Tag: دفتر خارجہ

  • بھارت نے سیلاب کا انتباہ سندھ طاس کمیشن کے ذریعے نہیں دیا، ترجمان دفتر خارجہ

    بھارت نے سیلاب کا انتباہ سندھ طاس کمیشن کے ذریعے نہیں دیا، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد (26 اگست 2025): پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت نے معاہدے کے مطابق سیلاب کا انتباہ سندھ طاس کمیشن کے ذریعے نہیں دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے سیلاب کی وارننگ کے سلسلے میں بھارت کی جانب سے رابطے پر کہا ہے کہ بھارت نے گزشتہ روز سیلاب کا انتباہ سندھ طاس کمیشن کے ذریعے نہیں دیا، بلکہ سفارتی ذریعے سے سیلاب کے بارے میں آگاہ کیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ بھارت پر لازم ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے کی تمام شقوں پر مکمل عمل درآمد کرے، بھارت کا اس معاہدے کو یک طرفہ طور پر معطل رکھنا بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ پاکستان نے واضح کیا کہ بھارت کا یہ اقدام جنوبی ایشیا میں امن و استحکام پر انتہائی منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

    بھارت: مادھوپور ڈیم سے پانی کے اخراج کی وارننگ، دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا گیا

    یاد رہے کہ بھارت نے دریائے توی میں جموں پر ممکنہ بڑے سیلاب سے پاکستان کو آگاہ کیا تھا۔ تاہم سندھ طاس کمیشن کی بجائے پاکستانی وزارت خارجہ کو سیلاب کی ممکنہ صورت حال سے بھارتی ہائی کمیشن نے آگاہ کیا۔

    واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے گزشتہ رات مادھوپور ڈیم سے بھی پانی کے اخراج کی وارننگ جاری کردی گئی ہے، جب کہ دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا گیا ہے۔ ادھر بھارت کی طرف سے دریائے چناب میں بھی پانی چھوڑے جانے کی اطلاع پر الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

  • بنگلا دیش اور پاکستان کے درمیان اہم معاہدے طے پا گئے، دفتر خارجہ پاکستان

    بنگلا دیش اور پاکستان کے درمیان اہم معاہدے طے پا گئے، دفتر خارجہ پاکستان

    اسلام آباد : پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان 6 معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط ہوگئے، پاکستان نے بنگلہ دیشی طلبہ کے وظائف کی تعداد 5 سے بڑھا کر 25 کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے 13 برس بعد ڈھاکا کے پہلے سرکاری دورے کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ پاکستان کا کہنا ہے کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار 23 سے 24اگست بنگلا دیش کے دورے پر ڈھاکا پہنچے ہیں۔

    اس موقع پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ کی بنگلادیشی مشیر خارجہ محمد توحید حسین سے ملاقات ہوئی، چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے بھی اسحاق ڈار نے اہم ملاقات کی۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور اقتصادی امور پر کمرشل ایڈوائزر شیخ بشیر الدین سے گفتگو کی گئی۔

    اسحاق ڈار سے بنگلادیشی نیشنلسٹ پارٹی، جماعت اسلامی اور نیشنل سٹیزن پارٹی کے وفود نے بھی ملاقاتیں کی۔

    ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان 6 معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پردستخط کیے گئے۔

    معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کی تقریب ڈھاکہ میں ہوئی جس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور بنگلا دیش کے مشیر برائے خارجہ امور محمد توحید حسین بھی شریک ہوئے۔

    تقریب میں سفارتی وسرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ویزا ختم کرنے کا معاہدہ طے پا گیا اور تجارت کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کی مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے گئے۔

    ترجمان کے مطابق پاکستان اوربنگلادیش کی اسٹریٹجک اسٹڈیزانسٹی ٹیوٹس کے درمیان تعاون کامعاہدہ کیا گیا، دونوں ممالک کی فارن سروس اکیڈمیوں کے درمیان تعاون کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

    اس کے علاوہ اے پی پی اور بنگلادیش سانگباد سنگستھا کے درمیان تعاون کی مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے گئے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان ثقافتی تبادلوں کا پروگرام طے پا گیا۔

    پاکستان بنگلادیش نالج کوریڈور منصوبے کا آغاز کیا گیا، 5سال میں 500 بنگلادیشی طلبہ کو پاکستان میں وظائف دیے جائیں گے۔

    100بنگلادیشی سول سرونٹس کے لیے پاکستان میں تربیتی کورسز کا اعلان کیا گیا، پاکستان نے وظائف کی تعداد 5 سے بڑھا کر 25 کرنے کا اعلان کیا۔

    غزہ اور روہنگیا مسئلے پر پاکستان اور بنگلادیش کی یکساں تشویش کا اظہار کیا گیا، سارک کو فعال بنانے اور علاقائی تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے بیگم خالدہ ضیا اور ڈاکٹر شفیق الرحمان کی عیادت کی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے دونوں رہنماؤں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

    اس موقع پر پاکستان نے بنگلادیش کے ساتھ تعلقات کو عوامی فائدے کے لیے مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/bangladesh-pakistan-strengthen-relations-bangladesh-foreign-ministry/

  • میری ٹائم سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کیا جائے، دفتر خارجہ کا اسرائیلی حملوں پر رد عمل

    میری ٹائم سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کیا جائے، دفتر خارجہ کا اسرائیلی حملوں پر رد عمل

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے اسرائیلی حملوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری ٹائم سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، ایران کو یو این چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا مکمل حق ہے۔

    ترجمان نے کہا ایران کے خلاف جارحیت فوری بند کی جائے، اور مشرق وسطیٰ کو ایٹمی اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں سے پاک کیا جائے، ایرانی ایٹمی پروگرام کے حوالے سے بات چیت کا راستہ فوری طور پر اختیار کیا جانا چاہیے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    انھوں نے کہا میری ٹائم سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کیا جائے، نائب وزیر اعظم کی اس حوالے سے کئی ممالک کے وزرائے خارجہ سے بات ہوئی ہے، اسحاق ڈار نے ایران کے خلاف اسرائیل کے غیر قانونی حملوں سے پیدا خطرات کو اجاگر کیا۔


    ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دے دی، حتمی حکم جاری نہیں کیا، امریکی اخبار کا دعویٰ


    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو جارح کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے، اسرائیلی جارحیت ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے، 21 مسلم ممالک نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کو مشترکہ اعلامیے میں مسترد کیا، اور اسرائیلی اقدامات کو بین الاقوامی قوانین اور یو این چارٹر کے خلاف قرار دیا۔

    ترجمان نے کہا مسلم ممالک نے مشرق وسطیٰ کو جلد نیو کلیئر و تباہی کے بھاری ہتھیاروں سے پاک خطہ قرار دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

  • پاکستان کی بیروت پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت، عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ

    پاکستان کی بیروت پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت، عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ

    پاکستان نے لبنان کے دارالحکومت بیروت پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عیدالاضحی کے موقع پر کئے گئے یہ حملے بین الاقوامی قوانین، لبنان کی خود مختاری اور نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیو ں کی جانب سے طاقت کاوحشیانہ استعمال شہریوں کی زندگی کیلئے خطرہ، علاقائی عدم استحکام میں اضافے کی بڑی وجہ اور پائیدار امن کے قیام کی کوششوں کیلئے نقصان دہ ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں لبنان کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے، عیدالاضحیٰ سے ایک روز قبل حملے بین الاقوامی قانون کی سنگین پامالی ہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بے گناہ شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے والے اقدامات ناقابل قبول ہیں، ایسے اقدامات خطے میں عدم استحکام اور امن کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

    پاکستان نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور جنگ بندی کے مصالحت کاروں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیلی قابض فوجیوں کے کڑے احتساب اور کشیدگی کومزید بڑھنے سے روکنے کیلئے فوری کارروائی کریں، پاکستان امن، انصاف اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کے پختہ عزم پر کار بند ہے۔

  • دفتر خارجہ کی 2 پاکستانی شہریوں کی ایران میں ہلاکت کی تصدیق

    دفتر خارجہ کی 2 پاکستانی شہریوں کی ایران میں ہلاکت کی تصدیق

    اسلام آباد : دفتر خارجہ نے 2 پاکستانی شہریوں کی ایران میں ہلاکت کی تصدیق کردی اور کہا میتوں کی جلد وطن واپسی کیلئے قانونی تقاضے پورے کیے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ 2 پاکستانی شہریوں کی ایران میں ہلاکت کی تصدیق ہوگئی، مقتولین کی شناخت مجاہد اور محمد فہیم کے نام سےہوئی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعہ سیستان بلوچستان کےعلاقےمیں پیش آیا، پاکستانی سفارتخانہ اور قونصل خانہ ایرانی حکام سے رابطے میں ہے، ایرانی حکام ضروری معاونت اور تعاون فراہم کررہے ہیں۔

    دفترخارجہ نے کہا کہ میتوں کی جلدوطن واپسی کیلئے قانونی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں۔

    ترجمان نے اس افسوسناک واقعے پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ خاندانوں سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

  • بھارتی میڈیا کا شاہین میزائل سے متعلق پروپیگنڈا حقائق کے منافی ہے، دفتر خارجہ

    بھارتی میڈیا کا شاہین میزائل سے متعلق پروپیگنڈا حقائق کے منافی ہے، دفتر خارجہ

    پاکستان نے بھارت کے شاہین میزائل سے متعلق بے بنیاد دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا حقائق کے منافی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت کے شاہین میزائل سے متعلق بے بنیاد دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی میدیا کا شاہین میزائل سے متعلق پروپیگنڈا حقائق کے منفافی ہے۔ بھارتی فوج نے ویڈیو جاری کی اور پھر جھوٹا دعویٰ پکڑےجانے پر خود ہی ڈیلیٹ کر دی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی خاموشی جعلی ویڈیو پر سوالات کو جنم دے رہی ہے۔ بھارتی ناکامیوں کو چھپانے کیلیے بے بنیاد دعوے کیے جا رہے ہیں۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے صرف فتح میزائل، لانگ رینج ڈرونز اور آرٹلری استعمال کی۔ استعمال شدہ ہتھیاروں کی تفصیل آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز میں موجود ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے جھوٹے دعوے خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں اور بھارتی میڈیا کا رویہ پیشہ ورانہ اصولوں کے منافی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی میڈیا پر جھوٹے دعوے بھارتی فوج کے ایکس ہینڈل سے جاری ویڈیو کے بعد سامنے آئے۔ بھارتی فوج کی ویڈیو میں مبینہ طور پر شاہین میزائل کے استعمال کو دکھایا گیا تھا۔ بھارتی فوج نے غلطی کا احساس ہونے پر فوری گمراہ کن ویڈیو حذف بھی کر دی تھی۔

    دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے بھارتی میڈیا کے چند حلقے بغیر تصدیق جھوٹے بیانیے کو ہوا دے چکے تھے اور افسوس کی بات ہے کہ بعض بھارتی ادارے اب بھی جھوٹ پھیلانے میں مصروف ہیں۔

  • پاکستان نے  پٹھان کوٹ، جیسلمیر اور سرینگر پر حملوں کے بھارتی دعووں  کو مسترد کردیا

    پاکستان نے پٹھان کوٹ، جیسلمیر اور سرینگر پر حملوں کے بھارتی دعووں کو مسترد کردیا

    اسلام آباد : پاکستان نے بھارت میں پٹھان کوٹ، جیسلمیر اور سرینگر پر حملوں کے الزامات مسترد کردیئے اور کہا الزامات بے بنیاد اور غیرذمہ دارانہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا کہ بھارتی میڈیاکی جانب سےپاکستان پر الزمات مستردکرتےہیں، بھارتی الزامات بے بنیاد اور غیرذمہ دارانہ ہیں۔

    پٹھان کوٹ، جیسلمیر اور سرینگر پر حملے کے بھارتی دعوے بےبنیاد، سیاسی محرکات پرمبنی ہیں، یہ دعوےپاکستان کوبدنام کرنےکی مذموم مہم کاحصہ ہیں.

    بھارت سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جارحیت کے بہانے تراش رہا ہے، ایسے اقدامات خطے کو مزید عدم استحکام سے دوچار کرنے کی بھارتی حکمت عملی ہے، بھارتی اقدامات خطے کے امن کو مزید خطرے میں ڈالتے ہیں۔

    بھارتی اقدامات مقاصد کیلئے غلط معلومات کےاستعمال کے رجحان کو آشکار کرتےہیں، عالمی برادری بھارت کےخطرناک طرزعمل کاسنجیدگی سےنوٹس لے اور بھارت کوتحمل اورذمہ داری کامظاہرہ کرنےکی تلقین کرے.

    جھوٹےالزامات کی بنیادپرکسی بھی قسم کی جارحیت کابھرپورجواب دیاجائےگا، پاکستان اپنی خودمختاری،علاقائی سالمیت کےدفاع کیلئےپوری قوت سے تیار ہے.

    پاکستان اشتعال انگیزی،دھمکی یاگمراہ کن معلومات کیخلاف ردعمل کا حق رکھتاہے، بھارت کےالزامات کو سختی سے مسترد کیا جاتا ہے.

  • دفتر خارجہ کا پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل سے متعلق  لاعلمی کا اظہار

    دفتر خارجہ کا پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل سے متعلق لاعلمی کا اظہار

    اسلام آباد : دفتر خارجہ کے ترجمان نے پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا دورے سے متعلق معلومات اکٹھی کرنے کے مرحلے میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل سے متعلق خبریں میڈیا سے پتہ چلیں، پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل سےمتعلق کچھ علم نہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے اسرائیل جانے سے متعلق ٹویٹ کی، دورے سے متعلق معلومات اکٹھی کرنے کے مرحلےمیں ہیں ، دورے سے متعلق معلومات ملنے کے بعد کچھ کہنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ اسرائیل کے حوالےسے پاکستان کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں،ترجمان دفتر خارجہ

    یاد رہے اسرائیلی اخبار ”ہیوم“ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک پاکستانی وفد نے خفیہ طورپراسرائیل کا دورہ کیا ہے، آٹھ مرداور دو خواتین پرمشتمل وفد گزشتہ ہفتے پیرکو تل ابیب پہنچا،جن میں صحافی، دانشور اور انفلوئنسرزشامل تھے۔

    یہ اسرائیل کے مختلف مقامات کا دورہ کرنے کےبعد معلومات اکٹھا کرنے آئے تھے، وفد کو تل ابیب اورمقبوضہ بیت المقدس میں عجائب گھر، مسجد اقصیٰ اور دیگرمقمات کا دورہ کرایا گیا۔

    اسرائیلی اخبار کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد نے اپنے دورے کے دوران اسرائیل کی موجودہ سیاسی اورسماجی صورتحال کا جائزہ لیا ، دورے کا انتظام اسرائیلی غیر سرکاری تنظیم شراکہ نے کیا تھا، جوتعلقات بہتربنانے کا کام کرتی ہے، شراکہ تنظیم کی بنیاد ابراہام معاہدوں کے وژن پر رکھی گئی تھی۔

    ایک صحافی قیصر عباس نے تصویر ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا وہ ذاتی حیثیت میں آئے ہیں اور انہیں نہیں لگتا کہ اس سے پاکستانی عوام کا غصہ بڑھ سکتا ہے۔

    پاکستانی صحافی کا کہنا تھا مسئلہ فلسطین وہ واحد رکاوٹ ہے جو پاکستان کواسرائیل کےساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے سے روکتی ہے۔.

    وفد کے ایک اور رکن شبیرخان نے کہا تھا کہ پاکستان اوراسرائیل کےدرمیان مستقبل میں تعلقات کو معمول پرلانا ممکن ہے۔ لیکن انتہاپسند اسلامی گروپوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑےگا۔

  • پاکستان کے  بیلسٹک  میزائل پروگرام سے تعلق کے الزام پر امریکی پابندیاں، دفترخارجہ کا ردعمل آگیا

    پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے تعلق کے الزام پر امریکی پابندیاں، دفترخارجہ کا ردعمل آگیا

    اسلام آباد : دفتر خارجہ کا پاکستان کےمیزائل پروگرام سے تعلق کے الزام پر امریکی پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے درعمل آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے تعلق کے الزام پر امریکی پابندیوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکی کارروائی کو جانبدارانہ اور سیاسی طور پر محرک سمجھتا ہے ، ماضی میں تجارتی اداروں کی اسی طرح کی فہرستیں شک پرمبنی تھیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ کچھ ممالک عدم پھیلاؤ کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کا دعویٰ کرتےہیں، ایسے ملک پسندیدہ ریاستوں کیلئےجدیدملٹری ٹیکنالوجیزکےلائسنس کی ضروریات کو معاف کر چکے ہیں۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہرےمعیارات،امتیازی طرزعمل عالمی عدم پھیلاؤکی ساکھ کونقصان پہنچاتے ہیں، ایسےعمل عدم توازن میں اضافہ ،بین الاقوامی سلامتی کو خطرےمیں ڈالتے ہیں۔

  • افغان حکومت کی کالعدم ٹی ٹی پی اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش، دفتر خارجہ کا ردعمل

    افغان حکومت کی کالعدم ٹی ٹی پی اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش، دفتر خارجہ کا ردعمل

    اسلام آباد : پاکستانی دفتر خارجہ نے افغان حکومت کی کالعدم ٹی ٹی پی اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکومت کی کالعدم ٹی ٹی پی اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش پر دفتر خارجہ کا ردعمل آگیا۔

    ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ایسےگروہوں جودہشت گردی میں ملوث رہےان کیساتھ مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتے، ایسی پیشکش ان شہداکیساتھ زیادتی ہےجودہشت گرد گروہوں کاشکاررہے، شہدامیں متعددسویلینز اور قانون نافذ کرنیوالے و سیکیورٹی حکام بھی شامل ہیں۔

    ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان کااس قسم کے کسی مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان ایس سی او قوانین کےمطابق اس وقت سربراہان مملکت کاسربراہ ہے، اس سلسلے میں ایک سربراہی کانفرنس اکتوبر میں ہونے جا رہی ہے۔

    ترجمان کے مطابق ایس سی او ممالک میں سربراہان مملکت کو دعوت نامے بھجوائے جا چکے ہیں، امید کرتے ہیں تمام ممالک ایس سی او کانفرنس میں شریک ہوں گے۔