Tag: دفتر

  • کرونا وائرس: ٹویٹر نے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کردی

    کرونا وائرس: ٹویٹر نے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کردی

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نے اپنے ملازمین کو دفاتر نہ آنے اور گھر سے کام کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    ٹویٹر کی ہیومن ریسورس مینیجر جینیفر کرسٹی کا کہنا ہے کہ ٹویٹر کے تمام ملازمین سوموار سے اپنے گھروں سے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملازمین کی گھر سے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ ہم جان لیوا کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے امکان کو کم سے کم کردیں۔

    جینیفر کا کہنا ہے کہ جاپان، ہانگ کانگ اور جنوبی کوریا میں واقع ٹویٹر دفاتر کے ملازمین پر گھر سے کام کرنے کی ضروری شرط عائد کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر جاپان پہلے ہی ملک بھر کے تمام اسکول بند کرچکا ہے، جبکہ ہانگ کانگ میں ملازمین ایک مہینے تک گھروں سے کام کرنے بعد سوموار کو دفاتر واپس لوٹے ہیں۔

    اب تک دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 92 ہزار 932 ہوگئی ہے جبکہ 3 ہزار 119 افراد مہلک وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    دنیا بھر کے 76 ممالک تک یہ وائرس رسائی حاصل کر چکا ہے اور اس کا پھیلاؤ بدستور جاری ہے، شمالی افریقی ملک تیونس میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے جبکہ سعودی عرب نے بھی پہلے کیس کی تصدیق کردی ہے۔

  • بندہ کام میں‌ چیتا ہے!

    بندہ کام میں‌ چیتا ہے!

    ہم جس حیوان کا ذکر یہاں کر رہے ہیں، اس کا تعلق بلی کے خاندان سے ہے۔ یہ جانور لمحوں میں شکار تک پہنچ کر اسے دبوچ لیتا ہے۔

    ہم پاکستانی اس کی تیز رفتاری سے اتنے متأثر ہیں کہ جب کسی شعبے کی شخصیت کے کام اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کرنا اور اس کی غیرمعمولی کارکردگی کی مثال دینا ہو تو اس درندے کا نام لیا جاتا ہے۔ یہ جملہ اس حوالے سے یقینا آپ کی الجھن دور کر دے گا۔

    جناب، میں جو بندہ لایا ہوں اسے کمپنی میں ایک موقع ضرور دیں۔ تھوڑا گپ باز ہے سَر، مگر اپنے کام میں ‘‘چیتا’’ ہے!

    چیتے کی سب سے بڑی خوبی اس کی رفتاری ہے۔ آپ میں سے اکثر لوگ یہ نہیں جانتے ہوں گے کہ چیتا شیر کی طرح دہاڑ نہیں پاتا بلکہ یہ جانور غراتا ہے اور بلیوں کی طرح آوازیں نکالتا ہے۔

    چیتے کو رات کے وقت دیکھنے میں بھی مشکل پیش آتی ہے۔ ماہرینِ جنگلی حیات کے مطابق چیتا زیادہ تر صبح کی روشنی میں یا دوپہر کے بعد شکار کرتے ہیں۔

    بلی کے خاندان سے تعلق رکھنے والا یہ جانور درختوں پر بھی آسانی سے نہیں چڑھ پاتا
    چیتے کا سَر اور پاؤں چھوٹے جب کہ ان کی کھال موٹی ہوتی ہے۔
    افریقی اور ایشیائی چیتوں کی جسمانی ساخت میں کچھ فرق ہوتا ہے جب کہ ان کی بعض عادات بھی مختلف ہیں۔
    افریقی چیتوں پر کئی سال پہلے ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آیا تھا کہ چیتے کے 100 بچوں میں سے صرف پانچ ہی بڑے ہونے تک زندہ رہتے ہیں۔
    جنگل کے دوسرے جانور جن میں ببون، لگڑ بگھے اور مختلف بڑے پرندے شامل ہیں، موقع پاتے ہی چیتے کے بچوں کا شکار کرلیتے ہیں۔
    ماہرین کے مطابق دوڑتے ہوئے یہ جانور سات میٹر تک لمبی چھلانگ لگا سکتا ہے۔ یعنی 23 فٹ لمبی چھلانگ جس میں اسے صرف تین سیکنڈ لگتے ہیں اور یہ حیرت انگیز ہے۔

  • دفتر میں کسی اور کے لیے حاضری لگانا حرام ہے یا جائز، فتویٰ آ گیا

    دفتر میں کسی اور کے لیے حاضری لگانا حرام ہے یا جائز، فتویٰ آ گیا

    ریاض: دفاتر میں اپنے دوسرے ساتھیوں کے لیے حاضری لگانا عام ہے، تاہم سعودی عرب میں اس سلسلے میں فتویٰ سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں سینئر علما کی کمیٹی کے اہم رکن نے دفاتر میں دوستوں اور دفتری ساتھیوں کے لیے حاضری لگانے کے عمل کو حرام قرار دے دیا ہے۔

    شاہی دیوان کے مشیر شیخ ڈاکٹر سعد بن ناصر الشثری نے کام کی جگہ پر تاخیر سے آنے والے ساتھیوں کے لیے حاضری لگانے کے عمل کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حرام ہے اور ایک قسم کا دھوکا اور جھوٹ ہے۔

    شیخ الشثری نے یہ فتویٰ ایک مقامی ٹی وی چینل کے پروگرام میں ایک سوال کے جواب میں دیا، ایک شخص نے فون پر سوال کیا کہ وہ ڈیوٹی پر تاخیر سے پہنچتا ہے تو اپنے ساتھی سے حاضری لگانے کا کہہ دیتا ہے، کیا یہ فعل درست ہے؟

    شیخ الشثری نے جواب میں کہا کہ یہ فعل ایک قسم کا جھوٹ ہے اور دھوکا دہی کے زمرے میں آتا ہے، انسان کو اپنے کام پر بروقت پہنچنا چاہیے، یہ اس کی ذمہ داری ہے، اور اس سلسلے میں وہ اللہ سے مدد طلب کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب اپنے کسی ساتھی یا دوست کو حاضری لگانے کے لیے کہا جاتا ہے تو اسے ایک مشکل اور تنگی میں ڈال دیا جاتا ہے۔

    شاہی دیوان کے مشیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ بہت سے لوگ ایسے کام انجام دیتے ہیں جن میں ان کے لیے دنیا یا آخرت میں کوئی فائدہ نہیں ہوتا، لوگوں کو اس طرز عمل سے پرہیز کرنا چاہیے۔

  • دفتر ذہنی مریض پیدا کرنے کا گڑھ بن گئے

    دفتر ذہنی مریض پیدا کرنے کا گڑھ بن گئے

    کیا آپ دفتر سے واپسی پر ایک تھکا دینے والے دن کے اختتام پر کمر میں درد یا سر درد کا شکارہوتے ہیں؟ دفتر کے بعد آپ کو کسی بھی دوسری شے پر توجہ مرکوز کرنے میں مشکل پیش آتی ہے؟

    تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے دفتر نے آپ کو دماغی مرض کا شکار بنا دیا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے کام کے دباؤ اور دفتر کے حوالے سے ہونے والے تناؤ، اور اس سے پیدا ہونے والے جسمانی و دماغی مسائل کو باقاعدہ دماغی مرض قرار دے دیا ہے۔

    برن آؤٹ یا برن آؤٹ سنڈروم نامی یہ مرض ناپسندیدہ دفتری ماحول، یا بے تحاشہ کام کے دباؤ کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔

    اس کیفیت کی بنیادی تعریف ہے: کام کا دباؤ جو آپ مینیج نہ کرسکیں نتیجتاً آپ کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہونے لگیں۔

    اس مرض کی علامات یہ ہوسکتی ہیں۔

    جسمانی توانائی میں کمی محسوس کرنا

    ہر وقت تھکن کا شکار ہونا

    ذہنی طور پر کام سے خود کو دور محسوس کرنا

    کام اور دفتر کے بارے میں منفی خیالات رکھنا

    پیشہ وارانہ کارکردگی میں کمی واقع ہونا

    گو کہ اس مرض کو دور جدید کی ایجاد کہا جارہا ہے تاہم ماہرین گزشتہ 4 دہائیوں سے اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ سنہ 1974 میں پہلی بار برن آؤٹ کی اصطلاح استعمال کی گئی تھی اور تب سے ماہرین اس کی علامات اور وجوہات کا مطالعہ کر رہے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق برن آؤٹ کا شکار ملازمین نہ صرف ادارے کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں بلکہ ایسے افراد مجموعی معیشت پر بھی خاصے بھاری پڑ سکتے ہیں جب یہ مختلف امراض کا شکار ہو کر ایک بڑی رقم اس کے علاج پر صرف کرتے ہیں۔

  • دفتر میں روزانہ اپنی ڈیسک پر لنچ کرنے کا نقصان

    دفتر میں روزانہ اپنی ڈیسک پر لنچ کرنے کا نقصان

    کیا آپ اپنے دفتر میں روزانہ اپنی ڈیسک پر کھانا کھاتے ہیں اور شاذ ہی کہیں باہر کھانے جاتے ہیں؟ تو پھر آپ کی زندگی کی بے اطمینانی اور ناخوشی کا ایک اہم سبب یہی ہے۔

    یونیورسٹی آف سسکیس میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ملازمین کا روزانہ اپنی ڈیسک پر بیٹھ کر لنچ کرنا انہیں اپنے کام کے حوالے سے بوریت کا شکار کردیتا ہے۔

    اس کا یہ مطلب نہیں کہ روزانہ کہیں باہر، کسی ریستوران میں جا کر کھانا کھایا جائے۔ دراصل اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی کھلی جگہ، تازہ ہوا میں مثلاً کسی پارک یا ساحل سمندر پر بیٹھ کر لنچ کرنا آپ کو اپنی ملازمت سمیت زندگی کے دیگر معاملت میں بھی مطمئن بنا سکتا ہے۔

    اس تحقیق کے لیے ماہرین نے متعدد دفتری ملازمین کے کھانے کے معمول اور ان کے رویے کی جانچ کی۔ ماہرین نے دیکھا کہ روزانہ اپنی ڈیسک پر یا دفتر کے کیفے میں بیٹھ کر کھانا کھانے والے افراد میں ذہنی تناؤ کی سطح بلند تھی۔

    اس کے برعکس وہ افراد جنہوں نے کھلی فضا سے لطف اندوز ہوتے ہوئے کھانا کھایا، ان میں خوشی کے جذبات پیدا ہوئے جبکہ زندگی کے مختلف معاملات کے حوالے سے ان کا مثبت نقطہ نظر سامنے آیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دراصل فطرت سے ہمارے اس ٹوٹے ہوئے تعلق کی طرف اشارہ ہے جس کی وجہ سے ہم بے شمار مسائل میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    فطرت سے باقاعدہ تعلق رکھنا، کھلی فضا میں چہل قدمی، ساحل سمندر پر جانا یا پہاڑوں اور درختوں کے درمیان وقت گزارنا ہمیں بے شمار دماغی مسائل سے بچا سکتا ہے جس میں سر فہرست ڈپریشن سے نجات اور خوشی کا حصول ہے۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ دفاتر میں لنچ کے اوقات میں ملازمین کو باہر جانے کی اجازت دینی چاہیئے۔ اس سے ان کی تخلیقی صلاحیت اور کام کرنے کی رفتار اور معیار میں اضافہ ہوگا۔

  • ترکی، اپوزیشن کے حامی ازمیر کے میئر کے دفتر سے آلہ جاسوسی برآمد

    ترکی، اپوزیشن کے حامی ازمیر کے میئر کے دفتر سے آلہ جاسوسی برآمد

    انقرہ:ترکی کی موجودہ مرکزی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری سیاسی تناﺅ کے جلو میں ایک نیا اسکینڈل سامنے آیا ہے۔ حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے ازمیرشہر کے میئر کے دفتر سے جاسوسی کا آلہ برآمد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز ری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ازمیر شہر کے میئر سردارصندل کے دفتر سے جاسوسی کا آلہ برآمد کیا گیا ہے۔ سردار سندل 31 مارچ 2019ءکو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ازمیر کے میئر منتخب ہوئے تھے۔

    مقامی ذرائع اور پولیس کا کہنا تھا کہ جاسوسی کا آلہ ازمیر شہر کے میئر سردار صندل کے بیرقلی کالونی میں واقع دفتر سے ملا ہے۔صندل نے جاسوسی کے لیے دفتر میں نصب کردہ ڈیوائس کے بارے میں ازمیر کے گورنر اور پولیس چیف کو مطلع کیا۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ازمیر کے میئر کے دفتر سے برآمد ہونے والا آلہ 40 میٹر کی مسافت سے آواز منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم اس میں آواز ریکارڈ نہیں کی گئی۔

    ازمیر کی پولیس نے اس جاسوسی آلے کا باریکی کے ساتھ جائزہ لیا ہے۔جاسوسی کے آلے کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے سردار صندل نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی کوئی چیز نہیں جس سے دوسرے خوف زدہ ہوں۔ ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ ہم نے اپنے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔

    اس جاسوسی آلے سے لگتا ہے کہ بعض لوگ ہم سے ناراض ہیں مگرمیں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ کوئی شخص ہمیں ہمارے راستے سے نہیں ہٹا سکتا۔

    صندل کا کہنا تھا کہ جاسوسی آلہ نصب کرنے کے حوالے سے انہوں نے عدالت میں ایک کیس دائر کردہا ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کون ہماری جاسوسی کررہا ہے۔

    پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں تاہم فی الحال یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا ترک عہدیدار کے دفتر میں جاسوسی آلا کس نے اور کس مقصد کے تحت نصب کیا تھا؟

  • ایپل کا دفتر جو خطرناک قدرتی آفات میں بھی محفوظ رہے گا

    ایپل کا دفتر جو خطرناک قدرتی آفات میں بھی محفوظ رہے گا

    معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کا نیا دفتر ایپل پارک کیمپس یوں تو جدید ٹیکنالوجی سے مزین فن تعمیر کا شاہکار ہے، تاہم اس کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ یہ قدرتی آفات خاص طور پر زلزلے کے دوران مکمل محفوظ رہے گا۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں واقع ایپل کا یہ دفتر 5 ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے، ایپل پارک کیمپس دراصل براہ راست زمین کی سطح پر تعمیر نہیں کیا گیا، یہ عظیم عمارت اسٹین لیس اسٹیل سے بنی 700 بڑی بڑی طشتریوں (گول سطح) پر قائم ہے۔

    زلزلہ آنے کی صورت میں یہ طشتریاں بلڈنگ کو 4 فٹ اوپر اٹھا دیں گی۔ ایپل کے چیف ڈیزائن افسر جان ایو کے مطابق زلزلے سے بچاؤ کے اقدامات اس عمارت کی تعمیر کا اہم حصے تھے۔

    جان ایو کے مطابق اس طرح کی عمارت بنانے کا خیال ایپل کے بانی اسٹیو جابز کے دل میں ہمشیہ سے موجود تھا۔ وہ جاپان میں تعمیرات میں استعمال کی جانے والی ’بیس آئسولیشن‘ کی تکنیک سے بے حد متاثر تھے جو اس وقت امریکا میں عام نہیں ہوئی تھی۔

    بیس آئسولیشن کی تکنیک میں عمارت اور اس کی بنیاد کے درمیان بھاری بھرکم سہارا فراہم کیا جاتا تھا جو زلزلے کے وقت عمارت کو عارضی طور پر اوپر کر کے زمین سے علیحدہ کردیتا تھا۔

    ایپل کی نئی عمارت میں بھی اس انداز تعمیر کی جدید شکل پیش کی گئی ہے۔

    اس دفتر کا رقبہ 175 ایکڑ ہے اور یہاں ایپل کے 12 ہزار ملازمین کام کرسکتے ہیں۔ گول دائرے کی شکل میں بنے اس دفتر میں متعدد عمارتیں اور پارک موجود ہیں۔

    دفتر میں تھیٹر بھی بنایا گیا ہے جو اسٹیو جابز کے نام سے منسوب ہے، تھیٹر کے ساتھ فٹنس سینٹر، پارک، اور ورزش کے لیے دوڑنے کے ٹریک بھی موجود ہیں۔

    عمارت کی چھت سولر پینلز سے ڈھکی ہوئی ہے جس سے عمارت اپنے استعمال کی بجلی پیدا کرنے میں خود کفیل ہے۔

  • عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    نیویارک /صنعاء:عالمی ادارہ صحت نے صنعاءکے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کرلیا ، ادارے کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایج او کے یمن میں مقامی شراکت داروں کے ساتھ طے پائے بعض معاہدے ختم کیے جا رہے ہیں،یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب عالمی ادارہ حوثی باغیوں کے زیر تسلط صنعاءمیں موجود اپنے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کر چکا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ 2018ءکے پروگرام پر نظر ثانی کرے گا۔ یمن میں تنظیم کا نیا ڈائریکٹر اور ملازمین تعینات کیے جائیں گے اور موجودہ انتظامیہ کو ہٹا دیا جائے گا۔

    بیان میں یقین دلایا گیا کہ رواں سال کے آخر تک یمن میں عالمی ادارہ صحت کی سرگرمیوں کی رپورٹ آنے کے بعد مبینہ بدعنوانی کے واقعات کا حل نکال لیا جائےگا۔

    بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ مالیاتی اور انتظامی ضابطہ کار کے حوالے سے یمن سے مایوس کن خبریں مل رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

  • افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے دفتر پر خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے دفتر پر خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    کابل : افغانستان کے صوبے غزنی میں دہشت گردوں کا خودکش حملہ، افسوس ناک واقعے میں 8 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان سمیت مختلف دہشت گرد گروہ کی شدت پسندانہ کارروائیاں تاحال جاری ہے، افغانستان کے وسطی صوبے غزنی میں افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے دفتر پر دہشت گردوں کے خودکش ٹرک حملے میں متعدد سیکیورٹی اہلکاروں سمیت درجن بھر افراد ہلاک جبکہ 43 زخمی ہوگئے۔

    افغان خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ غزنی پولیس سربراہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے اتوار کی صبح این ڈی ایس کے دفتر قریب ہجوم والی جگہ پر خود کو دھماکے سے اڑایا جس نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

    مقامی میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس کی عمارت کے سامنے ہونےو الے خودکش ٹرک بم دھماکے کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد داعش نے قبول کرلی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے صوبے فریاب میں بھی تحریک طالبان افغانستان مارٹر گولوں سے حملہ کیا تھاجس کےنتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی فرا اور ہرات میں طالبان کے علیحدہ حملے میں18افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ خیال رہے کہ طالبان کی جانب سے افغانستان کے سیکیورٹی اہلکاروں پر روزانہ کی بنیاد پر حملے کیے جارہے ہیں۔

    تین روز قبل بھی افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان کے حملے میں ایک شخص ہلاک اور سو سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے اس سے ایک روز قبل افغان طالبان کے جنگجوؤں نے جنوبی افغانستان میں قائم ضلعی سینٹر پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 8 الیکشن ورکرز سمیت 19 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • دفتری اوقات کے بعد باس اب ملازمین سے رابطہ نہیں کرسکیں گے

    دفتری اوقات کے بعد باس اب ملازمین سے رابطہ نہیں کرسکیں گے

    دنیا بھر میں دفتری اوقات کے بعد ملازمین سے رابطہ کیا جانا اور ان کا گھر کے لیے مختص وقت برباد کیا جانا معمول کی بات ہے، تاہم فرانس میں اب دفتری اوقات کے بعد انتظامیہ کی جانب سے ملازمین سے رابطہ کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    فرانس میں پیش کیے جانے والے اس نئے قانون کو ’رائٹ ٹو ڈس کنیکٹ‘ کا نام دیا گیا ہے، فرانس میں اس سے قبل بھی کمپنیوں کو پابند کیا جاچکا ہے کہ وہ ملازمین کو سالانہ 30 چھٹیاں اور 16 ہفتوں کی با معاوضہ تعطیلات بطور فیملی لیوز دیں۔

    اب اس نئے قانون کا بھی ملک بھر میں خیر مقدم کیا جارہا ہے جس کے تحت 50 یا اس سے زائد ملازمین رکھنے والی کمپنیاں دفتری اوقات کے بعد ملازمین سے رابطے کی مجاز نہیں ہوں گی۔

    فرانس کی رکن اسمبلی بینوئٹ ہیمن کا کہنا ہے کہ ملازمین جسمانی طور پر تو دفتر سے باہر موجود ہوتے ہیں تاہم ذہنی طور پر وہ دفتری امور سے ہی جڑے رہتے ہیں۔ وہ ہر وقت فون کے پیغامات، کالز اور ای میلز سے جڑے رہتے ہیں جن میں انہیں فوری طور پر کوئی ٹاسک مکمل کرنے کا کہا جاتا ہے۔

    انتظامیہ کے اس رویے کے باعث ملازمین شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    فی الحال اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والی کرنے والی کمپنیوں پر کوئی جرمانہ عائد نہیں ہوگا تاہم اداروں کو اپنی ساکھ بہتر بنائے رکھنے کے لیے اس قانون پر عمدر آمد کرنا ہوگا۔