے کریں۔

    عدالت نے وفاقی حکومت، صوبائی حکومت، آئی جی سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے اور فریقین سے 29 جولائی کو جواب طلب کرلیا۔

    دعا زہرا کے شوہر کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ ظہیر اور شبیر کراچی میں دعا زہرا کیس کے ٹرائل کا سامنا کررہے ہیں، پیشی کے دوران ظہیر اور شبیر کو سیکیورٹی خدشات لاحق ہیں۔

    درخواست میں کہا کہ محکمہ داخلہ سندھ ،آئی جی سندھ اور دیگر کو ظہیر اور شبیر کو سیکیورٹی فراہم کرنے اور دونوں کے بنک اکاؤنٹس بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے دعا زہرا کی عدم بازیابی پر سندھ ہائیکورٹ نے ملزمان کے شناختی کارڈز اور بنک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دیا تھا،عدالت نے حکم پر نادرا اور اسٹیٹ بینک نے ملزمان کے شناختی کارڈز بلاک کردیے تھے۔

  • دعا زہرا کے شوہر ظہیر کی ضمانت منظور، 25 جولائی کو پیش ہونے کا حکم

    دعا زہرا کے شوہر ظہیر کی ضمانت منظور، 25 جولائی کو پیش ہونے کا حکم

    کراچی : سیشن عدالت نے دعا زہرا کے شوہر ظہیر اور اس کے بھائی شبیر کی ضمانت منظورکر لی اور 25جولائی کو پیش ہونے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ نے دعا زہرا کے مبینہ اغوا کیس دعا زہرا کے شوہر ظہیر اور اس کے بھائی شبیر کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے ظہیر اور شبیر کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک ایک لاکھ زرضمانت جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے 25جولائی کو پیش ہونے کا حکم دیا۔

    ڈسٹرک جج کے روبرو دعا زہرا کے شوہر ظہیر اور اس کے بھائی شبیر نے ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ پسند کی شادی کی ہے، مقدمے اور الزامات کا سامنا کرنا چاہتے ہیں، پولیس کو گرفتاری سے روکا جائے۔

    اس سے قبل دعا زہرا بازیابی کیس سے متعلق سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی تھی ، جس میں حکومت سندھ اور وفاقی حکومت کے وکیل نے دعا کو کراچی منتقل کرنے کی حمایت کی۔

    سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ چونکہ مقدمہ کراچی میں زیرسماعت ہے، اس لیے ریاستی تحویل میں لڑکی کو کراچی منتقل کیا جائے۔

    جس پر جسٹس محمداقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے تھے کہ جرم کراچی میں ہوا، مقدمہ کراچی میں ہےتوسماعت بھی کراچی میں ہوگی، لڑکی کو کراچی لانا ہوگا،کراچی میں بھی لڑکی کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔

    درخواست گزار کے وکیل نے کہا پولیس نے اعتراف کیا ہے دعا زہرا کے اغوا کے وقت ظہیر کراچی میں تھا، لڑکی کو والدین نہیں بلکہ شوہر سے جان کا خطرہ ہے لیکن وکیل صفائی کا یہی اصرارتھالڑکی کوکراچی منتقل نہیں کیاجاسکتا۔

    جس پر عدالت نے قرار دیا دعا زہرا کم عمر ثابت ہوچکی ہے، اس کےبیان کی کوئی اہمیت نہیں، چاہتے ہیں جہاں کیس زیر التوا ہےلڑکی کووہیں کےشیلٹرہوم میں رکھا جائے۔

  • دعا زہرا کے شوہر ظہیر کا موبائل ریکارڈ اور لوکیشنز:   تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

    دعا زہرا کے شوہر ظہیر کا موبائل ریکارڈ اور لوکیشنز: تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

    کراچی : دعا زہرا مبینہ اغوا کیس میں ظہیر کی موبائل ریکارڈ اور لوکیشنز سے اہم انکشافات سامنے آئے، تفتیشی حکام کی ہر زاویئے سے تحقیقات جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گولڈن ٹاؤن سے مبینہ اغوا دعا زہرا کیس کے معاملے پر ظہیر کے لاہور سے کراچی آنے اور واپس جانے سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں۔

    تفتیشی حکام نے ظہیر کی موبائل لوکیشن اور ریکارڈ حاصل کرلیا ، موبائل ریکارڈ اور لوکیشنز سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، اہم دستاویزات اےآروائی نیوز نے بھی حاصل کرلی ہے۔

    16 اپریل 2022 کو دعا زہرا کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا ، موبائل لوکیشن کے مطابق ظہیر احمد وقوع کے روزکراچی میں تھا ، ظہیر 15 اپریل کو کراچی کیلئے روانہ ہوا۔

    ریکارڈ سے پتہ چلا کہ ظہیر ٹاؤن شپ لاہور سے فتح سنگھ والا اور پھررحیم یار خان پہنچا ، رحیم یار خان سےموروپھرحیدرآباد گیا ، صبح 9 بجے سے دوپہر 12 بجے تک حیدرآباد میں موجود رہا۔

    جس کے بعد ظہیر احمد 1 بجے کے قریب بلوچ ہوٹل بن قاسم ملیر کراچی پہنچا اور 16 تاریخ کو ہی ظہیر دوپہر 3 بجکر 52 منٹ پر واپسی کیلئے روانہ ہوا اور اسی دن رات سوا 7 بجے فیض گنج اندرون سندھ پہنچا۔

    موبائل لوکیشن کے مطابق ظہیر احمد رات سوا 10 بجے ٹھری اور رات سوا12بجے اوباڑو گھوٹکی پہنچا ، گھوٹکی پہنچنے پر تاریخ تبدیل ہو کر17ہوگئی تھی۔

    جس کے بعد رات سوا 1 بجے ظہیر احمد کراچی موڑ بہاولپور پہنچا ، 10 گھنٹے بہاولپورمیں قیام کے بعد 18 تاریخ کو اورنگزیب بلاک گارڈن ٹاؤن لاہور پہنچا۔

    تفتیشی حکام کی جانب سے کیس کی ہر زاویئے سے تحقیقات جاری ہیں۔

  • دعا زہرا کے شوہر کو عدالت سے بڑ ریلیف مل گیا

    دعا زہرا کے شوہر کو عدالت سے بڑ ریلیف مل گیا

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے دعا زہرا کے شوہر کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے 14 جولائی تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس عالیہ نیلم نے دعا زہرا کے شوہر ظہیر کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

    سماعت کےدوران عدالت نے استفسار کیا کہ کب کی ایف آئی آر درج ہے ، جس پر وکیل رائےخرم نے جواب دیا کہ16 اپریل کو اغوا کی ایف آئی آر درج کی گئی تھی ۔

    جسٹس عالیہ نیلم نے پوچھا کہ تو ابھی تک آپ کیا کر رہے ہیں آپ کو کیسے پتا چلا پولیس انہیں گرفتار کرنا چاہتی ہے۔

    وکیل نے بتایا کہ تفتیشی افسر کا بیان ہے کہ وہ معاملے کو ری انوسٹی گیٹ کر رہے ہیں، خدشہ ہے کہ پولیس گرفتار کر لے گی ۔

    جس پرعدالت نے دعا زہرا کے شوہر ظہیر احمد کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی اور پولیس کو ظہیر احمد کو چودہ جولائی تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔