Tag: دفاتر

  • کام کے جنونی افراد دفاتر کے لیے نقصان دہ

    کام کے جنونی افراد دفاتر کے لیے نقصان دہ

    آپ نے اپنی زندگی میں ایسے کئی افراد دیکھے ہوں گے جو اپنے کام کے لیے بے حد جنونی ہوتے ہیں۔ یہ اپنے کاموں کو مکمل کرنے کے لیے ہر حد سے گزر جاتے ہیں۔

    حال ہی میں ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے افراد اپنی صحت کو نقصان تو پہنچا ہی رہے ہوتے ہیں، لیکن ساتھ ساتھ وہ اپنے دفاتر کو بھی نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں۔

    work-2

    امریکا میں کیے جانے والے ایک تحقیقی سروے میں ایسے ملازمین کو مرکز بنایا گیا جو کام کے لیے خطرناک حد تک جنونی تھے۔ یہی نہیں کام کے حوالے سے ان کا رویہ بھی غیر موزوں تھا۔

    ایسے افراد اپنے آپ کو نہایت کامل سمجھتے تھے اور انہیں لگتا تھا کہ ان کی غیر موجودگی میں کام نہیں ہوسکے گا، یا ٹھیک سے نہیں ہوسکے گا۔ یہ لوگ اپنی چھٹیاں لینے سے بھی پرہیز کرتے تھے اور یہ خیال کرتے تھے کہ ان کی چھٹیوں سے دفتر کو نقصان ہوگا۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں زیادہ وقت گزارنے والوں کے لیے بری خبر

    مزید پڑھیں: موسیقی سننا ملازمین کی کارکردگی میں اضافے کا سبب

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے ملازمین دراصل دفتر کو فائدہ پہنچانے کے بجائے نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔

    ماہرین نے بتایا کہ ایسے افراد دفاتر میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ لڑائی جھگڑوں میں ملوث پائے گئے جو عموماً کام کے حوالے سے ہوتے تھے۔ یہ افراد دفتر کا ماحول خراب کرنے کا سبب بنتے تھے۔

    work-3

    چونکہ یہ ملازمین دفتر میں دیر سے بیٹھتے ہیں، زیادہ کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور چھٹیاں نہیں لیتے تو اس سے ان کی اپنی صحت کو بھی خطرات لاحق ہوجاتے ہیں جس کا نتیجہ بیماری کے باعث لمبی چھٹیوں کی صورت میں نکلتا ہے۔

    ماہرین نے تجویز کیا کہ دفتر کے کاموں اور فکروں کو دفتر کے اوقات تک محدود رکھنا چاہیئے، اس کے بعد کا وقت اپنے اہل خانہ کے ساتھ اور ذاتی دلچسپی کی سرگرمیوں میں گزارنا چاہیئے۔

  • خبردار! تعطیلات کے دوران آپ موت کا شکار ہوسکتے ہیں

    خبردار! تعطیلات کے دوران آپ موت کا شکار ہوسکتے ہیں

    اپنے دفتر سے چھٹی لینا ایک خوشگوار احساس ہوتا ہے اور ہر شخص اپنی تعطیلات کے بارے میں بے حد پرجوش ہوتا ہے۔ لیکن حال ہی میں ماہرین نے ایک تشویشناک تحقیق سے آگاہ کیا جس کے مطابق چھٹیاں دل کے مریض افراد کو موت کا شکار بھی کرسکتی ہیں۔

    نیوزی لینڈ میں کی جانے والی تحقیق کا بنیادی نکتہ اس رجحان کو بنایا گیا جس میں دیکھا گیا کہ ہر کرسمس کے موقع پر بے شمار افراد کو دل کی مختلف شکایات کے باعث اسپتال لایا جاتا۔ ان میں سے بیشتر جانبر نہ ہو پاتے۔

    اس رجحان سے ماہرین نے اندازہ قائم کیا کہ شاید سردیوں کا موسم دل کے امراض کو بڑھانے اور انہیں شدید کرنے کی وجہ بنتا ہے۔

    مزید پڑھیں: کامیاب افراد اپنی تعطیلات کیسے گزارتے ہیں؟

    تاہم اس تحقیق کے لیے ماہرین نے سنہ 1998 سے 2013 تک کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جب نیوزی لینڈ میں کرسمس کا تہوار گرمیوں کے دوران آیا۔ اس عرصے میں ماہرین نے دیکھا کہ ساڑھے 7 لاکھ سے زائد افراد دل کی مختلف بیماریوں کے باعث موت کا شکار ہوئے۔

    holiday-2

    اس تحقیق کے بعد ماہرین نے اس خیال کی نفی کی کہ دل کے امراض کا تعلق موسم میں تبدیلی سے ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ تعطیلات میں موت کا شکار ہونے کی وجہ دراصل معمولات میں تبدیلی ہونا ہے۔ چھٹیوں کے دوران لوگ اپنی صحت اور غذا کا خیال نہیں کرتے، عموماً ورزش سے گریز کرتے ہیں، اور الکوحل کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔

    ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ جو افراد اپنی چھٹیاں گھر سے دور کسی سیاحتی مقام یا بیرون ملک گزارتے ہیں وہ اپنی پہلے سے موجود بیماریوں کی دوا باقاعدگی سے نہیں لے پاتے، یوں ان کی طبیعت خرابی کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سیاحت کرنے کے فوائد سے واقف ہیں؟

    ماہرین نے ان وجوہات میں چھٹیوں کے دوران اسپتالوں میں عملے کی کمی کو بھی شامل کیا، جب اسپتال کا عملہ خود بھی چھٹیوں پر ہوتا ہے اور ایمرجنسی میں لائے جانے والے مریضوں کو طبی امداد ملنے میں تاخیر ہوسکتی ہے۔

    تو گویا اگر آپ بھی چھٹیوں پر جارہے ہیں تو آپ کو اپنی صحت کا عام دنوں سے زیادہ خیال رکھنے کی ضروت ہے۔

  • دفتر کی مختلف شفٹیں ملازمین کی چھٹیوں کا باعث

    دفتر کی مختلف شفٹیں ملازمین کی چھٹیوں کا باعث

    اوسلو: ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ افراد جن کی دفتر میں شفٹ مستقل تبدیل ہوتی رہتی ہے اور ان کی شفٹوں کے درمیان 11 گھنٹے سے کم وقفہ ہوتا ہے انہیں بیماری کے باعث زیادہ چھٹیوں کی ضرورت پڑتی ہے۔

    ناروے میں کیے جانے والی ایک تحقیقی سروے کے مطابق دفتر کے اوقات کار یعنی شفٹوں میں کم وقت کا وقفہ ملازمین میں بیماری کے امکان کو بڑھا دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری؟

    طبی ماہرین کی زبان میں اس مختصر وقفے کو ’جلد واپسی‘ کہا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ شفٹوں میں تبدیلی ملازمین کی صحت پر بدترین اثرات مرتب کرتا ہے۔

    sick-2

    ماہرین کے مطابق دفتر میں رات کی شفٹ کو صحت کے لیے سخت نقصان دہ سمجھا جاتا ہے تاہم مستقل شفٹوں میں تبدیلی رات کی شفٹ سے بھی زیادہ نقصان دہ ہے اور یہ ملازمین کی نیند پر شدید منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔

    ماہرین نے اس سروے کے لیے اسپتال کی نرسوں کی شفٹوں اور ان کی بیماری کے لیے لی جانے والی چھٹیوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے دیکھا کہ 80 فیصد نرسوں کی کوئی مخصوص شفٹ نہیں تھی اور یہ مستقل تبدیل ہوتی رہتی تھی۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں زیادہ وقت گزارنے والوں کے لیے بری خبر

    نتیجتاً انہیں ہر ماہ بیماری کے باعث ایک چھٹی لینی پڑتی تھی اور چھٹی کے بعد بھی کم از کم اگلے 2 دن تک وہ کم کارکردگی کا مظاہرہ کر پاتی تھیں۔

    ماہرین نے تجویز کیا کہ ملازمین کے لیے دفتر کی شفٹ کے اوقات کار کو کم از کم ایک ماہ تک مستقل رکھا جائے اور ایک ماہ بعد اسے تبدیل کیا جائے۔

  • ماحول دوست دفاتر ملازمین کی تخلیقی صلاحیت بہتر بنانے میں معاون

    ماحول دوست دفاتر ملازمین کی تخلیقی صلاحیت بہتر بنانے میں معاون

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو ماحول دوست دفاتر میں کام کرتے ہیں وہ بہتر تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    امریکا میں کیے جانے والے ایک تحقیقی سروے کے مطابق ماحول دوست عمارتوں میں کام کرنے والے افراد گھر جانے کے بعد بھرپور اور پرسکون نیند بھی سوتے ہیں جو ان کی استعداد میں مزید اضافہ کرتا ہے۔

    green-2

    ماہرین نے ماحول دوست ان عمارتوں کو قرار دیا جن میں ہوا کی آمد و رفت کا معقول انتظام ہو یعنی وہ ایئر ٹائٹ نہ ہوں اور ان میں قدرتی روشنی کا انتظام اور مناسب درجہ حرات ہو۔ ایسی عمارتوں میں کام کرنے والے افراد کی تخلیقی صلاحیتوں میں کئی گنا اضافہ ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ایسا دفتر جہاں پھل اور سبزیاں اگتی ہیں

    اس سے قبل ماہرین نے سر سبز اور ماحول دوست عمارتوں کو ملازمین کی صحت کے لیے بہتر قرار دیا تھا، تاہم ان عمارتوں اور ملازمین کی پیشہ وارانہ استعداد میں تعلق پہلی بار سامنے آیا ہے۔

    سروے کے لیے امریکا کے 5 شہروں میں مختلف عمارتوں میں کام کرنے والے افراد کا جائزہ لیا گیا جس میں دیکھا گیا کہ بند عمارتوں اور غیر مناسب درجہ حرات والی عمارتوں میں کام کرنے والے افراد ویسی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ نہیں کر پائے جیسا ماحول دوست عمارتوں کے ملازمین نے کیا۔

    مزید پڑھیں: دنیا کے خوبصورت اور بہترین دفاتر

    دونوں عمارتوں کی ملازمین کی نیند کا بھی جائزہ لیا گیا جس میں ماہرین نے ماحول دوست عمارتوں میں کام کرنے والے افراد کی نیند میں 6 فیصد بہتری دیکھی۔

    green-3

    ان عمارتوں میں کام کرنے والے افراد میں ’سک بلڈنگ سنڈروم‘ کا خطرہ بھی 30 فیصد کم دیکھا گیا جس کی علامات میں سانس کے امراض، آںکھوں اور سر میں درد شامل ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوا کی آمد و رفت کے مناسب انتظام کی وجہ سے ماحول دوست عمارتوں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ جمع نہیں ہوتی جس کے باعث ملازمین مختلف طبی پیچیدگیوں کا شکار کم ہوتے ہیں، علاوہ ازیں قدرتی روشنی انسانی صحت و نفسیات پر مثبت اثرات ڈالتی ہے۔

  • دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری؟

    دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری؟

    کیا آپ جانتے ہیں دن میں کتنے گھنٹے کام کرنا ہماری صحت کے لیے ضروری ہے؟

    ایک عمومی تصور ہے کہ دن میں 8 گھنٹے کام کرنا یا آفس میں گزارنا ضروری ہے۔ یہ اصول دراصل صنعتی انقلاب کے زمانے کا بنایا ہوا ہے جس کا مقصد مزدوروں اور ملازمین کو زیادہ سے زیادہ کام میں الجھائے رکھنا تھا۔

    لیکن ماہرین کے مطابق یہ اصول اب پرانا ہوگیا ہے، اور یہ ہمیں ہمارے شعبہ میں آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے دھکیل رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں زیادہ وقت گزارنے والوں کے لیے بری خبر

    امریکا میں کی جانے والی ایک تازہ ترین تحقیق میں بے شمار ملازمین کی کام کے دوران مصروفیات اور عادات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ تحقیق کے آخر میں ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ دن میں کم یا زیادہ گھنٹے کام کرنا اہمیت نہیں رکھتا، اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ آپ کام کے گھنٹوں کو کس طرح سے منظم کرتے ہیں۔

    office-2

    ماہرین نے تحقیقی سروے میں دیکھا کہ وہ افراد جو کام کے دوران مختصر وقفے لینے کے عادی تھے، وہ ان ملازمین کی نسبت زیادہ کام کرتے تھے جو مستقل کئی گھنٹے تک کام کرتے رہتے تھے۔

    ماہرین نے تجویز کیا کہ دن بھر میں کام کے گھنٹوں کو اس طرح سے تقسیم کیا جائے کہ 52 منٹ کام کیا جائے اور اس کے بعد کم از کم 17 منٹ کا وقفہ لیا جائے۔

    مزید پڑھیں: دفتر پہنچ کر ابتدائی 10 منٹ کیسے گزارے جائیں؟

    طبی و سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اندازاً ایک گھنٹے تک یکسوئی سے کام کرنا، اور ایک گھنٹے بعد کم از کم 10 منٹ کا اس طرح سے وقفہ لینا کہ اس دوران خود کو کام سے بالکل الگ کرلیا جائے، ملازمین کی ذہنی استعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس معمولی وقفے کے بعد ملازمین جب دوبارہ کام کی طرف متوجہ ہوتے ہیں تو اگلے ایک گھنٹے تک اپنی بہترین صلاحیت اور کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    office-3

    یہی صورتحال ہماری دماغی کارکردگی کی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق ہمارا دماغ ایک گھنٹے تک نہایت برق رفتاری اور یکسوئی سے کام کرتا ہے، اس کے بعد اس کی رفتار میں کمی آجاتی ہے اور وہ آہستہ آہستہ سست ہونے لگتا ہے۔

    ماہرین نے تجویز کیا کہ اگر مندرجہ بالا طریقے کے مطابق ایک گھنٹے بعد دماغ کو کچھ دیر کے لیے مکمل آرام دیا جائے تو اس دوران وہ اپنی کھوئی ہوئی توانائی دوبارہ حاصل کرلیتا ہے اور تازہ دم ہو کر دوبارہ کام کرتا ہے۔

    ماہرین نے یہ بھی واضح کیا کہ اس طریقہ کار کو مد نظر رکھتے ہوئے آپ سار دن بھی کام کریں تب بھی آپ کی جسمانی یا دماغی صحت پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ جسم اور دماغ کو درکار آرام کام کے دوران ہی انہیں ملتا رہے گا۔

    مزید پڑھیں: دن میں کتنے گھنٹے بیٹھ کر گزارنے چاہئیں؟

    لیکن اگر آپ اس طریقے پر عمل کرنے جارہے ہیں تو آپ کو کچھ باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

    :اوقات کار کو منظم کریں

    اپنے کام کو اس طرح سے ترتیب دیں کہ وہ ایک گھنٹے میں مکمل ہوسکے تاکہ آرام کے وقفے میں آپ الجھاؤ کا شکار نہ ہوں۔

    :دیانت داری سے ایک گھنٹے کا استعمال

    کام کے ایک گھنٹے کا دیانت داری سے استعمال کریں اور اس دوران کسی اور سرگرمی سے گریز کریں۔

    :مکمل آرام

    آرام کے وقفے میں موبائل اور کمپیوٹر تمام چیزوں کو نظر انداز کریں اور دماغ کو پرسکون ہونے دیں۔

    مضمون بشکریہ: بزنس انسائیڈر

  • دفتر میں زیادہ وقت گزارنے والوں کے لیے بری خبر

    دفتر میں زیادہ وقت گزارنے والوں کے لیے بری خبر

    کیا آپ اپنے دفتر میں بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں اور اس وجہ سے آپ کی نیند بھی پوری نہیں ہو پاتی؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو آپ کے لیے بری خبر ہے کہ بڑھتی عمر کے ساتھ آپ سنگین ترین طبی مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    فن لینڈ میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کاروباری افراد کا مشاہدہ کیا گیا۔ تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ افراد جو اپنی درمیانی عمر میں اپنے کام کو ہفتے میں 50 سے زائد گھنٹے دیتے تھے اور سونے کے لیے 47 گھنٹوں سے کم وقت صرف کرتے تھے وہ عمر میں اضافے کے ساتھ ساتھ مختلف طبی پیچیدگیوں اور مسائل کا شکار ہوتے گئے۔

    مزید پڑھیں: آفس میں کیک کاٹنا صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ

    ماہرین نے بتایا کہ نیند پوری نہ ہونا ویسے تو ہر عمر کے افراد کے لیے نقصان دہ عمل ہے لیکن اگر یہ عادت 40 سال کی عمر میں بھی برقرار رہے تو 60 سے 70 سال کی عمر کے دوران آپ مختلف امراض کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ یہ خطرہ ان افراد میں نہیں دیکھا گیا جنہوں نے اپنی وسطی عمر میں نیند پوری کی اور کام کے اوقات کو حد میں رکھا۔ ایسے افراد اپنے بڑھاپے میں نسبتاً کم بیماریوں کا شکار ہوئے۔

    مزید پڑھیں: نیند کیوں رات بھر نہیں آتی؟

    مزید پڑھیں: صرف آدھے منٹ میں نیند لانے کی تکنیک

    طبی ماہرین نے تجویز کیا کہ ہفتے میں 50 گھنٹے سے کم کام کرنا مناسب ہے، اس سے زیادہ وقت کام کو دینا صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    اسی طرح ہفتے میں 47 گھنٹے کی نیند ضروری ہے۔ جو لوگ اس سے کم گھنٹے سونے کے لیے صرف کرتے ہیں ان کو مختلف مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ نیند پوری نہ ہونا ایک ایسا عمل ہے جو جسمانی، نفسیاتی اور دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور الزائمر، امراض قلب اور ہائی بلڈ پریشر سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیند کی کمی کے منفی اثرات

  • دفتر پہنچ کر ابتدائی 10 منٹ کیسے گزارے جائیں؟

    دفتر پہنچ کر ابتدائی 10 منٹ کیسے گزارے جائیں؟

    دن کا اچھا آغاز تمام دن اچھا گزرنے کی ضمانت ہوتا ہے۔ اگر آپ نے اپنے دن کا اچھا آغاز کیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اس دن میں اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے اور اس دن پیش آنے والے چیلنجز اور مشکلات سے اچھی طرح نمٹ سکیں گے۔

    ہم سے اکثر افراد کام کرنے کے لیے دفاتر جاتے ہیں۔ کچھ افراد جلدی میں گھر سے نکلتے ہیں جس کے باعث وہ سکون سے دفتر نہیں پہنچتے، ان کے دن کا آغاز برا ہوتا ہے اور یوں ان کا پورا دن خراب گزرتا ہے۔

    یہ ضروری ہے کہ گھر سے نکلتے ہوئے اور دفتر پہنچ کر کم از کم ابتدائی 10 منٹوں کو اچھے طریقے سے گزارا جائے اور ناخوشگوار چیزوں سے بچا جائے۔

    آج ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ دفتر پہنچ کر شروع کے 10 منٹ کو کیسے گزارا جانا چاہیئے۔

    :وقت پر پہنچیں

    گڑبڑ اور جلدی میں گھر سے نکلنا دماغ کو دباؤ میں مبتلا کردیتا ہے اور آپ دماغی طور پر تھکن کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔

    وقت پر دفتر پہنچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ صبح جلدی اٹھیں تاکہ آپ کو زیادہ وقت مل سکے۔ بھرپور ناشتہ کریں، کافی پیئیں اور دفتر کے لیے جلدی گھر سے نکلیں تاکہ آرام سے پہنچیں اور ٹریفک جام کا شکار نہ ہوں۔

    :جگہ کو آرام دہ بنائیں

    دفتر میں اپنے بیٹھنے کی جگہ کو اپنے حساب سے آرام دہ بنائیں تاکہ آپ الجھن کا شکار نہ ہوں۔ اپنی کرسی، ڈیسک، کی بورڈ، ماؤس وغیرہ کو اپنے حساب سے رکھیں۔ غیر ضروری اشیا کو اپنے قریب سے ہٹا دیں۔ یہ دماغ پر بوجھ ڈالتی ہیں۔ اپنی ڈیسک کو منظم رکھیں۔

    :سب سے ملیں

    ضروری نہیں کہ دفتر میں پہنچتے ہی اگلے منٹ سے کام شروع کردیا جائے۔ آپ تھوڑی چہل قدمی کرتے ہوئے اور خبریں دیکھتے یا پڑھتے ہوئے اپنے ساتھیوں سے حال احوال دریافت کرسکتے ہیں۔ یہ عمل آپ کے ذہن پر خوشگوار اثر ڈالے گا۔

    :اپنے کاموں کی فہرست دیکھیں

    آج کے دن میں انجام دیے جانے والے تمام کاموں کی فہرست (رات میں ہی بنا کر رکھ لیں) کو دیکھیں اور اسے ترجیحی بنیاد پر شروع کریں۔ جو کام ضروری ہیں اور جن کی ڈیڈ لائن قریب ہے انہیں پہلے نمٹائیں۔

    :کامیابی کو مدنظر رکھیں

    ہر وقت اپنی کامیابی کے بارے میں سوچنا آپ کو بہترین کام کرنے پر اکسائے گا اور آپ یکسوئی اور محنت سے کام کریں گے۔

    :ہنسیں مسکرائیں

    کام کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ بالکل سنجیدہ ہو کر بیٹھ جائیں اور مسکرانا چھوڑ دیں۔ ساتھیوں کے ساتھ خوشگوار موڈ میں گفتگو کرنا اور ہنسنا آپ کے ذہنی تناؤ کو کم کرے گا اور آپ تازہ دم ہوکر کام کرسکیں گے۔

    :منفیت سے دور رہیں

    منفی سوچوں اور منفی سوچوں کو فروغ دینے والے افراد سے خود کو دور کریں۔ جو لوگ آپ کو الجھن میں ڈالنے کا سبب بنتے ہیں ان سے دور رہنا بہتر ہے۔ یہ آپ کے کام پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

    :مداخلت کو نظر انداز کریں

    ایسی چیزیں، مباحثے یا افراد جو آپ کی توجہ کو بھٹکائیں اور آپ کو کام پر توجہ نہ مرکوز کرنے دیں، ان سے دور رہیں۔ مکمل یکسوئی اور توجہ سے کام کریں، یقیناً کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔

  • دنیا کے خوبصورت اور بہترین دفاتر

    دنیا کے خوبصورت اور بہترین دفاتر

    ماہرین کا ماننا ہے کہ دفتر کا خوشگوار ماحول ملازمین میں ملازمت سے محبت بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔ یہ ماحول دفتر میں کام کرنے والے افراد سے بھی بنتا ہے، لیکن اس میں زیادہ ہاتھ دفتر میں موجود ساز و سامان اور سہولیات کا ہوتا ہے۔

    دنیا بھر میں مشہور کمپنیاں اپنے دفاتر کو نہایت دلچسپ اور پرکشش طریقے سے تعمیر کرتی ہیں تاکہ ملازمین دل لگا کر کام کریں۔ اسی طرح اگر انہیں دفتر میں اضافی وقت دینا پڑے تو انہیں ہرگز گراں نہ گزرے۔

    ہم نے دنیا بھر سے مختلف دفاتر کی ایسی ہی کچھ تصاویر جمع کی ہیں جو فن تعمیر کا شاہکار ہیں اور ان میں موجود سہولیات ملازمین کو ان کی استعداد سے بڑھ کر کام کرنے پر مجبور کردیتی ہیں۔

    1

    اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں بنایا گیا یہ دفتر دراصل ایک جنگل میں موجود ہے۔ یہاں صاف ستھرے درخت موجود ہیں اور قدرتی ہوا اور روشنی کا انتظام موجود ہے۔

    2

    جنگل کی بے ترتیبی کے برعکس یہاں نہایت منظم انداز میں جنگل کے ماحول کو برقرا رکھا گیا ہے۔

    5

    کیلیفورنیا میں واقع فیس بک کا دفتر۔

    6

    مشہور کھلونے لیگو کا ڈنمارک میں دفتر۔

    4

    اٹلی کے دارالحکومت میلان میں ایک کلاتھنگ کمپنی کمورٹ کا دفتر۔

    7

    امریکی ریاست اوکلاہوما میں ٹریکشن مارکیٹنگ گروپ کا دفتر۔

    3

    لندن میں واقع ریڈ بل کا دفتر، دفتر سے زیادہ ایک آرام دہ کمرہ محسوس ہوتا ہے۔

    8

    ویانا میں مائیکرو سافٹ کے دفتر کا ڈائننگ روم۔

    9

    جزیرہ کی تھیم پر بنا ہوا شکاگو میں گروپنس کا دفتر۔

    10

    امریکی شہر نیویارک کے علاقہ بروکلین میں کک اسٹارٹر کا دفتر۔

    11

    نیویارک میں لنکڈ ان کا دفتر۔

    12

    تخلیقات انوینشن لینڈ کا کشتی کی طرز پر بنا ہوا دفتر۔

    14

    13

    مشہور کلاتھنگ کمپنی اربن آؤٹ فٹرز کا دفتر۔

    15

    اسٹاک ہوم میں اسکائپ کا صدر دفتر۔

  • موسیقی سننا ملازمین کی کارکردگی میں اضافے کا سبب

    موسیقی سننا ملازمین کی کارکردگی میں اضافے کا سبب

    لندن: ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی جگہ پر کام کے دوران موسیقی سننا ملازمین کی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔ ماہرین نے تجویز کیا کہ مختلف کمپنیاں اپنے ملازمین کو کام کے دوران موسیقی سننے کی ترغیب دیں۔

    لندن میں مختلف چھوٹی بڑی کمپنیوں میں کیے جانے والے سروے سے پتہ چلا کہ جن ملازمین نے کام کے دوران موسیقی سنی انہیں اپنی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ محسوس ہوا اور انہوں نے اپنی مجموعی کارکردگی سے بڑھ کر کام کیا۔

    music-3

    یہی نہیں ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ پس منظر میں موسیقی کسی دفتر کے مجموعی ماحول کو بھی بہتر بناتی ہے اور ملازمین ایک دوسرے کے مخالف کام کرنے سے گریز کرتے ہیں۔

    اسی طرح کا ایک سروے تائیوان میں بھی کیا گیا جہاں سے یکساں نتائج موصول ہوئے تاہم ماہرین نے واضح کیا کہ وہ موسیقی جن میں شاعری ہو وہ ملازمین کی توجہ کو بھٹکا سکتی ہے۔ اس کے برعکس بغیر بولوں والی موسیقی ملازمین کو کام پر توجہ مرکوز کرنے اور ان کی استعداد میں اضافہ کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: کروشیا میں سمندر کی لہروں سے موسیقی

    اس سے قبل کی جانے والی ایک اور تحقیق کے مطابق مختلف اداروں میں موزوں موسیقی وہاں کام کرنے والے افراد کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور ایک دوسرے کی مدد کرنے پر مائل کرتی ہے۔

    اس تحقیق کے لیے ایک تجربہ کیا گیا جس میں ایک آفس کے ایک حصہ میں دھیمی آواز میں ہیجان انگیز اور دوسرے حصہ میں اداس شاعری و موسیقی والا گانا چلایا گیا۔

    پہلے حصہ میں جہاں ہیجان انگیز موسیقی اور شوخ و شنگ بولوں والا گانا چل رہا تھا وہاں لوگوں نے ایک دوسرے سے مسکراہٹوں کا تبادلہ کیا اور آپس میں ایک دوسرے سے بات بھی کی۔

    music-4

    دوسرے حصہ کے لوگ گانے کے دوران خاموش رہے اور ایک دوسرے سے ضرورت کے تحت انتہائی مختصر بات چیت کی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موسیقی کے دل و دماغ پر منفی اور مثبت اثرات حقیقت ہیں اور صدیوں سے موسیقی کو انسانی جذبات کو تبدیل کرنے اور مختلف بیماریوں کا علاج کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

  • لیاری میں‌ پیپلز امن کمیٹی کے تین دفاتر مسمار

    لیاری میں‌ پیپلز امن کمیٹی کے تین دفاتر مسمار

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے دفاتر مسمار کیے جانے کے بعد اب پیپلز امن کمیٹی کے دفاتر گرانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا،لیاری میں امن کمیٹی کے تین دفاتر مسمار کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لیاری کے علاقے بغدادی میں سیکیورٹی اداروں کی موجودگی میں پیپلز امن کمیٹی کے تین دفاتر مسمار کردیے گئے ۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز نذیر شاہ کے مطابق دفتر کو بلڈوزر کے ذریعے مسمار کیا گیا، دفتر گرائے جانے کے وقت لیاری چیل چوک پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری موجود تھی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹ سکے۔

    14383977_1183441341715011_2110746478_n

    سیکیورٹی اداروں کی موجودگی میں ہی چاکی واڑہ میں قائم کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیز بلوچ کا فارم ہائوس بھی مسمار کردیا گیا۔

    ایم کیو ایم کے مزید دو دفاتر مسمار

    دریں اثنا گلشن اقبال اور گلستان جوہر میں ایم کیو ایم کے مزید دو دفاتر مسمار کردیے گئے جس کے بعد ایم کیو ایم کے گرائے جانے والے دفاتر کی تعداد تقریبا 140 ہوگئی۔

    رافع حسین نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق یہ دونوں دفاتر سرکاری اراضیوں پر قائم کئے گئے تھے۔