Tag: دعا زہرا

  • عمر کے تعین کیلئے دعا زہرا کے تمام ٹیسٹ مکمل

    عمر کے تعین کیلئے دعا زہرا کے تمام ٹیسٹ مکمل

    کراچی : میٖڈیکل بورڈ نے عمر کے تعین کیلیے دعا زہرا کے تمام ٹیسٹ مکمل کرلئے، رپورٹس آنے کے بعد دعا زہرا کی عمر کا تعین ہو سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق دعازہرا کی عمر کے تعین کے لیے چیئرمین ڈاؤ میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسرصباسہیل کی زیر صدارت میڈیکل بورڈ کا دوسرا اجلاس ختم ہوگیا۔

    بورڈ اجلاس میں سروسز اسپتال کے ایم ایس و سول سرجن ڈاکٹرآغاز بیر، پولیس سرجن کراچی ڈاکٹر سمعیہ سید ، لیاری جنرل اسپتال،سروسز اسپتال اورنجی اسپتال کے ریڈیالوجسٹ ، سول اسپتال کی گائنا کولوجسٹ، ڈاؤ میڈیکل کالج کی فرانزک ڈاکٹر ، ڈاؤ میڈیکل کالج اور سروسز اسپتال کی ڈینٹل سرجن شریک ہوئے۔

    پولیس نے دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کیا، میڈیکل بورڈ نے دعا زہرا کی والدہ کو طلب کیا، جس کے بعد دعا زہرا کا طبعی معائنہ کیا گیا۔

    دعا زہرا کی ہڈیوں اور دانتوں کے ایکسرے، خون کے ٹیسٹ اور جسمانی معائنہ سمیت دیگر ٹیسٹ مکمل کرلئے گئے۔

    ذرائع میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ دعازہرا کی ایکسرے رپورٹ موصول ہوگئی ہے تاہم انتوں اور جبڑوں کی رپورٹ سمیت دیگر رپورٹس کاانتظار ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ تین سے چار دن میں رپورٹ آئے گی، رپورٹس آنے کے بعد دعا زہرہ کی عمر کا تعین ہو سکے گا۔

    میڈیکل مکمل ہونے پر پولیس دعا زہرا کو لے کر اسپتال سے روانہ ہوگئی، دعا زہرا کو واپس لاہور پہنچایا جائے گا، دعا زہرا کو لاہور بحفاظت پہنچانے کی ذمہ داری اسی خصوصی ٹیم کی ہوگی جو دعا زہرا کو پنجاب سے کراچی لے کر آئی ہے۔

    میڈیکل بورڈ میں پیشی کے موقع پر دعا زہرا کی حفاظت کے لیے فول پروف سیکیورٹی اقدامات کیے گئے تھے۔

    یاد رہے آج صبح دعا زہرا کے میڈیکل بورڈ میں پیش ہونے کے معاملے پر اینٹی وائلنٹ اینڈ کرائم سیل کی خصوصی ٹیم دعا زہرا کو تحویل میں لے کر کراچی پہنچی تھی، دعا زہرا کا شوہر ظہیراحمد بھی اس کے ہمراہ تھا ، تاہم ظہیر کو میڈیکل بورڈ میں جانے کی اجازت نہیں تھی۔

    یاد رہے عدالتی احکامات کے بعد محکمہ داخلہ سندھ نے محکمہ داخلہ پنجاب کو خط لکھا تھا، جس میں کراچی پولیس کی خصوصی ٹیم سے معاونت کی درخواست کی گئی تھِی، جس کے بعد خصوصی ٹیم گذشتہ روز دعا زہرا کو لینے لاہور پہنچی تھی۔

    واضح رہے میڈیکل بورڈ کے پہلےاجلاس میں دعا زہرا کو پیش نہیں کیا جا سکا تھا۔

  • تفتیشی افسر کی تبدیلی: دعا زہرا کے والد  کی درخواست مسترد

    تفتیشی افسر کی تبدیلی: دعا زہرا کے والد کی درخواست مسترد

    کراچی : جوڈیشل مجسٹریٹ نے دعا زہرا کے والد کی تفتیشی افسر تبدیل کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا تفتیش کے اس موڑ پر تفتیشی افسر کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے دعا زہرا کے والد کی تفتیشی افسر تبدیل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے کہا کہ عدالت نے تفتیشی افسر کی سی کلاس رپورٹ ابھی منظور نہیں کی، دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش کر نا ہے،تفتیش کےاس موڑ پر تفتیشی افسر کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔.

    گذشتہ روز کراچی سٹی کورٹ میں دعا زہرہ مبینہ اغوا کیس میں تفتیشی افسر بدلنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی تھی ، جس میں مدعی مقدمہ کی جانب سے جبران ناصر ایڈووکیٹ نے دلائل میں کیس کی تحقیقات پر کئی سوالات اٹھائے تھے۔

    جبران ناصر کا کہنا تھا کہ ایک بچی کراچی سے گاڑی میں پنجاب پہنچ گئی، جس گاڑی میں گئی اسکا ماڈل ،نمبرپلیٹ ،ڈرائیور سےتفتیش نہیں کی گئی، لڑکے اور لڑکی کے بیان میں تضاد ہے تفتیش نہیں کی گئی، ایک بیان میں نکاح 17 اور دوسرے میں 18 تاریخ کوہوا، ظہیر کہتا ہے 3سال سے دوستی تھی پب جی پر دوستی ہوئی۔

    مزید پڑھیں : دعا زہرا اور ظہیر کے بیان میں تضاد: کیس کی تحقیقات پر کئی سوالات کھڑے ہوگئے

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ دعا زہرہ اپنے بیان میں کہتی ہے کہ وہ خود گئی جبکہ ظہیر کہتا ہے کہ دعا نے کال کی کہ کراچی سے شادی کرنےآرہی ہے، تفتیشی افسر کو تحقیق کرنا تھی مگر سی چالان پیش کردیا گیا۔

    مدعی مقدمے کے وکیل نے کہا تھا کہ مرکزی ملزم کو بچانے کے لئے یہ سب کیا جارہا ہے، تفتیشی افسرکہتے ہیں مجبوری ہے عدالت اور محکمہ صحت کے احکامات ماننا پڑتے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ اغوا کا کیس نہیں۔

    جبران ناصر کا کہنا تھا کہ عمر کے تعین کے لئےایک مضبوط میڈیکل بورڈ بنایا جاچکا ہے ، یہ تفتیشی افسر کسی اشارے پر کام کر رہے ہیں، اس کیس میں ایک آئی جی کو معطل ہو چکا ہے۔

  • عمر کے  تعین کیلئے دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا

    عمر کے تعین کیلئے دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا

    کراچی : عمر کے تعین کیلئے دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا، میڈیکل بورڈ نے پولیس کو دعا زہرا کو پیش کر نے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق دعا زہرا کیس میں پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑے میڈیکل بورڈ کا اجلاس پرنسپل ڈاؤ میڈیکل کالج پروفیسر صباسہیل کی زیر صدارت سندھ گورنمنٹ سروسز اسپتال میں ختم ہوگیا۔

    بورڈ اجلاس میں سروسز اسپتال کے ایم ایس و سول سرجن ڈاکٹر آغاز بیر سیکریٹری و کنوینئر اور پولیس سرجن کراچی ڈاکٹرسمعیہ سید بھی شریک تھے۔

    بورڈ میں لیاری جنرل اسپتال،سروسز اسپتال اورآغا خان اسپتال کے ریڈیالوجسٹ ، سول اسپتال کی گائنا کولوجسٹ، ڈاؤ میڈیکل کالج کی فارنسک میڈیسن کی ڈاکٹر، ڈاؤ میڈیکل کالج کی ڈینٹل سرجن،سروسز اسپتال کی ڈینٹل سرجن بھی شامل ہیں۔

    میڈیکل بورڈ کی دعازہرا کو پیش کرنے کی ہدایت

    دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا، میڈیکل بورڈ نے آئندہ اجلاس قبل دعا زہرا کو پیش کر نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا جیسے ہی دعازہرا کو پیش کرنے سے پولیس آگاہ کرے گی فوری اس ہی دن اجلاس طلب کرلیں گے۔

    میڈیکل بورڈ کا آئندہ اجلاس دعازہر ا کی پیشی سے مشروط کردیا ہے۔

    پولیس کی میڈیکل بورڈ سے دعا کو پیش کرنے کی مہلت

    تفتیشی افسر شوکت شاہانی کا کہنا ہے کہ ہم نے میڈیکل بورڈ سے دعا کو پیش کرنے کی مہلت مانگی ہے،ت محکمہ داخلہ سندھ کو درخواست دی ہےکہ محکمہ داخلہ پنجاب سے رابطہ کرے۔

    شوکت شاہانی نے کہا کہ جیسے ہی احکامات ملیں گے دعا زہرا کو لینے چلے جائیں گے، ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد عدالتی احکامات پر عمل کیا جائے۔

    والد مہدی کاظمی نے تمام ضروری دستاویزات جمع کروادیں

    والد مہدی کاظمی کی جانب سے تمام ضروری دستاویزات جمع کروادی گئیں ، اس موقع پر وکیل جبران ناصر نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کی تشکیل کے بعد تمام ضروری دستاویزات جمع کروانی ہوتی ہیں ، آج ہم نے تمام دستاویزات جمع کروادی ہیں ، ہم سے دعا کے متعلق معمولی سوالات پوچھے گئے ہیں جن کے جواب دے دیئے ہیں۔

    جبران ناصر کا کہنا تھا کہ اب کیس کے آئی او پر منحصر ہے کہ دعا کو کب پیش کرتے ہیں ، دعا کو پیش کرنے کے بعد حتمی رپورٹ تیار ہوگی ، بورڈ کی کارکردگی پر مطمئن ہیں، تمام ایکسپرٹ شامل ہیں۔

  • کراچی میں دعا زہرا جیسا ایک اور کیس: عدالت نے فیصلہ سنایا

    کراچی میں دعا زہرا جیسا ایک اور کیس: عدالت نے فیصلہ سنایا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں مبینہ اغوا کے بعد لڑکی کے نکاح کا ایک اور کیس سامنے آگیا،عدالت نے لڑکی کے بیان کے بعد لڑکے کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی جبکہ بزرگ والد نے کمرہ عدالت میں آہ و بکا کرتا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں مبینہ اغوا کے بعد 11سالہ لڑکی کے نکاح سے متعلق سماعت ہوئی ، پولیس نے لڑکی اور لڑکے کو عدالت میں پیش کیا۔

    والد نے بیان دیا کہ بیٹی امِ ہانی کو 21 مئی کو حیدر آباد سے اغوا کیا گیا جبکہ لڑکی نے بیان کہا کہ مجھے کسی نے اغوا نے نہیں کیا، آفتاب سے شادی کی ہے تو والد کا کہنا تھا کہ لڑکی کی عمر گیارہ سال ہے، اغوا کے بعد شادی کی گئی۔

    جس پر جسٹس جنید غفار نے کہا کہ ہمارے سامنے گمشدگی کا کیس تھا لڑکی عدالت میں پیش ہوچکی ہے، مزید کچھ نہیں کرسکتے۔

    والد نے عدالت میں کہا کہ بیٹی چھٹی کلاس میں پڑھتی ہے، یہ لوگ مافیا ہیں بیچ دیں گے تو جسٹس جنید غفار کا کہنا تھا کہ تحفظات ہیں ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں۔

    بزرگ والد نے کمرہ عدالت میں آہ و بکا کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدالت سے انصاف نہیں مانگیں تو پھر کہاں جائیں گے، جس پر جسٹس جنید غفار کا کہنا تھا کہ ہم نے بڑے کیس میں ایسا نہیں کیا جو آپ چاہ رہے ہیں تو اس میں کیسے کردیں گے؟ وہ کیس میڈیا اور سوشل میڈیا پر ہائی لائٹ ہورہا تھا۔

    سماعت کے دوران دعا زہرا کیس کا تذکرہ بھی ہوا ، عدالت نے لڑکی کے والد کو ہدایت کی کہ جو طریقہ کار ہے وہیں اختیار کیا جائے۔

    لڑکی کے اسکول اور امتحانی سرٹیفکیٹس بھی عدالت میں پیش کئے گئے ، اسکول سرٹیفکیٹس کے مطابق امِ ہانی کی تاریخ پیدائش 2010 ہے جبکہ نکاح نامے پر لڑکی عمر 18 سال درج ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے پولیس کو لڑکی کا بیان لینے کے بعد لڑکے کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔

  • دعا زہرا  کی عمر کے تعین کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    دعا زہرا کی عمر کے تعین کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    کراچی : محکمہ صحت نے دعا زہرا کی عمر کے تعین کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ، میڈیکل بورڈ کی سربراہ ڈاؤ میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسر صبا سہیل ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق دعا زہرا کی عمر کے تعین کے معاملے پر دعا کے والد مہدی کاظمی کی درخواست پر محکمہ صحت نے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا۔

    محکمہ صحت نے بورڈ کی تشکیل سے عدالت کو آگاہ کردیا ہے ، میڈیکل بورڈ کی سربراہ ڈاوٴ میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسر صبا سہیل ہوں گی۔

    میڈیکل بورڈ میں سیکریٹری ایم ایس سروسز اسپتال اور پولیس سرجن سمیت آغا خان اسپتال اور سول اسپتال کے ماہرین بھی شامل ہیں۔

    ایم ایس سروسز اسپتال نے عدالت سے دعا زہرا کو چیک اپ کے لئے پیش کرنے کے احکامات جاری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت دعا زہرا کو 29 جون کو دوپہر 12:30 کوپیش کرنے کے احکامات جاری کرے۔

    مزید پڑھیں : دعا زہرا کی عمر کا تعین : کیس میں نیا موڑ آگیا

    یاد رہے عدالت نے سیکریٹری صحت کو دعا زہرا کی عمر کے تعین کے لیے دوبارہ میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید تفتیش کا بھی حکم دیا تھا۔

    وکیل مدعی مقدمہ نے بتایا تھا کہ دعا زہرا کے عمر 17 سال قرار دے کر مقدمہ سی کلاس کردیا ہے ،عمر کے تعین سے میڈیکل بورڈ تشکیل دئیے بغیر کیس کا سی کلاس میں منظور کرلیا جاتا ہے تو سپریم کورٹ کے آرڈر کا کیا ہوگا۔

  • دعا زہرا  کے گھر چھوڑتے وقت عمر کیا تھی؟  مزید تحقیقات کا حکم

    دعا زہرا کے گھر چھوڑتے وقت عمر کیا تھی؟ مزید تحقیقات کا حکم

    کراچی : عدالت نے دعا زہرا کیس کی مزید تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا دعا کے گھر چھوڑتے وقت عمر کیا تھی؟ اپنی مرضی سے گھر چھوڑنے کے لئے مناسب عمر ہونا ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ میں دعا زہرا مبینہ اغوا کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نےسی کلاس چالان پر تحریری فیصلہ جاری کردیا ، پولیس نے سی کلاس چالان کے ساتھ گواہوں، ظہیر ،دعا کا بیان پیش کیا۔

    مدعی کے وکیل کے مطابق پولیس چالان عمر کے تعین کے رپورٹ پر مبنی ہے ، فیصلے میں کہا ہے کہ مدعی نے دعا کے عمر کے تعین کی میڈیکل رپورٹ کیخلاف سیکریٹری صحت کو درخواست دی ہے۔

    وکیل مدعی نے بتایا کہ نادرا ریکارڈ میں دعا کی عمر 14 سال سے کم ہے،عمر کے تعین کی رپورٹ جھوٹی ہے، عدالت نے کہا مقدمے کی مزید تفتیش پر سرکاری وکیل کا کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا۔

    تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ یہ امر اب بھی قابل تفتیش ہے کہ دعا کے گھر چھوڑتے وقت عمر کیا تھی، اپنی مرضی سے گھر چھوڑنے کے لئے مناسب عمر ہونا ضروری ہے، حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے مدعی مقدمہ کی مزید تحقیقات کی استدعا منظور کی جاتی ہے۔

    عدالت نے محکمہ صحت کو مدعی کی درخواست 7 روز میں نمٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا اگر میڈیکل بورڈ بنایاجائےتوعدالت کوبھی فیصلے سے آگاہ کیا جائے۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کو مزید تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ضمنی چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

  • دعا زہرا کی عمر کا تعین : کیس میں نیا موڑ آگیا

    دعا زہرا کی عمر کا تعین : کیس میں نیا موڑ آگیا

    کراچی : عدالت نے دعا زہرا کی عمر کے تعین کے لیے دوبارہ میڈیکل بورڈ بنانے اور کیس کی مزید تفتیش کاحکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی میں دعا زہرا کے اغواء سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، مدعی مقدمہ کے وکیل جبران ناصر اور کیس کے تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل مدعی مقدمہ نے عدالت میں بتایا کہ چالان کا پورا انحصار صرف دو باتوں پر ہے ،چالان کا انحصار اس بات پر ہے کہ بچی کی عمر 17 سال ہے جبکہ دوسری بات کا انحصار دعا زہرا کے بیان ہے۔

    وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ہم نے کہا تھا کہ بچی کو شیلٹر ہوم بھیجا جائے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے۔

    دوران سماعت جبران ناصر نے عدالت میں سپریم کورٹ کا آرڈر پڑھ کر سنایا اور کہا ہم نے کل عمر کے تعین کے حوالے سے سیکریٹری صحت کو درخواست دی ہے ، سپریم کورٹ نے ہمیں کہہ دیا ہے کہ عمر کے تعین سے متعلق ہائی کورٹ کی آبزرویشن رکاوٹ نہیں ہے۔

    وکیل مدعی مقدمہ نے بتایا کہ دعا زہرا کے عمر 17 سال قرار دے کر مقدمہ سی کلاس کردیا ہے ،عمر کے تعین سے میڈیکل بورڈ تشکیل دئیے بغیر کیس کا سی کلاس میں منظور کرلیا جاتا ہے تو سپریم کورٹ کے آرڈر کا کیا ہوگا۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ ملزم ظہیر کا پولیس کو دیا گیا بیان پڑھ کر سنانا چاہتا ہوں ،ملزم ظہیر کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا عدم گرفتار ہے،ملزم ظہیر نے پولیس کو دئیے گیے بیان میں کہا ہے کہ میری تین سال سے دعا زہرا دوستی ہے ، 17 اپریل کو دعا زہرا لاہور آئی میں ٹیکسی کا کرایہ 22 ہزار روپے ادا کیا، جوڈیشل مجسٹریٹ لاہور نے فری ویل سرٹیفیکیٹ جاری کیا تھا جس کے پاس دعا زہرا کا بیان ریکارڈ کرایا گیا۔

    عدالت نے کیس میں مزید تفتیش اور میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دے دیا ، عدالت نے سیکریٹری صحت کو میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیا، بورڈ دعا زہرا کی عمر کا تعین کرے گا۔

  • دعا زہرا کے والدین نے سپریم کورٹ میں  ایک اور درخواست دائر کردی

    دعا زہرا کے والدین نے سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کردی

    کراچی : دعا زہرا کے والدین نے سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کردی، جس میں کہا ہے کہ دعا زہرا کو بیرون ملک لیجانے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری میں دعا زہرا کے والدین نے ایک اور درخواست دائر کردی ، جس میں کہا ہے کہ دعازہراکم عمرکسی بھی فورم پر انٹرویو دینے سے روکا جائے۔

    والدین نے دعازہرا کو بیرون ملک لیجانے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے استدعا کی کہ دعا زہرا کو باہر جانے سے روکا جائے۔

    مزید پڑھیں : دعازہرا کیس، سپریم کورٹ نے والد کی درخواست منظور کر لی

    یاد رہے دعا زہرا کے والدین نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلےکوسپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے ، ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت کل ہوگی۔

    والدین نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ نے 8 جون کو دعا زہرا کو اس کی مرضی سے فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا، دعا زہرا کے بیان اور میڈیکل ٹیسٹ کی بنیاد پرفیصلہ سنادیا ہے۔

    دعا زہرا کے والد کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ میں دعازہراکی عمر17سال بتائی گئی ہے تاہم نادرا ریکارڈ اور تعلیمی اسناد کے مطابق دعا زہرا کی عمر 14سال ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ پولیس نے کیس کاچالان سی کلاس میں ٹرائل کورٹ میں جمع کرا دیا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے فوری سماعت کی بھی درخواست دائر کردی گئی ، جس کے بعد آئندہ ہفتے درخواست کی سماعت متوقع ہے۔

    خیال رہے 8جون کو سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دعا زہرا کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

  • دعا زہرا کے والد نے بیٹی  کیلئے بڑا قدم اٹھالیا

    دعا زہرا کے والد نے بیٹی کیلئے بڑا قدم اٹھالیا

    کراچی : دعا زہرا کے والد نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ، سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کو اس کی مرضی سے فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے 8 جون کو دعا زہرا کو اس کی مرضی سے فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا، دعا زہرا کے بیان اور میڈیکل ٹیسٹ کی بنیاد پرفیصلہ سنادیا ہے۔

    دعا زہرا کے والد کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ میں دعازہراکی عمر17سال بتائی گئی ہے تاہم نادرا ریکارڈ اور تعلیمی اسناد کے مطابق دعا زہرا کی عمر 14سال ہے۔

    مزید پڑھیں : دعا زہرا کیس، پولیس چالان میں بڑا انکشاف

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ پولیس نے کیس کاچالان سی کلاس میں ٹرائل کورٹ میں جمع کرا دیا ہے۔

    درخواست گزار کی جانب سے فوری سماعت کی بھی درخواست دائر کردی گئی ، جس کے بعد آئندہ ہفتے درخواست کی سماعت متوقع ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے8جون کودعازہراکواسکی مرضی سےفیصلہ کرنےکاحکم دیاتھا،درخواست

    یاد رہے 8جون کو سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دعا زہرا کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا تھا کہ دعا زہرا کی مرضی ہے، جس کے ساتھ جانا یا رہنا چاہے رہ سکتی ہے، شواہد کی روشنی میں اغوا کا مقدمہ نہیں بنتا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ عدالت بیان حلفی کی روشنی میں اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ دعا زہرہ اپنی مرضی سے شوہر کے ساتھ رہنا چاہے یا اپنے والدین کے ساتھ جانا چاہے تو جا سکتی ہے، وہ اپنے اس فیصلے میں مکمل آزاد ہے۔

  • عدالت نے پولیس کو دعا زہرا کی ساس کو ہراساں کرنے سے روک دیا

    عدالت نے پولیس کو دعا زہرا کی ساس کو ہراساں کرنے سے روک دیا

    لاہور: ہائی کورٹ نے پولیس کو پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کی ساس سمیت دیگر سسرالیوں کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے دعا زہرا کی ساس نور فاطمہ اور دیگر سسرالیوں کی درخواست پر سماعت کی۔

    پولیس نے عدالتی احکامات پر دعا زہرا کو عدالت میں پیش کیا، پولیس حکام نے دعا زہرا کی بازیابی کی رپورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے احکامات عدالت میں پیش کیے۔

    عدالت نے دستاویزات کا جائزہ لیا اور پولیس کو دعا زہرا کی ساس اور دیگر سسرالیوں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے پولیس کیخلاف ہراساں کرنے کی درخواست بھی نمٹا دی تاہم عدالتی کے کارروائی کے بعد پولیس دعا زہرا کو لاہور ہائیکورٹ سے لیکر روانہ ہو گئی۔

    یاد رہے سندھ ہائیکورٹ نے دعا زہرا کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دعا زہرا کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا تھا کہ دعا زہرا کی مرضی ہے، جس کے ساتھ جانا یا رہنا چاہے رہ سکتی ہے، شواہد کی روشنی میں اغوا کا مقدمہ نہیں بنتا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ عدالت بیان حلفی کی روشنی میں اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ دعا زہرہ اپنی مرضی سے شوہر کے ساتھ رہنا چاہے یا اپنے والدین کے ساتھ جانا چاہے تو جا سکتی ہے، وہ اپنے اس فیصلے میں مکمل آزاد ہے۔