Tag: دفتر

  • الیکشن دفتر کو چھپانے والے درخت بے دردی سے کاٹ دیے گئے

    الیکشن دفتر کو چھپانے والے درخت بے دردی سے کاٹ دیے گئے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گلستان جوہر کے علاقے میں ایک سیاسی جماعت کے الیکشن دفتر کے سامنے موجود درخت کاٹ دیے گئے۔

    ذرائع کے مطابق حلقہ این اے 243 میں یہ درخت ایک سیاسی جماعت کے الیکشن دفتر کو واضح کرنے کے لیے کاٹے گئے جو درختوں کی آڑ میں چھپا ہوا تھا۔

    کاٹے جانے والے درختوں کی تعداد 6 تھی۔

    واقعے کے اگلے ہی روز سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل ہوگئیں جس کے بعد مذکورہ جماعت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں سندھ کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بے دریغ درختوں کی کٹائی کی گئی جس کے باعث شہر کے درجہ حرارت میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے۔

    گزشتہ چند سالوں سے ہیٹ ویو باقاعدگی سے کراچی کو اپنا نشانہ بنا رہی ہے اور شہریوں کو سایہ میسر کرنے کے لیے نہ ہی تو سایہ دار درخت ہیں نہ ہی سرسبز مقامات۔

    گرمی کی شدت میں اضافے کو دیکھتے ہوئے حکومت اور عام شہریوں کی جانب سے شجر کاری کی جارہی ہے تاہم یہ ناکافی ہے اور منصوبہ بندی کے تحت بڑے پیمانے پر شجر کاری کی ضرورت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارنے والوں کو کیا کھانا چاہیئے؟

    دن کا بیشتر حصہ بیٹھ کر گزارنے والوں کو کیا کھانا چاہیئے؟

    جو لوگ دفاتر میں کام کرتے ہیں وہ اپنے وزن کا خیال نہیں رکھ پاتے۔ انہیں جم جانے اور ورزش کرنے کا وقت بھی نہیں مل پاتا۔ یوں مستقل بیٹھے رہنے سے وہ مختلف جسمانی پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    یہ نقصان دہ عادت آگے چل کر کئی امراض کی وجہ بن سکتی ہے۔ دن کا زیادہ حصہ بیٹھ کر گزارنے سے دل کے دورے، فالج اور موٹاپے سمیت کئی امراض کے لاحق ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں ورزش کرنے کی کچھ تراکیب

    دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو ورزش اور جسمانی حرکت کے ساتھ ساتھ اپنی غذا کا بھی خاص خیال رکھنا چاہیئے اور ایسی خوراک کھانی چاہیئے جو ان کے نظام ہاضمہ پر بوجھ نہ بنے۔

    یہاں ہم آپ کو ایسی ہی کچھ غذائیں بتا رہے ہیں جو دفاتر میں جانے والے اور دن کا زیادہ حصہ بیٹھ کر گزارنے والے افراد کے لیے نہایت موزوں اور فائدہ مند ہیں۔


    بیریز

    1

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے اسٹرابیزیر، بلو بیریز اور رس بیریز کھٹاس اور مٹھاس کا مجموعہ ہوتی ہیں۔ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس وزن میں اضافہ ہونے سے روکتی ہیں۔


    خشک میوہ جات

    nuts

    خشک میوہ جات جیسے پستہ، بادام اور کاجو وغیرہ جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو معمول پر لانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔


    پائن ایپل

    pineapple

    پائن ایپل جسم میں نظام ہاضمہ کو فعال رکھتا ہے اور اس کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔


    زیتون کا تیل

    دفاتر جانے والے افراد اگر اپنے ظہرانے میں زیتون کے تیل سے بنی غذائیں شامل کرلیں تو یہ ان کی صحت کے لیے بہترین عمل ہوگا۔


    ادرک لہسن

    ginger

    اسی طرح کھانے میں ادرک لہسن کو بھی شامل کرلیا جائے تو یہ کئی فوائد کا باعث بنتی ہیں۔ ادرک نظام ہاضمہ کو بہتر بناتی ہے جبکہ لہسن سے کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی سطح معمول پر رہتی ہے اور یہ دماغی بیماریوں جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا سے بھی حفاظت فراہم کرتا ہے۔


    سبز چائے

    سبز چائے وزن گھٹانے کا آزمودہ ترین نسخہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سبز چائے دماغی کارکردگی میں اضافے اور کئی اقسام کے کینسر سے بچاؤ میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔


    مچھلی

    fish

    مچھلی میں موجود اومیگا 3 فیٹی ایسڈز صحت کے لیے نہایت مفید ہیں۔

    اگر آپ بھی اپنے دن کا بیشتر حصہ دفتر میں بیٹھ کر گزارتے ہیں تو آپ بھی ان غذاؤں کا استعمال شروع کردیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کارکردگی میں اضافے کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ ضروری

    کارکردگی میں اضافے کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ ضروری

    ویک اینڈ کا آغاز ہونے جارہا ہے اور ایک طویل تھکا دینے والے ہفتے کے بعد چھٹی کا دن گزارنے کے لیے یقیناً آپ کے ذہن میں بے شمار منصوبے ہوں گے۔

    ہوسکتا ہے چھٹی کے دن کاموں کی ایک لمبی فہرست آپ کا انتظار کر رہی ہو، یا پھر آپ کو دوستوں اور خاندان کے ساتھ کسی تفریحی مقام پر جانا ہو، یا پھر ہوسکتا ہے چھٹی کا پورا دن آپ نے آرام کرنے کا سوچا ہو۔

    جو بھی ہو، ہفتہ وار تعطیل کا دن قریب آتے ہی سکون اور خوشی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: تعطیلات کے دوران موت کا خطرہ

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ہر شخص کو ہفتے میں کم از کم 3 دن کا ویک اینڈ دیا جانا چاہیئے؟

    ان کا خیال ہے کہ 3 دن کا ویک اینڈ آپ کے کام کی استعداد اور کارکردگی میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    کے اینڈرس ایرکسن نامی ماہر نفسیات کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ کسی شخص کی بہترین صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ اس سے دن میں صرف 4 سے 5 گھنٹے کام لیا جائے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کام کے 8 گھنٹوں میں سے بیشتر وقت لوگ سوشل میڈیا پر بے مقصد اسکرولنگ کرنے میں گزار دیتے ہیں۔

    اس کی جگہ اگر انہیں 4 یا 5 گھنٹے اس طرح کام کرنے کا کہا جائے جس کے دوران وہ بیرونی دنیا سے مکمل طور پر کٹے رہیں، تو زیادہ بہتر اور معیاری نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کام کے جنونی افراد دفاتر کے لیے نقصان دہ

    کے اینڈرس ایرکسن کے علاوہ بھی دیگر کئی ماہرین طب و سائنس کا کہنا ہے کہ ہفتے کے آغاز کے بعد ابتدا کے 4 دن ہماری توانائی برقرار رہتی ہے اور ہم بڑے بڑے ٹاسک سر انجام دے سکتے ہیں۔

    اس کے بعد ہم تھکن اور بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں اور ہماری کارکردگی میں کمی آنے لگتی ہے۔

    کچھ اسی طرح کی تحقیقوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سنہ 2008 میں امریکی ریاست اوٹاہ کے گورنر نے بھی ایسا منصوبہ تشکیل دیا تھا جس کے تحت ملازمین ہفتے میں صرف 4 دن کام کریں گے، لیکن ان 4 دنوں میں وہ 10 گھنٹے اپنے دفاتر میں گزاریں گے۔

    اس رواج کا آغاز ہونے کے بعد مجموعی طور پر نہ صرف بجلی اور توانائی کے استعمال میں کمی دیکھی گئی، بلکہ ملازمین کی کارکردگی اور ان کے کام کے معیار میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔

    مزید پڑھیں: ماحول دوست دفاتر سے ملازمین کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ

    اسی طرح کولو راڈو میں بھی ایک اسکول نے چوتھی اور پانچویں جماعت کے طالب علموں کے لیے اوقات کار میں کمی کردی جس کے بعد طلبا کی ذہنی استعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔ طلبا نے خاص طور پر سائنس اور ریاضی کے مضامین میں بہترین کارکردگی کا مظاہر کیا۔

    لیکن ایک منٹ۔۔ پاکستان میں چونکہ 3 دن کے ویک اینڈ کا کوئی تصور نہیں، لہٰذا ہم اور آپ اپنے ایک یا 2 دن کے ویک اینڈ کو ہی غنیمت سممجھتے ہوئے اسے بہتر طور پر گزارنے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • صبح 10 بجے سے قبل کام شروع کرنا جسمانی تشدد کے برابر

    صبح 10 بجے سے قبل کام شروع کرنا جسمانی تشدد کے برابر

    ہم میں سے ہر شخص روز صبح 7، 8 یا 9 بجے سے اپنے اسکول، کالج یا دفاتر میں اپنے کام کا آغاز کردیتا ہے۔ یہ ایک عام رواج ہے جو دنیا بھر میں قانون کی شکل میں رائج ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے ایسا کرنا دراصل خود کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنانا ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کا کہنا ہے کہ ان کی تحقیق کے مطابق صبح 10 بجے سے قبل کام کا آغاز کرنا دراصل جسمانی تشدد کی ایک قسم ہے۔

    دراصل ہمارے جسم کے اندر ایک قدرتی خود کار گھڑی نصب ہے جسے سرکیڈین ردھم کہا جاتا ہے۔ یہ گھڑی ہمیں بتاتی ہے کہ ہمیں کس وقت سونا، کس وقت جاگنا، اور ہمارے دماغ کو کس وقت کیا کام کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں: کارکردگی میں اضافے کے لیے 3 دن کا ویک اینڈ؟

    یہ گھڑی ہمارے جسم کی توانائی اور ہارمونز کے افعال میں باقاعدگی پیدا کرنے کی بھی ذمہ دار ہوتی ہے۔

    ہر روز 8 گھنٹے کام کرنے کا اصول 18 ویں صدی میں بنایا گیا جب سرمایہ دار طبقے کا مقصد صرف اور صرف اپنے کاروبار کو وسعت اور ترقی دینا تھا اور اس وقت انسانی جسم کی ضروریات کو بالکل نظر انداز کردیا گیا۔

    تحقیق میں شامل ماہرین کے مطابق اگر ہم سورج نکلنے کے بعد اپنے کام کا آغاز کریں تو ہمارا جسم اس وقت کام کے لیے آمادہ ہوتا ہے۔ صبح 10 بجے سے قبل کام کرنا دراصل سوئے ہوئے جسم اور دماغ سے زبردستی کام کروانا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی گھڑی کے اوقات کار میں خلل ڈالنا ایسا ہی ہے جیسے کسی کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جائے۔ اس کے بدترین جسمانی و نفسیاتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس سے قبل تحقیقی تجربے کے تحت اسکول کے اوقات کار میں رد و بدل کیا اوربچوں نے صبح 10 بجے کے بعد اپنی پڑھائی کا آغاز کیا۔

    مزید پڑھیں: موسیقی سننا ملازمین کی کارکردگی میں اضافے کا سبب

    انہوں نے دیکھا کہ عام اوقات کار کے برعکس ان اوقات کار میں بچوں کی ذہنی کارکردگی اور صلاحیتوں میں اضافہ ہوا۔ بچوں کی حاضری میں اضافہ اور ان کی تعلیمی کارکردگی میں بھی بہتری آئی۔

    ماہرین نے تجویز دی کہ اس تحقیق کے نتائج پر غور کرتے ہوئے کام کرنے کے اوقات کار میں تبدیلی لانے کے بارے میں سوچا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ویک اینڈ کو برباد کرنے والی ان عادات سے بچیں

    ویک اینڈ کو برباد کرنے والی ان عادات سے بچیں

    ہفتہ وار تعطیلات پورا ہفتہ کام کرنے کے بعد تھکان اتارنے کے لیے ہوتی ہیں۔ ان 2 (یا ایک) دنوں میں بعض لوگ آرام کر کے تھکن اتارتے ہیں جبکہ بعض لوگ اپنی پسند کی ایسی سرگرمیاں انجام دیتے ہیں جن سے وہ ذہنی و جسمانی طور پر خود کو پرسکون محسوس کرتے ہیں۔

    ویک اینڈ کو اچھا گزارنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ اگر آپ ہفتہ وار تعطیل میں اپنے جسم کو آرام نہیں پہنچائیں گے تو اس کے بعد آپ اگلا پورا ہفتہ تھکن اور سستی کا شکار رہیں گے اور کوئی بھی کام دلچسپی سے انجام نہیں دیں سکیں گے۔

    دراصل کچھ عادات اور کچھ عوامل ایسے ہوتے ہیں جو ہمارا ویک اینڈ خراب کرسکتے ہیں اور خراب ویک اینڈ ہمارا آنے والا ہفتہ بھی برباد کرسکتا ہے۔ یہاں کچھ ایسی ہی عادات بتائی جارہی ہیں جن سے ویک اینڈ پر بچنا ازحد ضروری ہے۔


    منصوبہ بندی نہ کرنا

    منصوبہ بندی کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اپنی تعطیل کے ایک ایک منٹ کے بارے میں منصوبہ بندی کریں۔ لیکن آپ کو ایک عمومی آئیڈیا ہونا چاہیئے کہ اس ویک اینڈ پر آپ کیا کر رہے ہیں اور کون کون سے کام نمٹانے جارہے ہیں۔

    اس سے آپ کے وقت کی بچت ہوگی اور بہت سے کام بھی باآسانی نمٹ جائیں گے۔


    اپنوں کے ساتھ وقت نہ گزارنا

    اگر آپ کے ویک اینڈ شیڈول میں گھر والوں اور اپنوں کے ساتھ وقت نہ گزارنا شامل ہے تو یقیناً آپ کی تمام مصروفیات بیکار ہیں۔ پورا ہفتہ آپ کا اور آپ کی ضروریات کا خیال رکھنے والے افراد کے ساتھ چھٹی کے دن کا کچھ وقت ضرور گزاریں۔


    ٹیکنالوجی کا استعمال

    اگر آپ ایک پرسکون اور بہترین ویک اینڈ گزارنا چاہتے ہیں تو 2 دن کے لیے اپنے کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور اسمارٹ فون کو بھول جائیں یا صرف ضرورت کے وقت بہت تھوڑے وقت کے لیے استعمال کریں۔

    ہر وقت فون پر دستیاب نہ رہنا آپ کے دفتر کے ساتھیوں کے لیے پیغام ہے کہ چھٹی کا دن آپ کے اپنے اور اہل خانہ کے لیے ہے۔


    لطف اندوز نہ ہونا

    ویک اینڈ پر آپ دوستوں کے ساتھ وقت گزاریں یا تنہا رہیں، یہ ضروری ہے کہ آپ اس سے لطف اندوز ہوں۔ ایسی کسی سرگرمی میں شریک نہ ہوں جو آپ کو بیزاری اور تھکن کا شکار کرے۔


    تمام وقت سونا

    اگر آپ کی چھٹی تمام دن سوتے ہوئے گزرتی ہے تب بھی یہ ایک نقصان دہ عمل ہے۔ بہت زیادہ سونے سے ممکن ہے اتوار کی رات آپ کو نیند نہ آئے اور پیر کے دن جب آپ دفتر پہنچیں تو اپنے ساتھیوں کے برعکس تھکن اور غنودگی کا شکار ہوں۔

    چھٹی کے دن ذرا سا اضافی سونے میں کوئی حرج نہیں لیکن اسے سونے کا دن مت بنائیں۔

    مزید پڑھیں: ویک اینڈ پر ورزش کرنا زیادہ فوائد کا باعث


    فضول خرچی کرنا

    پورا ہفتہ کام کر کے اور پیسہ بچا کر ایک بڑی رقم جمع کرلینا اور پھر ویک اینڈ پر اسے اڑا دینا نہایت ہی احمقانہ عمل ہے۔ ایسی سرگرمیاں انجام دیں جو آپ کی جیب پر بوجھ نہ بنیں۔

    مزید پڑھیں: وہ مالی فیصلے جو آپ کو پچھتانے پر مجبور کردیں


    مقاصد کو بھول جانا

    تمام ہفتہ مصروف شیڈول کے بعد چھٹی کے دن اپنے مقاصد کو از سر نو یاد کریں، دیکھیں کہ آپ اپنے مقاصد حاصل کرنے کے کتنے قریب پہنچے یا کتنی دور ہیں۔

    ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے نئے سرے سے حکمت عملی ترتیب دیں۔ اس کام کی فرصت یقیناً آپ کو پورا ہفتہ نہیں ملے گی۔


    کام کو یاد رکھنا

    اگر آپ نے کام کے حوالے سے چھٹی کے دن کی کوئی کمٹمنٹ نہیں کی تو پھر چھٹی کے دن کام کے بارے میں سوچنا سخت نقصان دہ ہے۔

    اپنے مقاصد پر توجہ مرکوز کرنے اور ہر وقت کام کے بارے میں سوچنے میں فرق ہے۔ محنتی بنیں، کام کے جنونی مت بنیں۔

    مزید پڑھیں: کام کے جنونی افراد دفاتر کے لیے نقصان دہ


    پچھتانا

    ہوسکتا ہے آپ کو ویک اینڈ پر بہت سے ضروری کام نمٹانے ہوں لیکن آپ ان سب کو چھوڑ کر دوستوں کے ساتھ گھومنے چلے جائیں تب واپسی پر ادھورے کاموں کو دیکھ کر یقیناً آپ پچھتائیں گے۔

    ہفتہ وار تعطیلات میں کام اور تفریح کے اوقات مقرر کریں اور دونوں کو ایک دوسرے پر اثر انداز نہ ہونے دیں۔


    سکون کی سانس نہ لینا

    چھٹی کا دن صرف گھر کے کام کرنے یا باہر تفریح کرنے کا بھی نام نہیں۔ اس دن کے کچھ حصے میں سکون سے لیٹ کر کوئی اچھی فلم دیکھی جاسکتی ہے یا کسی کتاب کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔


    آنے والے ہفتے کی تیاری

    اتوار کی شام میں اگلے آنے والے ہفتے کی تیاری کریں۔ فہرست بنائیں کہ اگلے ہفتے آپ کو کیا کیا کام انجام دینے ہیں اور کن ٹاسکس پر کام کرنا ہے۔

    یہ کام آپ کے اعتماد اور کام کے لیے دلچسپی میں اضافہ کرے گا اور آپ ایک بہترین ویک اینڈ گزارنے کے بعد ایک بھرپور اور کارآمد ہفتہ گزار سکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دفتر میں ورزش کرنے کے آسان طریقے

    دفتر میں ورزش کرنے کے آسان طریقے

    جو لوگ دفتر جاتے ہیں وہ اپنے وزن کا خیال نہیں رکھ پاتے۔ انہیں جم جانے اور ورزش کرنے کا ٹائم بھی نہیں مل پاتا۔ یوں مستقل بیٹھے رہنے سے انہیں کمر درد سمیت مختلف بیماریاں ہوجاتی ہیں۔

    یہاں ہم آپ کو کچھ ایسی ہی تراکیب بتا رہے ہیں جن کے ذریعے آپ آفس میں بیٹھے بیٹھے ورزش کر سکتے ہیں۔ اس سے نہ آپ کے کپڑے خراب ہوں گے اور نہ ہی بال۔ اس سے آپ دفتر میں اپنے ساتھیوں کی توجہ کا مرکز ضرور بن سکتے ہیں اور ہوسکتا ہے کہ آپ سے متاثر ہو کر وہ بھی آپ کے ساتھ شامل ہوجائیں۔

    ان معمولی ورزش کے اسٹیپس سے آپ مستقل بیٹھے رہنے کے خطرات کو کسی حد تک کم کر سکتے ہیں۔

    کرسی پر ورزش

    اپنی گھومنے والی کرسی پر بیٹھیں، انگلیوں کو میز پر رکھیں، پاؤں فرش سے تھوڑا اوپر اٹھائیں اور کرسی کو دائیں اور بائیں طرف گھمائیں۔ یہ عمل 2 سے 4  منٹ جاری رکھیں۔

    سیڑھیوں کا استعمال

    آفس میں سب سے اچھی ورزش سیڑھی کا استعمال ہے۔ کم فاصلے کے لیے لفٹ کے بجائے سیڑھی کا استعمال کریں۔

    کافی مگ بناتے ہوئے

    اپنا کافی کا مگ بناتے ہوئے یا اسے پیتے ہوئے ٹانگ کو پیچھے کی طرف ایسے دھکیلیں جیسے کسی چیز کو ہٹا رہے ہیں۔ یہ عمل دونوں ٹانگوں کے ساتھ کریں۔

    اٹھک بیٹھک

    جب بھی اپنی کرسی سے اٹھیں تو دوبارہ بیٹھنے سے پہلے پش اپس کریں۔ یہ عمل 5 دفعہ کریں۔

    لیپ ٹاپ بائی سیپ

    اگر آپ اپنا لیپ ٹاپ اٹھا کر کانفرنس روم تک جا رہے ہیں تو اس سے بائی سیپ کی ورزش کی طرح استعمال کریں۔

    ساتھیوں سے ملنا

    اپنے کسی ساتھی سے کام ہو تو اسے ای میل یا ٹیکسٹ میسج کرنے کے بجائے بذات خود جا کر ملیں۔ اس طرح اکڑے ہوئے مسلز آرام دہ حالت میں آجائیں گے۔

    پرنٹر ورزش

    کسی ضروری دستاویز کا پرنٹ نکالتے ہوئے آپ ایسی ورزش بھی کرسکتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صحت کے لیے غیر ضروری ان عادات سے چھٹکارہ پائیں

    صحت کے لیے غیر ضروری ان عادات سے چھٹکارہ پائیں

    جو لوگ اپنی صحت کے بارے میں فکر مند ہوتے ہیں وہ اپنی روز مرہ کی زندگی میں بے شمار ایسے کام سر انجام دیتے ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ صحت مند ہیں۔

    ایسے لوگ صفائی کا بے حد خیال رکھتے ہیں، کھانے میں نہایت احتیاط کرتے ہیں اور بہت زیادہ ورزشیں کرتے ہیں۔

    لیکن ان میں سے کچھ عادات ایسی ہوتی ہیں جو ہمیں فائدہ پہنچانے کے بجائے نقصان پہنچاتی ہیں یا غیر ضروری ہوتی ہیں۔ نئے سال کا آغاز ہے، تو کیوں نہ ان مضر عادات سے چھٹکارہ حاصل کرلیا جائے جو بظاہر صحت مند لگتی ہیں۔


    کم چکنائی والی غذائیں

    low-fat

    ایک عام خیال ہے کہ وزن کم کرنے کا سب سے آزمودہ طریقہ کم چکنائی والے کھانے کھانا ہے۔ لیکن یہ بات جاننے کی ضرورت ہے کہ ہمارے جسم کے لیے چکنائی بھی بے حد ضروری ہے اور اگر ہم اپنی غذا سے چکنائی کا استعمال بالکل ختم کردیں گے تو ہمارا جسم خشکی کا شکار ہو کر مختلف مسائل کا شکار ہوجائے گا۔

    یہی نہیں کم چکنائی والی غذائیں وزن گھٹانے میں بھی کوئی خاص کردار ادا نہیں کرتیں۔


    صرف انڈے کی سفیدی کھانا

    egg

    ایک عام خیال ہے کہ انڈے کی زردی کولیسٹرول میں اضافہ کرتی ہے۔ ماہرین نے اس خیال کی نفی کردی ہے۔

    انڈے کی سفیدی اور زردی جسم کے لیے یکساں مفید ہے اور یہ جسم کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتی۔


    جوس پینا

    juice

    جب آپ کسی سبزی یا پھل کا جوس نکالتے ہیں تو آپ اس پھل کے تمام ریشہ دار اجزا کو ختم کردیتے ہیں۔ یہ ریشہ آپ کو پیٹ بھرے ہونے کا احساس دلاتا ہے اور قبض سے بچاتا ہے۔

    اس کے برعکس جب آپ صرف جوس پیتے ہیں تو وہ تھوڑی ہی دیر میں ہضم ہوجاتا ہے اور آپ کو پھر سے بھوک لگنے لگتی ہے۔


    سینی ٹائزر کا استعمال

    sanitizer

    اگر آپ سینی ٹائزر کا استعمال کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ صفائی کا حد سے زیادہ خیال رکھتے ہیں اور دن میں بے شمار مرتبہ ہاتھ دھوتے ہوں گے۔

    سینی ٹائزر کا استعمال اس وقت درست ہے جب آپ کو دن بھر مصروفیت کے باعث کم ہاتھ دھونے کا موقع ملے۔ اگر آپ دن میں کئی مرتبہ ہاتھ دھوتے ہیں تو سینی ٹائزر کا استعمال غیر ضروری ہے۔


    کسی کے کھانسنے پر سانس روک لینا

    breath

    اگر آپ کے قریب بیٹھا کوئی شخص کھانسے یا چھینکے تو ہوسکتا ہے آپ چند لمحوں کے لیے اپنی سانس روک لیتے ہوں گے تاکہ جراثیم آپ کی سانس کے ساتھ اندر نہ جائیں۔

    لیکن یہ ایک غیر ضروری عمل ہے۔ چھینک اور کھانسی کے جراثیم بہت تیز رفتار ہوتے ہیں اور یہ آپ کے منہ، ناک اور آنکھوں میں جاسکتے ہیں۔


    باتھ روم کی سیٹ پر کور

    toilet

    اگر آپ سوچتے ہیں کہ آپ اپنے باتھ روم میں کموڈ پر پلاسٹک کی شفاف لائننگ لگا کر جراثیموں سے بچ سکتے ہیں تو آپ بالکل غلط ہیں۔ لائننگ والے کموڈز بغیر لائننگ والے کموڈ سے زیادہ آلودہ ہوتے ہیں اور ان میں پنپنے والے جراثیم سے آپ کو ایڈز تک کا خطرہ ہوتا ہے۔

    اس کے اثرات اس وقت مزید بدترین ہوجاتے ہیں جب آپ کی جلد پر کوئی کٹ یا کھلا زخم موجود ہو۔ اس کٹ کے ذریعہ ہر قسم کے جراثیم آپ کے جسم میں داخل ہوسکتے ہیں۔


    دانتوں میں خلال

    flossing

    دانتوں میں خلال کرنا ایک قدیم روایت ہے جسے کھانے کے بعد نہایت ضروری سمجھا جاتا ہے۔ لیکن حال ہی میں امریکی ماہرین نے ایک تحقیق کی جس میں انہوں نے دانتوں میں کسی شے خاص طور پر دھاگے سے خلال کرنا دانتوں کے لیے مضر قرار دیا۔


    انگلیاں ںہ چٹخانا

    fingers

    ایک عام خیال ہے کہ انگلیوں کو چٹخانا انگلیوں کے جوڑوں کے لیے نقصان دہ عمل ہے اور یہ آپ کے قریب موجود افراد کو بھی الجھن میں مبتلا کر سکتا ہے۔

    لیکن حال ہی میں ایک تحقیق میں اس عمل کو جوڑوں کے لیے بہترین ورزش قرار دیا گیا۔ یہ ورزش انگلیوں کے جوڑوں کو لچکدار بناتی ہے لیکن اسے ایک حد میں کرنا درست ہے۔


    کھڑے ہو کر کام کرنا

    دفاتر میں 8 گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت تک بیٹھے رہنا صحت پر بدترین اثرات مرتب کرتا ہے۔ یہ امراض قلب اور موٹاپے سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    لیکن اگر آپ سوچتے ہیں کہ ان بیماریوں سے بچنے کے لیے آپ اپنے دفتر میں ایسی اونچی ڈیسک استعمال کریں جس کے لیے آپ کو کھڑے ہو کر کام کرنا پڑے تو آپ بالکل غلط ہیں۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری؟

    مزید پڑھیں: آفس میں ورزش کریں

    ماہرین کے مطابق آپ اپنے دفتر کے 8 گھنٹوں میں وقفے وقفے سے چل پھر سکتے ہیں، لیکن مستقل کھڑے ہوکر کام کرنا نہایت ہی نقصان دہ عادت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دفتر کے ابتدائی 10 منٹ میں کیے جانے والے ضروری کام

    دفتر کے ابتدائی 10 منٹ میں کیے جانے والے ضروری کام

    دن کا اچھا آغاز تمام دن اچھا گزرنے کی ضمانت ہوتا ہے۔ اگر آپ نے اپنے دن کا اچھا آغاز کیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اس دن میں اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے اور اس دن پیش آنے والے چیلنجز اور مشکلات سے اچھی طرح نمٹ سکیں گے۔

    ہم سے اکثر افراد کام کرنے کے لیے دفاتر جاتے ہیں۔ کچھ افراد جلدی میں گھر سے نکلتے ہیں جس کے باعث وہ سکون سے دفتر نہیں پہنچتے، ان کے دن کا آغاز برا ہوتا ہے اور یوں ان کا پورا دن خراب گزرتا ہے۔

    یہ ضروری ہے کہ گھر سے نکلتے ہوئے اور دفتر پہنچ کر کم از کم ابتدائی 10 منٹوں کو اچھے طریقے سے گزارا جائے اور ناخوشگوار چیزوں سے بچا جائے۔

    آج ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ دفتر پہنچ کر شروع کے 10 منٹ کو کیسے گزارا جانا چاہیئے۔

    وقت پر پہنچیں

    گڑبڑ اور جلدی میں گھر سے نکلنا دماغ کو دباؤ میں مبتلا کردیتا ہے اور آپ دماغی طور پر تھکن کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔

    وقت پر دفتر پہنچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ صبح جلدی اٹھیں تاکہ آپ کو زیادہ وقت مل سکے۔ بھرپور ناشتہ کریں، کافی پیئیں اور دفتر کے لیے جلدی گھر سے نکلیں تاکہ آرام سے پہنچیں اور ٹریفک جام کا شکار نہ ہوں۔

    جگہ کو آرام دہ بنائیں

    دفتر میں اپنے بیٹھنے کی جگہ کو اپنے حساب سے آرام دہ بنائیں تاکہ آپ الجھن کا شکار نہ ہوں۔

    اپنی کرسی، ڈیسک، کی بورڈ، ماؤس وغیرہ کو اپنے حساب سے رکھیں۔ غیر ضروری اشیا کو اپنے قریب سے ہٹا دیں۔ یہ دماغ پر بوجھ ڈالتی ہیں۔ اپنی ڈیسک کو منظم رکھیں۔

    سب سے ملیں

    ضروری نہیں کہ دفتر میں پہنچتے ہی اگلے منٹ سے کام شروع کردیا جائے۔ آپ تھوڑی چہل قدمی کرتے ہوئے اور خبریں دیکھتے یا پڑھتے ہوئے اپنے ساتھیوں سے حال احوال دریافت کرسکتے ہیں۔

    یہ عمل آپ کے ذہن پر خوشگوار اثر ڈالے گا۔

    اپنے کاموں کی فہرست دیکھیں

    آج کے دن میں انجام دیے جانے والے تمام کاموں کی فہرست (رات میں ہی بنا کر رکھ لیں) کو دیکھیں اور اسے ترجیحی بنیاد پر شروع کریں۔

    جو کام ضروری ہیں اور جن کی ڈیڈ لائن قریب ہے انہیں پہلے نمٹائیں۔

    کامیابی کو مدنظر رکھیں

    ہر وقت اپنی کامیابی کے بارے میں سوچنا آپ کو بہترین کام کرنے پر اکسائے گا اور آپ یکسوئی اور محنت سے کام کریں گے۔

    ہنسیں مسکرائیں

    کام کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ بالکل سنجیدہ ہو کر بیٹھ جائیں اور مسکرانا چھوڑ دیں۔ ساتھیوں کے ساتھ خوشگوار موڈ میں گفتگو کرنا اور ہنسنا آپ کے ذہنی تناؤ کو کم کرے گا اور آپ تازہ دم ہوکر کام کرسکیں گے۔

    منفیت سے دور رہیں

    منفی سوچوں اور منفی سوچوں کو فروغ دینے والے افراد سے خود کو دور کریں۔ جو لوگ آپ کو الجھن میں ڈالنے کا سبب بنتے ہیں ان سے دور رہنا بہتر ہے۔ یہ آپ کے کام پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

    مداخلت کو نظر انداز کریں

    ایسی چیزیں، مباحثے یا افراد جو آپ کی توجہ کو بھٹکائیں اور آپ کو کام پر توجہ نہ مرکوز کرنے دیں، ان سے دور رہیں۔ مکمل یکسوئی اور توجہ سے کام کریں، یقیناً کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اپنی تعطیلات کو کامیاب افراد کی تعطیلات جیسی گزاریں

    اپنی تعطیلات کو کامیاب افراد کی تعطیلات جیسی گزاریں

    ویک اینڈ نزدیک آرہا ہے۔ ہوسکتا ہے اس ویک اینڈ پر آپ نے اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ سیر و تفریح کا پروگرام بنایا ہو۔

    لیکن ایک منٹ ٹہریئے، کیا آپ جانتے ہیں کہ کامیاب افراد اپنی تعطیلات کیسے گزارتے ہیں؟

    عام افراد اور کامیاب افراد میں فرق صرف کچھ عادات کا ہوتا ہے اور یہی عادات لوگوں کو کامیاب بناتی ہیں۔ آیئے آپ بھی جانیں کہ کامیاب افراد اپنی تعطیلات کیسے گزارتے ہیں۔


    :منصوبہ بندی

    holiday-1

    کامیاب افراد اپنی چھٹیوں کا وقت منصوبہ بندی کرنے میں ضائع نہیں کرتے بلکہ وہ یہ کام پہلے ہی سے کرلیتے ہیں۔ عام افراد چھٹی کے دن سوچتے ہیں کہ آج کیا کیا جائے، کہاں جایا جائے اور اسی میں ان کا آدھا دن گزر جاتا ہے۔

    کامیاب افراد یہ تمام منصوبہ بندی پہلے ہی کرلیتے ہیں۔ وہ ہوٹل، ٹیبل یا جگہوں کی بکنگ، سواری کی بکنگ پہلے سے کرلیتے ہیں جبکہ بچوں کے ساتھ گزارے جانے والے وقت کے بارے میں بھی سوچ کر رکھتے ہیں کہ وہ کیسے گزارا جائے گا۔


    :کام مکمل کر کے جانا

    holiday-2

    کامیاب افراد لمبی چھٹیوں پر جانے سے پہلے تمام ادھورے کام مکمل کر کے جاتے ہیں تاکہ چھٹیوں میں وہ ریلیکس رہیں۔

    چھٹیوں کے بعد وہ نئے سرے سے اپنی زندگی اور کام کا آغاز کرتے ہیں جو جوش و جذبے سے بھرپور ہوتی ہے۔


    :ٹیکنالوجی گائیڈ لائنز

    holiday-3

    چھٹیوں پر جانے سے پہلے کامیاب افراد اپنے ساتھیوں کے ساتھ ٹیکنالوجی کے کچھ اصول طے کر جاتے ہیں۔ مثلاً کسی ضروری کام کی صورت میں انہیں کس فون یا ای میل کے ذریعہ رابطہ کیا جائے اور کس وقت رابطہ کیا جائے۔

    چھٹیوں کے دوران کامیاب افراد اپنے لیپ ٹاپ اور موبائل سے دور رہتے ہیں اور ایک مخصوص وقت میں ان چیزوں کو استعمال کرتے ہیں۔


    :کچھ نہ کرنا

    لمبی تعطیلات پر جانے والے کامیاب افراد کا ایک دن ایسا بھی ہوتا ہے جس میں وہ واقعتاً کچھ بھی نہیں کرتے۔

    تنہا رہنا اور دماغ کو کچھ وقت کے لیے خالی چھوڑنا بھی دماغی و جسمانی صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور ماہرین اس کی تصدیق کر چکے ہیں۔


    :خاندان اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا

    کامیاب افراد اپنی چھٹیاں عموماً خاندان اور دوستوں کے ساتھ گزارتے ہیں۔


    :قریبی جگہوں پر جانا

    holiday-6

    شہر یا ملک سے باہر جانے کے لیے کم از کم 4 سے 5 دن کی چھٹی چاہیئے۔ کامیاب افراد بعض دفعہ قریبی جگہوں پر جا کر سال میں 2 سے 3 دفعہ مختصر چھٹیاں بھی گزارتے ہیں۔

    کچھ افراد چھٹی لیتے ہیں اور اسے اپنے گھر کی لائبریری میں گزارتے ہیں۔ اس سے وہ دماغی طور پر تازہ دم ہو جاتے ہیں۔


    :فطرت سے لطف اندوز ہونا

    holiday-7

    کامیاب افراد اپنی تعطیلات میں فطرت کو شامل رکھتے ہیں اور سر سبز مقامات، جھیلوں اور پہاڑوں کے قریب گزارتے ہیں۔

    فطرت سے قریب رہنا آپ کے دماغی خلیات کو متحرک کرتا ہے اور اس سے دماغ میں سرگرم عمل کیمیائی مادوں میں کمی آتی ہے۔


    :کام سے متعلق تفریح

    holiday-8

    کامیاب افراد اپنی پسند کی کئی ایسی جگہوں پر جانا چاہتے ہیں جو ان کے کام سے بھی متعلق ہوتی ہے مثلاً کوئی اداکار، اداکاری کے کسی عالمی ادارے کا دورہ کرنا چاہے گا، یا ٹیکنالوجی کا ماہر گوگل اور فیس بک کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کرنا چاہے گا لیکن وقت کی کمی کے باعث وہ اپنے ارادے پر عمل نہیں کر پاتے۔

    ایسے موقع پر چھٹیاں ان کے لیے بے حد فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں اور وہ کام سے متعلق اپنی پسند کے مقامات پر جاتے ہیں۔

    اس سے نہ صرف وہ اپنی چھٹیوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں بلکہ اپنے کام کے لیے بھی نئے خیالات سوچنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔


    :دنوں کی تبدیلی

    holiday-9

    بعض کامیاب افراد ایسے دنوں میں بھی چھٹیاں لیتے ہیں جو کام کے دن ہوتے ہیں جیسے پیر، منگل، بدھ۔ اس کی جگہ وہ ہفتہ اور اتوار کو آفس جاتے ہیں تاکہ تنہائی میں وہ سکون سے زیادہ کام کرسکیں۔


    :آگے کے بارے میں سوچنا

    holiday-10

    تعطیلات کی آخری رات کامیاب افراد گزرے ہوئے لمحات سے لطف اندوز ہوتے ہوئے نئی توانائی سے اپنے کام کے بارے میں سوچتے ہیں اور مزید کامیابیاں حاصل کرنے کا عزم کرتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اب دفتر میں لیٹ کر کام کرنا ممکن

    اب دفتر میں لیٹ کر کام کرنا ممکن

    دفتر میں 8 گھنٹے بیٹھ کر کام کرتے رہنا ویسے تو صحت کے لیے نہایت سنگین مسئلہ ہے تاہم کسی مستقل بیماری یا اکثر بیمار رہنے والے افراد کے لیے نہایت بری جگہ ہے جہاں تھکن یا بیماری کے باوجود مسلسل بیٹھ کر کام کرنا پڑتا ہے۔

    تاہم اب ماہرین نے ایسی دفتری کرسی تیار کرلی ہے جس پر دفتر میں بھی لیٹ کر اپنا کام سر انجام دیا جاسکتا ہے۔

    آلٹ ورک اسٹیشن نامی یہ کرسی صرف کرسی نہیں پورا ایک سسٹم ہے، جس پر کمپیوٹر بھی نصب کردیا جاتا ہے۔ اگر آپ اس پر لیٹ کر کام کرنا چاہتے ہیں تو آپ کے نیچے ہوتے ہی کمپیوٹر، ماؤس اور کی بورڈ بھی اس پوزیشن میں آجائیں گے کہ آپ باآسانی اپنا کام کرسکیں۔

    یہ کرسی ان لوگوں کے لیے تو مفید ہے جو بیماری کے باوجود دفتر آ کر کام کرتے ہیں، مگر وہ افراد ضرور اس سے ناخوش ہوں گے جو معمولی بیماری پر بھی دفتر سے چھٹی لے کر بیٹھ جاتے ہیں۔

    اس ورک اسٹیشن کی قیمت 7 ہزار امریکی ڈالر رکھی گئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔