Tag: دفتر

  • دفتر میں ہنسنے کے وہ فوائد جن سے آپ لاعلم تھے

    دفتر میں ہنسنے کے وہ فوائد جن سے آپ لاعلم تھے

    کیا آپ دفتر میں ہوتے ہوئے ہنستے مسکراتے ہیں؟ یا اپنا سارا دن کام کی ٹینشن میں گزار دیتے ہیں؟

    گو کہ پروفیشنلز سے بھرے ہوئے ایک کمرے میں جہاں ہر شخص ضروری کام میں مصروف ہو، ایک بلند و بانگ قہقہہ لگانا آپ کو شرمندگی سے دو چار کرسکتا ہے کیونکہ کمرے میں موجود تمام لوگ آپ کو نہایت اجنبی نظروں سے دیکھیں گے، تاہم ایسا کرنا کچھ زیادہ عجیب بھی نہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ دفتر میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو ہنسی مذاق کرنا اور ہنسنا ضروری ہے۔

    ہارورڈ بزنس اسکول کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ دفتر میں ہنسنا دفتر کے ساتھیوں کے درمیان تعلق کو مضبوط کرتا ہے جبکہ ان کی تخلیقی صلاحیت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ کام کے دوران چٹکلے چھوڑنا وہاں موجود تمام افراد کو آرام دہ بناتا ہے جس کے بعد وہ زیادہ توجہ سے اپنا کام سر انجام دے سکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ہنسی بوریت اور تناؤ کا خاتمہ کرتی ہے، تناؤ زدہ اعصاب کو پرسکون کرتی ہے جبکہ دماغ میں خوشی پیدا کرنے والا ہارمون بھی پیدا کرتی ہے۔

    مندرجہ بالا تمام محرکات انسانی دماغ کی استعداد اور کارکردگی میں اضافہ کرتے ہیں۔

    تو اب آپ بھی اپنے باس کی نظروں کی پرواہ کیے بغیر زور زور سے ہنس سکتے ہیں، کیونکہ اس کے بعد آنے والے نتائج آپ کو باس کی نظروں میں پسندیدہ بنا سکتے ہیں۔

  • دفتری ملازمین کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ مالکان کے لیے فائدہ مند

    دفتری ملازمین کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ مالکان کے لیے فائدہ مند

    ویک اینڈ کا آغاز ہوچکا ہے اور ہر ویک اینڈ کی طرح اس ویک اینڈ پر بھی آپ نے بہت سی تفریحات یا آرام کا منصوبہ بنا رکھا ہوگا لیکن ساتھ ہی کاموں کی ایک لمبی فہرست بھی اپنے انجام پانے کے لیے آپ کا انتظار کر رہی ہوگی۔

    ہم میں سے بہت سے افراد کو لگتا ہے کہ ایک یا 2 دن کا ویک اینڈ بہت جلدی گزر جاتا ہے اور انہیں مزید ایک دن کی تعطیل چاہیئے۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس قسم کے خیالات کا اظہار کرنے پر ایسے افراد کو بہت اجنبی نظروں سے دیکھا جاتا ہو۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں سائنسدانوں کا بھی یہی خیال ہے کہ ہر شخص کو ہفتے میں کم از کم 3 دن کا ویک اینڈ دیا جانا چاہیئے؟

    ان کا خیال ہے کہ 3 دن کا ویک اینڈ آپ کے کام کی استعداد اور کارکردگی میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    کے اینڈرس ایرکسن نامی ماہر نفسیات کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ کسی شخص کی بہترین صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ اس سے دن میں صرف 4 سے 5 گھنٹے کام لیا جائے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کام کے 8 گھنٹوں میں سے بیشتر وقت لوگ سوشل میڈیا پر بے مقصد اسکرولنگ کرنے میں گزار دیتے ہیں۔

    اس کی جگہ اگر انہیں 4 یا 5 گھنٹے اس طرح کام کرنے کا کہا جائے جس کے دوران وہ بیرونی دنیا سے مکمل طور پر کٹے رہیں، تو زیادہ بہتر اور معیاری نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    کے اینڈرس ایرکسن کے علاوہ بھی دیگر کئی ماہرین طب و سائنس کا کہنا ہے کہ ہفتے کے آغاز کے بعد ابتدا کے 4 دن ہماری توانائی برقرار رہتی ہے اور ہم بڑے بڑے ٹاسک سر انجام دے سکتے ہیں۔

    اس کے بعد ہم تھکن اور بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں اور ہماری کارکردگی میں کمی آنے لگتی ہے۔

    کچھ اسی طرح کی تحقیقوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سنہ 2008 میں امریکی ریاست اوٹاہ کے گورنر نے بھی ایسا منصوبہ تشکیل دیا تھا جس کے تحت ملازمین ہفتے میں صرف 4 دن کام کریں گے، لیکن ان 4 دنوں میں وہ 10 گھنٹے اپنے دفاتر میں گزاریں گے۔

    اس رواج کا آغاز ہونے کے بعد مجموعی طور پر نہ صرف بجلی اور توانائی کے استعمال میں کمی دیکھی گئی، بلکہ ملازمین کی کارکردگی اور ان کے کام کے معیار میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔

    اسی طرح ایک اور امریکی ریاست کولو راڈو میں بھی ایک اسکول نے چوتھی اور پانچویں جماعت کے طالب علموں کے لیے اوقات کار میں کمی کردی جس کے بعد طلبا کی ذہنی استعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔ طلبا نے خاص طور پر سائنس اور ریاضی کے مضامین میں بہترین کارکردگی کا مظاہر کیا۔

    تو گویا ثابت ہوا کہ ایک یا 2 دن کا ویک اینڈ ہمارے لیے کافی نہیں، ہمارے اداروں کو ہماری بہترین کارکردگی حاصل کرنے کے لیے کم از کم 3 دن کی تعطیلات فراہم کرنی ہوں گی۔

    اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟

  • ناپسندیدہ دفتری ساتھیوں کے ساتھ کیسے کام کیا جائے؟

    ناپسندیدہ دفتری ساتھیوں کے ساتھ کیسے کام کیا جائے؟

    نوکری یا ملازمت ایک ایسی زنجیر ہے جس میں آپ کو ناپسندیدہ ماحول، چیزوں اور کاموں کے ساتھ ساتھ ناپسندیدہ افراد کو بھی برداشت کرنا پڑتا ہے۔

    آپ کا دفتری ساتھی تمیز سے بات نہ کرتا ہو، کھاتے ہوئے منہ چلاتا ہو یا ہر وقت کھاتا ہو، فون پر زور سے بات کرتا ہو یا بے محل مذاق کر کے خود کو مزاحیہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتا ہو، آپ لاکھ چاہنے کے باوجود بھی اس سے چھٹکارہ نہیں پاسکتے اور بعض اوقات ان سے دور ہو کر بھی ان کے بارے میں سوچ سوچ کر آپ کا خون کھولتا رہتا ہوگا۔

    تو پھر ایسا کیا کیا جائے کہ ایسے لوگ آپ کے اعصاب پر سوار بھی نہ ہوں، اور آپ اپنا کام بھی سکون سے سرانجام دیتے رہیں؟

    ویسے بھی ملازمت پیشہ افراد اپنا بیداری کا زیادہ وقت دفتر میں گزارتے ہیں لہٰذا اگر یہ کہا جائے کہ ناپسندیدہ دفتری ساتھی آپ کی زندگی کو عذاب بنا رہا ہوتا ہے تو کچھ غلط نہ ہوگا۔

    آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ طریقے بتانے جارہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ اپنے ناپسندیدہ ساتھی کو ہینڈل کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: زندگی کو بدمزہ بنانے والے ناپسندیدہ افراد سے جان چھڑائیں

    مشکل کا سامنا کریں

    بعض افراد ناپسندیدہ ساتھیوں سے بات کرنے سے گریز کرتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ ان سے کم سے کم بات کی جائے۔ بعض افراد اس کے برعکس کام کرتے ہیں اور ناپسندیدہ افراد سے زیادہ بات کرتے ہیں تاکہ انہیں اپنے لیے قابل قبول بنا سکیں۔

    تاہم دونوں صورتوں میں آپ ایک طویل عرصے بعد اسی جگہ پر موجود ہوتے ہیں اور وہ شخص بدستور  آپ کے لیے ناپسندیدہ ہوتا ہے۔

    اس صورتحال سے نمٹنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ اس شخص کو بتائیں کہ آپ کو اس کی کیا چیز اور کون سا عمل پسند نہیں۔ ممکن ہے اگلی بار وہ اس عمل کو آپ کے سامنے دہرانے سے گریز کرے۔

    غلط اندازے قائم نہ کریں

    بہت سی ناپسندیدگیاں اور نفرتیں غلط فہمیوں اور غلط اندازوں کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہیں۔ اس بات کو اس مثال سے سمجھیں۔

    علی ایک نہایت اعلیٰ تعلیم یافتہ، ذہین اور قابل شخص تھا۔ نئی ملازمت پر ادارے کی طرف سے اسے ایک کانفرنس میں بھیجا گیا، علی نے سوچا کہ وہ فی الحال خاموش رہ کر تمام چیزوں کا مشاہدہ کرے گا، لوگوں کو جانے گا اور تجربہ کار لوگوں سے سیکھے گا۔

    کانفرنس میں اس نے یہی کیا اور کسی سے زیادہ بات چیت نہیں کی نہ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ دوسری جانب کانفرنس کے شرکا اس کی ذہانت و قابلیت کے بارے میں سن چکے تھے اور وہ پرجوش تھے کہ وہ ایک ذہین شخص سے ملاقات کریں گے۔

    لیکن جب انہوں نے علی کا لیا دیا انداز دیکھا تو انہوں نے اسے مغرور سمجھا اور سوچا کہ شاید وہ انہیں اپنے سے کمتر سمجھتا ہے۔

    اسی مقام سے ناپسندیدگی اور نفرت کا آغاز ہوتا ہے۔ اگر علی لوگوں سے ملتا، اور انہیں بتاتا کہ اس کی کیا حکمت عملی ہے تو یقیناً اسے مزید پسند کیا جاتا اور لوگ اس کی ذہانت کے مزید قائل ہوجاتے۔

    مقابل کا نظریہ جانیں

    کسی تعلق کو بہتر بنانے کے لیے اپنے مدمقابل کے خیالات و نظریات جانیں، ان کی بات ختم ہونے کے بعد ان کی کہی ہوئی بات کو خلاصے کی صورت میں دہرائیں۔ یہ عمل دوسرے شخص کے دل میں آپ کے لیے قدر اور احترام کا جذبہ پیدا کرے گا کہ آپ نے اس کی بات سنی، سمجھی اور اسے اہمیت دی۔

    جب بھی دو لوگ کھلے دماغ سے ایک دوسرے کو سنتے ہیں، ایک دوسرے کے خیالات کا احترام کرتے ہیں اور اپنی کمیونیکیشن کو بہتر بناتے ہیں تو ان کا تعلق ایک بہتر صورت اختیار کرلیتا ہے اور اس میں نفرت یا ناپسندیدگی کا امکان کم سے کم ہوجاتا ہے۔

    یاد رکھیں، آپ کو ایک ناپسندیدہ شخص کو پسندیدہ سمجھنے پر اپنے آپ کو مجبور نہیں کرنا بلکہ صرف اسے اپنے لیے قابل قبول بنانا ہے تاکہ آپ اپنی توانائی منفی خیالات و جذبات سے سے بچا کر زیادہ سے زیادہ تعمیری کاموں میں صرف کریں۔

    اور ہاں، اگر آپ کا شمار ان افراد میں ہوتا ہے جو دفتر کے تمام ہی ساتھیوں کو ناپسند کرتے ہیں، ان خاتون کی طرح جنہوں نے اپنے دفتری ساتھیوں کو یہ بتایا تھا کہ اس کی ایک جڑواں بہن بھی ہے تاکہ دفتر کے ساتھی اسے کہیں بھی دفتر سے باہر ملیں تو وہ باآسانی انہیں نظر انداز کر کے گزر جائے اور ان سے سلام دعا نہ کرنی پڑے، تو پھر مندرجہ بالا تمام طریقے آپ کے لیے بے فائدہ ہیں۔

  • دفتر میں سونے کے لیے آرام دہ ڈیسک تیار

    دفتر میں سونے کے لیے آرام دہ ڈیسک تیار

    دفتر میں ایک طویل دن گزارنے کے دوران دن کے بیچ میں وقفہ کرنے اور آرام کرنے کا دل چاہتا ہے تاہم غیر آرام دہ کرسیاں ایسا کرنے میں رکاوٹ بن جاتی ہیں۔

    تاہم اب ایک ایسی ڈیسک بنا لی گئی ہے جو آرام کرنے کی سہولت بھی فراہم کرسکتی ہے۔ یونانی ڈیزائنر نینسی لیواڈٹ نے لکڑی، دھات اور لیدر سے ایسی ڈیسک بنائی ہے جو ضرورت کے وقت بستر بھی بن سکتی ہے۔

    یہ ڈیسک عام ڈیسکس کی طرح کام کرنے کی سہولت فراہم کرے گی، تاہم اس کے نچلے حصے میں آرام دہ بستر بھی موجود ہے جو تھکے ہوئے ملازمین کے آرام کرنے اور پھر سے تازہ دم ہونے کے لیے ہے۔

    یہ ڈیسک دفاتر کے ساتھ گھر میں بھی خوبصورت لگ سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ ماہرین کا ماننا ہے کہ دن کو سونے والے افراد کے دفاتر کو چاہیئے کہ وہ انہیں دفتر میں سونے کا موقع دیں اور انہیں صبح اٹھ کر کام کرنے پر مجبور نہ کریں۔

    ماہرین کے مطابق ایسے افراد صبح اٹھ بھی جائیں تو وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔

    اس کے برعکس جب وہ اپنی نیند پوری کر کے دن ڈھلے اٹھتے ہیں تب وہ اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق راتوں کو جاگنے والے افراد کو زبردستی دن میں جاگ کر کام کرنے پر مجبور کیا جائے تو ایسے افراد میں قبل از وقت موت سمیت کئی امراض کا امکان بڑھ سکتا ہے۔

  • دفاتر کو ملازمین کے لیے سونے کی سہولت دینی چاہیئے!

    دفاتر کو ملازمین کے لیے سونے کی سہولت دینی چاہیئے!

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں دفاتر کو اپنے ملازمین کو سونے کا وقت دینا چاہیئے اور انہیں کام کرنے پر مجبور نہیں کرنا چاہیئے۔

    جان کر حیران ہوگئے نا؟

    دراصل یہ تجویز ان ملازمین کے لیے ہے جو دن بھر سوتے ہیں اور رات کو جاگتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بعض افراد کی جسمانی گھڑی قدرتی طور پر ایسی ہوتی ہے کہ وہ دن کو سوتے اور رات کو جاگتے ہیں۔

    جن لوگوں میں یہ عادت پائی جاتی ہے آپ انہیں اس کے مخالف جانے کے لیے مجبور نہیں کرسکتے کیونکہ وہ خود بھی اپنی اس فطرت کے آگے مجبور ہوتے ہیں۔

    ماہرین نے اس تحقیق کے لیے 5 لاکھ برطانوی افراد کا تجزیہ کیا۔ ان میں سے 9 فیصد افراد راتوں کو جاگنے والے نکلے جبکہ 27 فیصد نے کہا کہ انہیں صبح جلدی اٹھ کر کام کرنا اچھا لگتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ دن کو سونے والے افراد کے دفاتر کو چاہیئے کہ وہ انہیں دفتر میں سونے کا موقع دیں اور انہیں صبح اٹھ کر کام کرنے پر مجبور نہ کریں۔

    ماہرین کے مطابق ایسے افراد صبح اٹھ بھی جائیں تو وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔

    مزید پڑھیں: قیلولے اور کافی کا امتزاج سستی بھگانے کے لیے مؤثر

    اس کے برعکس جب وہ اپنی نیند پوری کر کے دن ڈھلے اٹھتے ہیں تب وہ اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ راتوں کو جاگنے والے افراد میں ذیابیطس، امراض قلب، اعصابی امراض اور قبل از وقت موت کا خطرہ دیگر افراد کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔

    ایسے میں ان کی قدرتی جسمانی گھڑی میں خلل ڈالنا اور صبح اٹھنے کے لیے مجبور کرنا ان خطرات میں مزید اضافہ کرسکتا ہے۔

    کیا آپ کا دفتر ایسے افراد کو سونے کی سہولت دیتا ہے؟

  • وہ عادات جو دماغی استعداد میں اضافے کے ساتھ آپ کو تازہ دم کردیں

    وہ عادات جو دماغی استعداد میں اضافے کے ساتھ آپ کو تازہ دم کردیں

    دن بھر تھکے ہارے ہونے کے بعد جب آپ گھر پہنچتے ہیں تو قدرتی طور پر آرام کرنا چاہتے ہیں۔ آرام کرنے کے لیے سونا، اور لیٹنا تو معمول کی بات ہے لیکن بعض افراد کوئی ایسا کام سر انجام دیتے ہیں جو ان کو پسند ہوتا ہے۔

    اس طریقے سے دراصل وہ اپنے ذہن کو تازہ دم کرتے ہیں۔ کچھ افراد ٹی وی دیکھتے ہیں، کچھ موسیقی، پینٹنگ یا لکھنے لکھانے کا کام کرتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ کام ایسے ہیں جنہیں کر کے ہم بیک وقت اپنی تھکن میں کمی اور دماغی استعداد میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ کام کون سے ہیں۔

    ٹی وی کی جگہ کتاب پڑھیں

    2

    کتاب پڑھنا اور مطالعہ کرنا آپ کی معلومات اور تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے جبکہ اس کے لیے آپ کو کوئی خاص مشقت بھی نہیں کرنی پڑتی۔ آپ اپنی سہولت کے مطابق آرام دہ حالت میں لیٹ یا بیٹھ کر مطالعہ کرسکتے ہیں۔

    اس کے برعکس ٹی وی دیکھنا آپ کے دماغ پر بوجھ ڈالتا ہے اور زیادہ دیر تک ٹی وی دیکھنا موٹاپے اور امراض قلب سمیت دیگر بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

    کمپیوٹر گیمز

    3

    ویسے تو ماہرین کمپیوٹر گیمز کھیلنے کو نقصان دہ عادت خیال کرتے ہیں لیکن کم وقت کے لیے کمپیوٹر گیمز کھیلے جائیں تو یہ آپ کی فوری فیصلہ کرنے اور حالات کے مطابق حکمت عملی اپنانے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔

    غیر ملکی زبان میں فلمیں

    4

    غیر ملکی فلموں کو ڈب کے بجائے ان کی اصل زبان میں ہی دیکھا جائے۔ ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ مختلف زبانیں سیکھنے، بولنے اور سننے سے دماغ فعال ہوتا ہے اور اس کی کارکردگی اور استعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

    دن میں کچھ وقت کا وقفہ

    5

    دن بھر کام کے دوران کچھ دیر کا وقفہ لیں اور اس دوران چائے یا گرین ٹی سے لطف اندوز ہوں۔ یہ آپ کے تھکے ہوئے اعضا کو پرسکون کرے گا اور آپ دوبارہ کام کرنے کے لیے تازہ دم ہوجائیں گے۔

    قیلولہ

    sleep

    دن میں 20 سے 30 منٹ کا قیلولہ نہ صرف آپ کی جسمانی توانائی میں اضافہ کرے گا بلکہ آپ کے دماغ کو بھی چاق و چوبند بنائے گا۔

    ذہین لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا

    6

    ایسے لوگ جن کا علم، تجربہ اور مطالعہ آپ سے وسیع ہو ان کے ساتھ وقت گزاریں اور گفتگو کریں۔ اس سے آپ کی دماغی وسعت میں اضافہ ہوگا اور آپ چیزوں کو نئے زاویوں سے دیکھنے اور پرکھنے کے قابل ہوسکیں گے۔

    بحث و مباحث میں حصہ لیں

    8

    اپنے جیسی دماغی استعداد کے حامل افراد سے مختلف موضوعات پر بحث و مباحثے کریں۔ بحث آپ کے خیالات اور نظریات کو نئے زاویے فراہم کرے گی۔

    تازہ ہوا میں چہل قدمی

    7

    روز صبح تازہ ہوا میں چہل قدمی کریں۔ یہ آپ کے دماغ سے منفی خیالات کو ختم کر کے اس کی استعداد اور آپ کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔

  • وہ مسائل جو دفتر میں آپ کو پریشان کرتے ہیں

    وہ مسائل جو دفتر میں آپ کو پریشان کرتے ہیں

    یوں تو دفتر میں دن کا بڑا حصہ بیٹھ کر گزارنا آپ کو غیر متحرک کردیتا ہے جو صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہے، لیکن کچھ کام اور کچھ ملازمتیں بذات خود بھی صحت کے لیے زہر قاتل کی حیثیت رکھتی ہیں۔

    کچھ دفاتر میں پایا جانے والا ماحول اور کام کا طریقہ کار ملازمین کی نفسیاتی و جسمانی صحت پر برے اثرات مرتب کرتا ہے اور مستقل اسی ملازمت سے منسلک رہنا آپ کو صحت کے حوالے سے بدترین نقصانات پہنچا سکتا ہے۔

    آج ہم آپ کو دفاتر میں پیش آنے والے ایسے ہی کچھ حالات سے آگاہ کر رہے ہیں جن کو مستقل بنیادوں پر برداشت کرتے رہنا آپ کو جان لیوا امراض میں مبتلا کرسکتا ہے۔ ساتھ ہی ان مسائل سے نمٹنے کا حل بھی جاننا ضروری ہے۔


    مسئلہ ۔ بے تحاشہ مصروفیت

    آپ بہت زیادہ مصروف ہیں لیکن آپ کے پاس آزادی سے کام یا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں۔

    حل

    کام سے متعلق دباؤ کو ساتھیوں کے ساتھ گفتگو اور ان کی مدد کے ذریعے کم کریں۔


    مسئلہ ۔ لا حاصل محنت

    آپ بہت زیادہ کام کرتے ہیں اور بہت محنت سے کرتے ہیں، مگر آپ کو اس کا صلہ نہیں ملتا۔

    حل

    اپنے باس سے اپنے کیرئیر کے متعلق گفتگو کریں اور انہیں بتائیں کہ آپ بہت با صلاحیت ہیں اور اپنی صلاحیتوں کو مزید بہتر کرنا چاہتے ہیں۔


    مسئلہ ۔ پیشہ وارانہ تنہائی

    آپ اپنے دفتر میں تنہائی محسوس کرتے ہیں کیونکہ آپ کو کام کے حوالے سے ہم مزاج ساتھی یا بہترین باس میسر نہیں۔

    حل

    اپنے ساتھیوں اور باس سے گفت و شنید کریں۔ اگر آپ کو مدد کی ضرورت ہے تو کسی کی مدد لینے سے ہرگز نہ ہچکچائیں۔


    مسئلہ ۔ زچ کرنے والے کسٹمرز

    اپنے دفتر میں آپ کو تنگ کردینے والے کسٹمرز کو بھگتنا پڑتا ہے جو آپ سے نہایت نا معقول مطالبات کرتے ہیں اور آپ کو مجبوراً خوش اخلاقی کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے۔

    حل

    اس بارے میں اپنے باس سے تجاویز لیں اور ان کے تجربات سے استفادہ کریں۔ ان سے کہیں کہ آپ اس سلسلے میں ہونے والے تربیتی کورسز میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔

    آپ کو یہ بھی سیکھنے کی ضرورت ہے کہ ذاتی طور پر متاثر ہوئے بغیر مختلف مزاجوں کے کسٹمرز سے کس طرح ڈیل کرنا ہے۔


    مسئلہ ۔ دفتر کا قیدی

    دفتر کے اوقات کار ختم ہونے کے بعد آپ گھر سے بھی لیپ ٹاپ اور موبائل فون کے ذریعے دفتر سے منسلک ہیں اور دفتر کا کام کر رہے ہیں۔

    حل

    اگر یہ اتنا ہی ضروری ہے تو اس کے لیے بھی ایک وقت مقرر کریں کہ آپ گھر آنے کے بعد صرف ان 2 گھنٹوں کے لیے دستیاب ہوں گے۔ اس کے بعد یا اس سے پہلے ہرگز نہیں۔


    مسئلہ ۔ بیزار کن کیفیت

    بعض اوقات اپنی پسند کی ملازمت کرتے ہوئے بھی آپ بیزاریت اور تھکن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ یہ وہ مقام ہے جہاں آپ چاہ کر بھی اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکتے۔

    حل

    اس کیفیت سے نکلنے کے لیے تعطیلات لینا ضروری ہے اور ان تعطیلات کو سیاحت میں گزارنا اس سے بھی زیادہ ضروری۔ سیاحت آپ کے دل و دماغ پر چھائی بیزاری کو ختم کر کے آپ کو تازہ دم کردے گی۔


    مسئلہ ۔ باس کا ذلت آمیز رویہ

    آپ باس یا اپنے سے اوپر کے عہدے کے افراد کی بے جا ڈانٹ ڈپٹ، ذلت آمیز رویے اور غیر ضروری کام کے دباؤ کا شکار ہیں۔

    حل

    انہیں واضح طور پر بتائیں کہ آپ کو یہ رویہ سخت ناپسند ہے۔ اگر پھر بھی مسئلہ حل نہ ہو تو اس سلسلے میں انتظامیہ سے بات کریں تاکہ اس رویے کا سدباب کیا جاسکے۔

  • کیا آپ 9 گھنٹے کام کرنے کے نقصانات جانتے ہیں؟

    کیا آپ 9 گھنٹے کام کرنے کے نقصانات جانتے ہیں؟

    دنیا بھر کے دفاتر میں عالمی اصولوں کے مطابق 8 گھنٹے کام کرنا ضروری ہے تاہم کچھ ادارے ایسے بھی ہیں جو اپنے ملازمین سے 8 کے بجائے 9 گھنٹے کام لیتے ہیں۔

    کیا آپ کا شمار بھی ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے جو دفاتر میں 9 گھنٹے کام کرتے ہیں؟ تو پھر دیکھیں کہ آپ کن خطرناک طبی و نفسیاتی مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری

    ایک امریکی ادارے کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں 9 گھنٹے کام کرنے والے افراد پر مندرجہ ذیل منفی اثرات دیکھنے میں آئے۔

    تنہائی محسوس کرنا

    دفاتر میں 9 گھنٹے کام کرنے والے 66 فیصد افراد اپنی زندگی کو تنہا محسوس کرتے ہیں اور تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    کسی کی ضرورت محسوس کرنا

    تحقیق کے مطابق 9 گھنٹے کام کرنے والے افراد کو کسی ایسے شخص کی ضرورت ہوتی ہے جس سے وہ اپنی زندگی کے مسائل کے بارے میں بات کر سکیں۔

    جذبات سے دوری

    تحقیق میں بتایا گیا کہ 57 فیصد ملازمین 9 گھنٹے تک کام کرنے کے بعد جذباتی طور پر سرد ہوجاتے ہیں کیونکہ ان کے دن کا بیشتر حصہ ٹیکنالوجی کی اشیا کے ساتھ گزرتا ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ ان میں مختلف احساسات و جذبات جیسے خوشی، غم، دکھ، پرجوشی وغیرہ آہستہ آہستہ معدوم ہوتی جاتی ہے۔

    ہمیشہ کام کرنے کی خواہش

    ماہرین کے مطابق طویل عرصے تک 9 گھنٹے کام کرنے والے افراد کام کے اس قدر عادی ہوجاتے ہیں کہ وہ زندگی میں کبھی ریٹائر نہیں ہونا چاہتے۔

    ڈپریشن

    دفاتر میں 9 گھنٹے کام کرنے والے 42 فیصد ملازمین ہر وقت بلا سبب ڈپریشن کا شکار رہتے ہیں۔

    اگر آپ بھی اپنے دفتر میں 9 گھنٹے کام کرتے ہیں تو جان جائیں کہ آپ کام کے لیے اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

  • باسز کا دن: کیا آپ ایک اچھے باس ہیں؟

    باسز کا دن: کیا آپ ایک اچھے باس ہیں؟

    بڑے بڑے اداروں اور وہاں موجود باسز کو اکثر اپنے ملازمین سے وقت ضائع کرنے یا عدم دلچسپی سے کام کرنے کی شکایت ہوتی ہے۔ وہ ان سے ان کی استعداد سے بڑھ کر کام کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔

    انہیں شکوہ ہوتا ہے کہ ملازمین کام کو غیر دلچسپی سے کرتے ہیں جبکہ بعض دفعہ وہ ملازمت چھوڑ کر ان اداروں میں بھی چلے جاتے ہیں جن سے کاروباری مسابقت ہوتی ہے۔

    دراصل ملازمین انہی اداروں میں دل لگا کر اور محنت سے کام کرتے ہیں جہاں انہیں ان کا مطلوبہ ماحول اور تمام سہولیات ملیں اور ان کی قدر کی جاتی ہو۔

    آج جبکہ امریکا میں باسز کا دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد پورے سال اپنے باسز کی جانب سے تعاون کا شکریہ ادا کرنا ہے، وہیں ترقی پذیر ممالک میں ملازمین کو اپنے باسز سے بے تحاشہ شکایات ہیں۔

    یاد رکھیں کہ اگر آپ ایک اچھے باس نہیں تو آپ کو ہمیشہ قابل اور محنتی افراد کی قلت کا سامنا ہوگا کیونکہ وہ بہت جلد آپ کو چھوڑ کر چلیں جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: بہترین ملازم ملازمت چھوڑ کر کیوں جاتے ہیں؟

    لہٰذا آج ہم آپ کو اچھا باس بننے کے کچھ اصول بتا رہے ہیں جنہیں اپنے ادارے میں نافذ کر کے آپ اپنے ملازمین کا دل جیت سکتے ہیں۔


    بہترین ماحول

    آفس میں کام کرنے کے لیے ایک بہترین ماحول ملازمین کی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے۔ الجھے، بکھرے ہوئے کیبن، گندی دیواریں اور فرش ذہن کو الجھا دیتی ہیں اور ملازمین پرسکون ہو کر کام نہیں کر پاتے۔

    آفس میں صفائی ہونا بے حد ضروری ہے۔ سجانے کے لیے سجاوٹ کا سامان بھی ہونا چاہیئے لیکن وہ ایسا اور اتنا زیادہ نہ ہو کہ وہ ملازمین کی توجہ اپنی طرف مبذول کرلے۔ میٹنگ رومز کو خاص طور پر بہت سادہ ہونا چاہیئے۔

    ماحول کو خوشگوار اور ترو تازہ رکھنے کے لیے جا بجا سر سبز پودے بھی رکھے جاسکتے ہیں۔


    شعبہ کے ماہرین کو لائیں

    اگر کسی ادارے کے ملازمین کام میں دلچسپی نہیں لے رہے تو باسز کو چاہیئے کہ وہ اس شعبہ کے کامیاب افراد کو اپنے ہاں مدعو کریں اور اپنے ادارے کے ملازمین کو ان سے ملوائیں۔ ان کی مشکلات، پریشانیاں اور کامیابی کی داستان ملازمین کو ان کے کام کی طرف مائل کرے گی۔

    ملازمین کے لیے ہر 2 سے 3 ماہ بعد ٹریننگ بھی کروائی جاسکتی ہیں جس میں وہ شعبہ کے چوٹی کے افراد کے ساتھ مل سکیں اور ان کے تجربات سے سیکھیں۔


    انعامات دیں

    اگر کوئی ادارہ اپنے ملازمین کو زیادہ تنخواہیں نہیں دے سکتا تو بہترین کارکردگی دکھانے والے ملازمین کو انعامات دینے کی روایت ڈالنی چاہیئے۔

    ہر ماہ کے آخر میں انعام کی صورت میں اضافی رقم، سیر و سیاحت کے ٹکٹ، یا کھانے پینے، شاپنگ، فلم وغیرہ کے ٹکٹس اور واؤچرز ملازمین میں مسابقت پیدا کریں گے اور وہ کارکردگی میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوشش کریں گے۔


    حوصلہ افزائی کریں

    ملازمین کی حوصلہ افزائی کرنا ازحد ضروری ہے۔ وہ ملازم جو بہترین کارکردگی دکھائیں ان کا نام لینا اور سب کے سامنے ان کی کامیابی کا اعتراف کرنا ملازمین کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

    ہر ماہ کسی ملازم کو ’ایمپلائی آف دا منتھ‘ کا اعزاز دینا، مشکل حالات میں کام سنبھالنے والے ملازمین کے لیے تھینک یو نوٹ لکھنا، ان کی سالگرہ پر انہیں مبارکباد دینا، یہ وہ تمام طریقے ہیں جن سے ملازمین دل جمعی اور محنت سے کام کریں گے اور ادارے کو اپنا سمجھیں گے۔


    گفتگو کرنا

    ادارے کے سربراہان جب ملازمین سے ملتے جلتے اور گفتگو کرتے ہیں تو ملازمین کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ مختلف کاموں کے بارے میں ملازمین سے گفتگو کرنا، ان کی تعریف یا تنقید کرنا ان کی کام میں دلچسپی بڑھائے گی۔

  • دفتر سے تعطیلات لینے کے بے شمار فوائد

    دفتر سے تعطیلات لینے کے بے شمار فوائد

    زندگی گزارنے اور اپنی صلاحیتوں کو استعمال میں لانے کے لیے کام کرنا بے حد ضروری ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ زندگی کو صرف کام کی نذر کردیا جائے اور سیر و تفریح کا عنصر زندگی سے نکال دیا جائے۔

    ماہرین کا کہنا اپنے کام سے تعطیلات لینا اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ سانس لینا، اور اس کی وجہ وہ بے شمار فوائد ہیں جو تعطیلات میں آپ کو حاصل ہوتے ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں وہ کون سے فوائد ہیں۔


    ذہنی تناؤ میں کمی

    ہم چاہے اپنی پسند اور دلچسپی کا کام ہی کیوں نہ کرتے ہوں، مستقل کام اور ذمہ داری ہمیں ذہنی تناؤ میں مبتلا کردیتی ہے۔

    کام کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہونے والے بعض افراد ماہرین ذہنی امراض سے رجوع کرتے ہیں اور ڈپریشن کی گولیاں کھانے لگتے ہیں۔

    اس کے برعکس اگر چند دنوں کے لیے دفتر سے چھٹیاں لے لی جائیں اور انہیں پرسکون طریقے سے گزارا جائے تو ڈاکٹر کے پاس جائے بغیر ذہنی تناؤ میں کمی ہوسکتی ہے۔


    توجہ مرکوز کرنے میں مدد

    بہت عرصے تک ایک ہی کام سر انجام دینے سے دماغ بے ربطی اور تھکن کا شکار ہونے لگتا ہے اور ہم اپنے کام پر توجہ مرکوز کرنے میں مشکل کا سامنا کرتے ہیں۔

    اس مسئلے کا سب سے آسان حل بھی چند دن کی تعطیلات ہیں جس میں آپ آرام کرسکیں، اپنی پسندیدہ فلمیں دیکھ سکیں یا سیر و تفریح کے لیے جائیں۔

    اس سے آپ کے دماغ کو تبدیلی کا احساس ہوگا اور وہ تازہ دم ہوگا۔ تعطیلات کے بعد جب آپ اپنی ملازمت کو جوائن کریں گے تو نئے جوش و جذبے سے کام کا آغاز کریں گے۔


    ملازمت کا اطمینان

    ایک تحقیق کے مطابق ایسے افراد جو باقاعدگی سے تعطیلات پر جاتے ہیں وہ اپنی ملازمت سے زیادہ مطمئن ہوتے ہیں بہ نسبت ان افراد کے جو اپنے باس کی گڈ بک میں رہنے کے لیے کبھی تعطیلات نہیں لیتے۔

    تعطیلات پر نہ جانے والے افراد اپنی ملازمت سے غیر مطمئن اور اکتاہٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔


    خاندانی تعلق میں بہتری

    روزمرہ کی مصروفیات میں ہم اپنے خاندان کے لیے وقت نہیں نکال پاتے۔

    تعطیلات خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کا بہترین موقع ہے جس میں نئے سرے سے خاندان سے آپ کا رشتہ استوار ہوتا ہے اور رشتوں کی مضبوطی و بھروسے میں اضافہ ہوتا ہے۔


    جسمانی صحت میں بہتری

    تعطیلات آپ کی جسمانی صحت میں بھی بہتری لاتی ہیں۔

    دفتر میں باہر کے کھانوں کی جگہ گھر کے بنے ہوئے غذائیت سے بھرپور کھانے آپ کی صحت کے بہت سےمسائل کو حل کرسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔