Tag: دفتر خارجہ طلبی

  • افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی : افغان فورسز کی  بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری پر شدید احتجاج

    افغان ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی : افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری پر شدید احتجاج

    اسلام آباد : پاکستان نے چمن میں افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری پر افغان ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ افغان فورسز کی جانب سے پاکستانی سویلین آبادی پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری پر افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے چمن میں افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ واقعات کےنتیجےمیں جانی اورمالی نقصان ہوا۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے اعادہ کیا گیا شہریوں کاتحفظ دونوں فریقوں کی ذمہ داری ہے، پاکستان افغانستان کےساتھ برادرانہ تعلقات برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہے، پاک افغان سرحدپرامن اس مقصد کیلئےبنیادی ہے۔

    گذشتہ روز بلوچستان میں افغان سرحدی علاقے چمن کے قریب اڈہ کہول میں افغان حدود سے بلا اشتعال شدید فائرنگ کی گئی تھی ، ایک مکان پرگولہ گرنے سے شہری شہید جبکہ دوبچوں سمیت بیس افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    فائرنگ کے باعث کسٹم ہاؤس خالی کرا لیا گیا، افغان فورسز کی جارحیت پرپاکستانی فورسز نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی اور بھاری توپ خانےکا استعمال کیا۔

    افغانستان سے بار بارحملوں کے بعد اڈہ کہول، گری کہول، کلی فیضول، گلدارباغیچا، بارڈرروڈ اورمال روڈ سے شہریوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔

    اس سے قبل گیارہ دسمبر کو بھی افغانستان سے چمن کی آبادی پر حملہ کیا گیا تھا،آٹھ شہری شہید اوربیس زخمی ہوئے تھے

  • ایل او سی پراشتعال انگیزی ، پاکستان کا بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے شدید احتجاج

    ایل او سی پراشتعال انگیزی ، پاکستان کا بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے شدید احتجاج

    اسلام آباد : بھارت کی ایل او سی پراشتعال انگیزی پر ڈی جی ساؤتھ ایشیا نے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا اور احتجاجی مراسلہ بھی تھمادیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو آہلو والیا کو دفتر خارجہ طلب کیا اور ایل اوسی کے تتہ پانی سیکٹر پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ پر شدید احتجاج کیا۔

    ڈی جی ساؤتھ ایشیا نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکو احتجاجی مراسلہ بھی دیا اور کہا بھارتی قابض افواج بدستور شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے، دو ہزار سترہ سے اب تک انیس سو ستر مرتبہ سیزفائرلائن کی خلاف ورزی کی گئی۔

    مزید پڑھیں : بھارتی فوج کی ایل اوسی پر بلااشتعال گولہ باری، 2 شہری شہید

    گذشتہ روز بھارتی فورسزکی بلااشتعال فائرنگ سے 2شہری شہید ہوئے تھے ، شہدا میں75سال کے لعل محمد اور 61سال کے حسن دین شامل ہیں۔

    یاد رہے 4 روز قبل بھی پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کر کے ایل او سی کی خلاف ورزیوں پرشدید احتجاج کیا تھا، دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے لیپا اور بٹل سیکٹرمیں بلا اشتعال فائرنگ کی گئی، فائرنگ سے نائیک تنویر،لانس نائیک تیمور، سپاہی رمضان شہید ہوئے۔

    دفتر خارجہ نے واضح‌کیا تھا کہ بھارتی فوج کی جانب سے لگاتار سیزفائرکی خلاف ورزی کی جارہی ہے، سیز فائرکی خلاف ورزی سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہیں، بھارتی خلاف ورزیوں سے خطےمیں اسٹریٹجک غلطی ہوسکتی ہے، بھارتی فوج ایل اوسی کااحترام کرے۔

  • سیزفائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    سیزفائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد: پاکستان نے 22 اور 23جولائی بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایل اوسی پر جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے بھارت سے شدید احتجاج کیا گیا۔

    ترجمان کے مطابق گورو اہلووالیا کو ڈی جی جنوبی ایشیا ڈاکٹر محمد فیصل نے طلب کیا، بھارت کی طرف سے 22 اور 23جولائی کو ایل اوسی کے باگسر سیکٹر پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی۔

    بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے خاتون اور12 سالہ لڑکاشہید اور 4شہری زخمی بھی ہوئے۔

    مزید پڑھیں : راولاکوٹ، بھارتی فوج کی گولہ باری، خاتون شہید، بزرگ شہری زخمی

    یاد رہے گذشتہ روز بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے گوئی سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں ایک خاتون جان بیگم شہید ہوگئیں جبکہ تتہ پانی سیکٹر پر بھی شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا ، بھارتی فوج کی فائرنگ سے سہڑہ گاؤں کے رہائشی 60 سالہ سردارنسیم زخمی ہوا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز نے بلااشتعال گولہ باری کی تھی، جس کے نتیجے میں پاک فوج کے ایک جوان نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

  • ایل او سی پر سیزفائر کی خلاف ورزی : بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    ایل او سی پر سیزفائر کی خلاف ورزی : بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد : پاکستان نے یکم اور دو اپریل کو بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا، ترجمان دفتر خارجہ محمد فیصل نے مطالبہ کیا کہ بھارت2003 کے سیز فائر سمجھوتے پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت کی طرف سے یکم اور دو اپریل کو سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا ہے ۔

    بدھ کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق طلبی ڈی جی ساؤتھ ایشیاءڈاکٹر محمد فیصل نے کی ،بھارت کی طرف سے کم اور دو اپریل کو سیز فائر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیاگیا۔

    احتجاجی مراسلے میں کہا گیا کہ بھارتی قابض افواج نے لائن آف کنٹرول سے ملحقہ علاقوں جندروٹ نیزہ پیر رکھ چکڑی سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ کی،پاکستان بھارت کی طرف سے جمگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے۔

    بھارتی فائرنگ کے نتیجہ میں یکم اپریل کو 4 معصوم شہری زخمی ہوئے جن میں محمد یوسف محمد شہزاد اکبر جان اور کوثر پروین شامل ہیں جبکہ دو اپریل کو بھارتی فائرنگ کے نتیجہ میں ایک شہری محمد عتیق جو جگل پال کا رہائشی تھا شہید ہوگیا اور3 خواتین زخمی ہوئیں جن میں فریدہ بیگم، عظمت بیگم اور رحمت بی بی شامل ہیں۔

    ترجمان کے مطابق اسی دن بھارتی فوج نے بگسر سیکٹر میں شہریوں کی بس کو بھی نشانہ بنایا، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی فائرنگ نہ صرف سیز فائر سمجھوتے کی خلاف ورزی بلکہ اخلاقیات کے بھی خلاف ہے۔

    ایل او سی پر بھارتی فورسز مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں، جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی اقدار اور عالمی قوانین کے خلاف ہے، بھارت کی طرف سے سیز فائر خلاف ورزی کا سلسلہ 2017 سے جاری ہے، بھارت 2003 کے سیز فائر سمجھوتے پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

  • سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس فیصلے کیخلاف بھارتی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس فیصلے کیخلاف بھارتی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد : دفتر خارجہ نے سمجھوتہ ایکسپریس کے تمام ملزمان کی رہائی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارتی عدالت کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپریس کے تمام ملزمان کی باعزت رہائی پر شدید احتجاج کیا ہے، دفتر خارجہ نے اس سلسلے میں بھارتی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرکے ملزمان کی رہائی پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کے مطابق بھارتی حکام کی غفلت کے باعث ملزمان رہا ہوئے، پاکستان بارہا اس کیس میں پیشرفت نہ ہونے کا معاملہ اٹھاتا رہا ہے، مذکورہ معاملہ2016میں بھی ہارٹ آف ایشیا میٹنگ کے موقع پر اٹھایا گیا تھا، ملزمان کی بریت نے بھارتی نظام انصاف کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا ہے کہ بھارت پاکستان پر پہلے بھی دہشت گردی کے الزامات لگاتا رہا ہے جبکہ بھارت خود دہشت گردی کا اعتراف کرنے والوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔

    پاکستان پر دہشت گردی کے الزام لگانے والے بھارت کی منافقت اور دہرا معیار دنیا کے سامنے آ گیا ہے۔ بھارت نے سرعام اپنے جرم کا اعتراف کرنے والے دہشت گردوں کو تحفظ دیا۔

    سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کی بریت بھارتی ریاست کی دہشت گردوں کی حمایت کی عکاس ہے،بیالیس پاکستانی شہداء کے خاندانوں کو کیا جواب دیا جائے گا؟ بری ہونے والوں میں آرایس ایس کا دہشت گرد آسوامی آسیم نند بھی شامل ہے۔

  • قائم مقام بھارتی ہائی کمشنر کی دفترِ خارجہ طلبی، بھارتی جارحیت پر شدید احتجاج

    قائم مقام بھارتی ہائی کمشنر کی دفترِ خارجہ طلبی، بھارتی جارحیت پر شدید احتجاج

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کی جانب سے جارحیت پر ملک میں تعینات قائم مقام بھارتی ہائی کمشنر گورو الھووالیا کو دفترِ خارجہ طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج 2 بج کر 55 منٹ پر بھارتی طیاروں نے پاکستان میں داخل ہو کر ایل او سی کی خلاف ورزی کی، جس پر وزارتِ خارجہ نے قائم مقام بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا۔

    پاکستان نے بھارتی قائم مقام ہائی کمشنر سے بھارتی جارحیت پر شدید احتجاج کیا۔

    پاکستانی دفترِ خارجہ کی جانب سے قائم مقام بھارتی ہائی کمشنر کو ایک احتجاجی مراسلہ بھی حوالے کیا گیا۔

    خیال رہے کہ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے واضح طور پر کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف جارحیت کی گئی ہے اور پاکستان اس جارحیت کا جواب دے گا۔

    انھوں نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ میڈیا کو جگہ کا معائنہ کروایا جائے گا، ہیلی کاپٹرز تیار ہیں بس موسم تھوڑا بہتر ہو جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کے خلاف جارحیت کی گئی، پاکستان اس کا جواب دے گا: وزیر خارجہ

    انھوں نے کہا کہ 2 بج کر 55 منٹ پر بھارتی طیارے داخل ہوئے تھے، 2 بج کر 58 منٹ پر بھارتی طیارے واپس جا چکے تھے۔ پاک فضائیہ کے خوف سے بھارتی طیارے پاکستان حدود سے نکل چکے تھے۔

    انھوں نے کہا ’بھارتی عزائم سے بخوبی واقف ہیں، جارحیت کی گئی تو بھرپور جواب دینے کا حق رکھتے ہیں‘۔

  • گستاخانہ خاکے : نیدر لینڈ کے سفیر کی دفتر خارجہ طلبی، پاکستان کا شدید احتجاج

    گستاخانہ خاکے : نیدر لینڈ کے سفیر کی دفتر خارجہ طلبی، پاکستان کا شدید احتجاج

    اسلام آباد : متنازع اور گستاخانہ خاکوں کے معاملہ پر نیدر لینڈز کے قائم مقام سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا، ترجمان نے سفیر کو اسلام مخالف مہم پر گہری تشویش سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے معاملے پر دفتر خارجہ نے نیدر لینڈز کے قائم مقام سفیر کو طلب کرکے اسلام مخالف مہم پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    دفتر خارجہ نے ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے اسلام کو بدنام کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا، اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نیدر لینڈز کے سفیر کو وفاقی کابینہ کے احتجاج اور فیصلے سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ پاکستانی سفیر کو نیدرلینڈز حکومت اور اوآئی سی میں یہ معاملہ اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے، اقوام متحدہ میں مستقل مندوبین کو بھی معاملہ اٹھانے کا کہا گیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے بتایا ہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سیکریٹری جنرل او آئی سی کو اس حوالے سے خط لکھا ہے، اس معاملے کو یواین سربراہ اور او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں بھی اٹھایا جائے گا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی وفد کی قیادت کریں گے، ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے آج کے اجلاس میں اس حوالے سے شدید مذمت کی گئی ہے، پاکستان اس مسئلے کو دیگر عالمی فورمز پر اجاگر کرتا رہے گا۔

    واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق بھی یہ مطالبہ کرچکے ہیں کہ ملک میں نئی بننے والی تحریکِ انصاف کی حکومت ہالینڈ میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کا نوٹس لے اور اس حوالے سے وزیرِ اعظم عمران خان مشترکہ لائحہ عمل کے لیے اسلامی ممالک سے رابطہ کریں۔

    مزید پڑھیں: گستاخانہ خاکے کی نمائش پر فائرنگ کرنے والا ’نادر صوفی‘ کون تھا ؟

    خیال رہے کہ دو دن قبل قومی اسمبلی میں بھی ہالینڈ میں پیغمبر اسلام کے توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے خلاف قرارداد مذمت متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی اور انبیاء کی شان میں گستاخی کو سب سے بڑی دہشت گردی قرار دیا تھا۔

  • شہری کی موت پرقانون کے مطابق عمل کیا جائےگا‘ امریکی سفیردفترِخارجہ طلب

    شہری کی موت پرقانون کے مطابق عمل کیا جائےگا‘ امریکی سفیردفترِخارجہ طلب

    اسلام آباد: پاکستان نے امریکی ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے شہری کی موت پر احتجاج کرتے ہوئے امریکی سفیرکودفترِخارجہ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے امریکی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی کرنل جوزف کی گاڑی کی ٹکر سے ایک نوجوان کے جاں بحق اور دو شہریوں کے زخمی  ہونے پر پاکستان نے امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو طلب کرکے قانون پر عمل درآمد  کا کہا ہے۔

     اسلام آباد پولیس کے مطابق امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف مبینہ طور پر نشے میں تھے‘ حادثے کے بعد پولیس کے روکنے پر ان کا موقف تھا کہ انہیں سفارتی استثنیٰ حاصل ہے‘  فوراً ہی امریکی سفارت خانے سے ایک دوسری گاڑی آگئی  جس میں امریکی سفارتی اہلکار روانہ ہوگئے ‘ جبکہ حادثے کا سبب بننے والی گاڑی کو پولیس نے تحویل میں لے لیا تھا۔

     سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو دفترخارجہ طلب کرکے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے پرپاکستان کے قانون اور ویانا کنونشن کے مطابق عمل کیا جائے گا۔ امریکی سفیر نے ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

     اس موقع پر امریکی سفیر نے پاکستانی شہریوں کے جاں بحق اور زخمی ہونے کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ انھیں  متاثرہ شہریوں کے اہل خانہ سے ہم دردی ہے۔

      امریکی سفارتی اہلکارنے نوجوان کو کچل ڈالا،مقدمہ درج

    جائے وقوعہ سے فرار ہونے والے امریکی  ملٹری اتاشی جوزف امونئیل نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ افسوس ناک واقعے پر پولیس کے ساتھ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں۔ اس واقعے کی ایف آئی آر تھانہ کوہسار میں جاں بحق ہونے والے نوجوان عتیق بیگ کے والد کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔

     خیال رہے کہ امریکی سفیر کرنل جوزف نے گزشتہ روز ٹریفک سگنل توڑتے ہوئے موٹر سائیکل سوار نوجوانوں کو کچل دیا تھا  اور دوسری گاڑی میں بیٹھ کر موقع سے فرار ہوگئے تھے۔ ایف آئی آر کے مطابق حادثہ ڈرائیورکی تیزرفتاری، غفلت اور لاپرواہی کے باعث پیش آیا تھا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی سفارتی اہلکار کو استثنیٰ حاصل ہے یا نہیں اس کا فیصلہ دفترِ خارجہ کا اختیارہے‘ اسلام آباد پولیس نے اس معاملے میں اپنے اختیارات سے تجاوز کرکے خلافِ آئین کام انجام دیا ہے‘ کسی بھی جرم میں ملوث سفارتی اہلکار کو محض  حکومتِ پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اس کا سفارتی کارڈ دیکھ کر نہیں چھوڑا جاسکتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔