Tag: دفتر خارجہ

  • حوثی باغیوں کے سعودی عرب میں میزائل حملے پر پاکستان کا اظہار تشویش

    حوثی باغیوں کے سعودی عرب میں میزائل حملے پر پاکستان کا اظہار تشویش

    اسلام آباد: پاکستان نے حوثی باغیوں کے سعودی عرب میں میزائل حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے حملے مقدس مقامات کی سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کے سعودی عرب میں میزائل حملے پر تشویش ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے شہر خمیس پر میزائل 5 فروری کو داغا گیا تھا۔ سعودی ایئر ڈیفنس نے میزائل بر وقت ناکارہ بنا کر آبادی کو بچالیا۔

    دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ شہری آبادی پر میزائل حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان حوثی باغیوں کی جانب سے حملوں کی مذمت کرتا ہے۔ ’ایسے حملے مقدس مقامات کی سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کابل دہشت گردی میں پاکستانی سرزمین استعمال ہونے کا الزام مسترد

    کابل دہشت گردی میں پاکستانی سرزمین استعمال ہونے کا الزام مسترد

    اسلام آباد: پاکستان نے افغانستان کی جانب سے عائد کیے گئے حقانی نیٹ ورک اور افغان طالبان کے پاکستانی سرزمین استعمال کرنے کے الزامات مسترد کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ایسے تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے۔ جماعت الاحرار اور داعش افغانستان میں موجود ہیں۔ 27 افراد ان جماعتوں سے تعلق کے شبہ میں افغانستان کے حوالے کیے۔

    دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ افغان ایجنسی اور وزیر داخلہ نے پاکستان کو کچھ معلومات دی ہیں۔ افغانستان کی فراہم کردہ معلومات پر تحقیقات کر رہے ہیں۔ افغانستان میں مزید تشدد سے معاملات خراب ہوں گے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا افغانستان میں ناکامی چھپانے کے لیے پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتا ہے۔ امریکا نے جن افراد پر حال ہی میں پابندی عائد کی وہ پاکستانی شہری نہیں۔ ’مشعال ریڈیو بغیر لائسنس کام کر رہا تھا، بندش وزارت داخلہ نے کی‘۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان کسی بھی ٹھوس معلومات پر کارروائی کرے گا۔ افغانستان پر منحصر ہے کہ وہ امن کے لیے مختلف فریقین سے بات کرے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز افغان حکام نے الزام عائد کیا تھا کہ کابل حملے کی منصوبہ بندی پاکستان میں ہوئی ہے۔

    افغان حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے پاکستان میں منصوبہ بندی کیے جانے کے ناقابل تردید ثبوت پاکستان کے حوالے کردیے ہیں اور ان پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ افغانستان میں دہشت گردی کی نئی لہر اٹھی ہے اور یکے بعد دیگرے افغانستان کے اہم علاقوں کو بم دھماکوں اور حملوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

    گزشتہ ماہ 27 جنوری کو افغان دارالحکومت کابل کے ریڈ زون میں ہونے والے بم دھماکے میں 95 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    اس سے قبل 21 جنوری کو کابل کے انٹر کانٹی نینٹل ہوٹل پر ہونے والے دہشت گرد حملے میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    پاکستانی دفتر خارجہ نے افغانستان میں ہونے والے تمام حملوں کی مذمت کرتے ہوئے افغان عوام سے اظہار یکجہتی کیا تھا۔

    گزشتہ روز وزیر خارجہ خواجہ آصف افغان سفارتخانے بھی پہنچے تھے جہاں انہوں نے تعزیتی کتاب میں کابل دہشت گردی پر اپنے تاثرات قلمبند کیے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کابل ملٹری اکیڈمی حملہ: پاکستان دفتر خارجہ کی شدید مذمت

    کابل ملٹری اکیڈمی حملہ: پاکستان دفتر خارجہ کی شدید مذمت

    اسلام آباد: پاکستان دفتر خارجہ نے کابل ملٹری اکیڈمی پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں‌کے ضیاع پر افغان حکومت سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر افغان حکومت، ہلاک شدگان اور زخمیوں کے ورثا سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دہشت گردی کو ایک عالمی مسئلہ قرار دیا.

    یاد رہے کہ یہ افغان دارالحکومت کابل کے حساس علاقے میں‌ ہونے والا لگاتار تیسرا حملہ ہے. آج صبح‌ دہشت گردوں‌نے ملٹری اکیڈمی کو نشانہ بنایا، جس میں‌ 11 کیڈٹس ہلاک اور 16زخمی ہو ئے. افغان فورسزکی جوابی کارروائی میں چاروں حملہ آورمارے گئے، جب کہ ایک حملہ آور کی گرفتاری کا دعویٰ کیا گیا ہے.

    ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ٹویٹ میں‌ کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے، پاکستان ہر نوع کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور اس موقع پر اپنے افغان بہن بھائیوں کے غم میں‌ یکساں‌شریک ہیں.

    کابل میں کاربم دھماکہ، 95 افراد ہلاک، 158 زخمی

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں‌ کابل میں‌ دہشت گردی کا ایک بڑا واقعہ ہوا تھا، جب ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں 95 افراد ہلاک جبکہ 158 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے.

    اس سے قبل کابل کے ایک ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں دس افراد ہلاک ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • امریکا سے وزیرستان، کرم ایجنسی میں کارروائی کا کوئی معاہدہ نہیں: دفتر خارجہ

    امریکا سے وزیرستان، کرم ایجنسی میں کارروائی کا کوئی معاہدہ نہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خاجہ کا کہنا ہے کہ امریکا سے وزیرستان یا کرم ایجنسی میں کارروائی کا کوئی معاہدہ نہیں۔ امریکا انٹیلی جنس شیئرنگ کرے ہم کارروائی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے گزشتہ روز اورکزئی ایجنسی میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ امریکا سے وزیرستان یا کرم ایجنسی میں کارروائی کا کوئی معاہدہ نہیں۔ امریکا انٹیلی جنس شیئرنگ کرے ہم کارروائی کریں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کی اورکزئی ایجنسی کے علاقے ڈپہ ماموزئی میں امریکی ڈرون حملے کیا گیا تھا جس میں 2 مبینہ دہشت گرد مارے گئے تھے۔

    پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق ڈرون ایک گھر پر داغا گیا جس میں افغان مہاجرین رہائش پذیر تھے۔

    حملے کے بعد دفتر خارجہ نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا، مزید حملے برداشت نہیں کریں گے۔ دہشت گردی روکنی ہے تو افغان مہاجرین کی پرامن واپسی یقینی بنانا ہوگی۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کا میزائل تجربہ اس کے امن کے بیانات میں تضاد کا عکاس ہے۔ میزائل تجربے سے جنوبی ایشیا میں ہتھیاروں کی دوڑ میں اضافہ ہوگا۔ ’پاکستان اپنی حفاظت کے لیے سلامتی کی ضروریات سے غافل نہیں‘،

    ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چین میں پاکستانیوں کی گرفتاری کا علم نہیں، معاملہ دیکھیں گے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ڈیووس میں اہم سربراہان سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

    ان کے مطابق انڈونیشیا کے صدر 26 جنوری کو پاکستان آرہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایل او سی پربھارتی فوج کی فائرنگ‘ 2 شہری شہید

    ایل او سی پربھارتی فوج کی فائرنگ‘ 2 شہری شہید

    اسلام آباد : بھارتی فوج نے رواں ہفتے مسلسل چوتھی بارسیزفائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نکیال سیکٹرپربلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 2 افراد شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے نکیال سیکٹرپر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس سے خاتون سمیت 2 افراد شہید جبکہ 6 ماہ کی بچی اور 2 خواتین شدید زخمی ہوگئیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فائرنگ سے 33 سالہ دل محمد ولد جان محمد اور 25 سالہ نفیسہ کامران شہید ہوگئیں۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ سے سے زخمی ہونے والوں میں 26 سالہ صاحبہ ماجد، 6 ماہ کی بچی نور ماجد اور 38 سالہ نسیمہ خادم حسین شامل ہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈپٹی کمشنرجے پی سنگھ کو طلب کرکے ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے خاتون سمیت 2 شہریوں کی شہادت پراحتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈپٹی کمشنرکو احتجاجی مراسلہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ شہری آبادی پرفائرنگ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت 2003 کے سیز فائرمعاہدے کی پاسداری کرے اور اقوام متحدہ کے فوجی مبصرگروپ کو کام کرنے کی اجازت دے۔


    بھارتی فوج کی رواں ہفتے تیسری بار لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ


    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فوج نےسیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نکیال سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ و گولہ باری کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون شہید جبکہ 2 لڑکیاں زخمی ہوگئیں تھی۔

  • ایل او سی پر بھارتی فائرنگ کے خلاف پاکستان کا سخت احتجاج

    ایل او سی پر بھارتی فائرنگ کے خلاف پاکستان کا سخت احتجاج

    اسلام آباد: ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی قائم مقام ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے سخت احتجاج کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی قائم مقام ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا۔

    ترجمان کے مطابق طلبی ڈی جی سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے کی۔

    طلبی کے دوران بھارتی قائم مقام ڈپٹی ہائی کمشنر سے کہا گیا کہ بھارت نے کوٹ کوٹیرا میں 11 جنوری کو سیز فائرخلاف ورزی کی۔ بھارتی فائرنگ سے 65 سالہ خاتون حسین بی بی شہید ہوئی تھیں۔

    دفتر خارجہ کے مطابق بھارت نے صرف سنہ 2018 میں 70 سیز فائر کی خلاف ورزیاں کیں جبکہ 2017 میں 1900 سے زائد سیز فائر خلاف ورزیاں کیں۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔ بھارت کی اشتعال انگیزی سے علاقائی امن کو خطرہ ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت سنہ 2003 کے سیز فائر معاہدے پر عمل کرے اور اقوام متحدہ کے مبصر وفد کو ایل او سی کا جائزہ لینے کی اجازت دے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان میں دہشت گرد قیادت کی موجودگی کی اطلاعات کی تردید: دفتر خارجہ

    پاکستان میں دہشت گرد قیادت کی موجودگی کی اطلاعات کی تردید: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے پاکستان میں دہشت گرد قیادت کی موجودگی کی اطلاعات کی تردید کردی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ کوئی معلومات ہیں تو دی جائیں، را اور این ڈی ایس کے نیٹ ورک سے آگاہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ کوئٹہ دھماکے پر افغان سرزمین کے استعمال کا معاملہ افغاب حکومت سے اٹھائیں گے۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گرد قیادت کی موجودگی کی اطلاعات کی تردید کرتے ہیں۔ اگر ایسی کوئی معلومات ہیں تو فراہم کی جائیں، پاکستان کارروائی کرے گا۔ ’را اور این ڈی ایس کے نیٹ ورک سے آگاہ ہیں، افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف افغان فورس کارروائی کرے‘۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ جیسے حملے افغانستان سے ہو رہے ہیں، افغان حکومت اسے روکے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی ویب سائٹ نے کلبھوشن سے متعلق خبر ہٹا دی۔ خبر دینے والے صحافی کو ہی غائب کر دیا گیا۔ ’پاکستان میں میڈیا آزاد ہے‘۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں بھارت کا ہندی زبان رائج کرنے کا معاملہ نیا نہیں۔ اقوام متحدہ میں 6 زبانیں سرکاری طور پر رائج ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا اور پاکستان باہمی دلچسپی کے معاملات پر رابطے میں ہیں۔ مختلف موضوعات پر دونوں ممالک کی بات چیت جاری ہے۔ ’ہم نے کامیابی سے القاعدہ کو اکھاڑ پھینکا اور امریکا بھی آگاہ ہے۔ ’امریکی قیادت نے اشتعال انگیز بیانات دیے۔ پاکستان بات چیت سے مسائل کے حل پر یقین رکھتا ہے‘۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مشیر قومی سلامتی نے سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے تہران کا دورہ کیا۔ ایرانی قیادت سے مشیر قومی سلامتی کی ملاقاتیں ہوئیں۔ ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا‘۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت سے مسئلہ کشمیر، سیاچن، سر کریک، عوامی رابطوں، تجارت اور دہشت گردی کی روک تھام پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ’بھارت تیار نہیں، جب وہ تیار ہوں گے تو ہم بات کریں گے‘۔

    دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ افغان مہاجرین 4 دہائیوں سے ہمارے مہمان ہیں۔ پاکستان افغان مہاجرین کی باعزت اور مکمل واپسی چاہتا ہے۔ افغان مہاجرین کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں فراہم کی گئیں۔ پاکستان میں داعش کی موجودگی کی تردید کرتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی، ٹرمپ کے بیان پر شدید احتجاج

    امریکی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی، ٹرمپ کے بیان پر شدید احتجاج

    اسلام آباد: پاکستان نے امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر شدید احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان امریکا کو ہمیشہ دھوکا دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکا کو بے وقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں کیا۔

    دفتر خارجہ نے اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا اور وضاحت طلب کی۔

    ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا: امریکی صدر کی ہرزہ سرائی

    اس سے قبل وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات کے بعد وزیر خارجہ خواجہ آصف نے ایک نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈؤنلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کی تھی۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پہلے ٹرمپ اپنے لوگوں سے پندرہ سالہ ناکامیوں‌ کا حساب لیں، امریکا افغانستان میں‌ پھنس گیا ہے، جس کا غصہ ہم پر نکالا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پہلے ٹرمپ اپنے لوگوں سے 15 سالہ ناکامیوں کا حساب لیں: خواجہ آصف

    یاد رہے کہ ترجمان پاک فوج کی جانب سے پہلے ہی ’’ڈومور‘‘ کا دوٹوک جواب ’’نومور‘‘ کی صورت دیا جاچکا ہے۔

    قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس

    واضح رہے کہ  وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کی صبح طلب کر لیا ہے۔ امریکی دھمکی کے بعد یہ اجلاس خصوصی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ، وزیر داخلہ، وزیر دفاع شریک ہوں گے، اجلاس میں ملکی وعلاقائی سیکیورٹی صورت حال پربھی غورہوگا اور قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں امریکی صدرکےبیان پرغور کیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • کلبھوشن کیس: پاکستان کی موثر سفارت کاری نے بھارت کو مشکل میں‌ ڈال دیا

    کلبھوشن کیس: پاکستان کی موثر سفارت کاری نے بھارت کو مشکل میں‌ ڈال دیا

    اسلام آباد : پاکستان کی موثر سفارت کاری نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا۔ بھارت کی جانب سے اب تک دہشت گرد کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کو ملاقات کے لیے پاکستان بھیجنے کا سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔

    واضح رہے کہ ملاقات کے لیے 25 دسمبر کا دن طے کیا گیا تھا، مگر پاکستان کی اوپن پالیسی کی وجہ سے بھارت تذبذب کا شکار ہوگیا۔ آخری خبریں آنے تک بھارتی ہائی کمشنر کی جانب سے یہ موقف سامنے آیا ہے کہ کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ پاکستان آرہے ہیں، ملاقات 25 دسمبر کو متوقع ہے، مگر سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    بھارتی ہائی کمشنر کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ پاکستانی دفتر خارجہ کو بھی اس ضمن میں جلد مطلع کیا جائے گا۔ پرواز اور دیگر تفصیلات فیصلہ ہونےکے بعد بتائی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ  پاکستان کی موثر سفارت کاری نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا تھا اور بھارت کلبھوشن کے اہل خانہ سے ملاقات کے معاملے پر متذبذب نظر آیا۔

    اس ضمن میں آج پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے آج کہا گیا تھا کہ ہم بھارتی جواب کے منتظر ہیں، اگر بھارت کلبھوشن سے اس کے اہل خانہ کی ملاقات نہیں چاہتا، تو یہ اس کا فیصلہ ہے۔
    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن سے اس کی فیملی کی ملاقات کی تیاری مکمل ہے، البتہ یوں‌ لگتا ہے کہ ہماری موثر سفارتی کوششوں سے متذبذب  ہوگیا۔

    یہ بھی پڑھیں:بھارت کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ آج کرے گا، ذرائع

    پاکستانی سفارتی ذرایع کے مطابق پاکستان کی جانب سے میڈیا کو بھی ملاقات کی کوریج کی اجازت دی جائے گی، میڈیا کو کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ سے سوالات کی اجازت ہوگی، ملاقات کی تصاویر بھی جاری کی جائیں گی، البتہ ملاقات کے دورانیے سے متعلق ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا۔
    ذرایع کے مطابق ملاقات دفترخارجہ میں رکھی گئی، کیوں‌ کہ پاکستان کچھ بھی خفیہ نہیں‌ رکھنا چاہتا، بھارتی میڈیا کو بھی کوریج کی اجازت ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کلبھوشن یادیوکی والدہ اوراہلیہ کی ویزہ درخواستیں موصول ‘ دفترخارجہ

    کلبھوشن یادیوکی والدہ اوراہلیہ کی ویزہ درخواستیں موصول ‘ دفترخارجہ

    اسلام آباد : بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے ملاقات کے لیے اس کی والدہ اور اہلیہ نے باقاعدہ ویزہ درخواستیں جمع کرادیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کی جانب سے پاکستانی ویزے کے لیے درخواستیں نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو موصول ہوگئی ہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کے مطابق درخواستوں کی جانچ پڑتال کا کام جاری ہے۔

    ڈاکٹرمحمد فیصل کے مطابق کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پرویزے کی درخواست دی ہے۔


    پاکستان نے کلبھوشن کی والدہ،اہلیہ کو ویزا دینےکی ہدایات جاری کردی


    خیال رہے کہ تین روز قبل پاکستان نے بھارتی د ہشت گرد کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کے لیے ویزا دینے کی ہدایات جاری کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادیو سے اہلیہ، والدہ کی ملاقات 25 دسمبرکوہوگی، ملاقات کے لیے جگہ کے تعین کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔

    بھارتی جاسوس کلبھوشن سے ملاقات کے وقت بھارتی سفارت کار ساتھ ہوگا جبکہ ملاقات کے دوران پاکستانی سفارت کار بھی موجود ہوگا۔


    انسانی ہمدردی:‌ کلبھوشن کی اہلیہ کو ملاقات کی پیش کش


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 10 نومبر کو پاکستان نے انسانی ہمدردی کے تحت بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی بیوی کو شوہر سے ملاقات کی پیشکش کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔