Tag: دفاعی صلاحیت

  • ایران فوٹو شاپ کے ذریعے اپنی دفاعی صلاحیت سے متعلق دھوکہ دے رہا ہے، امریکا

    ایران فوٹو شاپ کے ذریعے اپنی دفاعی صلاحیت سے متعلق دھوکہ دے رہا ہے، امریکا

    تہران/واشنگٹن : امریکی ایلچی برائن ہُک نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ فوٹو شاپ سے پرانے طیاروں کو نئے انداز میں جنگی طیاروں کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے لیے امریکی خصوصی ایلچی برائن ہُک نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اپنی دفاعی صلاحیت کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے لیے فوٹوشاپ سافٹ ویئرکا استعمال کررہا ہے تاکہ دنیا کو ایرانی فوجی صلاحیت سے مرعوب کیا جاسکے۔

    ایران کی میزائل اور دیگر ہتھیاروں کی دفاعی صلاحیت ایسی نہیں جیسی بیان کی جاتی ہے، ایران فوٹو شاپ سافٹ ویئر کی مدد سے اپنی دفاعی صلاحیت کے بارے میں دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے۔

    ایران نے اپنے جدید ترین جنگی طیاروں کی جو تصاویر جاری کی ہیں وہ سب فوٹوشاپ کا کمال ہے جس کی مدد سے پرانے طیاروں کونئی شکل میں دکھایا گیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک انٹرویومیں امریکی وزارت خارجہ کی سماجی رابطوں کے لیے کام کرنے والی ٹیم نے ٹویٹر پرایک فوٹیج پوسٹ کی جس میں برائن ہُک کو ایران کی طرف سے اپنی دفاعی صلاحیت کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی تکینیکس پر بریفنگ دیتے دکھایا گیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایران نے فوٹوشاپ پروگرامنگ کی مدد سے میزائل داغے جانے کی تصاویر جاری کی ہیں تاکہ تہران کی میزائل اور جنگی صلاحیت سے دنیا کومرعوب کیا جا سکے۔

    برائن ہُک نے مزید کہا کہ ایران نے فوٹوپ شاپ کی مدد سے پرانے طیاروںکی نئے انداز میں تصاویر بنا کر انہیں نئے جنگی طیاروں کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

  • دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کو ہر صورت منطقی انجام تک پہنچائیں گے: شاہ محمود قریشی

    دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کو ہر صورت منطقی انجام تک پہنچائیں گے: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے جغرافیائی حدود اور وقار کے تحفظ کے لیے دفاعی صلاحیت برقرار رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود نے این ڈی یو (نیشنل ڈیفنس یونی ورسٹی) میں نیشنل سیکورٹی اینڈ وار کورس کے شرکا سے خطاب کیا۔

    [bs-quote quote=”حکومت خارجہ پالیسی کے اسٹریٹجک مقاصد کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شاہ محمود قریشی” author_job=” وزیرِ خارجہ پاکستان”][/bs-quote]

    پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق تقریب میں شاہ محمود قریشی نے خارجہ پالیسی اور ملک کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ حکومت خارجہ پالیسی کے اسٹریٹجک مقاصد کے حصول کے لیے کوشاں ہے، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا ’شرح نمو کو بڑھا کر اقتصادی استحکام کو فروغ دیا جا رہا ہے، ہم تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ بنیاد اور تعاون پر مبنی تعلقات کے لیے کوشاں ہیں۔‘


    یہ بھی ملاحظہ کریں: دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، آرمی چیف


    وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام بڑی طاقتوں اور ہم سایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے، اور مقبوضہ کشمیر سمیت تمام مسائل کے دیرپا امن کا خواہاں ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار پاکستان ہے، فورسز نے قوم کی حمایت سے دہشت گردی کے خلاف کام یاب جنگ لڑی۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کے لیے اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔

  • بھارت کے میزائل ٹیسٹ پرپاکستان کا خدشات کا اظہار

    بھارت کے میزائل ٹیسٹ پرپاکستان کا خدشات کا اظہار

    اسلام آباد : وزیر اعظم نوازشریف کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا حصول جاری رکھے گا.

    ریڈیو پاکستان کے مطابق،مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے بھارت کے سپرسونک انٹرسیپٹر میزائل ٹیسٹ پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے کئے جانے والے میزائل ٹیسٹ سے خطے میں طاقت کا توازن غیر مستحکم ہوگا.

    بھارت کی جانب سے کیے جانے والے نئےانٹرسیپٹر میزائل ٹیسٹ کے ذریعے کسی بھی سمت سے آنے والے میزائل کو تباہ کیا جاسکتا ہے.

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھاکہ بھارت کی جانب سے کیے جانے والے میزائل ٹیسٹ کے معاملے کو بین الاقوامی فورم پر اُٹھائیں گے.

    وزیر اعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی دفاعی صلاحیتوں سے اچھی طرح واقف ہے اور اپنے دفاع کو مضبوط بنانےکے لیے جدید ٹینالوجی کا حصول جاری رکھے گا.

    وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ بھارت امریکہ کے ساتھ تعاون کر رہاہے، ان کا کے مطابق واشنگٹن کا خیال ہے کہ بھارت کا مضبوط ہونا چین کو روکنے کے لیے بہت اہم ہے.