اسلام آباد: وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانی رسوائی کا سبب بن رہے ہیں، صرف جدہ سے ہر سال 40 ہزار پاکستانیوں کو ملک بدر کیا جاتا ہے۔
یہ بات وزارت خارجہ کے افسران نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز کا اجلاس عائشہ سید کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں مختلف معاملات پر بات کی گئی اور کمیٹی کو کئی امور پر وزارت خارجہ، امیگریشن، محکمہ اوورسیز اور دیگر کی جانب سے بریفنگ بھی دی گئی۔
اجلاس میں وزارت خارجہ نے بتایا کہ انسانی اسمگلرز کے خلاف کارروائی کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھا، سعودی عرب میں بڑی تعداد میں غیر قانونی طور پر پاکستانی مقیم ہیں،صرف جدہ سے سالانہ 40 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔
حکام نے کہا کہ سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر مقیم یہ پاکستانی ملک کی رسوائی کا سبب بن رہے ہیں۔
کمیٹی کو بریفنگ دی گئی کہ غیر قانونی اسمگلنگ میں ملوث پروموٹرز کے خلاف کارروائی جاری ہے، 36 پروموٹرز کے لائسنس منسوخ کرکے ان پر ایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
امیگریشن بیورو نے شرکا کو بتایا کہ ترکی میں پاکستانی لیبر کی ضرورت نہیں ہے۔
اوورسیز کے وزیر صدر الدین راشدی نے کہا ہے کہ پاکستان میں 7 لاکھ ہنر مند موجود ہیں، ضرورت پڑی تو ہنر مندوں کو بیرون ملک بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔
اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ مصر میں پاکستانی سفارت خانہ نہر سوئز میں پھنسے بحری جہاز کے عملے کی با حفاظت وطن واپسی کے لیے ہرممکن اقدامات کررہا ہے, 18 میں سے چار افراد 5 جنوری کو وطن واپس پہنچ جائیں گے۔
یہ بات ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی، انہوں نے بتایا کہ مصر میں پاکستانی سفارت خانہ بقیہ تمام عملے کی دیکھ بھال کررہا ہے، اور جلد ازجلد تمام پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے ہرممکن انتظامات کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مصر،نہر سوئز میں 18 پاکستانیوں کے پھنسے ہونے کا انکشاف
انہوں نے کہا کہ مصر میں پاکستانی سفارت خانے کی کوششوں سے جہاز کے عملے میں سے چار افراد پانچ جنوری تک وطن واپس لوٹ آئیں گے۔
اس حوالے سے مصرمیں پاکستانی سفیرمشتاق علی شاہ کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان جہاز کے عملے کی ہر ممکن مدد کر رہی ہے اور جلد 18 میں سے چار پاکستانیوں کو پہلے مرحلے میں پاکستان روانہ کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان سے مصر پہنچنے والے بحری جہاز ایم وی آکاز کو مصری حکام نے نا دھندہ ہونے کے باعث تحویل میں لے لیا اور سمندر کے بیچوں بیچ پھنسے بحری جہاز کے کپتان کی ویڈیو اپیل کے منظرعام پر آنے کے بعد حکومت حرکت میں آئی تھی۔
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی بھارت کی ریاستی پالیسی کا حصہ ہے اور وہ دہشت گردوں کی مالی معاونت بھی کرتا ہے، بھارت اقوام متحدہ کے فورم کو سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’بھارت اپنا سیاسی ایجنڈا پورا کرنے کے لیے پاکستان کے خلاف اقوام متحدہ میں قرار داد جمع کروائی جس میں پاکستان پر الزام عائد کیا گیا کہ پاکستان شدت پسند تنظیموں کی معاونت کرتا ہے‘‘۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے جھوٹے شواہد اور پابندی کی قرار داد کو سلامتی کونسل نے مسترد کردیا ہے تاہم پاکستان کی جانب سے ملک میں بھارتی مداخلت اور کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف شواہد اقوام متحدہ میں پیش کیے جاتے رہیں گے۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت دہشت گردوں کی نہ صرف مالی معاونت کرتا ہے بلکہ دہشت گردی بھارت کی ریاستی پالیسی کا حصہ ہے، پاکستان بھارتی حکومت کی معاونت سے ہونے والی دہشت گردی کا شکار ہے جس کا واضح ثبوت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اور اُس کا اعتراف بھی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے بھارت کا کردار مشکوک ہے، بھارت نے پاکستان میں دہشت گردی کروانے کے جرم پر پردہ ڈالنے اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کی۔ حکام نے مزید کہا ہےکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی انسداد دہشت گردی کے لئے عالمی برادری کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہیں۔
اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ بھارت کی آبی جارحیت کاجائزہ لے رہے ہیں۔ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں ترمیم یا التوا ممکن نہیں۔ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی سمندری حدود کی خلاف ورزی اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف ہے۔ ایسا ملک جو عالمی معاہدوں کی پاسداری نہ کرے نیوکلیئر سپلائر گروپ کا رکن کیسے بن سکتا ہے۔
اس سے قبل وزیر اعظم کے معاون برائے خارجہ امور طارق فاطمی بھی کہہ چکے ہیں کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے میں کوئی تبدیلی قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کا اصولی مؤقف معاہدے کے مطابق ہے اور سندھ طاس معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عملدر آمد ہونا چاہیئے۔
خیال رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے متعدد بار آبی جارحیت کے حوالے سے دھمکیاں سامنے آنے کے بعد پاکستان نے عالمی بینک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ آبی تنازع کو حل کروانے میں کردار ادا کرے تاہم عالمی بینک نے اس معاہدے پر غیر جانبدار ثالثی سے معذرت کرلی تھی۔
مسئلہ کشمیر کے بارے میں نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں۔ بھارت پر واضح کردیا ہے کہ مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے میں امن بحال نہیں ہوسکتا۔ کشمیریوں کی جدوجہد اجاگر کرنے میں میڈیا کا کردار مثالی ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔
راولپنڈی : بھارتی فوج اشتعال انگیزی سے باز نہ آئی،بھارت کی بھمبر سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 7 جوان شہید ہوگئے، دفتر خارجہ نے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کرکے اپنا سخت احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق رات گئے بھارتی فوج کی جانب سے بھمبر سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا ، جس کے نتیجے میں 7 فوجی جوان شہید ہوگئے۔
7 soldiers embraced shahadat at #LOC in Bhimber sector in cross fire LOC violation by Indian troops late last… https://t.co/LFvWKs1Ol0
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا گیا اور بھارتی فوج کی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی جوابی کارروائی سے کئی بھارتی فوجی مارے جانے اور درجنوں زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، پاک فوج نے دشمن کے مورچوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں بھارتی فوج کے کئی مورچے تباہ ہوئے۔
گزشتہ تیرہ سال میں پہلی بار حالیہ کشیدگی کے دوران بھارتی فوج نےتوپ خانے کااستعمال کیا۔
بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی، دفترخارجہ کی مذمت
دفترخارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نےبھمبرسیکٹر میں بھارتی فورسز کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جارحیت کا پاک فوج کی جانب سے بھرپور جواب دیا گیا۔
We strongly condemn continuous unprovoked #CFVbyIndia@Bhimber Sec, resulting in martyrdom of 7 Pakistani soldiers
نفیس زکریا کا کہناتھا کہ بھمبر سیکٹر پر وطن کے لیے جان قربان کرنے والے بہادر جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں، ان کا کہناتھا کہ بھارت نےکشمیریوں پر ظلم وبربریت کی انتہا کردی ہے اور کشمیر سے توجہ ہٹانے کےلیے بھارت اشتعال انگیزی کررہا ہے۔
پاکستان دفتر خارجہ میں بھارتی ہائی کمشنر کی طلبی
بھمبر سیکٹر میں لائن ٓف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 7 پاکستانی جوانوں کی شہادت کے بعد دفتر خارجہ نے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کرکے کنٹرول لائن پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ پر سخت احتجاج کیا۔
آج اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمبا والا کو دفتر خارجہ طلب کرکے بلااشتعال فائرنگ اور سات جوانوں کی شہادت پر احتجاج کیا جب کہ دفتر خارجہ نے احتجاجی مراسلہ بھی بھارتی ہائی کمشنر کے حوالے کیا۔
بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی ،سیاسی رہنماؤں کی مذمت
سیاسی رہنماؤں نے بھارت کی سرحدی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا دفاعِ وطن کیلئے پاک فوج کے ساتھ ہیں، عالمی برادری بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے
بھارت کے تمام خواب چکنا چور ہوچکے ہیں ،خواجہ آصف
وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہےکہ پاک فوج ایل او سی پر بھارت کو بھرپور جواب دے رہی ہے، بھارت کے تمام خواب چکنا چور ہوچکے ہیں ، دشمن بھی لاشیں اٹھا رہا ہے ، وہ جارحیت کرتے ہیں تو ہم بھی چپ نہیں بیٹھیں گے، دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی سے پورا خطہ متاثر ہوگا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی سرحدیں سو فیصد محفوظ ہیں، امن کےخواہاں ہیں لیکن دشمن جارحیت پراتر آئے تو جواب دینا جانتے ہیں، پاک فوج سرحد کےایک ایک انچ کا دفاع کرنے کیلئے تیار ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے مذموم عزائم کیلئے افغان سرزمین بھی استعمال کررہا ہے۔
مودی سرکار خون کی پیاسی بن چکی ہے، بلاول
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کنٹرول لائن پر بھارتی اشتعال انگیز فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی فائرنگ میں پاک افواج کے سات جوانوں کی شہادت پر دکھ اور غم کا اظہار کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مودی سرکار خون کی پیاسی بن چکی ہے لیکن پاکستانی عوام اور افواج ملکر اس کے خونی خواب چکنا چور کردیں گے، پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستانی عوام ان شہداء پر فخر کرتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے شہید جوانوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔
بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، عابد شیر علی
وزیرمملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے ایسے حربے استعمال کررہا ہے، بھارت کشمیر کا معاملہ دبانے چاہتا ہے، ہر سطح پر بھارت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
بھارت کی اشتعال انگیزی ، تجزیہ کاروں کا تبصرہ
کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت پر بات کرتے ہوئے پروفیسر حسن عسکری نے واضح کیا کہ بھارت ایسی کارروائیوں سے کشمیریوں پر ظلم و ستم سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے، اےآر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کی خاموشی مجرمانہ ہے۔
معروف دفاعی تجزیہ کار طلعت مسعود کا کہنا ہے کہ بھارت کی جارحانہ کارروائی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، دونوں ممالک کے درمیان تناؤ بڑھنے سے بات چیت کے دروازے بند ہو رہے ہیں۔
بھارتی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی ،ایل او سی پر بھارتی فائرنگ پر احتجاج
دفتر خارجہ نے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کرکے کنٹرول لائن پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج کیا۔
کنٹرول لائن پر بھارت کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔ ذرائع کے مطابق آج اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے بلااشتعال فائرنگ اور سات جوانوں کی شہادت پر احتجاج کیا گیا۔
خیال رہے کہ حالیہ مہینوں میں بھارت کی جانب سے جارحیت اور بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہیں، سرحد پار سے مارٹر گولے بھی استعمال کئے جاتے ہیں، جس کے نتیجے میں اب تک کئی شہری جاں بحق اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
یاد رہے کہ 31 اکتوبر کو بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے مختلف مقامات پربلا اشتعال فائرنگ کی گئی تھی، جس کے تتیجے میں 4 شہری شہید اور 6 افراد زخمی ہوگئے، جواب میں پاک فوج نے بھرپور جواب دیتے ہوئے بھارتی بندوقیں خاموش کرادیں، پاک فوج نے کئی بھارتی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا تھا۔
لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ اور خلاف ورزی کرنے پر دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کروایا اور مراسلہ بھی دیا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بھمبھر، کیل، تتہ پانی اور لیپا سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی تھی، جس کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا، اس واقعہ میں پاک فوج کے 2 اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایل او سی پر فائرنگ بعد ہی بھارتی ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی فورسز نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیکس کیں۔
اسلام آباد: دفترخارجہ کےترجمان کا کہناہے کہ بھارت مسلسل بلا اشتعال فائرنگ کررہا ہے اور ایل او سی کی خلاف ورزیوں پر کئی بار بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا گیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق دفترخارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نےبھمبرسیکٹر میں بھارتی فورسز کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جارحیت کا پاک فوج کی جانب سے بھرپور جواب دیا گیا۔
We strongly condemn continuous unprovoked #CFVbyIndia@Bhimber Sec, resulting in martyrdom of 7 Pakistani soldiers
نفیس زکریا کا کہناتھا کہ بھمبر سیکٹر پر وطن کے لیے جان قربان کرنے والے بہادر جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ان کا کہناتھا کہ بھارت نےکشمیریوں پر ظلم وبربریت کی انتہا کردی ہے اور کشمیر سے توجہ ہٹانے کےلیے بھارت اشتعال انگیزی کررہا ہے۔
Pakistan Army responding in befitting manner. We salute our valiant soldiers who render ultimate sacrifices for national cause
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھارتی فورسز کی جانب سے بھمبر سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے بھارتی جارحیت پربھرپور جواب دیا گیا۔
خواجہ آصف کا کہناتھاکہ بھارت خطے کے امن کےلیے خطرے کا باعث ہے اور وہ پاکستان کو دباﺅ میں رکھنا چاہتا ہے لیکن اسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پوری قوم شہید ہونے والے فوجیوں کے ساتھ کھڑی ہے اورہمیں پاک فوج پر فخر ہے،وطن کے دفاع کے لیے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
وزیراطلاعات کا کہنا ہے کہ بھارتی جارحیت کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا اور سفارتی سطح پر بھی اسی طرح کا جواب دیا جائے گا۔
اسلام آباد: پاکستان نے کھوئی رٹہ، بٹل سیکٹرز سمیت لائن آف کنٹرول پر فائر بندی کی خلاف ورزیوں کے خلاف بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کروایا۔
دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کی جانب سے گزشتہ روز سیز فائر کی خلاف ورزیوں کے باعث 4 شہری شہید اور 7 زخمی ہوئے۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت 2003 کے سمجھوتے کی پاسداری کرے۔ علاوہ ازیں سارک فورم کے ذریعے سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیوں کی تحقیقات کروائی جائیں۔
اعلامیہ میں سارک ممالک پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کو پابند بنایا جائے کہ وہ سیز فائر کا احترام کریں، شہری آبادی کو نشانہ نہ بنائیں اور ایل او سی پر امن کو یقینی بنایا جائے۔
واضح رہے کہ رواں برس بھارت نے لائن آف کنٹرول پر 222 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی جس کے باعث 26 معصوم شہری شہید اور 107 زخمی ہوئے۔
اسلام آباد: پاکستان میں بھارتی سفارت خانے کا اہلکار سرجیت سنگھ اہل خانہ سمیت بھارت روانہ ہوگیا،بھارتی سفارتکار کو پاکستان نےناپسندیدہ شخصیت قراردیاتھا۔
تفصیلات کےمطابق بھارتی سفارت کار اہل خانہ کے ہمراہ غیر ملکی پروازEk6t پر دبئی کے راستے انڈیا روانہ ہوگیا۔سرجیت سنگھ کو27 اکتوبر کو ناپسندیدہ شخص قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمباوالے کو دفتر خارجہ طلب کر کے، بھارتی سفارت کار سُرجیت سنگھ کو ناپسندیدہ شخص قرار دیے جانے کے فیصلے سے آگاہ کیا تھا۔
سیکریٹری خارجہ نے بھارتی سفارتی اہلکار کی سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرجیت سنگھ کی سرگرمیاں ویانا کنونشن اور سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہیں۔
بھارتی ہائی کمشنر سے کہا گیا کہ وہ سرجیت سنگھ اور ان کے خاندان کے 29 اکتوبر تک پاکستان چھوڑنے کے حوالے سے فوری طور پر ضروری انتظامات کریں۔
واضح رہے کہ بعد ازاں پاکستانی دفتر خارجہ نے بھی نئی دہلی کی جانب سے پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر کو ’ناپسندیدہ شخص‘ قرار دینے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہندوستان کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔
اسلام آباد: ایل او سی پر بھارتی فورسزکی بلااشتعال فائرنگ سے 2شہریوں کی شہادت پر دفترخارجہ نےبھارتی ڈپٹی کمشنر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو ڈی جی ساؤتھ ایشیا نے دفتر خارجہ طلب کیا اور گذشتہ روز سیالکوٹ کی ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2پاکستانی شہریوں کی شہادت پر احتجاجی مراسلہ دیا۔
یاد رہےکہ گذشتہ روزآئی ایس پی آرنے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ ایل اوسی پر بھارتی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شہری محمد لطیف اور ڈیڑھ سالہ بچی ہانیہ ولد احمد جاں بحق جبکہ دیگر 7 افراد زخمی ہوئےتھے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 19 اکتوبر کو بھی ہندوستان نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی،جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوئے تھے۔
اس واقعے کے بعد پاکستان نے ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے بلااشتعال فائرنگ اور بے گناہ شہری کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا تھا اور انھیں احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا تھا۔
اسلام آباد : پاکستانی دفترخارجہ نے حریت رہنما یاسین ملک کو بہتر طبی سہولت فراہم نہ کرنے اور بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کیے جانے والے بائیس سا لہ طالب علم کے قتل کی بھی شدیدمزمت کی۔
تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں دفترخارجہ کےترجمان نفیس ذکریا نے بتایا کہ حریت رہنما یاسین ملک کی حالت تشویشناک ہےانہیں آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہناتھاکہ حریت رہنمایاسین ملک کوبہترطبی سہولت نہ دینےکی مذمت کرتےہیں۔
We deplore Indian forces torturous treatment of Hurriyat leader Yasin Malik, reportedly in critical condition in ICU pic.twitter.com/QEOD9WsifC
دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کیے جانے والے22 سالہ طالب علم جاوید میر کے قتل کی بھی شدید مزمت کی اور کہا جاوید میر مقبوضہ کشمیر کے ضلع بٹگرام کے ایک کالج میں زیر تعلیم تھااور وہ کسی بھی احتجاجی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا۔
Pakistan strongly condemns killing ofJaved Mir (22), college student in Badgam district IoK by Indian occupation forces.
واضح رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے اسیر حریت رہنما یاسین ملک کو تشویش ناک حالت میں اسپتال کے آئی سی یو منتقل کردیا گیاتھا جہاں ان کے بائیں بازوں نے کام کرنا چھوڑ دیا،یہ خبرسن کر ان کی اہلیہ بے ہوش ہو گئی تھیں۔