Tag: دفتر خارجہ

  • امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے الیکشن سے متعلق بیانات پر دفتر خارجہ کا ردعمل

    امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے الیکشن سے متعلق بیانات پر دفتر خارجہ کا ردعمل

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات سے متعلق امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کے بتانات پر ردعمل سامنے آیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات سے متعلق بعض ممالک اور تنظیموں کے بیانات کو دیکھا ہے، ہم ان میں سے بعض بیانات کے منفی لہجے پر حیران ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ بیانات انتخابی عمل کی پیچیدگی کو مدنظر نہیں رکھتے، نہ ہی یہ  بیانات لاکھوں پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے آزادانہ  استعمال کو تسلیم کرتے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق یہ بیانات نہ تو انتخابی عمل کی پیچیدگی کو مدنظر رکھتے ہیں اور نہ ہی لاکھوں پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے آزادانہ اور پرجوش استعمال کو تسلیم کرتے ہیں، یہ بیانات اس ناقابل تردید حقیقت کو نظر انداز کرتے ہیں کہ پاکستان نے عام انتخابات پرامن اور کامیابی کے ساتھ منعقد کیے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کچھ بیانات حقیقت پر مبنی بھی نہیں ہوتے، ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش نہیں تھی، پولنگ کے دن دہشت گردی کے واقعات سے بچنے کے لیے صرف موبائل سروس کو دن بھر کے لیے معطل رکھا گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ انتخابی عمل نے یہ ظاہر کیا ہے کہ بہت سے مبصرین کے خدشات غلط تھے، پاکستان نے ایک مستحکم اور جمہوری معاشرے کی تعمیر کے عزم کے تحت انتخابات کا انعقاد کیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اگرچہ ہم اپنے دوستوں کے تعمیری مشوروں کو اہمیت دیتے ہیں، لیکن انتخابی عمل کی تکمیل سے قبل منفی تبصرہ کرنا  تعمیری نہیں، پاکستان ایک متحرک جمہوری نظام کی تعمیر کے لیے کام جاری رکھے گا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ اقتدار کی پرامن منتقلی ہمیں اس مقصد کے قریب لاتی ہے، ہم یہ دوسروں کی طرف سے ظاہر کیے گئے خدشات کی وجہ سے نہیں بلکہ اس لیے کرتے ہیں کہ یہ ہمارے لوگوں کی خواہش اور ہمارے بانیوں کا وژن ہے۔

  • افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی ٹام ویسٹ پاکستان کا دورہ کریں گے

    افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی ٹام ویسٹ پاکستان کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد: افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی ٹام ویسٹ پاکستان کا دورہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کئی معاملات پر مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں، مشاورت کو آگے بڑھانے کے لیے دوروں کا تبادلہ بھی ہوتا ہے، اس تناظر میں آنے والے دنوں میں اہم دورے شیڈول ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی ٹام ویسٹ 7 تا 9 دسمبر پاکستان کا دورہ کریں گے، جب کہ امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری جولیٹا والس نوئیس 4 دسمبر سے پاکستان کا 2 روزہ دورہ کریں گی۔

    پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری الزبتھ ہورسٹ 9 تا 12 دسمبر پاکستان کا دورہ کریں گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی عہدیداروں کے یہ دورے صرف افغان صورت حال تک محدود نہیں ہیں،یہ دورے امریکا کے ساتھ افغان صورت حال سمیت متعدد مسائل پر مذاکرات کا حصہ ہیں۔

  • پاکستان کا فلسطینی بھائیوں کیلئے امدادی سامان بھیجنے کا فیصلہ

    پاکستان کا فلسطینی بھائیوں کیلئے امدادی سامان بھیجنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان نے مظلوم فلسطینی بھائیوں کو درپیش مشکلات کو کم کرنے کی غرض سے فوری طور پر امدادی سامان غزہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بربریت کے باعث ہزاروں افراد شہید اور لاکھوں امداد کے منتظر ہیں۔

    غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی کھلی جارحیت اور محاصرے نے صورتحال مزید گھمبیر بنا دی ہے، اسرائیلی محاصرے کے باعث غزہ کے مظلوم عوام کو امداد کی اشد ضرورت ہے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق غزہ میں انسانی المیے کے پیش نظر حکومت پاکستان  نے امدادی سامان روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ فلسطینی بھائی بہنوں کے مصائب کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    امداد کی ترسیل کیلئے فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی اور اقوام متحدہ ایجنسیوں کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں، اس کے علاوہ مصری حکومت، بیرون ملک پاکستانی مشنز سے امور طےکیے جارہے ہیں۔

  • افغان وزارت خارجہ کا بیان حیران کن ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا طورخم سرحد کی بندش کے معاملے پر رد عمل

    افغان وزارت خارجہ کا بیان حیران کن ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا طورخم سرحد کی بندش کے معاملے پر رد عمل

    اسلام آباد: طورخم پر پاکستان افغانستان سرحد کی بندش کے معاملے پر ترجمان دفتر خارجہ نے افغان وزارت خارجہ کا بیان حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عبوری افغان حکام طور خم پر عارضی بندش کی وجوہ بہ خوبی جانتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ پاکستان نے کہا ہے کہ افغان وزارت خارجہ کا بیان حیران کن ہے، پاکستان اپنی سرزمین کے اندر کسی بھی ڈھانچے کی تعمیر کو قبول نہیں کر سکتا، 6 ستمبر کو افغان فوجیوں نے پرامن حل کی بجائے بلا اشتعال فائرنگ کا سہارا لیا۔

    ترجمان نے کہا افغان وزارت خارجہ کے بیان میں کچھ غیر متعلقہ تبصرے اور نامناسب مشورے بھی ہیں، گزشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں سہولت فراہم کی اور کرتا رہے گا، لیکن پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دے سکتا۔

    ترجمان نے کہا 6 ستمبر کو افغان فوجیوں نے پاکستانی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا اور طور خم بارڈر ٹرمینل کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا، افغان فوجیوں نے پاکستانی اور افغان شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا، پاکستانی سرحدی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق افغان بارڈر سیکیورٹی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے دہشت گرد عناصر کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے، یہ عناصر افغانستان کے اندر پناہ گاہوں سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، یو این سلامتی کونسل کی تجزیاتی معاونت ٹیم نے بھی تازہ رپورٹ میں اس کی تصدیق کی۔

    ترجمان نے کہا پاکستان کی جانب سے ہمیشہ اس خواہش کا اظہار کیا گیا ہے کہ افغانستان کے ساتھ سرحد دونوں ممالک کے درمیان امن اور دوستی کی سرحد ہو، پاکستان نے کئی دہائیوں سے افغان بھائیوں اور بہنوں کا کھلے دل سے استقبال کیا ہے، سرحد پر تعینات افغان فوجیوں کی بلاجواز اشتعال انگیزیوں کے پیش نظر بھی پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا، اور ہمیشہ بات چیت کو ترجیح دی۔

    انھوں نے کہا پاکستان دو طرفہ مسائل اور خدشات کو تعمیری بات چیت کے ذریعے حل کے لیے تیار ہے، تاکہ دونوں ممالک اقتصادی رابطوں اور اس کے نتیجے میں خوش حالی کا فائدہ اٹھا سکیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ افغان عبوری حکام پاکستان کے تحفظات کو ذہن میں رکھیں گے، توقع ہے افغان حکام پاکستان کی علاقائی سالمیت کا احترام کریں گے۔

    ترجمان نے کہا ہم اس کو یقینی بنائیں گے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملوں کے لیے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال نہ ہو۔

  • چترال میں 2 چیک پوسٹوں پر حملہ، پاکستان نے معاملہ افغانستان کے سامنے  اٹھادیا

    چترال میں 2 چیک پوسٹوں پر حملہ، پاکستان نے معاملہ افغانستان کے سامنے اٹھادیا

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ 6 ستمبر کو چترال میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا،ہم نے معاملہ افغان حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے، افغان حکومت اپنی زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہونے سے روکے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ افغان سرزمین سےدہشت گرد حملوں کا معاملہ اٹھایا ہے، افغانستان میں چھوڑا جانیوالا اسلحہ افغان دہشت گرد گروہوں کے ہاتھ چڑھا، ہم کسی کو موردالزام نہیں ٹھہراتے، تاہم یہ معاملہ عالمی توجہ کا متقاضی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اقتصادی صورتحال پر تبصرہ نہیں کر سکتے، پاکستان اور روس کے اہم تعلقات ہیں ، دونوں ممالک کے درمیان وفود کا تبادلہ ہو رہا ہے اور توانائی کے حوالے سے تعاون جاری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کے سیکورٹی ادارے ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، پاک افغان بارڈر پر حالیہ واقعےسے متعلق عبوری افغان حکومت کو تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔

    ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ 6 ستمبر کو چترال میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تاہم وزارت داخلہ وصوبائی محکمہ داخلہ ہی صورتحال پرتبصرہ کر سکتے ہیں، ہم نے یہ معاملے افغان حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے اور کہا ہے افغان حکومت اپنی زمین پاکستان کیخلاف استعمال سے روکے۔

    مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اںھوں نے کہا کہ ہم ایک ملک کے قومی مفاد کے تناظر میں خارجہ پالیسی تشکیل دینےکا احترام کرتے ہیں، ہم یقین رکھتےہیں فلسطین کا1967 سے پہلے کے تناظر میں 2ریاستی حل ہی قابل عمل حل ہے، ایسا حل جس میں یروشلم فلسطین کا دارالحکومت ہو۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد دونوں ممالک کے درمیان امن کی سرحد ہوناچاہیے، طورخم سرحد کا بند ہوناشہریوں کو تکلیف پہنچانے کے حوالے سے نہیں ، یہ سیکیورٹی مسئلہ ہے جس پرافغان حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی انتظامیہ سیکڑوں ہزاروں افغان شہریوں کوویزا جاری کرتی ہے، اس ویزا کے اجراکے لیے باضابطہ ضروری عمل مکمل کیا جاتا ہے، ہم گزشتہ 40 سال سے افغان عوام،مہاجرین کی میزبانی کررہے ہیں، ہم افغان مہاجرین کی باعزت واپسی چاہتے ہیں۔

  • افغان طالبان کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان پر حملے کے مرتکب عناصر کیخلاف کارروائی کرے، دفتر خارجہ

    افغان طالبان کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان پر حملے کے مرتکب عناصر کیخلاف کارروائی کرے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : دفترخارجہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان پر حملے کے مرتکب عناصر کیخلاف کارروائی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے روز دیا کہ افغان طالبان کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان پر حملے کے مرتکب عناصر کیخلاف کارروائی کرے اور افغان سرزمین کسی صورت پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہو۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان دوطرفہ،سہ فریقی اور بین الاقوامی سطح پر وعدوں پر عملدرآمد کرے۔

    بھارتی اسکولوں میں پیش آنے والے واقعات کے حوالے سے ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بھارتی اسکول میں استادنےہندوبچوں کومسلمان بچےکےچہرےپرتھپڑ مارنےکیلئے اکسایا، ہندوستان میں اقلیتوں خصوصاًمسلمانوں کیخلاف نفرت کو ہر سطح پر ہوا دی جا رہی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت سمیت دنیا میں مسلمانوں کیخلاف اسلاموفوبیا بڑھنے پر تشویشناک صورتحال ہے، بھارت کی پاکستان میں دہشتگردی کی پشت پناہی پر شدید تشویش ہے۔

    ترجمان نے جڑانوالہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا پاکستان کی سیاست اورثقافتی میں ایسے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں، جڑانوالہ واقعہ میں ملوث عناصر کو جلد کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔

  • ایسے کسی عدالتی فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے، جس سے کشمیر پر بھارتی قبضہ طول پکڑے، دفتر خارجہ

    ایسے کسی عدالتی فیصلے کو تسلیم نہیں کریں گے، جس سے کشمیر پر بھارتی قبضہ طول پکڑے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی ایسے عدالتی فیصلے کو تسلیم نہیں کرے گا، جس سےجموں و کشمیر پر بھارتی قبضہ طول پکڑے۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا میں امن کیلئےکردار ادا کرتا رہے گا، اقوام متحدہ کے امن مشن کیلئے پاکستان کا اہم کردار ہے، امن مشن کانفرنس میں نگران وزیرخارجہ سے پاکستان کا موقف پیش کیا۔

    ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ سیدعلی گیلانی کشمیریوں کی حقیقی آواز تھے، سید علی گیلانی نے کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کیلئے بہت ظلم سہے، آج بابائے حریت سید علی شاہ گیلانی شہید کی دوسری برسی ہے، ان کو کئی سال نظر بند رکھا گیا، وفات پر فوجی حصار میں سپرد خاک کیاگیا۔

    ترجمان نے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی شہید کی جرات اور بہادری کشمیری نوجوانوں کیلئےمشعل راہ ہے، وہ کشمیر اور پاکستان کے لیے انتہائی محبت رکھے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری امنگوں ،یواین سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق قابل قبول ہو گا، ہندوستان ہر صورت 5 اگست 2019ء کے غیرقانونی غاصبانہ اقدامات واپس لے، یہ ہندوستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ مذاکرات کے لیے موذوں ماحول بنائے۔

    ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان جی 20 کا رکن نہیں، تمام نکات کا جائزہ لے رہے ہیں،ہندوستان بارہا مقبوضہ کشمیر میں "حالات اچھے ہیں” کا راگ الاپتا رہتا ہے،ہندوستان کی حقائق چھپانے، غلط فہمیاں پیدا کرنے سے زمینی حقائق نہیں بدل سکتے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یورپین یونین کے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر خدشات درست ہیں، یورپین یونین ،یورپین کونسل کا بھارت سے معاملہ اٹھانے کا فیصلہ خوش آئند ہے ، ثابت ہوا بھارت کے مقبوضہ خطےمیں حالات معمول پر ہونے کادعویٰ دنیا قبول نہیں کررہی۔

    انھوں نے واضح کیا کہ پاکستان کسی ایسے عدالتی فیصلے کو تسلیم نہیں کرے گا، جس سےجموں و کشمیر پر بھارتی قبضہ طول پکڑے، پاکستان کشمیریوں کی امنگوں، اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل چاہتا ہے۔

  • دفتر خارجہ کے سینئر افسر کو بھارت میں ناظم الالمور مقرر کرنے کا فیصلہ

    دفتر خارجہ کے سینئر افسر کو بھارت میں ناظم الالمور مقرر کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان دفتر خارجہ کے سینئر افسر سعد وڑائچ کو بھارت میں ناظم الالمور مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعد احمد وڑائچ پاکستانی ہائی کمشنر نئی دہلی اعزاز احمد خان کی جگہ لیں گے، سعد احمد وڑائچ  اس وقت بطور ڈی جی ایران، افغانستان، ترکیہ ذمہ داریاں سر انجام دے رہے ہیں۔

    سفارتی ذرائع نے کہا کہ بھارت نے بھی پاکستان کیلئے نئے ناظم الالمور کے نام کو حتمی شکل دے دی، گیتیکا سری وستاوا بھارت کی پاکستان میں نئی ناظم الامور ہونگی۔

    سفارتی ذرائع کا بتانا ہے کہ گیتیکا سری وستاوا بھارتی ناظم الامور سریش کمار کی جگہ لیں گی، دوسری جانب پاکستان، بھارت میں سفارتکاروں کے ویزوں کا تبادلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔

  • جڑانوالہ کا واقعہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    جڑانوالہ کا واقعہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    جڑانوالہ واقعے پر بعض حکومتوں کے ریمارکس پر ترجمان دفتر خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جڑانوالہ کا واقعہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ واقعے نے پاکستان بھر کے مسیحیوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی، جڑانوالہ کا واقعہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے، عدم برداشت، پُرتشدد کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستانی قیادت اور پورے معاشرے نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

    عدم برداشت، پُرتشدد کارروائیاں پاکستانی معاشرے کے اخلاق کے لیے ناقابل قبول ہیں، انصاف کے پہیے رواں دواں ہیں، ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے تک حکومت پاکستان آرام سے نہیں بیٹھے گی۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا کہ واقعے نے رواداری، باہمی احترام کے بین المذہبی مکالمے کو بھی زندہ کیا ہے۔

  • دفتر خارجہ کی پاکستان میں دہشت گردی میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کی تصدیق

    دفتر خارجہ کی پاکستان میں دہشت گردی میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کی تصدیق

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان میں دہشت گردی میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ژوب حملے میں افغان سرزمین کے استعمال پر افغان حکام سے رابطے میں ہیں اور حملہ آوروں کی شناخت پر تحقیقات جاری ہیں۔

    ترجمان نے پاکستان میں دہشت گردی میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ژوب میں مارے گئے دہشت گرد افغان شہری تھی۔

    یاد رہے ژوب کینٹ میں دہشتگردی میں ملوث افغان دہشتگردوں کی تصدیق ہوئی تھی ، حملہ 12 جولائی کو ہوا تھا جس میں تین دہشتگرد ملوث تھے۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا تھا کہ تینوں دہشتگردوں کی شناخت افغان شہریوں کے طور پر ہوگئی، دہشت گردوں کا تعلق افغانستان کے صوبہ قندھار سے ہے۔