Tag: دعا زہرا کے والدین

  • دعا زہرا کی میڈیکل رپورٹ سامنے آنے کے بعد والدین کا بڑا اعلان

    دعا زہرا کی میڈیکل رپورٹ سامنے آنے کے بعد والدین کا بڑا اعلان

    کراچی : دعا زہرا کے والدین کے وکیل ناصر جبران کا کہنا ہے کہ ہمارا موقف درست ثابت ہوا ہے، اب اگر آئی جی ہماری درخواست پر آئی او تبدیل نہیں کرتے تو ہم دوبارہ درخواست کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق دعا زہرا کے والدین کے وکیل ناصر جبران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا موقف درست ثابت ہوا ہے، میڈیکل بورڈ نے ثابت کردیا بچی 16 سال سے کم ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ اب بچی کے بیان دیکھ کر کیس کا فیصلہ کرناہے، بچوں کو ہمیں سمجھانا ہوگا، ہر چیز کا کوئی قانون ہے، پنجاب کے قانون چائلڈ میرج ایکٹ میں بھی شادی نہیں بنتی ہے۔

    ناصر جبران نے تفتیشی افسر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیس کا تفتیشی افسر ملزم کےساتھ تصویرکھنچواتاہےیہ شرم کی بات ہے،ایسا تفتیشی افسر کیسے تفتیش کرے گا جو اس کیس کو اغوا کامعاملہ نہیں سمجھتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ انتہائی غیرذمہ دارافسرکے پاس اس کیس کی فائل ہے، جب کوئی پولیس کی وردی پہنتاہےتواس پرملک کاقانون نافذہوتا ہے۔

    والدین کے وکیل نے مزید کہا کہ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد یہ کہنا کہ یہ اغوا کا کیس نہیں ہے، آئی جی ہماری درخواست پر آئی او تبدیل نہیں کرتے تو ہم دوبارہ درخواست کریں گے ، ہم آئی او کی تفتیش سے مطمئن نہیں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کاگمان تھاکہ بچی کی عمر 18سال ہے، ان لوگوں کو میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد لڑکی کے والدین سے معافی مانگی چاہیے۔

  • دعا زہرا کے والدین کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ  چیلنج کرنے کا عندیہ

    دعا زہرا کے والدین کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا عندیہ

    کراچی : دعا زہرا کے والدین کے وکیل ناصر جبران کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ بچی سے ملاقات کی راہ میں رکاوٹ ہے، اس لئے ضروری ہے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کریں۔

    تفصیلات کے مطابق دعا زہرا کے والدین کے وکیل ناصر جبران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیس کامرکزی ملزم ظہیراحمدکراچی میں موجودہے، جب کیس زیر تفتیش ہے تو ضمانت حاصل نہ ہونے کے باوجود کیسے وہ اتنی آرام سے ہے، اس کو کیوں فیور دیا جارہا ہے۔

    ناصر جبران کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے کوئی حتمی فیصلہ نہیں دیا، آج سندھ کی تاریخ کے اندر سب سے بڑا میڈیکل بورڈ بنا ، معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا، ابھی بھی زیر تفتیش ہے ، پیر کو حتمی رپورٹ آئے گی۔

    وکیل نے کہا کہ جب نادرا کے دستاویزات ہوں تو میڈیکل دستاویزات کی سبقت نہیں، فوج داری کے مقدمے میں تو وہاں پر نادرا کے دستاویزات کو فوقیت دی جاتی ہے

    ان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے کہ وہ کہیں بھی جاسکتی ہے تو ہمارے لیے ضروری ہے اس کو چیلنج کریں ، تاکہ ہم دوبارہ کسٹڈی کے لیے جاسکیں۔

    ناصر جبران نے کہا کہ نادرا دستاویزات صحیح ہے لڑکی کی عمر 14 سال ہے، ہمیں لگتا ہے لڑکی کسی کی بات میں آکریہ سب کررہی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ والدین سے ملاقات کے لیے یہ جگہ نہیں تھی ، ہم نے بھی ضد نہیں کی تاکہ انوسٹیگیشن میں خلل نہ آئے، ہم جس وجہ سے سوال کر رہے ہیں اس لیے تاکہ ہائی کورٹ جو کہ بچی سے ملاقات کی راہ میں رکاوٹ ہے، اس کو چیلنج کر سکیں۔

    وکیل نے کہا کہ یہ پہلا کہس نہیں ہے ، بعد میں ثابت ہوتا ہے کہ ان کی عمر کیا ہے ، ای او کی درخواست میڈیکل بورڈ کے ریفرنس آنے تک کارروائی روکی گئی ہے۔

    ناصر جبران کا کہنا تھا کہ صوبے کے آئی جی کے لیے شرمندگی کی بات ہے کہ کہ ایک آئی او بار بار حتمی رائے دے رہا ہے۔

  • دعا زہرا کے والدین نے سپریم کورٹ میں  ایک اور درخواست دائر کردی

    دعا زہرا کے والدین نے سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کردی

    کراچی : دعا زہرا کے والدین نے سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کردی، جس میں کہا ہے کہ دعا زہرا کو بیرون ملک لیجانے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری میں دعا زہرا کے والدین نے ایک اور درخواست دائر کردی ، جس میں کہا ہے کہ دعازہراکم عمرکسی بھی فورم پر انٹرویو دینے سے روکا جائے۔

    والدین نے دعازہرا کو بیرون ملک لیجانے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے استدعا کی کہ دعا زہرا کو باہر جانے سے روکا جائے۔

    مزید پڑھیں : دعازہرا کیس، سپریم کورٹ نے والد کی درخواست منظور کر لی

    یاد رہے دعا زہرا کے والدین نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلےکوسپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے ، ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت کل ہوگی۔

    والدین نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ نے 8 جون کو دعا زہرا کو اس کی مرضی سے فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا، دعا زہرا کے بیان اور میڈیکل ٹیسٹ کی بنیاد پرفیصلہ سنادیا ہے۔

    دعا زہرا کے والد کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ میں دعازہراکی عمر17سال بتائی گئی ہے تاہم نادرا ریکارڈ اور تعلیمی اسناد کے مطابق دعا زہرا کی عمر 14سال ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ پولیس نے کیس کاچالان سی کلاس میں ٹرائل کورٹ میں جمع کرا دیا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے فوری سماعت کی بھی درخواست دائر کردی گئی ، جس کے بعد آئندہ ہفتے درخواست کی سماعت متوقع ہے۔

    خیال رہے 8جون کو سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دعا زہرا کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دے دی تھی۔