Tag: دفتر

  • عید کی تعطیلات کے بعد کام میں دل نہیں لگ رہا؟

    عید کی تعطیلات کے بعد کام میں دل نہیں لگ رہا؟

    عید کی تعطیلات کے بعد بہت سے لوگ سست ہوگئے ہیں۔ انہیں اپنے کام دوبارہ سے شروع کرنے میں دشواری پیش آرہی ہے۔

    اگر آپ بھی ایسے ہی افراد میں شامل ہیں جنہیں عید کے بعد 8 گھنٹے کی نوکری دشوار معلوم ہورہی ہے تو آپ کے لیے اپنے جسم کو کام کی طرف مائل کرنے کی کچھ تجاویز دی جارہی ہیں۔


    اپنے مقاصد کو یاد کریں

    زندگی میں طے کیے ہوئے مقاصد کو پھر سے دہرائیں۔ ان کے نتائج اور ان سے ملنے والے فائدوں کو یاد کریں۔

    ان احباب کا رویہ یاد کریں جو آپ کو صرف آپ کے اچھے وقت میں یاد رکھتے ہیں اور برے وقت میں بھول جاتے ہیں۔

    یہ سوچیں آپ کو پھر سے کام کرنے اور کامیاب ہونے کی طرف متوجہ کریں گی۔


    نیند پوری کریں

    نیند پوری کرنا چاق و چوبند رہنے کے لیے بہت ضروری ہے۔

    اگر آپ کی نیند پوری نہیں ہوگی تو آپ بڑے سے بڑے فائدے میں بھی کوئی دلچسپی نہیں دکھا سکیں گے۔ کتنا ہی دلچسپ کام کیوں نہ ہو آپ اسے نہیں کرسکیں گے۔

    یہ زیادہ ضروری اس لیے بھی ہے کیونکہ عید کی چھٹیوں میں آپ بہت گھومے پھرے ہوں گے اور اب تھکن کا شکار ہوں گے۔ اپنے مقررہ وقت سے جلدی سوئیں تاکہ آپ کی نیند پوری ہوسکے۔


    غذا پر دھیان دیں

    اپنے آپ کو جگانے کے لیے اضافی چائے کافی کا استعمال مت کریں۔ یہ آپ کو مزید تھکا دے گا۔ بھرپور ناشتہ کریں اور اتنی ہی چائے کافی استعمال کریں جتنی آپ رمضان سے قبل استعمال کرتے تھے۔

    اور ہاں عید کے موقع پر مرغن غذائیں کھانے کے بعد اب وقت ہے کہ آپ ہلکی پھلکی اور سادہ غذائیں کھائیں اور پانی، سلاد اور پھلوں کا استعمال بڑھا دیں۔

    مزید پڑھیں: عید کے دنوں میں پیٹ اور معدے کی تکلیف سے بچیں


    ورزش کریں

    ہلکی پھلکی ورزش آپ کے تھکے ہوئے جسم کو چاق و چوبند کر سکتی ہے۔ 15 منٹ کی چہل قدمی اس سلسلے میں نہایت مددگار ثابت ہوگی۔


    پانی پئیں

    پانی آپ کی کھوئی ہوئی توانائی کو بحال کرتا ہے۔ اکثر اوقات دن کے کسی وقت میں آپ تھکان محسوس کریں تو یہ ڈی ہائیڈریشن کی نشانی ہے۔ اس صورت میں ایک گلاس پانی بہترین دوا ثابت ہوسکتا ہے۔

    تو ان تجاویز پر عمل کریں اور پھر سے دنیا فتح کرنے کے لیے تیار ہوجائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیند کی کمی کا شکار ملازمین کے لیے قیلولہ کے کیپسول تیار

    نیند کی کمی کا شکار ملازمین کے لیے قیلولہ کے کیپسول تیار

    نیند کی کمی کا شکار اور ہر وقت غنودگی میں رہنے والے ملازمین دفاتر کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں جو ایک طرف تو کام پر منفی طور پر اثر انداز ہوتے ہیں، تو دوسری جانب نیند پوری نہ ہونے اور موڈ خراب ہونے کے باعث لڑائی جھگڑوں سے دفتر کا ماحول بھی خراب کرسکتے ہیں۔

    ایسے ہی ملازمین کا مسئلہ حل کرنے کے لیے چین میں کیپسول ہوٹل کھول دیے گئے ہیں جہاں جا کر مختصر وقت کےلیے قیلولہ کیا جاسکتا ہے۔

    بیجنگ میں کھلنے والے یہ کیپسول ہوٹل خلائی جہاز کے کیبن کی طرح کیپسول کی طرز پر بنائے گئے ہیں اور مختلف دفاتر کے ملازمین دن کے اوقات میں صرف 10 یو آن (چینی کرنسی) دے کر نصف گھنٹے کے لیے یہاں آرام کرسکتے ہیں۔

    یہ قیمت دن کے اوقات کی ہے جب مختلف دفاتر کے ملازمین یہاں آ کر سونا چاہتے ہیں۔ شام میں یہ قیمت مزید کم ہو کر 6 یوآن ہوجاتی ہے۔

    اس منصوبے کے خالق ہان یو کا کہنا ہے کہ اکثر دفاتر اس بات کو سمجھتے ہیں کہ دن کے درمیان میں ملازمین کو آرام کے لیے 1 گھنٹے کا وقفہ دیا جانا ضروری ہے، تاہم اس مقصد کے لیے وہ انہیں پرسکون جگہ فراہم کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔

    ان کے مطابق ان کا یہ باکفایت ہوٹل دفتر مالکان اور ملازمین دونوں کی پریشانی کا حل ہے۔

    ہان یو کا ارادہ ہے کہ وہ مزید دیگر شہروں میں بھی اسی طرز کے ہوٹل قائم کریں۔

    یاد رہے کہ طبی ماہرین کے مطابق دن کے درمیان میں 1 گھنٹے کا قیلولہ دماغ کو سکون پہنچا کر پھر سے تازہ دم کرتا ہے جس کے بعد ہم دن کے بقیہ حصے میں بھی اس مستعدی سے کام کرسکتے ہیں جیسے صبح کے اوقات میں۔

    ماہرین کے مطابق دوپہر کے کھانے کے بعد ہمارا دماغ سست اور تھکن کا شکار ہوجاتا ہے اور ایسے میں اسے آرام پہنچانے کے لیے قیلولہ بہترین عمل ہے۔

    مزید پڑھیں: پرسکون نیند لانے میں مددگار طریقے

    روزانہ دوپہر میں 1 گھنٹے کا قیلولہ یادداشت اور دماغی کارکردگی میں بہتری کرتا ہے جبکہ یہ الزائمر اور دیگر دماغی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔

    دنیا کے کچھ ممالک جیسے اسپین اور پرتگال وغیرہ میں دوپہر کے کھانے کے بعد سرکاری طور پر ملازمین کو 1 گھنٹہ آرام کا وقفہ دیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہفتے میں 3 دن کی تعطیلات کارکردگی میں اضافے کا سبب

    ہفتے میں 3 دن کی تعطیلات کارکردگی میں اضافے کا سبب

    ویک اینڈ کا اختتام ہوچکا ہے اور ہفتے کا پہلا دن بہت سی ذمہ داریاں اور مصروفیات لیے آپ کا انتظار کر رہا ہے۔

    ہوسکتا ہے ہم میں سے بہت سے افراد آج بھی تھکن محسوس کر رہے ہوں، انہیں لگ رہا ہو کہ ایک یا 2 دن کا ویک اینڈ بہت جلدی گزر گیا اور انہیں مزید ایک دن کی تعطیل چاہیئے۔

    یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس قسم کے خیالات کا اظہار کرنے پر آپ کو اپنے ساتھیوں یا باس کی ناپسندیدہ نظروں کا سامنا کرنا پڑے۔

    مزید پڑھیں: صبح 10 بجے سے قبل کام شروع کرنا تشدد کے برابر

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں سائنسدانوں کا بھی یہی خیال ہے کہ ہر شخص کو ہفتے میں کم از کم 3 دن کا ویک اینڈ دیا جانا چاہیئے؟

    ان کا خیال ہے کہ 3 دن کا ویک اینڈ آپ کے کام کی استعداد اور کارکردگی میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    کے اینڈرس ایرکسن نامی ماہر نفسیات کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ کسی شخص کی بہترین صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ اس سے دن میں صرف 4 سے 5 گھنٹے کام لیا جائے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کام کے 8 گھنٹوں میں سے بیشتر وقت لوگ سوشل میڈیا پر بے مقصد اسکرولنگ کرنے میں گزار دیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری؟

    اس کی جگہ اگر انہیں 4 یا 5 گھنٹے اس طرح کام کرنے کا کہا جائے جس کے دوران وہ بیرونی دنیا سے مکمل طور پر کٹے رہیں، تو زیادہ بہتر اور معیاری نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    کے اینڈرس ایرکسن کے علاوہ بھی دیگر کئی ماہرین طب و سائنس کا کہنا ہے کہ ہفتے کے آغاز کے بعد ابتدا کے 4 دن ہماری توانائی برقرار رہتی ہے اور ہم بڑے بڑے ٹاسک سر انجام دے سکتے ہیں۔

    اس کے بعد ہم تھکن اور بوریت کا شکار ہوجاتے ہیں اور ہماری کارکردگی میں کمی آنے لگتی ہے۔

    کچھ اسی طرح کی تحقیقوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سنہ 2008 میں امریکی ریاست اوٹاہ کے گورنر نے بھی ایسا منصوبہ تشکیل دیا تھا جس کے تحت ملازمین ہفتے میں صرف 4 دن کام کریں گے، لیکن ان 4 دنوں میں وہ 10 گھنٹے اپنے دفاتر میں گزاریں گے۔

    اس رواج کا آغاز ہونے کے بعد مجموعی طور پر نہ صرف بجلی اور توانائی کے استعمال میں کمی دیکھی گئی، بلکہ ملازمین کی کارکردگی اور ان کے کام کے معیار میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔

    مزید پڑھیں: دفتر پہنچ کر ابتدائی 10 منٹ کیسے گزارے جائیں؟

    اسی طرح ایک اور امریکی ریاست کولو راڈو میں بھی ایک اسکول نے چوتھی اور پانچویں جماعت کے طالب علموں کے لیے اوقات کار میں کمی کردی جس کے بعد طلبا کی ذہنی استعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔ طلبا نے خاص طور پر سائنس اور ریاضی کے مضامین میں بہترین کارکردگی کا مظاہر کیا۔

    تو گویا ثابت ہوا کہ ایک یا 2 دن کا ویک اینڈ ہمارے لیے کافی نہیں، ہمارے اداروں کو ہماری بہترین کارکردگی حاصل کرنے کے لیے کم از کم 3 دن کی تعطیلات فراہم کرنی ہوں گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اےآر وائی حملہ کیس: فاروق ستار کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم

    اےآر وائی حملہ کیس: فاروق ستار کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم

    کراچی: پاکستان مخالف نعرے لگانے اور اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے کے کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی جی رینجرز کو ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار سمیت دیگر ملزمان کی 31 مئی تک گرفتاری کا ٹاسک دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 22 اگست کو اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کرنے کے کیس میں ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار کی گرفتاری کا حکم جاری ہوگیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید کو ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار سمیت دیگر ملزمان کو 31 مئی تک گرفتار کرنے کا ٹاسک دے دیا۔

    مزید پڑھیں: اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ایم کیو ایم کارکنان کا حملہ

    عدالت نے ایم کیو ایم کے کنوینئر ڈاکٹر فاروق ستار اور سینئر ڈپٹی کنوینئر عامر خان کے وارنٹ بھجوا دیے۔

    اے ٹی سی نے حکم دیا کہ مفرور ملزمان کو گرفتار کر کے 31 مئی کو پیش کیا جائے۔

    یاد رہے کہ 22 اگست کو قائد متحدہ کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کردیا تھا۔

    مظاہرین نے دفتر میں شدید توڑ پھوڑ کی، سیکیورٹی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ خواتین سمیت دفتر میں موجود ملازمین کو ہراساں کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: اے آر وائی کے دفتر پر حملہ کرنے والے 3 ماسٹر مائنڈ گرفتار

    واقعے کے بعد ایم کیو ایم رہنماؤں نے اپنے قائد کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کردیا جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ دو دھڑوں، ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن میں تقسیم ہوگئی۔

    حملے میں ملوث متعدد ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ حملہ آوروں میں شامل خواتین کو بھی گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہائی ملی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دفتر کے ابتدائی 10 منٹ میں کیے جانے والے ضروری کام

    دفتر کے ابتدائی 10 منٹ میں کیے جانے والے ضروری کام

    دن کا اچھا آغاز تمام دن اچھا گزرنے کی ضمانت ہوتا ہے۔ اگر آپ نے اپنے دن کا اچھا آغاز کیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اس دن میں اپنے مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے اور اس دن پیش آنے والے چیلنجز اور مشکلات سے اچھی طرح نمٹ سکیں گے۔

    ہم سے اکثر افراد کام کرنے کے لیے دفاتر جاتے ہیں۔ کچھ افراد جلدی میں گھر سے نکلتے ہیں جس کے باعث وہ سکون سے دفتر نہیں پہنچتے، ان کے دن کا آغاز برا ہوتا ہے اور یوں ان کا پورا دن خراب گزرتا ہے۔

    یہ ضروری ہے کہ گھر سے نکلتے ہوئے اور دفتر پہنچ کر کم از کم ابتدائی 10 منٹوں کو اچھے طریقے سے گزارا جائے اور ناخوشگوار چیزوں سے بچا جائے۔

    آج ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ دفتر پہنچ کر شروع کے 10 منٹ کو کیسے گزارا جانا چاہیئے۔

    :وقت پر پہنچیں

    گڑبڑ اور جلدی میں گھر سے نکلنا دماغ کو دباؤ میں مبتلا کردیتا ہے اور آپ دماغی طور پر تھکن کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔

    وقت پر دفتر پہنچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ صبح جلدی اٹھیں تاکہ آپ کو زیادہ وقت مل سکے۔ بھرپور ناشتہ کریں، کافی پیئیں اور دفتر کے لیے جلدی گھر سے نکلیں تاکہ آرام سے پہنچیں اور ٹریفک جام کا شکار نہ ہوں۔

    :جگہ کو آرام دہ بنائیں

    دفتر میں اپنے بیٹھنے کی جگہ کو اپنے حساب سے آرام دہ بنائیں تاکہ آپ الجھن کا شکار نہ ہوں۔

    اپنی کرسی، ڈیسک، کی بورڈ، ماؤس وغیرہ کو اپنے حساب سے رکھیں۔ غیر ضروری اشیا کو اپنے قریب سے ہٹا دیں۔ یہ دماغ پر بوجھ ڈالتی ہیں۔ اپنی ڈیسک کو منظم رکھیں۔

    :سب سے ملیں

    ضروری نہیں کہ دفتر میں پہنچتے ہی اگلے منٹ سے کام شروع کردیا جائے۔ آپ تھوڑی چہل قدمی کرتے ہوئے اور خبریں دیکھتے یا پڑھتے ہوئے اپنے ساتھیوں سے حال احوال دریافت کرسکتے ہیں۔

    یہ عمل آپ کے ذہن پر خوشگوار اثر ڈالے گا۔

    :اپنے کاموں کی فہرست دیکھیں

    آج کے دن میں انجام دیے جانے والے تمام کاموں کی فہرست (رات میں ہی بنا کر رکھ لیں) کو دیکھیں اور اسے ترجیحی بنیاد پر شروع کریں۔

    جو کام ضروری ہیں اور جن کی ڈیڈ لائن قریب ہے انہیں پہلے نمٹائیں۔

    :کامیابی کو مدنظر رکھیں

    ہر وقت اپنی کامیابی کے بارے میں سوچنا آپ کو بہترین کام کرنے پر اکسائے گا اور آپ یکسوئی اور محنت سے کام کریں گے۔

    :ہنسیں مسکرائیں

    کام کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ بالکل سنجیدہ ہو کر بیٹھ جائیں اور مسکرانا چھوڑ دیں۔ ساتھیوں کے ساتھ خوشگوار موڈ میں گفتگو کرنا اور ہنسنا آپ کے ذہنی تناؤ کو کم کرے گا اور آپ تازہ دم ہوکر کام کرسکیں گے۔

    :منفیت سے دور رہیں

    منفی سوچوں اور منفی سوچوں کو فروغ دینے والے افراد سے خود کو دور کریں۔ جو لوگ آپ کو الجھن میں ڈالنے کا سبب بنتے ہیں ان سے دور رہنا بہتر ہے۔ یہ آپ کے کام پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔

    :مداخلت کو نظر انداز کریں

    ایسی چیزیں، مباحثے یا افراد جو آپ کی توجہ کو بھٹکائیں اور آپ کو کام پر توجہ نہ مرکوز کرنے دیں، ان سے دور رہیں۔ مکمل یکسوئی اور توجہ سے کام کریں، یقیناً کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔

  • ایپل کا نیا ماحول دوست دفتر

    ایپل کا نیا ماحول دوست دفتر

    کیلیفورنیا: معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے نئے دفتر ایپل پارک کا تعمیری کام لگ بھگ مکمل ہوچکا ہے اور ایک ماہ بعد اسے فعال کرنے پر کام شروع کردیا جائے گا۔

    امریکی ریاست کیلیفورنیا میں واقع اس دفتر کا رقبہ 175 ایکڑ ہے اور یہاں ایپل کے 12 ہزار ملازمین کام کریں گے۔ گول دائرے کی شکل میں بنے اس دفتر میں متعدد عمارتیں اور پارک موجود ہیں۔

    3

    2

    دفتر میں تھیٹر بھی بنایا گیا ہے جسے ایپل کے بانی اسٹیو جابز کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔ دفتر میں تھیٹر کے ساتھ فٹنس سینٹر، پارک، اور ورزش کے لیے دوڑنے کے ٹریک بھی موجود ہوں گے۔

    1

    ایپل کا یہ دفتر ماحول دوست بھی ہے۔ یہاں مختلف اقسام کے 9 ہزار درخت لگائے گئے ہیں۔ ایپل پارک میں قائم دفاتر و عمارات قابل تجدید توانائی کے ذرائع استعمال کریں گی جن کے لیے اس کی پوری چھت پر شمسی توانائی کے پینلز لگائے گئے ہیں۔

    4

    ایپل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹم کک کا کہنا ہے کہ اس دفتر کو بنانے کا خیال اسٹیو جابز نے اپنی زندگی میں دیکھا تھا جو اب ان کی موت کے 5 برس بعد پایہ تکمیل تک پہنچا ہے۔

    ایپل پارک میں اگلے ماہ سے ملازمین اور دیگر سیٹ اپ کی منتقلی کا عمل شروع کردیا جائے گا جس میں 6 ماہ کا عرصہ لگے گا۔

  • دفتر کا تناؤ زدہ ماحول بہترین دوستی کا سبب

    دفتر کا تناؤ زدہ ماحول بہترین دوستی کا سبب

    کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے اسکول اور کالج کے پرانے دوست آپ کے بہترین دوست ہیں؟ کیا آپ اپنے بہترین دوستوں کی فہرست میں اپنے دفتر کے ساتھیوں کو شامل نہیں کرتے؟ تو پھر یہ تحقیق آپ کے تمام خیالات کو غلط ثابت کردے گی۔

    boss-3

    انگلینڈ کی ایک یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق ایسا دفتر جہاں کا ماحول بہت تناؤ زدہ ہو، اور باس سخت مزاج ہو، وہاں کام کرنے والے افراد کے درمیان اگر دوستی کا رشتہ قائم ہوجائے تو یہ نہایت دیرپا اور مضبوط ثابت ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ایسے دفتر میں ملازمین میں آپس میں ایک دوسرے سے حسد کرنے اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی منفی عادات نہیں پنپتیں اور وہ دن بدن آپس میں ایک دوسرے سے قریب ہوتے جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دوست آپ کے درد کی دوا

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے ماحول میں وہ افراد بھی بہت گہرے دوست بن جاتے ہیں جن میں آپس میں کوئی قدر مشترک نہی ہوتی۔ خصوصاً یہ دوستی اور بھی گہری ہوجاتی ہے جب باس نہایت سخت مزاج، تند خو اور نکتہ چین ہو۔

    تحقیق کے مطابق چونکہ اس دفتر میں کام کرنے والے افراد یکساں حالات، دباؤ اور پریشانی سے گزرتے ہیں لہٰذا ان کے درمیان خلوص اور ہمدردی کا رشتہ قائم ہوجاتا ہے۔ ایسے افراد مشکل مواقعوں پر ایک دوسرے کا جذباتی سہارا بھی بنتے ہیں یوں ان کے درمیان ایک بہترین دوستی قائم ہوجاتی ہے۔

    boss-2

    تحقیق میں ماہرین نے دیکھا کہ ایسے دفاتر میں قائم ہونے والی دوستیاں زندگی بھر قائم رہیں اور بہت عرصے بعد بھی ان دوستوں نے مشکل وقت پڑنے پر ایک دوسرے کی مدد کی۔

  • دفتر میں سالگرہ منانے کا نقصان

    دفتر میں سالگرہ منانے کا نقصان

    اگر آپ اپنے دفتر میں اپنی یا اپنے ساتھیوں کی سالگراہیں منانے اور ان میں شریک ہونے کے عادی ہیں تو جان جائیں کہ آپ اپنی صحت کو سخت نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    ماہرین طب نے خبردار کیا ہے کہ دفاتر میں ’کیک کلچر‘ موٹاپے اور دانتوں کی مختلف بیماریوں کا باعث بن رہا ہے۔ دفاتر میں اکثر ساتھیوں کی سالگراہیں، منگنی، شادی یا کسی کامیابی کی خوشی منانے کے لیے کیک کاٹا جاتا ہے اور ماہرین کے مطابق یہ صحت کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔

    cake-3

    ماہرین کے مطابق ایک دن کیک کاٹنا اور کھانا وزن کم کرنے پر کام کرنے والے افراد کی کوششوں کو ضائع کردیتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کی جگہ پھلوں یا پنیر کا استعمال کیا جائے۔

    لندن کے رائل کالج آف سرجنز کے ایک پروفیسر کے مطابق دفاتر لوگوں میں شوگر، وزن میں اضافے اور دانتوں کی خراب صحت کی سب سے بڑی وجہ بن گئے ہیں۔

    cake-2

    پروفیسر کے مطابق کیک پر مکمل پابندی لگانا درست نہیں البتہ کم مقدار میں اور لنچ کے ساتھ کیک کھایا جائے۔

    واضح رہے برطانیہ میں ہر سال 65 ہزار افراد دانتوں کے مختلف امراض کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہوتے ہیں۔

  • دفتر میں کرسی پر بیٹھنے کا درست انداز

    دفتر میں کرسی پر بیٹھنے کا درست انداز

    دفتر میں دن کا بڑا حصہ بیٹھ کر گزارنا بے شمار مسائل و طبی پیچیدگیوں کا سبب بنتا ہے۔

    مستقل بیٹھے رہنے سے آپ سب سے پہلے موٹاپے کا شکار بنتے ہیں۔ اس کے بعد آپ کو کمر، پیٹھ اور گردن کا درد شروع ہوتا ہے۔

    کچھ عرصہ بعد ورزش نہ کرنے اور خون کی روانی سست ہونے کے باعث آپ کی ٹانگوں میں بھی درد شروع ہوجاتا ہے۔ مزید آگے چل کر یہ امراض قلب اور فالج کا سبب بھی بنتا ہے۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں ورزش کرنے کی کچھ تراکیب

    اس سے قبل طبی ماہرین تجویز دیتے تھے کہ آپ کو ان مسائل سے بچنے کے لیے اپنی کرسی پر 90 ڈگری کے زاویے سے بیٹھنا چاہیئے یعنی بالکل سیدھا، کرسی کی پشت سے ٹیک لگائے بغیر۔

    chair-1

    لیکن جدید تحقیق سے ثابت ہوا کہ اس انداز سے بیٹھنا آپ کے لیے سخت نقصان دہ ہے اور اگر آپ اس انداز سے بیٹھنے کے عادی ہیں تو آپ کے تمام طبی مسائل کی جڑ بیٹھنے کا یہی انداز ہے۔

    نیویارک کی کورنیل یونیورسٹی کے ڈاکٹر ایلن ہیج کہتے ہیں کہ اس انداز سے بیٹھنے پر آپ کو مختلف کاموں کے لیے اپنے جسم کی مطابقت کرنا مشکل کام ہوگا۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں 8 گھنٹے گزارنا کتنا ضروری؟

    مثال کے طور پر اگر آپ کی کمپیوٹر اسکرین آگے رکھی ہے تو ایسے پوز میں بیٹھتے ہوئے آپ کو تھوڑا آگے جھکنا ہوگا جس سے آپ کی کمر، گردن، پیٹھ، اور کولہوں پر شدید دباؤ پڑے گا نتیجتاً آپ مختلف اقسام کے درد میں مبتلا ہوجائیں گے۔

    ان کا کہنا ہے کہ دفتر میں کرسی پر زیادہ سے زیادہ آرام دہ حالت میں بیٹھنا چاہیئے یعنی کرسی کی پشت سے ٹیک لگا کر۔ اس طریقے سے آپ کے جسم کا زور کرسی پر ہوگا۔

    desk-3

    انہوں نے بتایا کہ آرام دہ حالت میں بیٹھنے سے آپ کے کولہوں، کمر اور گردن پر زور نہیں پڑے گا۔ اس انداز میں آپ کی ٹانگیں بھی آرام دہ حالت میں رہیں گی اور آپ انہیں میز کے نیچے پھیلا سکیں گے جس سے ٹانگوں میں خون کی روانی بہتر ہوگی۔

    اس طریقے سے بیٹھنے پر آپ 8 گھنٹوں کے علاوہ بھی مزید وقت کے لیے بیٹھ کر کام کرسکیں گے۔ یاد رہے کہ یہ عین وہی طریقہ ہے جو ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

    desk-4

    اسی طرح جب آپ اپنی ڈیسک پر بیٹھیں تو چیزوں کو اپنے حساب سے ترتیب دیں۔ کمپیوٹر اسکرین، ماؤس اور کی بورڈ اگر دور رکھا ہے تو اسے قریب کرلیں تاکہ آپ بغیر دباؤ اور کھنچاؤ کے کام کرسکیں۔

    اور ہاں دن میں ایک سے 2 بار چائے کے وقفے لینا نہ بھولیں تاکہ آپ اپنے پورے جسم میں خون کی روانی کو تیز کرسکیں۔

  • کام کے جنونی افراد دفاتر کے لیے نقصان دہ

    کام کے جنونی افراد دفاتر کے لیے نقصان دہ

    آپ نے اپنی زندگی میں ایسے کئی افراد دیکھے ہوں گے جو اپنے کام کے لیے بے حد جنونی ہوتے ہیں۔ یہ اپنے کاموں کو مکمل کرنے کے لیے ہر حد سے گزر جاتے ہیں۔

    حال ہی میں ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے افراد اپنی صحت کو نقصان تو پہنچا ہی رہے ہوتے ہیں، لیکن ساتھ ساتھ وہ اپنے دفاتر کو بھی نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں۔

    work-2

    امریکا میں کیے جانے والے ایک تحقیقی سروے میں ایسے ملازمین کو مرکز بنایا گیا جو کام کے لیے خطرناک حد تک جنونی تھے۔ یہی نہیں کام کے حوالے سے ان کا رویہ بھی غیر موزوں تھا۔

    ایسے افراد اپنے آپ کو نہایت کامل سمجھتے تھے اور انہیں لگتا تھا کہ ان کی غیر موجودگی میں کام نہیں ہوسکے گا، یا ٹھیک سے نہیں ہوسکے گا۔ یہ لوگ اپنی چھٹیاں لینے سے بھی پرہیز کرتے تھے اور یہ خیال کرتے تھے کہ ان کی چھٹیوں سے دفتر کو نقصان ہوگا۔

    مزید پڑھیں: دفتر میں زیادہ وقت گزارنے والوں کے لیے بری خبر

    مزید پڑھیں: موسیقی سننا ملازمین کی کارکردگی میں اضافے کا سبب

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے ملازمین دراصل دفتر کو فائدہ پہنچانے کے بجائے نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔

    ماہرین نے بتایا کہ ایسے افراد دفاتر میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ لڑائی جھگڑوں میں ملوث پائے گئے جو عموماً کام کے حوالے سے ہوتے تھے۔ یہ افراد دفتر کا ماحول خراب کرنے کا سبب بنتے تھے۔

    work-3

    چونکہ یہ ملازمین دفتر میں دیر سے بیٹھتے ہیں، زیادہ کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور چھٹیاں نہیں لیتے تو اس سے ان کی اپنی صحت کو بھی خطرات لاحق ہوجاتے ہیں جس کا نتیجہ بیماری کے باعث لمبی چھٹیوں کی صورت میں نکلتا ہے۔

    ماہرین نے تجویز کیا کہ دفتر کے کاموں اور فکروں کو دفتر کے اوقات تک محدود رکھنا چاہیئے، اس کے بعد کا وقت اپنے اہل خانہ کے ساتھ اور ذاتی دلچسپی کی سرگرمیوں میں گزارنا چاہیئے۔