Tag: دفتر خارجہ

  • 35 سال وزارت خارجہ میں خدمات کے بعد رخصت ہو رہی ہوں: تہمینہ جنجوعہ

    35 سال وزارت خارجہ میں خدمات کے بعد رخصت ہو رہی ہوں: تہمینہ جنجوعہ

    اسلام آباد: سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے دفتر خارجہ میں الوداعی ملاقاتیں کیں، انھوں نے کہا کہ وہ 35 سال وزارت خارجہ میں خدمات انجام دینے کے بعد رخصت ہو رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کی سیکریٹری تہمینہ جنجوعہ 35 سال ملک کے لیے خدمات انجام دینے کے بعد آج ریٹائر ہو رہی ہیں، کل سے سہیل محمود سیکریٹری خارجہ ہوں گے۔

    تہمینہ جنجوعہ نے دفتر خارجہ میں الوداعی ملاقاتیں کیں، ملاقات میں نامزد سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور ترجمان ڈاکٹر فیصل بھی موجود تھے۔

    تہمینہ جنجوعہ نے کہا میں 35 سال وزارت خارجہ میں خدمات کے بعد رخصت ہو رہی ہوں، پاکستان نے مجھے بہت کچھ دیا ہے، میں نے ملک کا جھنڈا ہمیشہ بلند رکھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  تہمینہ جنجوعہ خواتین کے لیے رول ماڈل ہیں: وزیر خارجہ شاہ محمود

    سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بہت سے ملک حسد کی نظر سے بھی دیکھتے ہیں، ذرائع ابلاغ کی مدد اور حمایت ملکی خارجہ پالیسی کے فروغ کے لیے اہم ہے۔

    اس موقع پر نامزد سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے اپنے پیش رو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تہمینہ جنجوعہ کا کیریئر بہت شان دار رہا ہے۔

    یاد رہے کہ چار دن قبل الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تہمینہ جنجوعہ کو خواتین کے لیے رول ماڈل قرار دیا تھا، اور کہا تھا کہ وہ با اصول سیکریٹری خارجہ رہیں۔

    خیال رہے کہ تہمینہ جنجوعہ کو فروری 2017 میں سیکریٹری خارجہ مقرر کیا گیا تھا، وہ یہ عہدہ سنبھالنے والی ملک کی تاریخ کی پہلی خاتون تھیں۔

  • پلواما واقعے سے متعلق جواب نہ دینے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    پلواما واقعے سے متعلق جواب نہ دینے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد: پلواما واقعے سے متعلق سوالات کے جواب نہ دینے پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا، پلواما واقعے پر پاکستان نے بھارت سے 8 سوالوں کے جواب نہ دینے پر وضاحت مانگ لی۔

    [bs-quote quote=”بھارت قابل عمل شواہد فراہم کرے، تعاون کے لیے تیار ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزارت خارجہ”][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق بھارت سے پوچھا گیا ہے کہ ڈوزیئر پر پاکستان کے سوالوں کے جواب کیوں نہیں دئیے، بھارت جواب دے کالعدم جیش محمد کا مبینہ ترجمان محمد حسن کون ہے، مبینہ ترجمان کی متعلقہ تفصیلات فراہم کی جائیں۔

    وزارت خارجہ نے کالعدم جیش محمد کے مبینہ ترجمان کا سم ریکارڈ بھی طلب کرلیا، پاکستان نے بھارت سے مبینہ ترجمان کے واٹس ایپ کی تفصیلات بھی مانگی ہیں۔

    وزارت خارجہ کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت قابل عمل شواہد فراہم کرے، تعاون کے لیے تیار ہیں۔

    مزید پڑھیں: چاہتے ہیں بھارت سے پلوامہ حملے پر قابل عمل معلومات مل جائیں: دفتر خارجہ

    واضح رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں بھارت سے پلواما حملے پر قابل عمل معلومات مل جائیں، بھارت کو کچھ نئے سوالات بھیجے ہیں، بھارت نے پہلے بھیجے گئے سوالات کا جواب بھی ابھی تک نہیں دیا ہے۔

  • چاہتے ہیں بھارت سے پلوامہ حملے پر قابل عمل معلومات مل جائیں: دفتر خارجہ

    چاہتے ہیں بھارت سے پلوامہ حملے پر قابل عمل معلومات مل جائیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں شب معراج کو مساجد کو تالے لگائے گئے، پاکستان ان اقدامات کی مذمت کرتا ہے۔ چاہتے ہیں بھارت سے پلوامہ حملے پر قابل عمل معلومات مل جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ چاہتے ہیں بھارت سے پلوامہ حملے پر قابل عمل معلومات مل جائیں، بھارت کو کچھ نئے سوالات بھیجے ہیں۔ بھارت نے پہلے کے سوالات کا جواب بھی ابھی تک نہیں دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال مخدوش ہے، مزید 2 کشمیری شہید کر دیے گئے۔ یاسین ملک کو بدنام زمانہ تہاڑ جیل منتقلی اور مقبوضہ کشمیر میں جمعے کو مساجد کی بندش کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت رکوائے، مقبوضہ کشمیر سے افسوسناک خبروں کا سلسلہ جاری ہے۔ میر واعظ عمر فاروق کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) میں پیش ہونے پر مجبور کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں شب معراج کو مساجد کو تالے لگائے گئے۔ ’پاکستان ان اقدامات کی مذمت کرتا ہے‘۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق کرتار پور راہداری سے متعلق ٹیکنیکل اجلاس 16 اپریل کو ہوگا، امید ہے بھارت بھی پاکستان کے جذبے پر اسی طرح ردعمل دے گا۔ پاکستان نے پلوامہ ڈوزئیر پر بھارت سے مزید معلومات مانگ لیں۔ پاکستان نے جواب دیا تھا دوبارہ ایسا ہوا تو ہم جواب دیں گے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ بحرین کے وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا۔ وزیر خارجہ نے کنگ حماد یونیورسٹی نرسنگ کے تحفے پر شکریہ ادا کیا۔

  • کرتارپور راہداری منصوبے پر پاکستان نے 50 فیصد سے زیادہ کام مکمل کرلیا: دفتر خارجہ

    کرتارپور راہداری منصوبے پر پاکستان نے 50 فیصد سے زیادہ کام مکمل کرلیا: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری منصوبے پر پاکستان نے 50 فیصد سے زیادہ کام مکمل کرلیا ہے، بھارت کے ساتھ کچھ معاملات پر تاحال اتفاق رائے نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری منصوبے پر پاکستان نے 50 فیصد سے زیادہ کام مکمل کر لیا ہے، بھارت کے ساتھ کچھ معاملات پر تاحال اتفاق رائے نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکنیکل مذاکرات میں دریا پر پل کی تعمیر سمیت دیگر تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔ کرتار پور راہداری کے لیے ٹرمنلز اور سڑکوں کی تعمیر پر خاطر خواہ کام ہوچکا ہے، بتایا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے بھی انفراسٹرکچر تعمیر کا کام جاری ہے۔

    ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ کچھ معاملات پر تاحال اتفاق رائے نہیں ہے۔ بھارت 5 ہزار سکھ یاتریوں کی روزانہ کی بنیاد پر آمد چاہتا ہے۔ پاکستان کے لیے ایک روز میں اتنے زیادہ یاتریوں کے لیے انتظامات کرنا مشکل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت سکھ یاتریوں کی پیدل گردوارہ دربار صاحب آمد کا خواہش مند ہے، پاکستان گاڑیوں کے ذریعے گردوارہ دربار صاحب پہنچانے کا خواہش مند ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے کرتار پور راہداری کی تعمیر سے متعلق مذاکرات کے لیے بھارت کی تجویز منظور کرلی ہے، پاک بھارت تکنیکی ماہرین کا اجلاس 16 اپریل کو ہوگا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان چاہتا ہے کہ بابا گرو نانک کے 550 ویں یوم پیدائش سے قبل کرتار پور راہداری کی تعمیر مکمل ہو جائے، پاکستان نے تعمیری رابطوں کے جذبہ کے تحت بھارتی تجویز پر اتفاق کیا ہے۔

  • پاکستان کی کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی وارننگ

    پاکستان کی کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی وارننگ

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترِ خارجہ طلب کر کے بھارت کی جانب سے کسی بھی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی وارننگ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق دفترِ خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر لیا، کہا گیا کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی جائے گی۔

    ترجمان دفترِ خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کی صورت میں جوابی کارروائی کی وارننگ دی گئی، کہا گیا کہ بھارتی جارحیت پر منہ توڑ جوابی کارروائی کی جائے گی۔

    دفتر خارجہ کے مطابق وارننگ وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان کے بعد دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت پلوامہ جیسی کارروائی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، شاہ محمود قریشی

    خیال رہے کہ آج ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق بھارت اپریل ہی کے مہینے میں پلوامہ جیسے ایک نئے واقعے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ بھارتی حملے کا ممکنہ ہدف مقبوضہ کشمیر ہو سکتا ہے، اس حوالے سے بہ حیثیت مبصر پاکستان پی فائیو ممالک کے سفیروں کو صورت حال کا جائزہ لینے کی دعوت دے رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ انٹیلی جنس اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ بھارت 16 سے 20 اپریل کے دوران پلوامہ کی طرز پر کوئی کارروائی کر کے پاکستان پر سفارتی دباؤ بڑھانے کی کوشش کرے گا۔

  • کشمیریوں کی حالت زار پر اقدامات پر یورپی پارلیمنٹ کے شکر گزار ہیں: دفتر خارجہ

    کشمیریوں کی حالت زار پر اقدامات پر یورپی پارلیمنٹ کے شکر گزار ہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے مودی کو کشمیریوں پر مظالم کے حوالے سے خط لکھا، کشمیریوں کی حالت زار پر اقدامات پر یورپی پارلیمنٹ کے شکر گزار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ زلمے خلیل زاد کی وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی، زلمے خلیل زاد نے دوحہ مذاکرات کے حوالے سے آگاہ کیا، دفتر خارجہ میں وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی فوج نے 10 معصوم کشمیریوں کو شہید کر دیا۔ کشمیری شہریوں کو مختلف علاقوں میں شہید کیا گیا۔ عالمی برادری کے لیے ضروری ہے بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ پاکستان کو کرتار پور راہداری پر مذاکرات منسوخ ہونے پر افسوس ہے، بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا، بھارتی فوج عام شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے مودی کو کشمیریوں پر مظالم پر خط لکھا، کشمیریوں کی حالت زار پر اقدامات پر یورپی پارلیمنٹ کے شکر گزار ہیں۔ بھارت کی جانب سے خلا میں کیے جانے والے تجربے پر تشویش ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مائیک پومپیو اور شاہ محمود قریشی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، بات چیت میں خطے میں کشیدگی ختم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • پاکستان نے پلوامہ حملے پر بھارتی ڈوزئیر کا جواب دے دیا

    پاکستان نے پلوامہ حملے پر بھارتی ڈوزئیر کا جواب دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے پلوامہ حملے پر بھارتی ڈوزئیر کا جواب بھجوا دیا، ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارتی ڈوزئیر میں معلومات پر تحقیقات کر کے جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دفترِ خارجہ کی جانب سے بھارتی ہائی کمشنر کو دفترِ خارجہ بلا کر پلوامہ حملے پر ڈوزیئر کا جواب ان کے حوالے کیا گیا۔

    ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بھارت کو پلوامہ حملہ کے بعد تحقیقات میں مدد کی پیش کش کی تھی، بھارت کی طرف سے 27 فروری کو ڈوزئیر بھجوایا گیا تھا۔

    دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اس معاملے پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پڑوسی ملک کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں امن اور سلامتی کے لیے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، آگے بڑھنے کے لیے بھارت کی طرف سے مزید معلومات کا انتظار ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کی ماحولیاتی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا ڈوزیئر اقوام متحدہ میں پیش

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 28 فروری کو دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے اطلاع دی تھی کہ بھارت کے پلوامہ حملوں سے متعلق ڈوزیئر دفتر خارجہ کو موصول ہو گئے ہیں، اگر ثبوت اس قابل ہوئے کہ کارروائی جائے تو پاکستان کارروائی کرے گا۔

    بعد ازاں 8 مارچ کو بھارتی میگزین انڈیا ٹو ڈے نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نے بھارتی ڈوزیئر مسترد کر دیے ہیں، جس پر دفتر خارجہ نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ خبر جھوٹ پر مبنی ہے، بھارتی ڈوزیئر کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جلد جواب دیا جائے گا۔

  • سمجھوتہ ایکسپریس: مرکزی ملزمان کی رہائی، پاکستانی دفتر خارجہ کی شدید مذمت

    سمجھوتہ ایکسپریس: مرکزی ملزمان کی رہائی، پاکستانی دفتر خارجہ کی شدید مذمت

    نئی دہلی: بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسریس کے مرکزی ملزمان کو رہا کر دیا، جب کہ پاکستان کی جانب سے فیصلہ کی شدت الفاظ میں مذمت کی گئی.

    تفصیلات کے مطابق کیس کے مرکزی ملزم سوامی اسیم آنند اور دیگر ملزمان لوکیش شرما، سندیپ ڈانگے اور رما چندر کلسانگرا کو ہریانہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے رہا کر دیا.

    اسیم آنند کا کا تعلق ایک شدت پند تنظیم ابیھنو بھارت سے ہے، سوامی اسیم آنندپر مکہ مسجداور اجمیردرگاہ سمیت دیگرکارروائیوں کا بھی الزام تھا۔

    سمجھوتہ ایکسپریس میں فروری2007 میں بم دھماکہ ہوا تھا، دھماکے کے بعد دو بوگیوں میں آگ لگ گئی تھی، اس دھماکے میں68 افراد جاں بحق ہوئے ، جن میں اکثریت پاکستانیوں کی تھی۔

    سمجھوتہ ایکسپریس کیس میں 300 گواہ تھے، جب کہ 3سال میں سمجھوتہ ایکسپریس کیس کے درجنوں گواہ منحرف ہوئے۔

    اس کیس کا فیصلہ کچھ روز کے لیے موخر کر دیا گیا تھا، یہ امید پیدا ہوئی تھی کہ شاید لواحقین کو انصاف ملے جائے، البتہ اب مرکزی ملزمان کی رہائی کی خبریں‌ آرہی ہیں.

    اب 42 پاکستانیوں کے اہل خانہ کو کیا جواب دیا جائے گا؟  ترجمان دفترخارجہ


    دوسری جانب ترجمان دفترخارجہ نے سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کی رہائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کو چھوڑنا انتہائی قابل مذمت ہے.

    دفترخارجہ نے کہا کہ دہشت گرد واقعے میں شہید ہونے والے 42 پاکستانیوں کے اہل خانہ کو کیا جواب دیا جائے گا.

    ترجمان دفترخارجہ ملزمان کوچھوڑنا بھارت کا انتہائی قدم ہے، تفصیلات اکٹھی کررہےہیں جلد باقاعدہ بیان جاری کیا جائے گا.

  • کرتارپور راہداری: پاکستانی وفد کا بھارت جانا ہمسائے کے ساتھ اچھے تعلقات کی طرف قدم ہے، دفتر خارجہ

    کرتارپور راہداری: پاکستانی وفد کا بھارت جانا ہمسائے کے ساتھ اچھے تعلقات کی طرف قدم ہے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستانی وفد کا کرتارپور راہ داری پر بات چیت کے لیے بھارت جانا ہمسائیگی کے اچھے تعلقات کی طرف قدم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ڈاکٹر فیصل نے پاکستانی وفد کے بھارت جانے کو مثبت ہم سائیگی کی طرف اٹھایا جانے والا پہلا قدم قرار دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے درخواست کی تھی کہ پاکستانی وفد دہلی کی بجائے واہگہ اٹاری پر مذاکرات کے لیے آئے۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستانی وفد مذاکرات کے لیے بھارت جا رہا ہے، یہ وزیر اعظم عمران خان کے کرتارپور وژن اور اسپرٹ کا عکاس ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آج اٹاری کے مقام پر ہونے والے مذاکرات کرتارپور پر ملاقاتوں کا پہلا سلسلہ ہے، ہم ایک مثبت پیغام لے کر جا رہے ہیں، بھارت سے بھی آگے آنے کی امید ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرتار پور راہداری پراجلاس ، بھارت کا پاکستانی صحافیوں کو ویزہ دینے سے انکار

    خیال رہے کہ کرتارپور راہ داری پر مذاکرات کی کوریج کے لیے پاکستان نے بھارت کو پاکستانی صحافیوں کو ویزا دینے کی درخواست کی تھی جسے انڈیا نے مسترد کر دیا، جس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے اس اقدام کو افسوس ناک قرر دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کرتار پور رہ داری کی سنگ بنیاد کے موقع پر 30 بھارتی صحافیوں کو ویزے جاری کیے تھے اور ان صحافیوں کی وزیر اعظم سے ملاقات بھی کرائی گئی۔

  • بھارتی میگزین میں بھارتی ڈوزیئر مسترد کرنے کی خبر حقائق کے منافی ہے: دفتر خارجہ

    بھارتی میگزین میں بھارتی ڈوزیئر مسترد کرنے کی خبر حقائق کے منافی ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ سامنے آ گیا، دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارتی میگزین میں بھارتی ڈوزیئر مسترد کرنے کی خبر حقائق کے منافی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا نے انڈین ڈوزیئر سے متعلق جھوٹی خبر چلا دی، کہا کہ پاکستان نے بھارتی ڈوزیئر مسترد کر دیے، تاہم ترجمان دفتر خارجہ نے خبر جھوٹی قرار دے دی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈوزیئر کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اس حوالے سے جلد جواب دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ میگزین انڈیا ٹو ڈے نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے بھارتی ڈوزیئر مسترد کر دیا ہے، جس پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی میڈیا میں چھپنے والی خبر حقائق کے منافی ہے۔

    یاد رہے کہ 28 فروری کو دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا تھا کہ بھارت کے پلواما حملوں سے متعلق ڈوزیئر دفتر خارجہ کو موصول ہوگئے ہیں، اگر ایکشن ایبل ثبوت ہوئے تو پاکستان کارروائی کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پلواماحملوں پربھارتی ڈوزیئر موصول ہوگئے ہیں،ترجمان دفترخارجہ

    پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈوزیئر کا مشاہدہ کیا جائے گا اور موجود قانونی شواہد کا جائزہ لیا جائے گا، وزیر اعظم پاکستان بھی اس حوالے سے واضح اعلان کر چکے ہیں، پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے، دہشت گردی کے علاوہ موضوعات پر بھی بات ہونی چاہیے۔