Tag: دفتر خارجہ

  • سلامتی کونسل اجلاس نے ثابت کیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی فہرست میں ہے: دفتر خارجہ

    سلامتی کونسل اجلاس نے ثابت کیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی فہرست میں ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل اجلاس نے ثابت کیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی فہرست میں ہے اور مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ 164 دن گزرنے کے بعد سلامتی کونسل نے دوسری بار کشمیر پر بات کی، بحث 1 گھنٹے سے زائد جاری رہی، تمام 15 اراکین نے حصہ لیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اراکین کی جانب سے 5 اگست کا بھارتی اقدام تناؤ میں اضافے کی وجہ قرار دیا گیا، پی فائیو اور دیگر ممالک نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اجلاس نے پھر ثابت کیا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی فہرست میں ہے اور مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کے صدور سے ملاقاتیں کیں، انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کا جارحانہ رویہ کسی مس کیلکولیشن کا سبب بن سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس سے بھی ملاقات کی، سیکریٹری جنرل نے جنوبی ایشیا میں مذاکرات کے ذریعے امن کے فروغ کی بات کی۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل اجلاس میں کشمیر کو پھر متنازعہ تسلیم کیا گیا ہے اور وادی میں کرفیو اٹھانے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

  • بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، سکھ کمیونٹی سے متعلق بے بنیاد الزامات مسترد

    بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، سکھ کمیونٹی سے متعلق بے بنیاد الزامات مسترد

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ کسی قسم کے امتیازی سلوک کے حوالے سے زیرو ٹالرنس کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ بھارتی ناظم الامور گورو اہلووالیا کو دفترخارجہ طلب کیا گیا اور پاکستان کی جانب سے سکھ کمیونٹی سے متعلق بھارت کے بے بنیاد الزمات کو مسترد کر دیا گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ڈی جی ساؤتھ ایشیا زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے طلبی کا سمن جاری کیا گیا۔

    عائشہ فاروقی نے کہا کہ بھارت کے ایسے الزامات کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، پاکستان اپنے تمام شہریوں کے مساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے، بھارت دوسروں پر انگلی اٹھانے کے بجائے اپنی طرف دیکھے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کا آئین اپنے تمام شہریوں کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے، حکومت پاکستان اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، اقلیتوں سے امتیازی سلوک کے حوالے سے زیرو ٹالرنس کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ دوسروں پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے بھارت میں اقلیتوں کا تحفظ کریں، اقلیتوں کی عبادت گاہوں، بشمول مساجد کا تحفظ کیا جائے، بےحرمتی، نفرت پر مبنی جرائم اور موب لنچنگ کا سلسلہ بند کیا جائے۔

  • بھارتی آرمی چیف کے بیانات فالس فیلگ آپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

    بھارتی آرمی چیف کے بیانات فالس فیلگ آپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے غیر ذمہ دارانہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی بیانات فالس فیلگ آپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر حالات خراب کرنے کے حوالے سے بھارتی فوجی قیادت کے بیانات قابلِ مذمت ہیں۔

    ترجمان نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کے عزم اور تیاری کے بارے میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیئے، بھارت کے کسی بھی جارحانہ اقدام پر سخت جواب دیا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق بالاکوٹ میں بھارتی کارروائی کے نتیجے میں پاکستان کے رد عمل کو یاد رکھنا چاہیئے جب کہ بھارت کی اشتعال انگیزیوں کے باوجود پاکستان خطے میں امن اور سلامتی کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں غیر انسانی لاک ڈاون کو 150 دن ہوچکے ہے، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق معاملہ حل کرے اور سینئر کشمیری قیادت خاص طور پر چھوٹے بچوں کو رہا کیا جائے، نو لاکھ سیکیورٹی اہلکاروں کو فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے نکالا جائے۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارتی بیانات فالس فیلگ آپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہیں، بھارت جھوٹے آپریشن کی بجائے اپنے اندرون مسائل پر قابو پائے۔

    پاکستان نے کشمیریوں کی اخلاقی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعائدہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی سطح پر بھی آواز بلند کرتا رہے گا۔

  • مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے ویزہ پالیسی میں‌ تبدیلی کی خبریں بے بنیاد ہیں، دفتر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے ویزہ پالیسی میں‌ تبدیلی کی خبریں بے بنیاد ہیں، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر  کے عوام کے لیے ویزہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کشمیریوں سےمتعلق ویزہ پالیسی کی خبروں پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکےعوام کے لیے ویزہ پالیسی تبدیل کرنے کے حوالے سے نشر ہونے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، یہ من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔

    عائشہ فاروق کا کہنا تھا کہ پاکستانی ہائی کمیشن حکومتی پالیسی کےمطابق ویزہ کے عمل کو جاری رکھےہوئے ہے اور تمام درخواست گزاروں کو ویزہ جاری کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حوصلوں کو پست کرنے اور اُن کی پاکستان سے محبت کو کم کرنے کے لیے بھارتی میڈیا نے بے بنیاد اور من گھڑت خبریں نشر کی تھیں جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کے حوالے سے ویزہ پالیسی تبدیل کردی۔

    واضح رہے کہ بھارت نے رواں سال پانچ اگست کو بھارت کی خصوصی حیثیت کو ختم کرتے ہوئے اسے باقاعدہ طور پر اپنا حصہ بنانے کی گھناؤنی سازش کی، کئی روز گزر جانے کے باوجود کشمیریوں نے مودی سرکار کے فیصلے کو نہ مانا جس کی وجہ سے وہاں 140 روز سے مسلسل کرفیو نافذ ہے۔

  • شہریت کے متنازعہ بل سے بھارت کا چہرہ سامنے آگیا ہے: دفتر خارجہ

    شہریت کے متنازعہ بل سے بھارت کا چہرہ سامنے آگیا ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ شہریت کے متنازعہ بل سے بھارت کا چہرہ سامنے آگیا ہے، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 132 دن سے لاک ڈاؤن ہے۔ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

    ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ شہریت کے متنازعہ بل سے بھارت کا چہرہ سامنے آگیا ہے، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کی، افغانستان اور پاکستان کے مسائل پر بھی بات ہوئی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک صدر طیب اردوان سے بھی ملاقات کی۔

    ترجمان نے کہا کہ سیکریٹری خارجہ نے ڈپلومیٹک کور سے ملاقات کی، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی گئی۔

    اس سے قبل بریفنگ میں دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلسل آواز اٹھا رہا ہے، او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق فیصلہ نہیں ہوگا تو مسئلہ بھی حل نہیں ہوگا۔ پاکستان کی کشمیر پالیسی اسی جگہ ہے جہاں تھی، کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

  • مہاجرین پر کانفرنس ، وزیراعظم عمران خان  17 اور 18 دسمبر  جنیوا جائیں گے

    مہاجرین پر کانفرنس ، وزیراعظم عمران خان 17 اور 18 دسمبر جنیوا جائیں گے

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم 17 اور 18 دسمبر کو مہاجرین پر کانفرنس میں شرکت کے لیے جنیوا جائیں گے،  پاکستان کی کشمیر پالیسی  میں  کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں 126 روز سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر میں ذرائع ابلاغ بند ہیں، بھارتی حکومت کسی کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہیں دے رہی۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلسل آواز اٹھا رہا ہے، او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق فیصلہ نہیں ہوگا تو مسئلہ بھی حل نہیں ہوگا۔ پاکستان کی کشمیر پالیسی اسی جگہ ہے جہاں تھی، کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

    انہوں نے کہا کہ ممبئی کیس عدالت میں زیر التوا ہے اس پر بات نہیں کر سکتااور  پاکستان کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی تنظیم کا دوبارہ رکن منتخب ہوا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم 17 اور 18 دسمبر کو مہاجرین پر کانفرنس کے لیے جنیوا جائیں گے، یو این ایچ سی آر اور سوئس حکومت مشترکہ میزبانی کریں گے۔ پاکستان امریکا اور طالبان مذاکرات بحالی کے اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے یکم اور 2 دسمبر کو سری لنکا کا دورہ کیا، وزیر خارجہ نے سری لنکا کی نئی قیادت کو مبارکباد دی۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے مزید کہا گیا کہساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان نے بہترین کارکردگی دکھائی، ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستان نے 17 گولڈ میڈل حاصل کیے۔

  • پاکستان نے فلسطین میں اسرائیلی فوج کی بمباری کی مذمت کر دی

    پاکستان نے فلسطین میں اسرائیلی فوج کی بمباری کی مذمت کر دی

    اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ فلسطین میں نہتے شہریوں پر اسرائیلی افواج کی جانب سے بم باری کی مذمت کر دی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے فلسطین میں اسرائیلی فوج کی بم باری کی مذمت کی ہے، عالمی برادری فلسطین میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کا بھی نوٹس لے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کا مستقل بنیادوں پر حل چاہتا ہے، اسرائیلی افواج معصوم فلسطینیوں پر بم باری کر رہی ہیں، جس سے کئی معصوم فلسطینی شہید ہوئے۔

    واضح رہے کہ فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی افواج کے حملوں میں شدت آ گئی ہے، رہایشی علاقوں پر بم باری میں 32 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، غزہ میں بے رحم صہیونی فورسز آبادیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، فورسز کی جانب سے فضائی حملے بھی جاری ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسرائیلی فورسز کے حملوں میں تیزی، فلسطینی شہدا کی تعداد 32 ہو گئی

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فورسز کے حملوں میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کی حریت پسند اسلامی جہاد کے اہم کمانڈر بہا ابوالعطا کے گھر کو اس وقت فضائی حملے کا نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہم راہ گھر میں موجود تھے۔ اس حملے میں سپریم رہنما بہا ابوالعطا اور ان کی اہلیہ موقع ہی پر شہید ہو گئے تھے جب کہ 4 بچے اور ایک ہمسایہ زخمی ہوئے تھے۔

  • کلبھوشن کیس میں تمام فیصلے پاکستانی قوانین کے مطابق ہوں گے: دفتر خارجہ

    کلبھوشن کیس میں تمام فیصلے پاکستانی قوانین کے مطابق ہوں گے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے پر کوئی ڈیل نہیں کی جارہی، عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا پاکستانی قوانین کی روشنی میں احترام ہوگا۔ کلبھوشن کے معاملے پر تمام فیصلے پاکستانی قوانین کے مطابق ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں مزید 2 کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا، مقبوضہ کشمیر میں بھارت غیر انسانی اقدامات کر رہا ہے۔

    دفتر خارجہ کی طرف سے عید میلاد النبی پر مقبوضہ کشمیر میں اجتماعات پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ مقبوضہ وادی میں مساجدوں کو عید میلاد النبی پر بند کیا گیا۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں مذہبی حقوق کی پامالی کا نوٹس لیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بابری مسجد کا معاملہ او آئی سی کے ایجنڈے پر موجود ہے، او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں عندلیب عباس نے نمائندگی کی۔ سیکریٹری خارجہ پارلیمانی امور نے سائیڈ لائنز پر مختلف رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔ بابری مسجد فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، مسجد کو ساڑھے 400 برس مسلمان استعمال کرتے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں بابری مسجد کے فیصلے کے بعد مساجد کو خطرات لاحق ہوگئے، ہم ہر فورم پر بابری مسجد کے معاملے کو اٹھاتے رہیں گے۔ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے اقلیتیں غیر محفوظ ہوگئی ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری میں عام پاکستانی شہری جا سکتے ہیں تاہم میڈیا کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر پیشگی اجازت کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو دنیا بھر میں تسلسل کے ساتھ اٹھا رہے ہیں۔ ایل او سی پر ہماری افواج چوکس ہیں، ہر قسم کے دفاع کو تیار ہیں۔ ایل او سی پر جب بھی خلاف ورزی ہوئی اس کا بھرپور جواب دیا گیا۔ ہم اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں ہیں۔ مقبوضہ کشمیر پر ہمارے مؤقف میں کوئی تبدیلی آئی ہے نہ آئے گی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کے معاملے پر کوئی ڈیل نہیں کی جارہی، آئی ایس پی آر کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔ بھارت کی کمر دیوار کے ساتھ لگ چکی ہے۔ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا پاکستانی قوانین کی روشنی میں احترام ہوگا۔ کلبھوشن معاملے پر تمام فیصلے پاکستانی قوانین کے مطابق ہوں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے اعلیٰ سطح کے وفد نے کابل کا دورہ کیا ہے۔ حالیہ صورتحال پر افغان حکام سے بات چیت ہوئی ہے۔ اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہے فلسطین پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

  • بابری مسجد  کا عدالتی فیصلہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہا، دفتر خارجہ

    بابری مسجد کا عدالتی فیصلہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہا، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: پاکستان نے تاریخی بابری مسجد کے فیصلے پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک بار پھرانصاف کے تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے بابری مسجد کے فیصلے پر پاکستان کا باضابطہ ردعمل آگیا، ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں کہاہے کہ اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ بھارتی عدالتیں فیصلوں میں انسانی حقوق کو مدنظر رکھیں جب کہ مقبوضہ کشمیر کےحوالے سے بھی بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے میں سست روی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے فیصلوں میں بھارت میں اقلیتوں کا خیال نہیں رکھا جاتا، بھارت میں اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں اور آج عدالتی فیصلے سے بھی بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کو اپنے عقائد اورعبادت گاہوں میں خطرہ ہے،بھارت ہندوتوا کیلئے نظریئے کی پیروی اورہندو راشٹر کی تاریخ پر عمل پیرا ہےایسے فیصلوں سے بھارت کے بڑے ادارے بھی متاثرہورہے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت میں انتہاپسندانہ نظریہ، ہندوؤں کی بالادستی اعتکاد پر مبنی ہے،بھارت کا طرز عمل علاقائی امن واستحکام کیلئے خطرہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت اپنے ملک میں بسنے والے مسلمانوں کے جان و مال حقوق اور املاک کا تحفظ یقینی بنائے جب کہ اقوام متحدہ بھارت میں انتہاپسند نظریئے کے خاتمے اوراقلیتوں کے مساوی حقوق یقینی بنائے۔

    واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی زمین ہندوؤں کو دینے کا حکم سناتے ہوئے فیصلے میں کہا تھا کہ بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے ۔

  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کا بھارتی ایجنڈا مسترد کر دیا

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کا بھارتی ایجنڈا مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کا بھارتی ایجنڈا مسترد کر دیا، دفتر خارجہ کا کہنا ہے وادی کو دو حصوں میں بانٹنا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے، مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر اور لداخ کو بھارت کے زیر انتظام علاقہ بنانے کا کالا قانون لاگو کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کو مسترد کر دیا ہے، مقبوضہ کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنا یو این قراردادوں اور شملہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

    ان کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی متنازعہ علاقہ ہے، بھارت کا کوئی بھی اقدام اسے تبدیل نہیں کر سکتا، بی بی سی کا کہنا ہے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا آر ایس ایس اور بی جے پی کا ابتدائی ایجنڈا تھا۔

    انھوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت، خواتین اور بچوں کو حراست میں رکھا گیا ہے، 80 لاکھ کشمیریوں کو دنیا سے الگ کرنے کے لیے مواصلات کو ختم کیا گیا، ابھی تک کرفیو کے باعث عام آدمی کی نقل و حرکت پر پابندی ہے، قابض فوج کی جانب سے خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، پاکستان کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی سپورٹ جاری رکھے گا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ کشمیری عوام مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط کو تسلیم نہیں کریں گے۔