Tag: دفعہ 144 نافذ

  • خیبرپختونخوا کے 13 اضلاع میں دفعہ 144 نافذ ، ڈبل سواری پر پابندی

    خیبرپختونخوا کے 13 اضلاع میں دفعہ 144 نافذ ، ڈبل سواری پر پابندی

    پشاور : خیبرپختونخوا کے 13 اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ڈبل سواری اور اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے 13 اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، اس حوالے سے محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

    جس میں کہا ہے کہ دفعہ 144 کے تحت چہلم حضرت امام حسینؓ کے موقع پر امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر لگائی گئی ہے جس کا اطلاق ایک ہفتے کیلئے ہوگا۔

    اعلامیے میں کہنا ہے کہ پشاور، کوہاٹ، ہنگو، بنوں، ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خان، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، نوشہرہ، کرم، مردان اور لکی مروت میں پابندیاں عائد رہیں گی۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس دوران ڈبل سواری، وال چاکنگ، اشتعال انگیز تقریریں، اسلحے کی نمائش، ہوائی فائرنگ اور آتش بازی ممنوع ہوگی، جبکہ پانچ یا زائد افراد کے اجتماع پر بھی پابندی ہوگی۔

    محکمہ داخلہ نے افغان شہریوں کی عوامی مقامات پر نقل و حرکت پر بھی پابندی عائد کر دی ہے، جس کا مقصد کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچاؤ اور امن و امان کو یقینی بنانا ہے۔

  • پشاور: محرم الحرام میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے دفعہ 144 نافذ

    پشاور: محرم الحرام میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے دفعہ 144 نافذ

    پشاور: محرم الحرام میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے دفعہ 144 نافذ جبکہ ڈبل سواری، افغان مہاجرین کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    ڈی سی آفس کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈبل سواری، افغان مہاجرین کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی گئی ہے، ہوائی فائرنگ، نفرت انگیز تقاریر، لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔

    جاری کئے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پشاور سٹی میں سرائے، ہوٹلوں میں کمرے اور رینٹ اے کار کاروبار بھی بند رہے گا جبکہ جلوس و مجالس کے قرب وجوارمیں گیس سلنڈرز بھرنے والی دکانیں بند رہیں گی۔

    فوج تعینات کرنے کا فیصلہ:

    ملک میں محرم الحرام کے دوران سکیورٹی خدشات کے پیش نظر فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، سول اداروں کی مددکیلئے فوج سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دے گی۔

    وزارت داخلہ نے اسلامی مہینے محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ملک بھر میں پاک فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

    آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں چاروں صوبوں، جی بی اور آزادکشمیرمیں فوج کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    نوٹی فکیشن میں کہا گیا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی فوج تعینات کی جائے گی، محرم کے دوران سول اداروں کی مدد کیلئے فوج سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دے گی۔

    فوج کی تعیناتی کا مقصد ممکنہ سکیورٹی خطرات سے نمٹنا اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے، فوج کے دستے حساس علاقوں میں گشت کریں گے اور حفاظتی انتظامات کی نگرانی کریں گے۔

    چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کی حکومتوں نے محرم میں فوج تعیناتی کی درخواست کی تھی۔

    پنجاب بھر میں محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی ہائی الرٹ

    یاد رہے پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں یکم سے 10محرم تک دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ اس مہینے میں امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔

    دفعہ 144 کے تحت سیکورٹی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے صوبے بھر میں سات قسم کی پابندیاں نافذ کی گئیں ہیں۔

    موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی خاص طور پر 9 اور 10 محرم کو نافذ کی جائے گی۔ دیگر تمام پابندیاں پورے 10 دن کی مدت میں نافذ رہیں گی۔

  • عید الاضحیٰ : پنجاب میں دفعہ 144  نافذ

    عید الاضحیٰ : پنجاب میں دفعہ 144 نافذ

    لاہور : عید الاضحیٰ کے موقع پر پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی، جس کے تحت عید پر کسی کالعدم تنظیم کو قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں دفعہ 144 کا نفاذ کردیا ،محکمہ داخلہ پنجاب نے احکامات جاری کر دیے۔

    عوامی مقامات پر قربانی کے جانوروں کے سری پائے جلانے ، دریاؤں، جھیلوں، نہروں اور ڈیمز میں تیراکی، نہانے اور کشتی رانی پر دفعہ 144 نافذ کی ہے۔

    جانوروں کے فضلے اور اوجھڑی کو مین ہول، نالیوں یا نہر میں پھینکنے، منظور شدہ مویشی منڈیوں کے علاوہ قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت پر دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔

    اسلحہ اور گولہ بارود کی نمائش پر دفعہ 144 نافذ رہے گی، دفعہ کے تحت پابندیوں کا اطلاق جمعرات 5 جون سے بدھ 11 جون تک ہوگا۔

    سیکرٹری داخلہ پنجاب نے ضابطہ فوجداری 1898 کی دفعہ 144(6) کے تحت پابندی لگائی۔

    ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ پابندیوں کا فیصلہ انسانی جانوں کے تحفظ، ماحول کی بہتری کیلئے کیا گیا، عید پر کسی کالعدم تنظیم کو قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پنجاب چیریٹی کمیشن سے رجسٹرڈ ادارے ہی قربانی کی کھالیں وصول کر سکیں گے۔

  • نوشہرو فیروز : 30 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ، نوٹیفکیشن جاری

    نوشہرو فیروز : 30 دن کیلئے دفعہ 144 نافذ، نوٹیفکیشن جاری

    نوشہرو فیروز میں ضلعی انتظامیہ نے مورو میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر دفعہ 144 30دن کے لیے نافذ کر دی ہے جبکہ مظاہرین کیخلاف دو مقدمات بھی درج کرلیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ہر قسم کے اجتماعات، جلوسوں اور مظاہروں کے علاوہ اسلحہ اور دیگر ہتھیاروں کی نمائش یا انہیں ساتھ لے کر چلنے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    یہ فیصلہ ڈپٹی کمشنر ارسلان سلیم اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سانگھڑ ملک کی سفارشات پر کیا گیا۔ کمشنر مورو ندیم ابڑو نے موجودہ حالات کو دفعہ 144 نافذ کرنے کی بنیادی وجہ قرار دیا۔

    مزید پڑھیں : مظاہرین کیخلاف دو مقدمات درج

    علاوہ ازیں مورو دھرنامظاہرین کیخلاف سرکار کی مدعیت میں 2 مقدمات درج کیے گئے ہیں، مظاہرین کیخلاف دہشت گردی کے 2 الگ الگ مقدمات درج کیے گئے، دونوں مقدمات میں50افراد اور 75نامعلوم افراد نامزد کیے گئے ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمات میں دہشت گردی سمیت ڈیوٹی میں مداخلت اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، دھرنا مظاہرین کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، مظاہرین نے قومی شاہراہ کو بند کیا،پتھراؤ کرکےپولیس اہلکاروں کو زخمی کیا۔

    قبل ازیں گزشتہ روز سندھ میں دریائے سندھ پر متنازعہ نہری منصوبے کے خلاف احتجاج کرنے والے قوم پرست جماعتوں کے مشتعل کارکنوں نے سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار کی رہائش گاہ اور نیشنل ہائی وے پر کئی کنٹینرز کو آگ لگا دی تھی۔

    قوم پرست جماعتوں کے زیر اہتمام یہ احتجاج مورو، نوشہرو فیروز میں متنازع نہر منصوبے کے خلاف کیا گیا، جو بعد میں پرتشدد صورت اختیار کرگیا، جس میں جلاؤ گھیراؤ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے جھڑپیں ہوئیں۔

    صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے کہا کہ ان کی مورو میں واقع رہائش گاہ کو نذرِ آتش کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق مظاہرین نے ہائی وے سیکیورٹی آرگنائزیشن (ایچ ایس او) سمیت پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا اور کھاد سے بھرے ایک ٹرالر سے بوریاں لوٹ کر موٹر سائیکلوں پر فرار ہوگئے تھے۔ ہنگامہ آرائی کے باعث نیشنل ہائی وے بلاک ہوگئی، جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔

    وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے واقعے کی مکمل رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے کہا کہ قانون کی عملداری کو چیلنج کرنے والے عناصر کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

  • کراچی میں ایک روز کے لئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی

    کراچی میں ایک روز کے لئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی

    کراچی : شہر قائد کے ضلع وسطی میں ایک روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، 5سےزائدافراد جمع ہونےپرپابندی ہوگی۔

    کراچی کے ضلع وسطی میں ایک روز کیلئے دفعہ144نافذ کردی گئی ہے اس حوالے سے کمشنرکراچی نے ضلع وسطی میں دفعہ144کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایک سیاسی جماعت کی ریلی کے اعلان کے پیش نظر دفعہ144نافذ کی گئی ہے، ایس ایس پی سینٹرل کی جانب سے تصادم اور نقص امن کے باعث ریلی کی اجازت نہ دینے اور دفعہ 144کے نافذ کی درخواست کی گئی تھی۔

    KHI 144

    جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی کے ضلع وسطی میں ریلی، احتجاجی مظاہرہ اور5سے زائد افراد ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی ہوگی۔

    مزید پڑھیں : آفاق احمد کا 12 اپریل کو تمام مافیاز کے خلاف احتجاج کا اعلان

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پولیس کو خلاف ورزی پر ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کرنے کے بھی احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

  • بنوں میں 7 روز کے لئے دفعہ 144 کا نفاذ

    بنوں میں 7 روز کے لئے دفعہ 144 کا نفاذ

    بنوں: ڈپٹی کمشنر بنوں کا کہنا ہے کہ پولیومہم کے باعث ضلع بھرمیں 7 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر بنوں نے بتایا کہ دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے گاڑیوں میں کالے شیشوں، ڈبل سواری اور اسلحے کی نمائش پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ پابندی ضلع بھرمیں شروع ہونے والی پولیو مہم کے باعث لگائی گئی ہے، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ سال 2024 کی آخری انسدادپولیو ذیلی مہم میں مقررہ ہدف 89 فیصد حاصل ہوسکا، ذرائع کا کہنا ہے دوران مہم 11 لاکھ 22 ہزار 537 بچے پولیو ویکسین سے محروم رہے۔

    سال 2024 کی آخری ذیلی قومی پولیو مہم 100 فیصد ہدف حاصل نہ کرسکی، ذرائع نے بتایا کہ ذیلی قومی انسداد پولیو مہم 98 فیصد ہدف حاصل کرسکی اور مہم میں 11 لاکھ 22 ہزار 537 بچے پولیو ویکسین سے محروم رہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیومہم کا ہدف 3 کروڑ 63 لاکھ 60ہزار37 بچوں کی ویکسی نیشن تھا، پولیو مہم میں 3 کروڑ 57 لاکھ 12 ہزار 922 بچوں کی ویکسی نیشن ہو سکی جبکہ مہم میں 7 لاکھ 39 ہزار 201 بچے ویکسی نیشن کیلئے دستیاب نہیں تھے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ذیلی پولیومہم میں 71ہزار330 والدین قطرے پلانے سے انکاری تھے، جس کے باعث 3 لاکھ 2 ہزار 6 بچے ویکسی نیشین سے محروم رہے۔

    ذرائع نے کہا کہ ملک میں کامیاب ترین پولیو مہم گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں چلی، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں 100فیصدبچوں کی پولیو ویکسی نیشن ہوئی۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب، سندھ، بلوچستان میں 99 فیصد بچوں کی پولیو ویکسی نیشن اور خیبرپختونخوا میں کم ترین 95 فیصد بچوں کی پولیو ویکسی نیشن ہوئی جبکہ آزاد کشمیر میں 98 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جا سکے۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب میں 1 لاکھ 78 ہزار 406 بچے، سندھ میں 94 ہزار 229 بچے، خیبرپختونخوا میں 3 لاکھ 42 ہزار 513 بچے اور بلوچستان میں 28 ہزار 705 بچے اور آزاد کشمیر میں 4 ہزار 103 بچے ذیلی مہم میں ویکسین سے محروم رہے۔

    بلوچستان کے علاوہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    سال 2024 کی آخری ذیلی قومی پولیو مہم دو مراحل میں چلی تھی، مہم کا پہلا فیز 16 سے 22 دسمبر تک منعقد ہوا تھا جبکہ دوسرا فیز 30 دسمبر سے5 جنوری تک منعقد ہوا، یہ مہم 143 اضلاع کی 7396 یو سیز میں چلائی گئی تھی۔

  • سی این جی پمپس کی 5 دن تک بندش کیلئے دفعہ 144 نافذ

    سی این جی پمپس کی 5 دن تک بندش کیلئے دفعہ 144 نافذ

    پشاور میں 5 دن تک سی این جی پمپس کی بندش کیلئے دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں اعلامی جاری کردیا گیا۔

    سی این جی اسٹیشن کی بندش کے لیے جاری اعلامیے میں انتظامیہ نے بتایا کہ دفعہ 144 کے تحت سی این جی پمپس 15 سے 19 جنوری تک بند رہیں گے، پابندی کا فیصلہ گھریلو صارفین کو گیس فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سی این جی پمپس کی بندش کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایات کی گئی ہے۔

    اس سے قبل 12 جنوری کو سندھ بھر میں 24 گھنٹے کے لیے سی این جی اسٹیشنز اور کیپٹو پاور کی بندش کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    کراچی سمیت پورے صوبے کے تمام سی این جی اسٹیشنز اور کیپٹو پاور کی بندش کا نیا شیڈول جاری کیا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ 12 جنوری صبح 8 بجے سے پیر 13 جنوری صبح 8 بجے تک اسٹیشنز بند رہیں گے۔

  • کراچی میں 2 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ

    کراچی میں 2 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ

    کراچی: شہر قائد میں 2 روز کیلئے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے 31 دسمبر سے یکم جنوری 2025 تک 2 روز کے لیے شہر میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق نئے سال کے موقع پر شہر میں ہوائی فائرنگ اور آتش بازی پر پابندی عائد ہوگی جبکہ پولیس کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    کمشنر کراچی سید حسن نقوی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں وکے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

    واضخ رہے کہ ڈی آئی جی ساؤتھ نے کمشنر کراچی سے دفعہ 144کے نفاذ کی درخواست کی تھی۔

  • ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے انعقاد سے متعلق اہم خبر آگئی

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے انعقاد سے متعلق اہم خبر آگئی

    کراچی: سندھ کے 8 تعلیمی اداروں میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے انعقاد سے متعلق اہم خبر آگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے 8 تعلیمی اداروں میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا انعقاد 8 دسمبر کو ہوگا جس کے تحت محکمہ داخلہ نے ٹیسٹ مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ کردی ہے۔

    ٹیسٹ مراکز میں ڈیجیٹل ڈیوائس، موبائل فون، لیڈیز پرس لانا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں ٹیسٹ مراکز اور اطراف غیر متعلقہ افراد، گاڑیوں کی آمدورفت پر بھی پابندی ہوگی۔

    امیدواروں کو شناخت کے لیے ایڈمٹ کارڈ کے ساتھ ساتھ شناختی کارڈ / پاسپورٹ / ڈومیسائل / تصویر والی مارکس شیٹ میں سے ایک دستاویز لازمی رکھنی ہوگی۔

    رش اور بدمزگی سے بچنے کے لیے کراچی میں 3 امتحانی مراکز قائم ہوں گے، حیدر آباد، میر پور خاص، نواب شاہ، سکھر اور لاڑکانہ میں بھی امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ عدالت نے 26 اکتوبر کو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دوبارہ لینے کا حکم دیا تھا، اپنے تفصیلی فیصلے میں سندھ ہائیکورٹ نے کہا تمام رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ شفاف نہیں ہوا، تحقیقاتی ٹیم اور ایف آئی اے نے ایم ڈی کیٹ کا پیپر لیک ہونے کی تصدیق کی۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ٹیسٹ میں اس طرح غیر شفافیت معاشرے، میڈیکل شعبے کے لیے خطرناک رجحان ہے، دوبارہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دینے والوں کے 10 فی صد نمبرز کی کٹوتی نہیں ہوگی، ایم ڈی کیٹ 2024 میں جو طالب علم امتحان دے گا اسے فریش ہی سمجھا جائے۔

    عدالتی دستاویز کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم نے رپورٹ میں کہا کہ ایم ڈی کیٹ کا پیپر واٹس ایپ کے ذریعے پھیلایا گیا تھا، ان میں سے ایک واٹس ایپ گروپ میڈیکو انجنیئر ایم ڈی کیٹ کے نام سے تھا، اس گروپ نے 21 ستمبر کو رات 8 بجکر 16 منٹ پر پیپر لیک کیا، تحویل میں لی گئی ڈیوائس کے فرانزک کے دوران پتا چلا پیپر کئی گروپس میں شیئر کیا گیا تھا۔

    سندھ حکومت کی تحقیقاتی کمیٹی نے کہا تھا کہ پیپر ٹیسٹ سے 13 گھنٹے 44 منٹ قبل آؤٹ کیا گیا تھا، سوال نامے کی کلیو کی 6 گھنٹے قبل لیک گئی، کلیو کی کے مطابق 75 فی صد سوالات ملتے جلتے تھے۔

  • کراچی میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی

    کراچی میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی

    کراچی : دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کے موقع پر حفاظتی نکتہ نظر کے تحت کراچی بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق شہر قائد میں دفعہ 144 کا نفاذ 7دن کیلئے کیا گیا ہے، کمشنر کراچی کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق 18 نومبر سے 24 نومبر تک ہوگا، ان ایام میں جلسے، جلوس، ریلیاں نکالنے پر سخت پابندی ہوگی۔

    کمشنر کراچی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نافذ کردہ دفعہ144کے تحت5سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی ہوگی۔

    دفعہ 144ایڈیشنل آئی جی کی درخواست پر لگائی گئی، دفعہ 144کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کے احکامات جاری کردیے گئے۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق پابندی کا نفاذ دفاعی نمائش میں شرکت کرنے والے مقامی اور غیرملکی شرکا کی سہولت کے لئے کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے دفعہ 144 کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق اسلام آباد میں 5 یا اس سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کسی بھی قسم کے مذہبی اور سیاسی اجتماع کی اجازت نہیں ہوگی۔ اسلام آباد میں دفعہ 144 ایسے وقت میں عائد کی گئی ہے جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دی گئی ہے۔